پیدائش 35 باب

image_pdfimage_print

کلام میں سے آپ پیدائش 35 باب پورا خود پڑھیں۔

دینہ کے ساتھ ہوئی رسوائی کے بعد خدانے یعقوب کو کہا کہ وہ بیت ایل کو جائے۔ پچھلے مطالعہ میں ، میں نے یہی کہا تھا کہ یعقوب کو جانا تو بیت ایل تھا کہ خدا سے اپنا کیا ہوا عہد پورا کرتا مگر وہ سکم میں ٹھہرا جہاں اسکی اولاد نے بیگانہ دیوتاوں کی روشیں سیکھنے کی کوشش کی۔

جب آپ اس ہفتے کا ٹورہ پرشاہ پڑھیں تو سدوم اور عمورہ کی کہانی کو پڑھ کر سوچیں کہ خدا کے کانوں میں کس قسم کا شور پہنچا تھا۔ ہم ساتھ ساتھ میں پریئر واریر کے سلسلے پر بھی بات کر رہے ہیں۔ دینہ کی رسوائی کا بدلہ اسکے بھائیوں نے اپنے طریقہ سے لیا ۔ انھوں نے انتقام لینا اور بدلہ دینا اپنے ہاتھ میں لیا جو کہ غلط تھا۔ کیا آپ اپنے مسیحی بہن بھائیوں کی رسوائی کا بدلہ لینے کے لئے خدا کے حضور دعا میں ہاتھ اٹھاتے ہیں؟ جب تک ہمارا شور خدا کے کانوں تک نہیں پہنچے گا اور وہ وقت نہیں آجائیگا کہ خدا ہمارے مسیحی بہن بھائیوں کی رسوائی کرنے والوں کا انصاف کرے، ہمارے مسیحی بہن بھائی تکلیف اٹھاتے رہیں گے۔ استثنا 32:35 سے 36 (اور رومیوں 12:19) میں ایسے لکھا ہے؛

اس وقت جب انکے پاؤں پھسلیں تو انتقام لینا اور بدلہ دینا میرا کام ہوگا کیونکہ انکی آفت کا دن نزدیک ہے اور جو حادثے ان پر گزرنے والے ہیں وہ جلد آئیں گے۔ کیونکہ خداوند اپنے لوگوں کا انصاف کریگا اور اپنے بندوں پر ترس کھائیگا جب وہ دیکھیگا کہ ان کی قوت جاتی رہی اور کوئی بھی نہ قیدی اور نہ آزاد۔ باقی بچا۔

اپنے مسیحی بہن بھائیوں کے لئے دعا مانگتے رہیں، خدا خود انکا انکے دشمنوں سے انتقام لے گا۔

یعقوب نے اپنے گھرانے کو حکم دیا کہ اپنے سے بیگانہ دیوتاؤں کو دور کریں۔ گھر کا سربراہ ہونے کے طور پر اس نے اپنے گھرانے کو خدا کی راہ پر واپس لانے کا قدم اٹھایا۔ اگر آپ اپنے گھرانے کے سربراہ ہیں تو اپنے گھرانے کی روشِوں کو درست کرنے کی ذمہ داری خدا نے آپ کو دی ہے۔

یعقوب نے اپنے گھرانے کو کہا کہ اپنے آپ کو پاک کریں اور اپنے کپڑے بدلیں تاکہ بیت ایل کو روانہ ہوسکیں اور خدواند کے لئے مذبح بنائیں۔ انھوں نے اپنے تمام بیگانہ دیوتاؤں کو اور اپنے کانوں کی مندوں کو یعقوب کے حوالے کیا۔ اس زمانے میں کان میں بالی کا مطلب تھا کہ وہ اپنے مالک (دیوتا) کے وفادار ہیں یا پھر آپ سے ایک قسم کا تعویذ سمجھ سکتے ہیں۔ یعقوب نے ان تمام چیزوں کو سکم میں بلوط کے درختوں کےنیچے دبا دیا۔ آس پاس کے لوگوں نے انکا پیچھا کرنے کی کوشش نہیں کی، اس لئے نہیں کہ انھیں یعقوب کے بیٹوں کا ڈر تھا بلکہ اس لیے کہ خدا کی مرضی یہی تھی کہ وہ بیت ایل تک خیر خیریت سے پہنچتے۔ وہ مقام جہاں یعقوب نے پہلی بار خدا کو دیکھا تھا وہ لوز تھا مگر یعقوب نے اسکا نام بیت ایل رکھا۔ لوز ، کنعانیوں کے لئے نام تھا مگر عبرانیوں کے لئے یہ بیت ایل ہے۔
ربقہ کی دایہ دبورہ مری تو وہ بیت ایل کی اترائی میں بلوط کے درخت کے نیچے دفن کی گئی۔ ربقہ کی دایہ اس کی اضحاق سے شادی کے وقت ربقہ کی ہمراہ کنعان آئی تھی۔ اس جگہ کا نام الون بکوت رکھا گیا جہاں اس کو دفنایا گیا تھا ۔ آخر کیا وجہ ہے کہ دبورہ جو کہ ربقہ کی دائی تھی اسکا ذکر کیا گیا کیونکہ کلام میں صرف اور صرف خاص ناموں کا ہی ذکر ملتا ہے جن کی کوئی اہمیت ہوتی ہے۔ یعقوب کی ماں ربقہ سے اسکی ملاقات کا ذکر موجود نہیں ہے مگر دبورہ کی وفات کا ذکر ہے۔

خدا ایک بار پھر سے یعقوب پر بیت ایل میں ظاہر ہوا ۔ خدا نے یعقوب کو برکت بخشی اور کہا کہ اب اسکا نام یعقوب نہیں بلکہ اسرائیل ہوگا۔ خدا نے اپنے آپ کو خدای قادر مطلق یعنی "ایل شدائی” کہا اور خدا نے یعقوب سے وعدہ کیا (پیدائش 35:10 سے12)؛

اور خدا نے اسے کہا کہ تیرا نام یعقوب ہے۔ تیرا نام آگے کو یعقوب نہ کہلائے گا بلکہ تیرا نام اسرائیل ہوگا۔ سو اس نے اس کا نام اسرائیل رکھا۔ پھر خدا نے اسے کہا کہ میں خدایِ قادرمطلق ہوں۔ تو برومند ہو اور بہت ہوجا۔ تجھ سے ایک قوم بلکہ قوموں کے جتھے پیدا ہونگے اور بادشاہ تیرے صلب سے نکلیں گے۔ اور یہ ملک جو میں نے ابرہام اور اضحاق کو دیا سو تجھ کو دونگا اور تیرے بعد تیری نسل کو بھی یہی ملک دونگا۔

جس جگہ پر خدا یعقوب سے ہمکلام ہوا وہاں یعقوب نے پتھر کا ایک ستون کھڑا کیا اور اس پر تیل ڈالا۔ جب خدا نے ابرہام کو کہا تھا کہ اس سے قومیں پیدا ہونگی تو عبرانی میں وہ لفظ "غیر قوموں” کا تھا مگر خدا نے قوموں کا جو لفظ یعقوب کو برکت دیتے وقت استعمال کیا تھا وہ عبرانی میں "مقدس قوم” ہے ۔

جب وہ افرات کے قریب پہنچے تو راخل جو کہ حاملہ تھی اسکو درد ِ زہ لگا اور اسکے وضع حمل میں دقت ہوئی۔ اسکی دائی نے راخل کو بتایا کہ اسکا دوسرا بھی بیٹا ہے۔ راخل نے مرتے مرتے اپنے بیٹے کا نام بنونی رکھا جسکا مطلب ہے "میری تکلیف کا بیٹا” مگر یعقوب نے بعد میں اسکا نام بدل کر "بنیمین ” رکھا جسکا مطلب ہے "میرے بڑھاپے کا بیٹا یا پھر خوشحالی کا بیٹا”۔ راخل کو افرات یعنی بیت لحم کے راستہ میں دفن کیا گیا اور یعقوب نے اسکی قبر پر ایک ستون کھڑا کیا۔ یعقوب نے اپنے سسر لابن کو یہی کہا تھا کہ جس نے بھی اسکے بت چرائے ہیں وہ زندہ نہیں بچے گا۔ راخل زیادہ عرصہ جی نہیں پائی کیونکہ راخل نے اپنے باپ کے بتوں کو چرایا تھا۔

یعقوب نے عدر کے برج کی پرلی طرف اپنا ڈیرا لگایا۔ روبن نے اپنے باپ کی حرم کے ساتھ مباشرت کی جو کہ اسکے لئے مناسب نہیں تھا اس نے نہ صرف اپنے باپ کی نظر میں بلکہ خدا کی نظر میں بھی گناہ کیا۔ شاید روبن نے یہ کام اس لئے کیا تاکہ راخل کی موت کے بعد یعقوب صرف اور صرف لیاہ (روبن کی ماں) کا ہی ہو کر رہے اور بلہاہ سے شادی کرنے کا نہ سوچے۔یہودی روایت کے مطابق روبن نے اپنے باپ کے اختیار کو بھی چیلنج کیا تھا۔ ہم پیدائش 49 باب کے مطالعہ میں اس کے بارے میں کچھ اور بھی پڑھیں گے۔

بنمین کی پئدائش کے بعد یعقوب کا گھرانہ مکمل ہوگیا۔ اسکا باپ اضحاق جب 180 برس کا تھا تب اسکی وفات ہوئی۔ اضحاق کو خدا نےیعقوب سے ہوئے اپنے تمام پوتے دیکھنا نصیب کیا۔ عیسو اور یعقوب نے مل کر اپنے باپ کو حبرون میں دفن کیا۔

ہم اگلی دفعہ پیدائش 36 باب کا مطالعہ کریں گے۔

خداوند خدا آپ پر بھی اپنے آپ کو خدای قادر مطلق کے طور پر ظاہر کرے۔ آمین