آپ کلام میں سے پیدائش 36 باب پورا خود پڑھیں ۔
پچھلے باب میں ہم نے یعقوب کے تمام بیٹوں کے نام پڑھے تھے۔ میں نے پچھلے مطالعوں میں انکے نام کے مطلب لکھے تھے۔ اگر آپ کلام میں ناموں میں چھپے پیغام کو پڑھنا چاہیں تو پیدائش 35 باب میں لکھے ناموں کے مطلب دیکھ کر انکے ناموں کے مطلب جملے کی صورت میں لکھیں اور غور کریں کہ کیا پیغام بنتا ہے۔
جیسا کہ میں نے پہلے کہیں ذکر کیا تھا کہ عیسو ہی ادوم بھی کہلایا جاتا ہے۔ دراصل اسکی نسل سے جو قوم بنی وہ ادومی کہلاتے ہیں اور عیسو اپنے بھائی اسرائیل سے علیحدہ ہو کر جس ملک میں رہنے لگا (کوہ شیعر) وہ ادوم ہی کہلاتا ہے (پیدائش 36:31)۔ عیسو نے کنعانی عورتوں سے شادی کی تھی۔ عدہ کا نام پیدائش 26:34 میں بشامتھ لکھا ہے۔ کلام میں کوئی غلطی نہیں اس زمانے میں دو نام رکھنا عام تھا۔ اسکی دوسری بیوی اہلیبامہ کا بھی نام یہودتھ لکھا ہوا ہے پیدائش 26:34 باب میں۔ اور اسمعیل کی بیٹی جسکا نام پیدائش 28:9 میں مہلت لکھا ہے مگر پیدائش 36:3 میں بشامہ ہے عیسو نے ان سے شادی کی۔ عورتوں کو شادی کے بعد نیا نام دیا جاتا تھا۔ عبرانی لوگ جب نسب نامہ لکھتے تھے تو کچھ نسب نامے پہلوٹھوں کے نام کی بنیاد پر تھے اور کچھ نسب نامہ قبیلے کے سرداروں کی بنیاد پر تھے۔ آپ کو نئے عہد نامے میں بھی یشوعا کے دو قسم کے نسب نامے نظر آئیں گے۔ امید ہے یہ جواب آپ کے لئے تسلی بخش ہوگا۔
جب اضحاق ، عیسو کے باپ نے عیسو کو برکت دی تھی تو اس نے کہا تھا (پیدائش 27:39 سے 40)؛
تب اسکے باپ اضحاق نے اس سے کہا دیکھ! زرخیز زمین میں تیرا مسکن ہو اور اوپر سے آسمان کی شبنم اس پر پڑے!۔ تیری اوقات بسری تیری تلوار سے ہو اور تو اپنے بھائی کی خدمت کرے! اور جب تو آزاد ہو تو اپنے بھائی کا جؤا اپنی گردن سے اتار پھینکے۔
جو لفظ ہمیں ترجمے میں نہیں نظر آتا ہے وہ "دور” ہے کہ عیسو کا زرخیز زمین سے دورمسکن ہو۔ عیسو "اراباہ ” کے صحرا میں رہنے لگا گو کہ اسکی اولاد کنعان کی سرزمین (جسکا خدا نے ابرہام اور اضحاق کو وعدہ کیا تھا) میں پیدا ہوئے تھے۔ عیسو اور اسکی نسل خدا کے حکموں پر قائم نہیں تھے۔ اسکا حوالہ ہمیں عبدیاہ میں ملتا ہے۔ کلام میں خدا نے اسرائیلیوں کو ادومیوں سے نفرت نہ کرنے کا کہا ہے۔ عیسو کی اولاد کنعان میں پیدا ہوئی مگر یعقوب کی اولاد کنعان کی سرزمین سے باہر۔ عیسو نے اس سرزمین کو جس کو خدا نے اسکے باپ اضحاق کو دینے کا کہا تھا کوئی ناتا نہ رکھنا چاہا اور صرف اسلئے چھوڑ کر چلا گیا کہ انکے پاس اس قدر سامان تھا کہ وہ ایک جگہ نہیں رہ سکتے تھے (پیدائش 36:7)۔ کیا آپ خود اس علاقے میں ہیں جسکا خدا نے آپ سے یا آپ کے باپ دادا سے وعدہ کیا یا کہ پھر آپ اس وعدے کی سرزمین سے دور ہٹ کر رہنے میں اپنی بھلائی سمجھتے ہیں؟
آپ ناموں کو تو پڑھیں گے ہی مگر کچھ ناموں کا ذکر میں کر دیتی ہوں۔ ہمیں پیدائش 36:12 میں الیفز جو کہ تمنع کا بیٹا تھا اسکا حوالہ ملتا ہے
اور تمنع عیسو کے بیٹے الیفز کی حرم تھی اور الیفز سے اسکے عمالیق پیدا ہوئے۔
اگر آپ نے میرا آستر کی کتاب کا مطالعہ نہیں پڑھا تو اسکو پڑھیں کیونکہ اس میں عمالیق کی قوم کا ذکر ملے گا کہ کیسے وہ ہمیشہ سے اسرائیل کو تباہ کرنے کی کوشش کرتے آئے ہیں۔ گو کہ عمالیقی قوم ، عیسو کی نسل سے ہی ہے مگر خدا انھیں ادوم کے ساتھ شمار نہیں کرتا۔ اسکے حوالے آپ کو کلام میں نظر آئیں گے۔
کوہ شیعر میں حوری بستے تھے جنھوں نے عیسو کی اولاد سے شادیاں کیں۔ اگر آپ ادوم کے بادشاہوں کا حوالہ پڑھیں گے تو نظر آئے گا کہ عیسو کی اولاد بادشاہت نسل در نسل نہ جما سکی تھی ہمیشہ ہی کوئی نہ کوئی نیا بادشاہ بنتا تھا۔ انھی ناموں میں ایک نام بعلحنان ہے (پیدائش 36:38)۔ اگر میں اسکا نام ایسے لکھوں "بعل-حنان” تو شاید آپ کے ذہن میں، پرانے عہد نامے میں دئے بت "بعل” کا نام آئے گا۔ جی انھی ناموں سے پتہ چلتا ہے کہ عیسو کی نسل خدا پرست نہیں تھی۔
ہم اگلی دفعہ پیدائش 37 باب کا مطالعہ کریں گے۔
خداوند خدا آپ کو جو کہ عہد کی زمین سے باہر پیدا ہوئے ہیں اپنے عہد کے فرزندوں میں شمار کرے اور ہمیشہ اپنے میں قائم رکھے۔ آمین