گنتی 4 باب

image_pdfimage_print

آپ کلام مقدس سے گنتی کا چوتھا باب مکمل خود پڑھیں۔ میں آپ کے ساتھ وہی آیات شئیر کرونگی جن کی ضرورت سمجھونگی۔

گنتی 3 باب میں جب ہم نے لاویوں کی مردم شماری کا پڑھا تھا تو وہاں 1 مہینے سے اوپر تمام فرزند نرینہ کو گننے کا حکم تھا۔ انکی کل تعداد بائیس ہزار تھی۔ اس مردم شماری میں 30 سے 50 کی عمر کے مردوں کو گننے کا حکم دیا گیا۔ شاید آپ کو یاد ہو کہ میں نے پچھلے مطالعوں میں بیان کیا تھا کہ عبرانی میں گننے کے لئے جن دو لفظوں کا استعمال کیا گیا ہے وہ پکاد اور ناسا ہیں۔ پچھلے باب میں بھی گننے کے لئے لفظ پکاد کا استعمال کیا گیا مگر اس باب کی دوسری آیت میں گننے کے لئے عبرانی لفظ "ناسو، Naso נָשֹׂא” ہے بے شک پکاد کا بھی لفظ اس باب میں استعمال کیا گیا ہے مگر میں خاص لفظ ناسو کی بات کر رہی ہوں۔ اس سے مراد بلند کرنا یا سرفراز کرنا بنتا ہے۔ گنتی3:17 باب میں جیرشون اور قہات اور مراری کے نام لکھے ملیں گے مگر جب خدمت کے لئے ناموں کی جو ترتیب ہے وہ قہات پہلے پھر جیرسون اور پھر مراری ہے۔ خداوند نے بنی قہات کو باقی گھرانوں سے مزید سرفراز کیا حالانکہ پہلے نمبر پر جیرشون کا گھرانہ تھا۔ اگر آپ نے کلام میں سے اس باب کو مکمل پڑھا ہے تو آپ کے ذہن میں شاید یہ سوال اٹھا ہو کہ اس تمام تفصیل کا کیا مقصد ہے۔ یہ سب کچھ ہیکل میں خدمت کی ترتیب قائم رکھنے میں مدد دیتا آیا ہے کیونکہ پہلی ہیکل، مسکن کے نقشہ پر قائم ہوئی اور دوسری ہیکل، پہلی ہیکل کے نقشہ پر قائم ہوئی۔ تیسری ہیکل کا ذکر ہمیں حزقی ایل میں لکھا ملتا ہے مگر اسکے بہت سے حوالہ جات دوسری ہیکل کی تعمیر میں نظر آتے ہیں اور دوسری ہیکل کا سوچیں تو پہلی ہیکل کی تعمیر ذہن میں آتی ہے۔ میں جانتی ہوں کہ یہ سب کچھ۔ آپ کے لئے شاید کافی کنفیوزنگ ہے۔ مگر کہنے کا مطلب یہ ہے کہ مسکن کا پیٹرن ہمیں پہلی ، دوسری اور حزقی ایل میں درج تیسری ہیکل میں بھی ملتا ہے۔ ساتھ میں یہ بھی کہتی چلوں کہ وہ جو کہ سوچتے ہیں کہ تیسری ہیکل مخلاف مسیحا کی ہے تو یہ بالکل غلط ہے کیونکہ ہیکل کو خداوند کا گھر، دعا کا گھر پکارا گیا ہے۔ یہ میں نہیں کہہ رہی بلکہ کلام میں لکھا ہے۔ وہ جو اس کو شیطان کا گھر کہتے ہیں یا اس کی تعمیر کے خلاف ہیں وہی مخالف مسیحا ہیں۔

خیمہ اجتماع میں پاک ترین اشیا کی نسبت ذمہ داری بنی قہات کو سونپی گئی مگر وہ بھی یہ کام خود سے انجام نہیں دے سکتے تھے انھیں ہارون اور انکے بیٹوں کا انتظار کرنا تھا کہ جب تک وہ تمام پاک اشیا کو خداوند کے بتائے ہوئے حکم کے مطابق غلاف سے ڈھانپ نہ دیں اور کوچ کرنے کا وقت نہ آجائے تب تک بنی قہات مقدس کو نہ چھوئیں تاکہ ایسا نہ ہو کہ وہ مر جائیں۔ بنی قہات کو دم بھر کے لئے بھی مقدس کو دیکھنے کی اجازت نہیں تھی۔ مگر کیوں؟ پاکیزگی کے حکموں کو جب تک آپ اچھی طرح سے سمجھ نہیں پاتے آپ تب تک پاک خدا کو نہیں سمجھ سکتے۔ جو قوانین خداوند نے خاص کاہنوں کے لئے دیئے تھے وہ لاوی کے تمام گھرانوں پر عائد نہیں ہوتے تھے۔ میں نے پہلے بتایا تھا کہ کاہن پاکیزگی میں لاویوں سے بڑھ کر تھے۔ اسلئے بنی قہات کو پھر بھی احتیاط کرنی تھی اور اس کے لئے خداوند نے خاص کاہنوں کو حکم دیا تھا کہ وہ دیکھ بھال کر یہ سب کچھ کرنے بعد بنی قہات کو اپنا کام انجام دینے دیں۔ گنتی 4:16 پر ذرا غور کریں وہاں لکھا ہے؛

اور روشنی کے تیل اور خوشبودار بخور اور دائمی نذر کی قربانی اور مسح کرنے کے تیل اور سارے مسکن اور اسکے لوازم کی اور مقدس اور اسکے سامان کی نگہبانی ہارون کاہین کے بیٹے الیعزر کے ذمہ ہو۔

خداوند نے الیعزر کو کاہنوں میں بڑھ کر رتبہ دیا گو کہ شاید اس سٹیج پر ابھی کاہنوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں بڑھی شاید آپ کے لئے یہ اہم نہ ہو مگر یہ اہمیت رکھتا ہے۔ داود بادشاہ کے زمانے میں دو سردار کاہنوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ آخر اسکا سبب کیا ہے؟

قہات کے بعد خداوند نے بنی جیرسون کے لئے خیمہ اجتماع کی خدمت کے کام سونپے۔ انھیں خدمت اور بوجھ اٹھانے کا کام دیا گیا کہ وہ مسکن کے پردوں کو اور خیمہ اجتماع اور اسکے غلاف کو اور خیمہ اجتماع کے دروازے کے پردے کو، صحن کے پردوں کو اور صحن کے دروازے کے پردہ کو اور رسیوں کو اور خدمت کے تمام ظروفوں کو اٹھائیں اور ساتھ ہی میں ان ظروفوں سے جو کام انجام دئیے جاتے تھے وہ بھی انھی کو کرنا تھا۔ وہ ہارون کاہن کے بیٹے اتمر کے ماتحت تھے۔
بنی جیرسون کے بعد بنی مراری کو خیمہ اجتماع میں مسکن کے تختے اور اسکے بینڈے اور ستون اور ستون کے خانے اور صحن کے ستون اور انکے خانے اور میخیں اور رسیاں اور سب آلات اٹھانے کام سونپا گیا۔

موسیٰ نبی اور بزرگ ہارون نے تمام قہاتیوں کو پھر جیرسون اور پھر مراریوں کو جو تیس برس سے پچاس برس تک تھے ان کو گنا۔ ان سب کا شمار آٹھ ہزار پانچ سو اسی تھا۔ اردو کلام میں گنتی 4:49 کا ترجمہ مجھے کچھ عجیب لگا۔ پاکستان بائبل سوسائٹی اور رومن کیتھولک بائبل میں یہ آیت تقریباً ایک جیسی ہے۔ میں پاکستان بائبل سوسائٹی سے ترجمہ شئیر کر رہی ہوں؛

وہ خداوند کے حکم کے مطابق موسیٰ کی معرفت اپنی اپنی خدمت اور بوجھ اٹھانے کے کام کے مطابق گنے گئے۔ یوں وہ موسیٰ کی معرفت جیسا خداوند نے اس کو حکم دیا تھا گنے گئے۔

میں جب کلام کو پڑھتی ہوں تو جہاں مجھے پیٹرن دھراتا ہوا نظر آئے میں اسے نظر انداز نہیں کرتی بلکہ اسے عبرانی بائبل میں دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کرتی ہوں۔ اس آیت میں "گنے گئے” دو دفعہ آیا ہے۔ میں نے اوپر بتایا تھا کہ اس باب میں گننے کے لئے یا تو لفظ پکاد ہے یا پھر ناسو۔ اوپر کی آیت میں پہلی بار جہاں گنے گئے آیا ہے وہاں عبرانی لفظ پکاد ہے اسکا صحیح معنی یہاں پر "تعینات کرنا یا پھر ذمے لگانا” بنے گا۔ دوسری بار لفظ پکاد کا ترجمہ گنے گئے ہی بنے گا۔ میں نے انگلش بائبل کے بہت سے ورژن چیک کئے سوائے چند میسیانک بائبل کے تقریباً تمام کا معنی گنے گئے ہی لکھا گیا ہے۔ ویسے تو میرے اپنے خیال سے آیت کے مہفوم پر کچھ خاص فرق نہیں پڑتا مگر پھر وہی بات کہ عبرانی زبان کا علم کلام کو بہتر سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔

ویسے تو اس باب میں ہم خاص تفصیل میں پڑھ رہے ہیں کہ کس طرح سے لاویوں کے گھرانوں کو مسکن کی کیا کیا خدمات سونپی گئیں اور مراریوں کو تو ایک ایک کا نام لے کر خدمت سونپی گئی مگر گنتی کے پہلے باب میں ہم خداوند کا یہ حکم مختصراً پڑھ چکے تھے۔ گنتی 1:47 سے 54 میں یوں لکھا ملتا ہے؛

پر لاوی اپنے آبائی قبیلہ کے مطابق انکے ساتھ گنے نہیں گئے۔ کیونکہ خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا کہ تو لاویوں کے قبیلہ کو نہ گننا اور نہ بنی اسرائیل کے شمار میں انکا شمار داخل کرنا۔ بلکہ تو لاویوں کو شہادت کے مسکن اور اسکے سب ظروف اور اسکے سب لوازم کے متولی مقرر کرنا۔ وہی مسکن اور اس کے سب ظروف کو اٹھایا کریں اور وہی اس میں خدمت بھی کریں اور مسکن کے آس پاس وہی اپنے ڈیرے لگایا کریں۔ اور جب مسکن کو آگے روانہ کرنے کا وقت ہو تو لاوی اسے اتاریں اور جب مسکن کو لگانے کا وقت ہو تو لاوی اسے کھڑا کریں اور اگر کوئی اجنبی شخص اس کے نزدیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔ اور بنی اسرائیل اپنے اپنے دل کے مطابق اپنی اپنی چھاؤنی اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اپنے اپنے ڈیرے ڈالیں۔ لیکن لاوی شہادت کے مسکن کے گرداگرد ڈیرے لگائیں تاکہ بنی اسرائیل کی جماعت پر غضب نہ ہو اور لاوی ہی شہادت کے مسکن کی نگہبانی کریں۔ چنانچہ بنی اسرائیل نے جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ویسا ہی کیا۔

کچھ اسی قسم کا حکم ہمیں گنتی 3:5 سے 12 میں بھی ملتا ہے اور ساتھ ہی میں خاص وجہ بھی کہ کیوں خداوند نے انھیں اپنا لیا۔

اور خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ لاوی کے قبیلہ کو نزدیک لا کر کاہن کے آگے حاضر کر تاکہ وہ اس کی خدمت کریں۔ اور جو کچھ اس کی طرف سے اور جماعت کے طرف سے ان کو سونپا جائے وہ سب کی خیمہ اجتماع کے آگے نگہبانی کریں تاکہ مسکن کی خدمت بجا لائیں۔ اور وہ خیمہہ اجتماع کے سب سامان کی اور بنی اسرائیل کی ساری امانت کی حفاظت کریں تاکہ مسکن کی خدمت بجا لائیں۔ اور تو لاویوں کو ہارون اور اسکے بیٹوں کے ہاتھ میں سپرد کر۔ بنی اسرائیل کی طرف سے وہ بالکل اسے دے دئے گئے ہیں۔ اور ہارون اور اسکے بیٹوں کو مقرر کر اور وہ اپنی کہانت کو محفوظ رکھیں اور اگر کوئی اجنبی نزدیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔
اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ۔ دیکھ میں نے بنی اسرائیل میں سے لاویوں کو ان سبھوں کے بدلے لے لیا ہے جو اسرائیلیوں میں پہلوٹھی کے بچے ہیں۔ سو لاوی میرے ہیں۔

لاوی قبیلے کو اپنی مرضی نہیں دی گئی کہ وہ اگر اس کام کو کرنے سے انکار کرنا چاہیں تو انکار کر دیں انکو تو خداوند نے اسرائیل کے پہلوٹھوں کے عوض اپنا لیا۔ کچھ عجیب سا نہیں لگتا کہ ان سے انکی مرضی پوچھے بغیر ایسا کیا جا رہا ہے؟ شاید میں پہلے بیان کر چکی ہوئی ہوں کہ جب بنی اسرائیل سے سونے کے بچھڑے کا گناہ سرزرد ہوا اور جب موسیٰ نبی نے کہا کہ جو جو خداوند کی طرف ہے وہ میرے پاس آجائے تو تب سب بنی لاوی ان کے پاس جمع ہوگئے (خروج 32:26)۔ لاویوں کی اپنی مرضی شامل تھی کہ وہ خداوند میں قائم رہیں۔ تبھی خداوند نے انکو تمام قبیلوں میں سربلند کیا۔

ہم مزید لاویوں کے بارے میں گنتی اور استثنا کی کتاب میں پڑھیں گے۔ میں اپنے اس مطالعے کو اسی خاص پوائنٹ سے ختم کرنا چاہونگی کہ لاوی قبیلے کو خداوند نے چنا کہ وہ خداوند کی خدمت بجا لائیں۔ آپ اپنے آپ کو خدا کا کاہن یا لاوی پکار کر انکی جاب نہیں چھین سکتے کیونکہ اجنبی کو اجازت نہیں دی گئی کہ وہ مسکن کے قریب آئے۔ دوسری ہیکل کے دنوں میں ہیکل میں ایک خاص مقام جہاں سے آگے اجنبیوں کا داخلہ ممنوع تھا، لاطینی اور یونانی زبان میں وارننگ لکھی گئی ہوئی تھی کہ اس باڑْ/جنگلے سے آگے غیر یہودی کا داخلہ ممنوع ہے جو کوئی اس کو پار کرے گا وہ جان سے مار دیا جائے گا۔ میں نے پچھلے باب میں بتایا تھا کہ دوسری ہیکل، پہلی ہیکل کے پیٹرن پر تھی یعنی پہلی ہیکل میں بھی مسکن کی طرح یہ حکم رائج تھا۔ نہ تو یشوعا نے اور نہ ہی پولس رسول نے خداوند کے اس حکم کی عدولی کی۔ گنتی کے اوپر درج دونوں حوالوں میں اجنبی کے لئے عبرانی لفظ "حازار، הזר، HaZar״ استعمال ہوا ہے۔ تناخ میں اجنبی، غیر  وغیرہ کے لئے مختلف عبرانی لفظوں کا ذکر آیا ہے ہم ابھی اس لفظ کی گہرائی میں نہیں جائیں گے اس کو ہم پھر کسی اور باب میں دیکھیں گے۔ خداوند آپ کو ان تمام باتوں کی گہرائی میں گائیڈ کریں، آمین۔