میرے سے اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ میری ویب سائٹ "بیک ٹو ٹورہ” جسکا معنی "واپس توریت کی طرف” بنتا ہے، سے میری مراد کیا ہے؟ کیا میں مسیحیوں کو "فضل” سے ہٹا کر پھر سے "شریعت کے ماتحت ہونے کا کہہ رہی ہوں؟ کچھ مجھے سمجھاتے ہیں کہ توریت یہودیوں کے لیے تھی اور اناجیل (نیا عہد نامہ) مسیحیوں کے لیے ہے۔ آپ میں سے کچھ کا سوال تھا کہ میں نے اپنے فیس بک کے بہت سے کمنٹس میں یہ کہا "مسیحی وہی غلطی کر رہے ہیں جو یہودیوں نے کی!” آخر وہ غلطیاں کیا ہیں؟ چونکہ مجھے اس قسم کے بہت سے سوالات سے متعلق ای میلز آ رہی تھیں تو میں نے سوچا کہ اس سوال کا جواب لکھوں کہ کیا مسیحیوں کو توریت پر عمل کرنا چاہیے؟ مسیحیوں کو توریت پر کیوں عمل کرنا چاہیے؟ پڑھنا جاری رکھیں
Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں
پیدائش 13 باب
پیدائش 13 باب آپ کلام میں سے خود پڑھیں۔
ابرام کو فرعون نے مالامال کر کے امیر بنا دیا تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ ابرام اور ساری کا خدا انکے ساتھ ہے جو کہ انکے خداوں سے زیادہ زورآور ہے۔ جس جگہ کو چھوڑ کر ابرام مصر کی طرف گیا تھا اسی جگہ وہ واپس پہنچا جہاں اس نے خدا کے لیے دوسری قربانگاہ بنائی تھی۔ بیت کا مطلب” گھر” اور ایل عبرانی میں” خدا” بنتا ہے اور عی کا مطلب عبرانی میں "تباہی یا بربادی” ہے۔ ابرام کا ڈیرا اس جگہ تھا جہاں سے خدا کا گھر اور بربادی کا راستہ ایک جتنا تھا۔ پیدائش 13 باب پڑھنا جاری رکھیں
(پیدائش 12 باب (دوسرا حصہ
پچھلی بار ہم نے پیدائش 12 کی صرف پہلی آیت کی بات کی تھی۔ پیدائش 12:1 سے 3 کو خدا کا ابرہام سے کیے عہد (ابراہیمی عہد)سے جانا جاتا ہے۔
اور خداوند نے ابرام سے کہا کہ تو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نکل کر اس ملک میں جا جو میں تجھے دکھاوں گا۔ اور میں تجھے ایک بڑی قوم بناونگا اور برکت دونگ اور تیرا نام سرفراز کرونگا۔ سو تو باعث برکت ہو۔ جو تجھے مبارک کہیں انکو میں برکت دونگا اور جو تجھ پر لعنت کرے اس پر میں لعنت کرونگا اور زمین کے سب قبیلے تیرے وسیلہ سے برکت پائینگے۔ (پیدائش 12 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 12 باب
اس سے پیشتر کے ہم پیدائش 12 کا مطالعہ شروع کریں میں آپ کو پیدائش 11 باب میں ایک اہم بات بتاوں جوکہ لوقا 3:36 میں ایک مسلہ درپیش کرتی ہے۔ پیدائش 11 باب اور یہاں تک کہ پیدائش 10 باب اور 1 تواریخ 1:17 میں بھی ارفکسد سے سلح اور سلح سے عبرکے پیدا ہونے کا ذکر ملتا ہے جب کہ لوقا 3:36 کے مطابق سلح کا باپ قینان اور قینان کا باپ ارفکسد ہے۔ روایت کے مطابق نیا عہد نامہ یونانی زبان میں لکھا گیا تھا مگر رومن کیتھولک کلیسیا کے پوپ اپنی تحریرات میں بیان کرتے آئے ہیں کہ نئے عہد نامے کی کچھ کتابوں کا ترجمہ عبرانی سے یونانی زبان میں کیا گیا تھا ۔ پیدائش 12 باب پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 11 باب
پیدائش کا 11 باب آپ کلام میں سے خود پڑھیں۔
اس باب میں ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کب اور کیوں زبانیں بٹیں۔ پچھلے مطالعہ میں ہم نے نمرود کی بات کی تھی۔ پیدائش 10:10 بیان کرتی ہے کہ اسکی بادشاہی کی ابتدا ملک سنعار میں بابل اور ارک اور اکاد اور کلنہ سے ہوئی۔ اس وقت تک تمام زمین پر ایک ہی زبان اور ایک ہی بولی تھی۔ سنعار آج کے عراق میں ہے۔ان لوگوں نے آپس میں کہا (پیدائش11:3 سے 4)؛ پیدائش 11 باب پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 10باب
دسواں باب پورا آپ کلام میں خود پڑھیں۔
مجھے اندازہ ہے کہ آپ کو پیدائش 10 باب پڑھتے ہوئے زیادہ وقت نہیں لگا ہو گا۔ آخر نام پڑھ کر کرنا کیا ہے؟ میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ نام کلام میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ نوح کے ان تین بیٹوں سے آگے 70 نسلوں کا ذکر ہے۔ نمبر 70 کلام میں اہمیت رکھتا ہے۔ ہر نام کا جب آپ کھوج لگائیں گے تو علم ہوگا کہ کونسی نسل اب کہاں ہے۔ پیدائش 10باب پڑھنا جاری رکھیں
(پیدائش 9 باب (دوسرا حصہ
ہم ابھی بھی پیدائش نو باب کے بارے میں پڑھ رہے ہیں۔ پچھلی بار ہم نے نوحی شریعت کی بات کی تھی جو کہ ربی سکھاتے ہیں کہ اسکے مطابق 7 باتوں پر عمل کرنا لازم تھا۔ موسٰی کی شریعت کے مطابق 61ٍ3 احکام ہیں۔ آدم نے ایک حکم توڑا خدا نے نوح کے ذریعے 7 اور احکام دئے۔ انسان نے ان حکموں کی بھی پرواہ نہ کی اسلئے خدا کو 613 اور احکام دینے پڑے 🙂 یشوعا نے ان تمام حکموں کو دو حکموں میں بیان کیاجیسا کہ متی 22:37 سے 40 آیات میں ہے؛ (پیدائش 9 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 9 باب
پیدائش 9 باب آپ کلام میں پورا خود پڑھیں۔
الوہیم (خدا) نے نوح اور اسکے بیٹوں کو برکت دی۔ خدا نے انھیں زمین کو معمور کرنے کو کہا۔ خدا نے انھیں ہری سبزی کے علاوہ گوشت کھانے کی بھی اجازت دی مگر خاص منع کیا کہ گوشت کے ساتھ خون جو کہ جاندار کی جان ہے نہ کھانا۔ احبار 17:11 میں خدا نے کہا ہے؛ پیدائش 9 باب پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 8 باب
پیدائش 8 باب آپ بائبل میں خود پڑھیں۔
خدا نے جب نوح کو کشتی بنانے کا کہا تھا تو انھوں نے نوح کے زمانے کے لوگوں کو 120 سال دئے کہ شاید ان میں سے کوئی توبہ کرکےنجات حاصل کر سکے، مگر نوح کے زمانے کے لوگوں کو کوئی پرواہ نہیں تھی، 120 سال تک انھوں نے نوح کو کشتی بناتے دیکھا مگر پھر بھی توبہ نہ کی۔ جب نوح چھ سو سال کا تھا تب خداوند نے پانی کا طوفان زمین پر بھیجا۔ 40 دن اور 40 رات بارش کے بعد 150 دن کے بعد پانی زمین پر گھٹتا رہا۔ تمام جاندار زمین پر سے مر مٹے سوائے نوح اور انکے جو کہ کشتی میں تھے ۔ جیسے کہ 2 پطرس 2:5 میں لکھا ہے؛ پیدائش 8 باب پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 7 باب
آپ کلام میں سے پیدائش 7 باب مکمل خود پڑھیں۔
پیدائش 7:1 میں لکھا ہے؛
اور خداوند نے نوح سے کہا کہ تو اپنے پورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آ کیونکہ میں نے تجھی کو اپنے سامنے اس زمانہ میں راستباز دیکھا ہے۔ پیدائش 7 باب پڑھنا جاری رکھیں