عید فطیر کیا ہے؟
عید فطیر کو اردو کلام میں بے خمیری روٹی بھی کہتے ہیں۔ عبرانی زبان میں عید فطیر کو "حگ ہامتزاوت، חַ֥ג הַמַּצּ֖וֹת، Chag HaMatzot” کہتے ہیں۔ آپ کو اسکا ذکر احبار 23:6 سے8 میں ملے گا۔
اور اسی مہینے کی پندرہویں تاریخ کو خداوند کے لئے عید فطیر ہو۔ اس میں تم سات دن تک بے خمیری روٹی کھانا۔ پہلے دن تمہارا مقدس مجمع ہو۔ اس میں تم کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔ اور ساتوں دن تم خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا اور ساتویں دن پھر مقدس مجمع ہو۔ اس روز تم کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔
آپ کو اسکا حوالہ خروج 12:18 سے 20 میں بھی نظر آئے گا؛
پہلے مہینے کی چودہویں تاریخ کی شام سے اکیسویں تاریخ کی شام تک تم بے خمیری روٹی کھانا۔ سات دن تک تمہارے گھروں میں کچھ بھی خمیر نہ ہوکیونکہ جو کوئی کسی خمیری چیز کو کھائے وہ خواہ مسافر ہو خواہ اسکی پیدایش اسی ملک کی ہو اسرائیل کی جماعت سے کاٹ ڈالا جائیگا۔ تم کوئی خمیری چیز نہ کھانا بلکہ اپنی سب بستیوں میں بے خمیری روٹی کھانا۔
عید فطیر، عید فسح کے اگلے دن منائی جاتی ہے۔ نیسان (ابیب) کی 14 کی شام کو عید فسح ہوتی ہے مگر ساتھ ہی میں بے خمیری روٹی جسکو عید فطیر کہتے ہیں وہ بھی شروع ہوجاتا ہے۔ چونکہ یہ دونوں عیدیں اکٹھی آتی ہیں اسلئے آپ کو کلام میں عید فسح اور عید فطیر ادل بدل کر لکھے نظر آئیں گے۔ آپ کو اسکی مثال میرے آرٹیکل "یشوعا کا دیا ایک نشان” میں ملےگی۔ خدا نے خاص کہا کہ سات دن ہمارے گھروں میں کچھ بھی خمیر نہ ہو۔ یہودی/میسیانک یہودی اس عید کے شروع ہونے سے کچھ ہفتے پہلے ہی گھر کی صفائی شروع کر دیتے ہیں اور ایک ایک کونے کی صفائی پر دھیان دیتے ہیں۔ میسیانک یہودیوں میں رہ کر مجھے بھی اس "صفائی” کی اہمیت کا گہرائی میں مفہوم نظر آنا شروع ہوا۔ چونکہ خدا کا حکم ہے کہ سات دن تک تمہارے گھروں میں کچھ بھی خمیر نہ ہو تو اسلئے خدا ے حکم کے مطابق وہ تمام گھر کی صفائی شروع کر دیتے ہیں کہ شاید کسی کمرے میں جہاں روٹی(کھانا) کھایا گیا ہو، کوئی چھوٹے ٹکڑے کونے کھدرے میں پڑے ہوں۔ صفائی کی اس رسم کو عبرانی زبان میں "کیشرنگ ,Kashering ” کہتے ہیں۔ گھر سے خمیر کو صاف کیا جاتا ہے کوئی بھی شے جس میں خمیر ہو گھر سے باہر کوڑے میں پھینک دیا جاتا ہے۔
گھروں میں عید فسح کی عبادت سے ایک دن پہلے کی رات کو، آخری بار پھر سےگھر میں خمیر کو تلاش کرتے ہیں اس رسم کو عبرانی میں "بیدیکت ہامتز، בְּדִיקַת חָמֵץ، Bedikat Chametz” کہتے ہیں۔ بیدیکت کو بولتے ہوئے "ت” کی آواز کم ہی سنائی دیتی ہے۔ بعض گھرانوں میں جہاں چھوٹے بچے ہوں وہاں انکو عید فسح کی کہانی بتانے کے لئے دس خمیری روٹی کے ٹکڑوں کو گھر میں مختلف جگہوں پر چھپا دیا جاتا ہے ۔ ماں یا بچوں کو ان ٹکڑوں کو چھپانے کا موقع دیا جاتا ہے اور پھر گھرکا سربراہ اس رسم کے مطابق لکڑی کے چمچ، پر اور جلتی موم بتی” کو لے کر تمام گھرانے کے ہمراہ اندھیرے میں روشنی جلا کر خمیر کو تلاش کرنا شروع کرتے ہیں۔ (مجھے ٹارچ کو استعمال کرنے میں کوئی اعتراض نہیں 🙂 )۔ مصر پر آئی ہوئی دس بلاؤں کا ذکر ، خمیر کے ان دس ٹکڑوں کو ڈھونڈتے وقت بیان کیا جاتا ہے۔ خمیر کی تلاش میں جو پراور لکڑی کا چمچ استعمال ہوتا ہے اسکو اگلی صبح جلا دیا جاتا ہے (گنتی 31:23) تاکہ شام کے وقت عید فسح کی عبادت میں کوئی خمیر کا ذرہ نہ رہے۔
آپ کو یہ آیت تو یاد ہی ہوگی زبور 119:105
تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔
اس رسم میں موم بتی یعنی روشنی خدا کے کلام کی علامت ہے۔ خمیر ، گناہ کی علامت ہے اور لکڑی کا چمچ وہ صلیب ہے جس پر یشوعا نے ہمارے گناہوں کے لئے اپنی جان دی۔ پر ، کو آپ خدا کی روح کی علامت کے طور پر لے سکتے ہیں ۔ اس بات کو سمجھنے کے لئے ان آیات پر غور کریں۔ اکرنتھیوں2:11 سے 14
کیونکہ انسانوں میں سے کون کسی انسان کی باتیں جانتا ہے سوا انسان کی اپنی روح کے جو اس میں ہے؟ اسی طرح خدا کے روح کے سوا کوئی خدا کی باتیں نہیں جانتا۔ مگر ہم نے نہ دنیا کی روح بلکہ وہ روح پایا جو خدا کی طرف سے ہے تاکہ ان باتوں کو جانیں جو خدا نے ہمیں عنایت کی ہیں۔ اور ہم ان باتوں کو ان الفاظ میں نہیں بیان کرتے جو انسانی حکمت نے ہم کو سکھائے ہوں بلکہ ان الفاظ میں جو روح نے سکھائے ہیں اور روحانی باتوں کا روحانی باتوں سے مقابلہ کرتے ہیں۔ مگر نفسانی آدمی خدا کے روح کی باتیں قبول نہیں کرتا کیونکہ وہ اسکے نزدیک بیوقوفی کی باتیں ہیں اور نہ وہ انہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ روحانی طور پر پرکھی جاتی ہیں۔
ہماری اپنی کمزوریاں اور گناہ ہم خود نہیں جان پاتے مگر خدا کی روح ہے جو کہ انکو ہماری زندگی میں اپنے کلام کی مدد سے دکھاتی ہے اور پھر اسکو ہماری زندگی سے دور کرنے میں مدد بھی کرتی ہے۔
آخر خدا نے سات دن تک کیوں کہا کہ گھر میں خمیر نہ ہو؟ اس سے پہلے کہ ہم اسکی تفصیل میں جائیں ان آیات پر غور کریں؛
اکرنتھیوں 5:6 سے 8
تمہارا فخر کرنا خوب نہیں۔ کیا تم نہیں جانتے کہ تھوڑا سا خمیر سارے گندھےہوئے آٹے کو خمیر کر دیتا ہے؟ پرانا خمیر نکال کر اپنے آپ کو پاک کر لو تاکہ تازہ گندھا ہوا آٹا بن جاؤ۔ چنانچہ تم بے خمیر ہو کیونکہ ہمارا بھی فسح قربان ہوا ۔ پس آؤ ہم عید کریں۔ نہ پرانے خمیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمیر سے بلکہ صاف دلی اور سچائی کی بے خمیری روٹی سے۔
ہمیں اپنے سے پرانا خمیر نکال کر اپنے آپ کو پاک کرنا ہے۔ ویسے ہی جیسے کہ خمیر آٹے کو پھُلا دیتا ہے انسان کے دل کا غرور بھی اسکو گناہ میں اور پُھلا دیتا ہے۔ 1 یوحنا 1:9 میں لکھا ہے؛
اگر ہم اپنے گناہوں کا اقرار کریں تو وہ ہمارے گناہوں کے معاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچا اور عادل ہے۔
پرانے عہد نامے کے مطابق جب یہودی اس عید کو مناتے ہیں تو وہ انہیں اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ کیسے مصر سے جلدی میں نکلنے کی بنا پر انکا گندھا ہوا آٹا خمیرہ نہیں ہو پایا کیونکہ انکے پاس وقت نہیں تھا۔ مگر یشوعا کے پیروکاروں کے لئے اس عید کو منانا اس بات کی بھی علامت ہے کہ اس نے ہمیں ساری ناراستی سے پاک کر کے ہمیں شاہی کاہنوں کا فرقہ بنایا ہے (1 پطرس 2:9) ۔ کاہن کو پاک کرنے اور تخصیص میں جو احکامات خدا نے موسیٰ کو دئے تھے اس میں سات دن درکار تھے۔ خروج 29:30 اور 35 میں لکھا ہے؛
اسکا جو بیٹا اسکی جگہ کاہن ہو وہ جب پاک مقام میں خدمت کرنے کو خیمہ اجتماع میں داخل ہو تو انکو سات دن تک پہنے رہے۔
اور تو ہارون اور اسکے بیٹوں کے ساتھ جو کچھ میں نے حکم دیا ہے وہ سب عمل میں لانا اور سات دن تک انکی تخصیص کرتے رہنا۔
خدا نے آپ کو اور مجھے ہمارے گناہوں کے اقرار کرنے پر ساری ناراستی سے پاک کیا ہے اور اپنے شاہی کاہنوں کا فرقہ بنایا ہے اس عید کو مناتے ہوئے اپنے دل کو جانچیں اور اپنے سے تمام خمیر کو باہر نکال پھینکیں۔
یشوعا اور بے خمیری روٹی کی عید:
جیسے میں نے پہلے کہا خمیر، بدکاری، گناہ، موت یا بربادی کی علامت ہے۔ شاید آپ کو یاد ہو کہ یشوعا (یسوع) نے بھی نئے عہد نامے میں متی 16:6، مرقس 8:15 اور لوقا 12:1سے 5میں اپنے شاگردوں کو خاص ہدایت کی تھی کہ اس خمیر سے ہوشیار رہیں جو فریسیوں کی ریاکاری ہے۔ اپنی سمجھ کے لئے ہم متی 16:5 سے 12 آیات کو دیکھیں گے۔
اور شاگرد پار جاتے وقت روٹی ساتھ لینا بھول گئےتھے۔ یسوع نے ان سے کہا خبردار فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہنا۔ وہ آپس میں چرچا کرنے لگے کہ ہم روٹی نہیں لائے۔ یسوع نے یہ معلوم کرکے کہا ائے کم اعتقادو تم آپس میں کیوں چرچا کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں؟ کیا اب تک نہیں سمجھتے اور ان پانچ ہزار آدمیوں کی پانچ روٹیاں تم کو یاد نہیں اور نہ یہ کہ کتنی ٹوکریاں اٹھائیں؟ اور نہ ان چار ہزار آدمیوں کی سات روٹیاں اور نہ یہ کہ کتنے ٹوکرے اٹھائے؟ کیا وجہ ہےکہ تم یہ نہیں سمجھتے کہ میں نے تم سے روٹی کی بابت نہیں کہا؟ فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے خبردار رہو۔ تب انکی سمجھ میں آیا کہ اس نے روٹی کے خمیر سے نہیں بلکہ فریسیوں اور صدوقیوں کی تعلیم سے خبردار رہنے کو کہا تھا۔
میں نے اپنے آرٹیکل "تناخ اور تلمود” میں فریسیوں اور صدوقیوں کے بارے میں بھی لکھا تھا۔ یہ جاننے کے لئے کہ انکی تعلیم کس قسم کی تھی آپ میرا یہ آرٹیکل میری ویب سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں۔ میں نے اس آرٹیکل میں کلام کے حوالوں کو دکھا کر ذکر کیا تھا کہ فریسیوں کی تعلیم انکی اپنی رسم و روایات پر مشتمل تھی اور یہ وہ رسمیں اور روایات تھے جو کہ خدا کے کلام میں موجود نہیں تھے ۔ یشوعا نے اپنے شاگردوں کو فریسیوں اور صدوقیوں کی تعلیم سے خبردار رہنے کو کہا تھا اور اگر آپ لوقا 12 باب کا حوالہ دیکھیں گے تو اس میں یشوعا نے انھیں فریسیوں کی ریاکاریوں سے ہوشیار رہنے کو کہا تھا۔ موجودہ زمانے میں یہ ہمارے وہ رہنما ہیں جو کہ خدا کے کلام سے ہٹ کر اپنی روایات نافذ کرنے لگے ہوئے ہیں۔ مسیحیوں کو کافی صدیوں سے یہی بتایا جا رہا ہے کہ اب انہیں خدا کی عیدیں منانے کی ضرورت نہیں کیونکہ یشوعا نے شریعت پوری کر دی ہے۔ آپ مجھے نئے عہد نامے سے وہ آیات ڈھونڈ کر دکھائیں جہاں لکھا ہے کہ اب ہمیں خدا کی عیدیں منانے کی ضرورت نہیں کیونکہ خدا نے یہ کہا ہے۔ فریسی خدا کے حکموں کا خوب علم رکھتے تھے مگر اسکے باوجود انہیں یشوعا میں "مسیحا” نظر نہیں آیا۔ یشوعا نے انکے کہنے پر انہیں ایک نشان دیا تھا نہ تو وہ اور نہ ہی آپ اس نشان کو صحیح سمجھ پائے ہیں جس دن آپ کو اس نشان کی سمجھ آ جائیگی آپ کو کلام کی بہت سی دوسری سچائیوں کا بھی پتہ چل جائے گا۔ ماڈرن زمانے کے فریسیوں کی تعلیم سے خبردار رہیں۔ انکی تمام تعلیم کو کلام سے خود جاننے کی کوشش کریں کیونکہ وہ لوگ اس بات کی اکڑ میں پھولے ہوئے ہیں کہ انہیں کلام کا بہت اچھی طرح سے پتہ ہے یہاں تک کہ وہ خود خدا کی بھی بات نہیں سننا چاہتے۔ خمیر بھی آٹے کو پھلانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ جو بات کلام میں صاف لکھی ہوئی ہے وہ اسکو تروڑ مروڑ کر ایسے پیش کرتے ہیں کہ جانتے نہیں کہ وہ خدا کے حکموں میں اپنی باتوں سے اضافہ کر رہے ہیں جسکے بارے میں خدا نے سختی سے منع کیا ہے۔
امید ہے کہ جب آپ بے خمیری روٹی کی عید منائیں گے آپ میری طرح اپنے لئے یہ دعا ضرور مانگیں گے (زبور 139:23 سے 24)
ائے خدا! تو مجھے جانچ اور میرے دل کو پہچان۔ مجھے آزما اور میرے خیالوں کو جان لے اور دیکھ کہ مجھ میں کوئی بُری روش تو نہیں اور مجھکو ابدی راہ میں لے چل۔
اس عید سے متعلق کچھ اور بھی باتیں ہیں بیان کرنے کو مگر خدا نے چاہا تو ہم انکو پھر کبھی سیکھیں گے۔