عید فسح پر روٹی کا توڑنا

image_pdfimage_print

میں ابھی تک عید فسح کے بارے میں ہی لکھ رہی ہوں کیونکہ اس سال اور اگلے سال کی عید فسح کا دن کوئی عام دن نہیں ہو گا۔  پچھلے دنوںمیری کسی سے فیس بک پر مشیاخ ٹی ویMashiach TV,  کی سلائیڈ پر چار آنے والے چاند گرہن پر بات ہو رہی تھی تو میں نے سوچا کہ اس کے بارے میں تھوڑا سا بیان کرتی چلوں کہ ہمارے لیے خدا کی عیدوں کی کیا اہمیت ہے۔ کل بہت سے لوگوں نے عید فسح پر اس ایک خاص  چاند گرہن کو دیکھا جو کہ خون کی طرح نظر آ رہا تھا۔  لوقا 21:25 میں لکھا ہے؛

” اور سورج اور چاند اور ستاروں میں نشان ظاہر ہوں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔”

 یہ یشوعا نے اپنے شاگردوں کو آخری دنوں کی نشانیاں بیان کرتے ہوئے کہا تھا۔ ( اگر آپ نے جاننا ہے کہ یشوعا نے آخری دنوں کے بارے میں اپنے شاگردوں کو کیا نشانیاں دیں تھیں تو متی 24، مرقس 13 اور لوقا 21 کو پڑھیں۔ ) آنے والی اس فسح اور اگلی فسح کو؛ جیسا کےامریکی پاسٹر مارک بلٹز نے کہا کہ "چاند خون بن جائے گا۔” میں ناسا (NASA, National Aeronautics and Space Administration) کے لنک آپ کے علم کے لیے دے رہی ہوں۔ (http://eclipse.gsfc.nasa.gov/SEdecade/SEdecade2011.html) (http://eclipse.gsfc.nasa.gov/LEdecade/LEdecade2011.html)  اگر آپ کو ناسا کے بارے میں معلوم نہیں تو نوٹ کر لیں کہ ناسا کوئی مذہبی ادارہ نہیں بلکہ خلا/فضا سے متعلق مطالعے کا ادارہ ہے۔ یہی راکٹ فضا میں بھیجتے ہیں۔ ناسا کے یہ چارٹ چاند اور سورج گرہن کی تاریخ دکھا رہے ہیں کہ کس دن چاند گرہن یا سورج گرہن لگے گا۔ انھیں ان باتوں سے کوئی دلچسپی نہیں کہ ان دنوں کا بائبل سے کیا تعلق ہے مگر خدا کی  آنے والی چار عیدیں ان دنوں پر پڑ رہیں جب سورج اور چاند گرہن لگے گا۔  یہ ہر جگہ پر نہیں نظر آئیں گے یہ دیکھنے کے لیے کہ آپ کونسی تاریخ کو چاند گرہن دیکھ سکتے ہیں اوپر دیا ہوا ناسا کا چارٹ دیکھیں۔  چاند گرہن،عید پر ہمیشہ سے اسرائیل کی طرف اشارہ کرتا آیا ہے اور سورج گرہن باقی قوموں کے لیے نشانی ہے۔ اگر آپ اسرائیل کی تاریخ اور چاند گرہن کو دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ خدا کا کلام سچا ہے کیونکہ خدا نے جیسے پیدائش 1:14 میں کہا ہے

 "اور خدا نے کہا کہ فلک پر نیر ہوں کہ دن کو رات سے الگ کریں اور وہ نشانوں اور زمانوں اور دنوں اور برسوں کے امتیاز کے لیے ہوں۔”

یہی آیت کو میں عبرانی میں بھی دکھاتی ہوں؛

וַיֹּ֣אמֶר אֱלֹהִ֗ים יְהִ֤י מְאֹרֹת֙ בִּרְקִ֣יעַ הַשָּׁמַ֔יִם לְהַבְדִּ֕יל בֵּ֥ין הַיֹּ֖ום וּבֵ֣ין הַלָּ֑יְלָה וְהָי֤וּ לְאֹתֹת֙ וּלְמֹ֣ועֲדִ֔ים וּלְיָמִ֖ים וְשָׁנִֽים׃

מֹ֣ועֲדִ֔ים عبرانی لفظ "مویدیم”  بنتا ہے (جمع ہے عبرانی لفظ "موید” کی)۔ موید کا مطلب "مقرر کردہ وقت” بنتا ہے اور کلام میں اسکا مطلب خدا کے مقرر کردہ وقت سے ہے۔ اور یہ مقرر کردہ وقت احبار 23 کے مطابق خدا کی عیدیں ہیں۔ اردو میں اسکا ترجمہ "زمانوں” سے کیا گیا ہے جو کہ بہت اعلیٰ ترجمہ نہیں بنتا۔

اسرائیل کی تاریخ میں یہ سب بہت اہم ہیں اور اسرائیل کے کسی نہ کسی تاریخی واقعہ پر چاند گرہن پیش آئے ہیں۔ میں نے پہلے بھی بیان کیا تھا کہ کلام/خدا کا کیلنڈر؛ ہمارے کیلنڈر سے مختلف ہے عبرانی کیلنڈر سورج اور چاند کی گردش پر مشتمل ہے نہ کہ خالی شمسی یا خالی قمری۔ اس سال عید فسح اپریل 15 کو ہے  یہ عید اپریل 14 کی شام سے شروع ہوئی۔ یہ چاند گرہن ایشیا میں نظر نہیں آیا مگر سکوت جو کہ اکتوبر 8 کو پڑ رہا ایشیا میں نظر آ سکے گا۔ اگلے سال عید  فسح 4 اپریل کو اور سکوت کا تہوار ستمبر 28، 2015 کو منائی جائے گی اور ایشیا میں چاند گرہن نظر آئے گا۔ آپ کے لیے یہ کیا معنی رکھتا ہے؟ اگر آپ میسیانک یہودی/یہودیوں کی طرح خدا کے مقرر کردہ دن نہیں منا رہے تو آپ بہت بڑے خطرے میں ہیں کیونکہ کرسمس اور ایسٹر آپ کو ان باتوں کا علم نہیں دے سکتے جو کہ آپ توریت پر عمل کرنے سے حاصل کرتے ہیں۔

1 تھسلیکیوں 5 باب 2 سے 4 میں لکھا ہے؛

اس واسطے کہ تم آپ خوب جانتے ہو کہ خداوند کا دن اس طرح آنے والا ہے جس طرح رات کو چور آتا ہے۔ جس وقت لوگ کہتے ہونگے کہ سلامتی اور امن ہے اس وقت ان پر اس طرح ناگہاں ہلاکت آئیگی جس طرح حاملہ کو درد لگتے ہیں اور وہ ہرگز نہ بچیں گے۔ لیکن تم ائے بھائیو! تاریکی میں نہیں ہو کہ وہ دن چور کی طرح تم پر آ پڑے۔

اگر آپ ابھی بھی تاریکی میں ہیں تو ان باتوں نہیں جان پائیں گے مگر خدا اپنے لوگوں کو ابھی بھی یہی کہہ رہا ہے:

اس واسطے خداوند فرماتا ہے کہ ان میں سے نکل کر الگ رہو اور ناپاک چیزوں کو نہ چھوؤ تو میں تم کو قبول کر لونگا۔(1کرنتھیوں 6:17)

میرے پچھلے آرٹیکل میں، میں نے ذکر کیا تھا کہ یشوعا نے اپنے شاگردوں کو عید فسح اسکی یادگاری میں رکھنے کو کہا تھا۔ ان عیدوں کو منانا یا نہ منانا آپ کے اور خدا کے درمیان میں ہے۔ میں نے پچھلے آرٹیکل میں عید فسح پر مے کے چار پیالوں کو یہودیوں کے حوالے سے بیان کیا تھا۔ عید فسح کو عبرانی میں "پیساخ،  פֶּסַח، Pesach ” کہتے ہیں اور رسمی تقریب کو "سیدر، סֵדֶר Seder,” کہتے ہیں۔ جو کہ نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی بھی ہے۔ عید فسح پر سیدر کی پلیٹ تیار کی جاتی ہے جو کہ کچھ خاص باتوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ میرے پاس سیدر کی پلیٹ کی تصویر نہیں مگر آپ انٹرنیٹ پر سیدر پلیٹ کی تصویر دیکھ سکتے ہیں۔ میں اسکے بارے میں دوسرے آرٹیکل میں لکھوں گی تاکہ آپ کو بہتر سمجھ آ سکے۔ "متزا، מַצָּה Matzah” کا کھانا اور مے کا پینا اس عید کی اہم رسموں میں سے ہے۔ "متزا، Matzah” کو اردو میں بے خمیری روٹی کہا گیا ہے۔ فسح کے برہ کے گوشت کے ساتھ بے خمیری روٹی، کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھائی جاتی ہے۔ بے خمیری روٹی سات دن تک عیدفطیر پر کھائی جاتی ہے اورعید فطیر کے پہلے اور ساتویں دن کسی بھی قسم کا کام کرنا منع ہے (خاص سبت)۔ اور اپنے آپ کو خمیر سے پاک رکھنے کا حکم ہے۔

عید فسح کی تیاری میں ایک تیاری یہ ہے کہ تمام گھر کو خمیر سے پاک کیا جائے۔ خدا ہمیں 1 کرنتھیوں 5:8 میں واضع کرتا ہے کہ کس قسم کے خمیر سے ہمیں اپنے آپ کو روحانی طور پر پاک کرنا ہے؛

پس آؤ ہم عید کریں۔ نہ پرانے خمیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمیر سے بلکہ صاف دلی اور سچائی کی بےخمیر روٹی سے۔

 کلام کی سچائی پر دھیان دیں نہ کہ بدی پر۔ عبرانی کلام کی آیات ملتے جلتے لفظوں پر مشتمل ہے تاکہ سننے والے کو آسانی سے یاد رہے کہ کلام کیا کہتا ہے۔ مصر کو عبرانی میں "מצרים، میتسریم ، Mitsrayim” کہا جاتا ہے اور "متزا” غلامی اور دکھ تکلیف کی علامت ہے۔ (میتسریم اور متزا؛ آپ کو اس میں آپس کا رابطہ نظر آیا؟) سیدر کی رسمی ترتیب میں تین متزا کو دکھ تکلیف کی روٹی کی علامت کے طور پرسیدر پلیٹ میں رکھتے ہیں(تین متزا؛ جو کہ یہودیوں کی یگانگت کو بھی ظاہر کرتا ہے)۔  پھر درمیان والے متزا کو لے کر اسے دو ٹکڑوں میں توڑا جاتا ہے ایک چھوٹا اور ایک بڑا، بڑے ٹکڑے کو "افیکومن، אפיקומן، Afikomen” کہتے ہیں جسکا مطلب عبرانی/ارامی میں کھانے کے بعد” میٹھا” ہے اور یونانی میں یا تو "میٹھا” یا "وہ جو آخر میں آئے یا دوبارہ آئے” ہے۔ افیکومن اصل میں یونانی لفظ ہے۔  "افیکومن” کو پھر سفید کپڑے میں لپیٹ کر گھر میں چھپا دیا جاتا ہے تاکہ بچے اسے تلاش کریں۔ اور جو اسے تلاش کرتا ہے وہ اسے سیدر کی پلیٹ میں واپس رکھ کر "تاوان ،فدیہ” میں کچھ اورحاصل کرتا ہے۔ افیکومن سیدر کا میٹھا ہے۔

میسیانک یہودی اس رسم کا ایک اور مطلب بھی اخذ کرتے ہیں۔ یشوعا نے صلیب پر دکھ (توڑا گیا) اٹھایا اور اسکے جسم کو کپڑے میں لپیٹا گی دفنانے کے لیے مگر تین دن بعد وہ مردوں میں سے جی اٹھا اوراپنے آپ کو شاگردوں پر ظاہر کیا اور پھر دوبارہ بھی آئے گا۔  کیاآپ کو یشوعا کا عید فسح پر روٹی توڑنا اور اسکا کہا یاد ہے؟

 میں اس آرٹیکل کو یہیں ختم کررہی ہوں۔ مگر آپ سے یہ ضرور پوچھوں گی کہ کیا اب آپ کو خدا کی مقرر کردہ عیدوں کو منانے کہ اہمیت نظر آ رہی ہے یا نہیں؟

تحریر؛ شازیہ لوئیس

عید فسح پر روٹی کا توڑنا” پر ایک تبصرہ

تبصرے بند ہیں۔