image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

(پیدائش 38 باب (دوسرا حصہ

اگر آپ نے پیدائش 38 باب کا پچھلا حصہ نہیں پڑھا تو پہلے وہ پڑھیں تاکہ کہانی سمجھ میں آ سکے۔

یہوداہ نے تمر کو تو اسکے گھر بھیج دیا تھااور وہ تو شاید اسکو بھولتا بھی جا رہا ہوگا مگر خدا تمر کو نہیں بھولا تھا۔ گو کہ اسکا بیٹا سیلہ بالغ ہوگیا تھا مگر یہوداہ نے تمر کو ،سیلہ کو نہ دینا چاہا۔ کچھ ہی عرصے بعد یہوداہ کی بیوی کی وفات ہوگئی جب یہوداہ کو اسکا غم بھولا اور اس نے واپس اپنے کام کی طرف دھیان دیا۔ وہ اپنے عدلامی دوست حیرہ کے ساتھ تمنت کو گیا۔ تمرکو بتایا گیا کہ اسکا سسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنےکے لئے تمنت کو جا رہا ہے۔ تمر کو یہ تو علم تھا کہ سیلہ بالغ ہوگیا ہے مگر وہ ابھی تک اسکے ساتھ بیاہی نہیں گئی تو شاید اسکو بھی اندازہ ہوگیا تھا کہ تمرکو یہوداہ نے اپنے خاندان سے باہر کر دیا ہے مگر مکمل طور پر آزاد بھی نہیں کیا تھا۔ وہ بغیر اولاد کے بیوہ کی زندگی بسر کر رہی تھی۔ تمر نے اپنے بیوگی کے کپڑے اتارےاور اس نے برقع اوڑھا اور اپنے آپ کو ڈھانکا اور عینیم کے پھاٹک کے برابر جو راہ تمنت کو جاتی تھی وہاں جا بیٹھی۔  (پیدائش 38 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 38 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں سے  پیدائش کا 38 باب پورا خود پڑھیں، میں صرف وہی آیات لکھوں گی جس کی ضرورت سمجھوں گی۔

پیدائش کے پچھلے مطالعہ میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوسف کو اسکے بھائیوں نے اسمعیلیوں/مدیانیوں کے ہاتھ میں بیچ ڈالا تھا  اور انھوں نے آگے مصر میں یوسف کو فوطیفار کے ہاتھ بیچ  دیا۔  اس باب میں ہم یہوداہ کے بارے میں پڑھیں گے۔  اگر آپ نے میرا آرٹیکل "مسیحا بن یوسف اور مسیحا بن داود” نہیں پڑھا تو آپ ان  مطالعوں کی گہرائی تک نہیں پہنچ پائیں گے۔  یاد رکھیں کہ یشوعا ، کلام ہے جو مجسم ہوا۔ (پیدائش 38 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 37 باب (دوسرا حصہ

پچھلے حصے میں ہم نے پڑھا کہ یعقوب کو یوسف سے زیادہ پیار تھا اور یوسف نے کچھ خواب دیکھے جو اس نے اپنے گھر والوں کو بھی بتائے۔ انھی باتوں کی وجہ سے یوسف کے بھائی اسکو ناپسند کرتے تھے۔ یوسف کے خواب اسکے مستقبل کی پیشن گوئی کر رہے تھے۔ آپ نے شاید میرا آرٹیکل "مسیحا بن یوسف اور مسیحا بن داود” پڑھا ہو اگر نہیں تو آپ اسے میری ویب سائٹ پر https://backtotorah.com/?p=49 پڑھ سکتے ہیں۔ یوسف کے الفاظ اسکے بھائیوں کو پسند نہیں تھے ویسے ہی یشوعا کے الفاظ بھی اسکے بھائیوں (یہودیوں) کو پسند نہیں آئے تھے جب اس نے انہیں انکے بارے میں سچائی بیان کی۔ یوسف کے خوابوں کو پورا ہونے میں ابھی دیر تھی۔ کلام میں حبقوق 2:3 میں لکھا ہے؛ (پیدائش 37 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 37 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں سے پیدائش کا 37 باب پورا خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھوں گی جس کی ضرورت محسوس کرونگی۔

35 باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ اضحاق نے اپنے بیٹے یعقوب کو اور اسکے بیٹوں کو دیکھا اور اسکے بعد وفات پائی۔ وہی بات جو کہ ہمیں اضحاق اور ربقہ میں نظر آئی تھی یعقوب میں بھی نظر آئے گی۔ یعقوب کو بھی اپنے ایک بیٹے یوسف سے زیادہ پیار تھا دوسروں کی نسبت۔ اضحاق اور یعقوب کے درمیان فرق یہ ہے کہ اضحاق کے صرف دو ہی بچے تھے ۔ اگر ایک اضحاق کا لاڈلاتھا تو دوسرا ربقہ کا۔ کسی بھی بچے کو اتنا محسوس نہیں ہوا کہ کوئی انھیں پیار کرنے والا نہیں ہے۔ یعقوب کے بارہ بیٹے تھے جن میں سے صرف ایک اسکا لاڈلا تھا اور یوسف کے بھائیوں کو بھی احساس ہو گیا تھا۔ مگر کیا واقعی میں ایسا تھا؟ ہم پیدائش کے باقی 13 باب میں یوسف کی کہانی ہی پڑھیں گے۔ (پیدائش 37 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 36 باب

آپ کلام میں سے پیدائش 36 باب پورا خود پڑھیں ۔

پچھلے باب میں ہم نے یعقوب کے تمام بیٹوں کے نام پڑھے تھے۔ میں نے پچھلے مطالعوں میں انکے نام کے مطلب لکھے تھے۔ اگر آپ کلام میں ناموں میں چھپے پیغام کو پڑھنا چاہیں تو پیدائش 35 باب میں لکھے ناموں کے مطلب دیکھ کر انکے ناموں کے مطلب جملے کی صورت میں لکھیں اور غور کریں کہ کیا پیغام بنتا ہے۔

جیسا کہ میں نے پہلے کہیں ذکر کیا تھا کہ عیسو ہی ادوم بھی کہلایا جاتا ہے۔ دراصل اسکی نسل سے جو قوم بنی وہ ادومی کہلاتے ہیں اور عیسو اپنے بھائی اسرائیل سے علیحدہ ہو کر جس ملک میں رہنے لگا (کوہ شیعر) وہ ادوم ہی کہلاتا ہے (پیدائش 36:31)۔ عیسو نے کنعانی عورتوں سے شادی کی تھی۔ عدہ کا نام پیدائش 26:34 میں بشامتھ لکھا ہے۔ کلام میں کوئی غلطی نہیں اس زمانے میں دو نام رکھنا عام تھا۔ اسکی دوسری بیوی اہلیبامہ کا بھی نام یہودتھ لکھا ہوا ہے پیدائش 26:34 باب میں۔ اور اسمعیل کی بیٹی جسکا نام پیدائش 28:9 میں مہلت لکھا ہے مگر پیدائش 36:3 میں بشامہ ہے عیسو نے ان سے شادی کی۔ عورتوں کو شادی کے بعد نیا نام دیا جاتا تھا۔ عبرانی لوگ جب نسب نامہ لکھتے تھے تو کچھ نسب نامے پہلوٹھوں کے نام کی بنیاد پر تھے اور کچھ نسب نامہ قبیلے کے سرداروں کی بنیاد پر تھے۔ آپ کو نئے عہد نامے میں بھی یشوعا کے دو قسم کے نسب نامے نظر آئیں گے۔ امید ہے یہ جواب آپ کے لئے تسلی بخش ہوگا۔
جب اضحاق ، عیسو کے باپ نے عیسو کو برکت دی تھی تو اس نے کہا تھا (پیدائش 27:39 سے 40)؛
پیدائش 36 باب پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 35 باب

کلام میں سے آپ پیدائش 35 باب پورا خود پڑھیں۔

دینہ کے ساتھ ہوئی رسوائی کے بعد خدانے یعقوب کو کہا کہ وہ بیت ایل کو جائے۔ پچھلے مطالعہ میں ، میں نے یہی کہا تھا کہ یعقوب کو جانا تو بیت ایل تھا کہ خدا سے اپنا کیا ہوا عہد پورا کرتا مگر وہ سکم میں ٹھہرا جہاں اسکی اولاد نے بیگانہ دیوتاوں کی روشیں سیکھنے کی کوشش کی۔

جب آپ اس ہفتے کا ٹورہ پرشاہ پڑھیں تو سدوم اور عمورہ کی کہانی کو پڑھ کر سوچیں کہ خدا کے کانوں میں کس قسم کا شور پہنچا تھا۔ ہم ساتھ ساتھ میں پریئر واریر کے سلسلے پر بھی بات کر رہے ہیں۔ دینہ کی رسوائی کا بدلہ اسکے بھائیوں نے اپنے طریقہ سے لیا ۔ انھوں نے انتقام لینا اور بدلہ دینا اپنے ہاتھ میں لیا جو کہ غلط تھا۔ کیا آپ اپنے مسیحی بہن بھائیوں کی رسوائی کا بدلہ لینے کے لئے خدا کے حضور دعا میں ہاتھ اٹھاتے ہیں؟ جب تک ہمارا شور خدا کے کانوں تک نہیں پہنچے گا اور وہ وقت نہیں آجائیگا کہ خدا ہمارے مسیحی بہن بھائیوں کی رسوائی کرنے والوں کا انصاف کرے، ہمارے مسیحی بہن بھائی تکلیف اٹھاتے رہیں گے۔ استثنا 32:35 سے 36 (اور رومیوں 12:19) میں ایسے لکھا ہے؛ پیدائش 35 باب پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 34 باب

آپ کلام میں سے پورا پیدائش 34 باب پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات لکھوں گی جسکی میں ضرورت سمجھوں گی۔

اس سے پیشتر کہ میں اس باب کے متعلق لکھوں میں آپ کو کلام میں سے 2 تیمتھیس 3:16 سے 17کی یہ آیت یاد دلوانا چاہتی ہوں؛

ہر ایک صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لئے فائدہ مند بھی ہے۔ تاکہ مرد کامل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لئے بالکل تیار ہوجائے۔

اگر آپ کلام کی ان باتوں کو اپنی صحیح تعلیم ، اصلاح اور راستبازی کے لئے استعمال نہیں کر رہے تو آپ کا ان باتوں کو خالی پڑھنا بے فائدہ ہے۔ خدا سے دعا کریں کہ وہ آپ کو کامل بنانے کے لئے اپنا کلام استعمال کرے۔ پیدائش 34 باب پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 33 باب

آپ کلام میں سے پیدائش 33 باب پورا پڑھیں۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ عیسو 400 مردوں کے ہمراہ یعقوب سے ملنے کو آ رہا تھا۔ یعقوب کو خدا نے جو بھی مالی برکت دی تھی وہ اس نے عیسو کو دو گروہوں میں بھجوائی ۔ وہ عیسو سے اسکی چھینی ہوئی برکتوں کا کفارہ ادا کر رہا تھا ۔ یعقوب ، عیسو کو وہ لوٹا رہا تھا جو خدا نے یعقوب کو بخشا تھا۔ یعقوب کو اس بات کا احساس تھا کہ عیسو سے پہلوٹھے کی برکت چھین کر اس نے خدا کے خلاف گناہ کیا تھا۔ اب اسکے پاس خالی اسکی بیویاں اور بچے تھے۔ یعقوب نے عیسو کو جب 400 آدمیوں کے ہمراہ دیکھا تو اس نے لونڈیوں اور انکے بچوں کو آگے اور پھر لیاہ اور اسکے بچوں کو اور آخر میں راخل اور یوسف کو رکھا اور خود ان کے آگے آگے چلا۔ انسان جن سے پیار کرتا ہے انکی حفاظت بھی وہ خوب کرتا ہے اور اسکو سب سے زیادہ خدشہ بھی انھی کے کھونے کا ہوتا ہے۔ راخل اور یوسف کو یعقوب سب سے زیادہ پیار کرتا تھا اسلئے اس نے انھیں سب سے پیچھے رکھا۔ اگر عیسو اس پر حملہ کرتا تو شاید اسکے بیوی بچے جان بچا کر بھاگ پاتے۔
پیدائش 33 باب پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 32 باب (دوسرا حصہ

پچھلے حصہ میں ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب ، عیسو سے خوف زدہ تھا ، اس نے اپنے گروہ کو دو غولوں میں بانٹ دیا تھا اور پھر اس نے خدا سے دعا کی۔اب ہم اس سے آگے کا حال پڑھتے ہیں۔ رات اس نے اسی جگہ گذاری اور اگلے دن اس نے اپنے 550 جانوروں کو تین حصوں میں تقسیم کیا اور اپنے نوکروں کے حوالے کیے کہ وہ اسکے آگے آگے جائیں اور جب عیسو ان سے ملےاور پوچھے کہ یہ کس کے جانور ہیں تو اسے کہیں کہ یہ تیرے خادم یعقوب کے ہیں۔ یہ نذرانہ ہے جو یعقوب نے عیسو کے لئے بھیجا ہے اور وہ خود پیچھے پیچھے آرہا ہے۔ یعقوب نے سوچا (پیدائش 32:20)؛

اس نے سوچا کہ میں اس نذرانہ سے جو مجھ سے پہلے وہاں جائیگا اُسے راضی کر لوں ۔ تب اسکا منہ دیکھونگا۔ شاید یوں وہ مجھ کو قبول کر ے۔ (پیدائش 32 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 32 باب (پہلا حصہ

کلام میں سے آپ پیدائش 32 باب پورا پڑھیں۔

ایک بات جو میں نے 31 باب کے مطالعے میں ذکر نہیں کر پائی وہ یہ تھی کہ جب یعقوب کے سسر لابن نے کہا کہ یہ بیٹیاں اور یہ لڑکے بھی میرے اور یہ بھیڑ بکریاں بھی میری ہیں تو وہ ارامی (ہمرابی) قانون کا بھی ذکر کر رہا تھا جسکے مطابق اگر یعقوب چھوڑ کر جانا چاہتا تھا تو اسکی بیویاں، اسکی اولاد اور بھیڑ بکریاں لازمی ارام میں ہی رہتی کیونکہ یعقوب ارامی نہیں تھا۔ گو کہ لابن نے اس پر اپنا حق جتانا چاہا تھا مگر وہ خداوند یہوواہ کی بنا پر خاموش رہا تھا۔ ایک اور بات جو کہ پیدائش 31:55 میں اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں کو چوما ۔۔۔۔ اسکا مطلب یہ نہیں کہ لابن نے اپنے بیٹوں کو چوما یہ اسکی بیٹیوں کے بیٹوں کا حوالہ ہے نہ کہ لابن کے اپنے بیٹوں کا۔ (پیدائش 32 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں