دسواں باب پورا آپ کلام میں خود پڑھیں۔
مجھے اندازہ ہے کہ آپ کو پیدائش 10 باب پڑھتے ہوئے زیادہ وقت نہیں لگا ہو گا۔ آخر نام پڑھ کر کرنا کیا ہے؟ میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ نام کلام میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ نوح کے ان تین بیٹوں سے آگے 70 نسلوں کا ذکر ہے۔ نمبر 70 کلام میں اہمیت رکھتا ہے۔ ہر نام کا جب آپ کھوج لگائیں گے تو علم ہوگا کہ کونسی نسل اب کہاں ہے۔
کہنے کو تو سم، نوح کا بڑا بیٹا ہے مگر کلام میں بنی یافت سے بیان شروع ہوتا ہے۔ پھر حام اور آخر میں سم کی نسل کا ذکر ہے۔ میں نے ان بہت سے ناموں کا حوالہ دیکھا تھا یہ جاننے کے لیے کہ کون کہاں ہے ۔ یافت کی نسل مغربی ممالک (یورپ) میں ہے۔ حام کی نسل افریقہ اور سم کی نسل ایشیا۔ترسیس، یافت کی نسل کا علاقہ تھا جو کہ آج کا ماڈرن اسپین ہے۔ یسعیاہ 60:1 سے 12 میں یہودیوں کے اسرائیل لوٹنے کی پیشن گوئی ہے۔ اسپین میں یہودیوں کا بہت گروپ تھا جنکو سفاردیک یہودیوں کے فرقے سے جانا جاتا ہے۔ یہ اسرائیل کی سر زمین لوٹے تھے۔ اور اشکنازی یہودی وہ تھے جو کہ جرمنی میں تھے۔اشکنازی اور سفاردیک یہ یہودیوں کے دو بڑے فرقے ہیں۔ علما کرام جوکہ کلام کی پیشن گوئیوں کی کھوج میں رہتے ہیں وہ ان ناموں سے جان پاتے ہیں کہ کون کہاں تھا اور کلام نے انکے بارے میں کیا پیشن گوئیاں کی ہیں۔ چین، کوریا، جاپان ، امریکی اور آسٹریلیا جیسے ملکوں کی نسل کا ذکر نہیں ملتا۔ میں ہر نام کی تفصیل میں نہیں جاوں گی۔ ہم اگلی آیتوں کے بارے میں بات کریں گے۔
اس باب کی پانچویں آیت میں لکھا ہے کہ ان ہی نسل بٹ کر ہر ایک کی زبان اور قبیلہ کے مطابق مختلف ملک اور گروہ ہوگئے۔ کب لوگوں نے مختلف زبانیں بولنا شروع کیں اسکا ذکر ہمیں پیدائش 11 باب میں ملتا ہے۔
حام کی اولاد جن علاقوں میں تھی وہ خدا نے ابرہام کو دینے کا وعدہ کیا۔ یعقوب/اسرائیل کے مصر میں آنے کا ذکر زبور 105:23 ایت میں ملتا ہے۔ مصر، حام کی اولاد میں سے تھا۔ حام کی اولاد کوش سے نمرود پیدا ہوا جو کہ روی زمین پر ایک سورما بیان کیا گیا ہے۔ اسکے نام کا مطلب ایسے بیان کیا جاتا ہے ” منہ زور، سرکش یا باغی” نمرود کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ ہے جس نے لوگوں کو خدا کے خلاف بغاوت پر اکسایا بابل کا برج بنانے پر۔ نمرود کا ذکر پیدائش 10:8 اور 9 آیت میں ہے۔ 9 آیت میں لکھا ہے؛
خداوند کے سامنے وہ ایک شکاری سورما ہوا ہے اسلئے یہ مثل چلی کہ خداوند کے سامنے نمرود سا شکاری سورما۔
کلام کے مطابق ایک اور بھی شکاری کا ذکر ہے جو کہ اضحاق کے جڑوں بیٹوں میں سے عیسو تھا۔ عبرانی کلام میں یہ آیت ؛
הוא־היה גבר־ציד לפני יהוה על־כן יאמר כנמרד גבור ציד לפני יהוה׃
"לפני، ل پی نی، liph’ney "کا مطلب ہے "چہرے/منہ پر یا آمنا سامنا” لہذا نمرود کہنے کو یہواہ کے آمنے سامنے/منہ پر باغی تھا۔جسکا مطلب یہ نکلتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو یہواہ کے بالمقابل سمجھتا تھا یا یہواہ کی جگہ سمجھتا تھا۔ چونکہ اس نے یہواہ کو بھڑکایا اسلئے یہ مثل نکلی تھی۔ اسوریوں کیے مطابق وہ جانوروں کا شکار کرنے والا نہیں تھا بلکہ لوگوں کا شکار کرنے والا تھا ۔ نمرود کو عام زبان میں سورج دیوتا سے جانا جاتا ہے۔ "را” کا ذکر میں نے پہلے بھی کہیں (دعائے ربانی کے مطالعہ میں) کیا تھا کہ وہ مصر کے سورج دیوتا کا نام تھا، بعل کو "بابل کا دیوتا ” جانا جاتا تھا جو کہ نمرود کا ایک دوسرا نام بھی بنتا ہے۔ نمرود نے ہی نینوا اور اسور بسایا تھا۔ اسور، نمرود کا اسوری نام تھا۔ نمرود ، بابلی نام ہے۔
سم کی اولاد میں جس اسور کا ذکر ہے وہ فرق ہے نمرود سے جس نے اسور بنایا۔ سم کی اولاد میں "عبر” سے دو بیٹے ہوئے ایک کا نام "فلج” تھا اور دوسرے کا "یقطان”۔ پیدائش 10:25 میں لکھا ہے کہ ایک کا نام فلج اسلیئے تھا کہ اسکے ایام میں زمین بٹی۔ مطلب یہ کہ اسکے ایام میں تمام لوگ ہر ایک اپنی زبان اور قبیلوں کے مطابق آباد ہوا۔
پیدائش 11 باب کا مطالعہ ہم کل کریں گے۔ خدا آپ کو برکت دے اور آپ کا نام اپنے برہ کی کتاب حیات میں لکھے۔ آمین