اردو کے یہ آرٹیکلز پڑھنے کے لیے ان لنکس کو کلک کریں۔
کلام مقدس سے متعلق کچھ معلومات کی باتیں
میسحا بن یوسف اور مسیحا بن داود
مسیحیوں کو توریت پر کیوں عمل کرنا چاہیے؟
شریعت مسیحیوں کے لئے (پہلا حصہ)
شریعت مسیحیوں کے لئے (دوسرا حصہ)
دعائے ربانی کا مطالعہ؛
خداوند کی عیدیں:
یوم تیروعہ، نرسنگوں کی پھونک کی عید
عید فسح:
خداوند کی مقرر کردہ عید فسح کے بارے میں آپ خروج 12 باب اور احبار 23 باب 4 سے 8 آیات میں پڑھ سکتے ہیں۔ عید فسح کے آرٹیکل پڑھنے کے لیے ان لنکس کو کلک کریں۔
thanks
آپ نے آرٹیکل پڑھے آپ کابہت بہت شکریہ۔خدا آپ کو برکت دے۔
plz tell me dear sis about Nephilium (Fallen Angels)? kia angels ko b Khuda ne insan ki tra azad marzi banya tha k wo b chahye burai kre ya achai qk agr to wo azad marzi ni rkhte the to ino ne gunah kse kia kse in k undr buri soch gi like lusifer and his group? plz tell me soon i am waiting ur ans…
YHWH Bless you. ameen
میں نے آپ کے اس سوال کو کسی اور آرٹیکل میں بھی پہلے دیکھا تھا اور وہاں جواب دیا تھا۔ میں وہی جواب آپ کو یہاں بھی دے دیتی ہوں کہ کلام میں کچھ حوالے ایسے ہیں جن سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ فرشتوں نے بھی اپنی مرضی کی تھی۔ مثال کے طور پر 2 پطرس 2:4 میں لکھا ہے “کیونکہ جب خدا نے گناہ کرنے والے فرشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنم میں بھیج کر تاریک غاروں میں ڈال دیا تاکہ عدالت کے دن تک حراست میں رہیں۔” اور پھر آپ کو یہوداہ کے خط کی 6 آیت میں بھی لکھا ملے گا ” اور جن فرشتوں نے اپنی حکومت کو قائم نہ رکھا بلکہ اپنے خاص مقام کو چھوڑ دیا انکو اس نے دائمی قید میں تاریکی کے اندر روز عظیم کی عدالت تک رکھا ہے۔”
اس آیت سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ان فرشتوں نے اپنی حکومت خود قائم نہ رکھی بلکہ اپنی مرضی سے اپنے دئے مقام کو چھوڑا۔ آپ لوسیفر کے بارے میں بھی حزقی ایل 28 باب کی 11 سے 19 آیات میں پڑھ سکتے ہیں کہ اسے اپنے اوپر گھمنڈ تھا اور وہ خدا کے تخت سے بڑھ کر اپنا تخت قائم کرنا چاہتا تھا۔ امید ہے کہ یہ حوالے آپ کو یہ بات سمجھنے میں مدد دیں گے۔یہواہ خدا آپ کو بھی برکت دے۔ آمین
thsanks alot. YHWH bless you.ameen
ap k artical se bhut kch sekhne ko mil rha hy Khudawand ap ko or zada barkt dye or apne nam k le istemal kren. ameen
آپ کے آرٹیکلز پڑھنے کا اور دعاوں کا شکریہ۔ خداوند یہواہ آپ کو بھی اپنی برکتیں دے۔ آمین۔
آپکے لکھیے ہوے سے بہت لرکت ملتی ہے خداوند آپ کی کژت سے برکت دے
خداوند آپ کو بھی برکت دیں۔
baihn khuda ap ko barkt dy
خداوند خدا آپ کو بھی برکت دیں اور اپنے علم میں بڑھائیں۔
muja yah puchna ha ka 25 dec kiya Jesus ki birth date ha yah nai ap ka artical is ma nai ha please dubara paste kar de thanks
,
شلوم، مسیح کی پیدایش 25 دسمبر کو نہیں ہوئی۔ میرا پرانا آرٹیکل کرپٹ ہوجانے کی وجہ سے شئیر نہیں کر سکتی۔ کوشش ہے کہ اسکو دوبارہ آڈیو میسج کی صورت میں شئیر کروں۔ خداوند نے چاہا تو جلد ایسا کرنے کی کرونگی۔
Without the understanding of the Temple it will not be easy to understand the book of Revelation. I will suggest to build your foundation in Torah . Shalom
سلام، محترمہ، آپکی ویب سائٹ پر دستیاب مواد قابل مطالعہ ہے۔ تحقیق کی نئی راہیں وا ہوتی ہیں۔
محترمہ حنوخ کی کتاب کا اردو ترجمہ کردیں، یا اگر اردو ترجمہ کے ساتھ دستیاب ہے تو براہ کرم عنائت فرمائیے، بہت شکریہ۔
کتاب مذکورہ کے حوالے سے بہت سی باتیں ایسی ہیں جو اسلامی لٹریچر میں مفقود ہیں، حنوخ کی کتاب (کتاب ادریس) کی دستیابی سے اردو مطالعہ کرنے والوں کیلئے بہت فائدہ ہوگا۔