کلام مقدس سے متعلق کچھ معلومات کی باتیں

image_pdfimage_print

کتاب مقدس سے متعلق کچھ عام معلومات کی باتیں:

ہماری بائبل دو حصوں میں تقسیم ہے۔ پرانا عہد نامہ اور نیا عہد نامہ۔  کل ملا کر کتاب مقدس کی 66 کتابیں ہیں۔ 39 پرانے عہد نامے میں اور 27 نئے عہد نامے میں۔ کلام مقدس عبرانی، آرامی اور یونانی زبان میں لکھی گئی تھی۔

پرانا عہدنامہ؛

یہودیوں کی بائبل کے مطابق پرانا عہد نامہ عبرانی لفظ תַּנַ”ךְ، تناخ،    TaNaKH or TaNaCH کے نام سے جانا جاتا ہے۔جو کہ سر نامیہ ہے توریت، نویم اور کتویم. عبرانی بائبل میں کتابوں کی ترتیب ہماری بائبل کی ترتیب سے مختلف ہے ۔ تناخ کا ایک اورعبرانی نام ” מקרא، میکرہ، Mikra” بھی ہی جسکا مطلب ہے "وہ جس کو پڑھا جائے۔”

توریت –  Torah

نویم – Nevi’im

کتویم – Ketuvim or Chetuvim

توریت:

 پرانے عہد نامے کی پہلی پانچ کتابوں پیدائش، خروج، احبار، گنتی اور استثنا کو توریت کہتے ہیں۔ عبرانی میں اسکو "ٹورہ، Torah ” کہتے ہیں۔ موسٰی نے توریت قلمبند کی۔ گو کہ استثنا کی آخری 8 آیات سے لگتا ہے کہ انکو کسی اور نے لکھا ہے۔    گو کہ ترجمان توریت، عبرانی لفظ ٹورہ کا ترجمہ عام طور پر "شریعت” کرتے ہیں مگر حقیقت میں اس کا مطلب ہے "ہدایات یا تعلیم”۔  توریت میں دس احکام کے ساتھ کل 613 احکام ہیں جنکو عبرانی میں میتزوات،   Mitzvot کہتے ہیں۔ پرانے وقتوں میں توریت کو کھال یا خاص قسم کے کپڑے پر لکھ کر اسکو دو لکڑیوں کے ڈنڈوں پر لپیٹ دیا جاتا تھا۔ فقیہہ اس کو بہت احتیاط سے ہاتھ سےہوبہو لکھتے تھے تاکہ اس میں کوئی غلطی نہ ہو۔ اگر توریت چھپی ہوئی ہو یا ہاتھ سے نہ لکھی گئی ہو تو اسکو "خمیشا خمشی تورہ، Chamisha Chumshei Torah کہتے ہیں جسکا لفظی مطلب "پانچ پانچ توریت کے حصے” بنتا ہے  یا سادہ لفظوں میں خمیش، Chumash۔ تقریباً تمام مسیح پر ایمان رکھنے والی یہودی کلیسیا، یہودیوں کی طرح توریت کو پڑھنے کے لیے ابھی بھی توریت کے طومار کا ہی استعمال کرتی ہے ۔

توریت میں ہر کتاب کا نام پہلے جملے کے اس خاص لفظ سے اخظ ہوتا ہے جو کتاب میں لکھا ہے۔

 پیدائش کو عبرانی میں بیریشت، Beresheet  کہا جاتا ہے جسکا مطلب ہے "ابتدا میں”۔

خروج کو عبرانی میں شیموت، Shemot کہتے ہیں جسکا مطلب ہے "نام”۔

احبار کو عبرانی میں و-یکرا، Vayikra کہتے ہیں جسکا مطلب ہے "اور اس نے بلایا۔”

گنتی کو عبرانی میں بمعدبار، Bamidbar کہتے ہیں جسکا مطلب ہے "بیابان میں۔”

استثنا کو عبرانی میں دیوریم، Devarim کہتے ہیں اور اسکا مطلب ہے "الفاظ یا باتیں۔”

نویم:

 توریت کی پانچ کتابوں کے بعد انبیا کی کتابیں ہیں۔ نوی، Navi عبرانی میں نبی کو کہتے ہیں اور نوی کی جمع نویم، Nevi’im ہے۔ چار بڑے نبی یسعیاہ، یرمیاہ، حزقی ایل اور دانی ایل ہیں اور بارہ چھوٹے نبی ہوسیع، یوایل، عاموس، عبدیاہ، یوناہ، میکاہ، ناحوم، حبقوق، صفنیاہ، حجی، زکریاہ اور ملاکی ہیں۔ نوحہ کی کتاب یرمیاہ نبی نے لکھی ہے۔

ان کا عبرانی نام یہ ہے؛

یسعیاہ – یشعایاہو، Y’shayahu

یرمیاہ- یرمی یاہو، Yir’mi’yahu

حزقی ایل – یخزقیل، Y’khezqel

دانی ایل – دانی ایل، Dani’el

ہوسیع – ہوشیع، Hoshea

یوایل – یوایل، Yo’el

عاموس – عاموس، Amos

عبدیاہ- عودیاہ، Ovadyah

یوناہ – یوناہ، Yonah

میکاہ – میخا، Mikhah

ناحوم – ناخوم، Nakhum

حبقوق – حواقوق، Havakuk

صفنیاہ – زفنیاہ، Ts’phanyah

حجی – خگئی، Khagai

زکریاہ – زخریاہ، Z’kharyah

ملاکی –  ملاخی، Mal’akhi

عبرانی بائبل کے مطابق یہ کتابیں نویم کا حصہ ہیں، یشوع، قضاۃ، پہلا اور دوسرا سموئیل، پہلا اور دوسرا سلاطین، یسعیاہ، یرمیاہ، حزقی ایل، ہوسیع، یوایل، عاموس، عبدیاہ، یوناہ، میکاہ، ناحوم، حبقوق، صفنیاہ، حجی، زکریاہ اور ملاکی۔ میکراہ  "عبرانی کلام/بائبل” میں پہلا/دوسرا سموئیل ایک کتاب ہے اور اسطرح سے سلاطین بھی۔

کتویم؛

سب سے آخر میں عبرانی بائبل کے ترتیب کے مطابق کتویم، Ketuvim, Chetuvim ہے جسکا مطلب "تحریرات” ہے۔ ہماری بائبل کے مطابق یشوع، قضاۃ، روت، پہلا/دوسرا سموئیل، پہلا/دوسرا سلاطین، پہلا/دوسرا تواریخ، عزرا، نحمیاہ، آستر،  ایوب، زبور، امثال، واعظ اور غزل الغزلات تحریرات میں شمار ہوتی ہیں مگر عبرانی بائبل کے مطابق کتویم کے تین حصے ہیں؛

پہلا حصہ؛ دانشمندی- Wisdom

اس میں زبور، امثال اور ایوب شامل ہیں۔

دوسرا حصہ؛ میگلوٹ     Megillot-

اس میں پانچ کتابیں غزل الغزلات، روت، نوحہ، واعظ اور آستر شامل ہیں۔

تیسرا حصہ؛ تاریخ History –

اس میں دانی ایل، عزرا، نحمیاہ اور پہلا/دوسرا تواریخ شامل ہیں۔

 اس ترتیب کے مطابق عبرانی بائبل کی آخری کتاب تواریخ ہے جبکہ ہماری بائبل میں آخری کتاب ملاکی ہے۔

ان باقی کتابوں کے عبرانی نام یہ ہیں؛

یشوع – یہوشوعا – Yehoshua

قضاۃ – شوفتیم – Shoftim

پہلا/دوسرا سموئیل – شموئیل-Shmu’el

پہلا/دوسرا سلاطین – ملاخیم-Melachim

پہلا/دوسرا تواریخ – دیوری حایامیم-Diveri HaYamim

عزرا- عزرا- Ezra

نحمیاہ – نخمیاہ –Nechemyah

آستر – آستر- Esther  یا پھر(مگیلا حداسہ، Megillah Hadassah)

ایوب – ایوو- Iyov

زبور- تحیلیم- Tehillim

امثال- میشلی- Mishlei

واعظ- کوحیلط- Kohelet

غزل الغزلات- شِیر حاشِیریم- Shir HaShirim

نوحہ- ایخا- Eichah

 پرانے عہدنامے کی سب سے پرانی کتاب ایوب ہے اور نئے عہد نامے میں شاید یعقوب کی کتاب۔  آپ کو شاید یہ جان کر حیرانی ہو گی کہ غزل الغزلات اور آستر کی کتاب میں لفظ "خدا” کہیں پر بھی نہیں موجود ہے۔ زبور، کلام کی سب سے بڑی کتاب ہے اور دوسرا یوحنا سب سے چھوٹی کتاب ہے۔ سب سے لمبا باب زبور 119 ہے اور سب سے چھوٹا زبور 117 ہے۔

کلام کے مطابق عنوک اور ایلیاہ نے موت نہیں دیکھی بلکہ ویسے ہی آسمان پر اٹھا لیے گئے تھے۔

نیا عہدنامہ؛

نئے عہد نامے کی پہلی چار کتابوں کو اناجیل کہتے ہیں۔ اناجیل جمع ہے انجیل کی۔ نئے عہد نامے کی 14 کتابیں (خط) پولس رسول کے ہیں۔ نئے عہد نامہ کی کتابوں کے نام یہ ہیں۔

متی –

مرقس –

لوقا-

یوحنا-

رسولوں کے اعمال –

رومیوں کے نام خط-

کرنتھیوں کے نام پہلا عام خط-

کرنتھیوں کے نام دوسرا عام خط-

گلتیوں کے نام کا خط-

افسیوں کے نام کا خط-

فلپیوں کے نام کا خط-

کلسیوں کے نام کا خط-

تھسلنیکیوں کے نام کا پہلا خط-

تھسلنیکیوں کے نام کا دوسرا خط-

تیمتھیس کے نام کا پہلا خط-

تیمتھیس کے نام کا دوسرا خط-

ططس کے نام کا خط-

فلیمون کے نام کا خط-

عبرانیوں کے نام کا خط-

یعقوب کا عام خط-

پطرس کا پہلا عام خط-

پطرس کا دوسرا عام خط-

یوحنا کا پہلا خط-

یوحنا کا دوسرا خط-

یوحنا کا تیسرا خط-

یہوداہ کا عام خط-

یوحنا عارف کا مکاشفہ-

رومیوں کے خط سے لے کر فلیمون کے خط، پولس رسول نے لکھے ہیں۔ میرا اپنا یہی خیال ہے کہ عبرانیوں کا خط بھی پولس نے ہی لکھا ہے مگر اسکے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔

رومن کیتھولک بائبل میں کچھ اور بھی کتابیں ہیں جو کہ ہماری بائبل میں موجود نہیں ہیں مگر پھر بھی بہت اہمیت رکھتی ہیں مثال کے طور پر عید تجدید کی کہانی کی تفصیل مکابی کی کتاب میں ہے جو کہ رومن کیتھولک بائبل کا حصہ ہے۔۔ کچھ تاریخی اختلافات کی وجہ سے ان کواصل عبرانی بائبل میں شمار نہیں کیا گیا تھا مگر پھر بھی مذہبی طور پر اہمیت رکھتی ہیں۔

 To listen to this article in audio click the play button.

اس آرٹیکل کو سننے کے لئے پلے کا بٹن کلک کریں۔