(پیدائش 12 باب (دوسرا حصہ

image_pdfimage_print

پچھلی بار  ہم نے پیدائش 12 کی  صرف پہلی آیت کی بات کی تھی۔ پیدائش 12:1 سے 3 کو خدا کا ابرہام سے کیے عہد  (ابراہیمی عہد)سے جانا جاتا ہے۔

 اور خداوند نے ابرام سے کہا کہ تو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نکل کر اس ملک میں جا جو میں تجھے دکھاوں گا۔ اور میں تجھے ایک بڑی قوم بناونگا اور برکت دونگ اور تیرا نام سرفراز کرونگا۔ سو تو باعث برکت ہو۔ جو تجھے مبارک کہیں  انکو میں برکت دونگا اور جو تجھ پر لعنت کرے اس پر میں لعنت کرونگا اور زمین کے سب قبیلے تیرے وسیلہ سے برکت پائینگے۔

 خدا کا پہلا وعدہ تھا کہ وہ ابرہام کو اور اسکی نسل کو ایک بڑی قوم بنائے گا۔ قوم کا  مطلب  ؛ ایک ملک کے لوگ ؛  اسرائیل کا ملک  جو کہ خدا نے ابرہام، اضحاق اور یعقوب کی اولاد  کو  مستقبل میں دیا۔ خدا نے ابرہام سے دوسرا وعدہ یہ کیا کہ وہ ابرہام کو برکت دے گا اور ابرہام خود بھی باعث برکت ہوگا۔ خدا ابرہام کے نام کو سرفراز کرے گا؛  ابرہام کی نسل کیونکہ نام سے نسل وجود میں آتی ہے ۔  جو ابرہام کو برکت دے گا خدا اسکو برکت دے گا اور جو ابرہام کو لعنت کرے گا خدا اس پر لعنت کرے گا۔ زمین کے تمام قبیلے ابرہام کے وسیلے سے برکت پائیں گے۔   خدا کا یہ عہد  ابرہام کی اولاد سے جڑا ہے اسکا یہ عہد اسکی قوم اسرائیل اور اسکی سر زمین سے جڑا ہے کیا آپ اسرائیل کو دعا میں برکت دیتے ہیں  یا کہ لعنت؟ کیونکہ اگر آپ اسرائیل کو برکت دیتے ہیں تو خدا آپ کو برکت دے گا اور اگر آپ اس پر لعنت بھیجتے ہیں تو خدا آپ پر بھی لعنت ہی بھیجے گا۔

 عہد کو عبرانی زبان میں "بریت،  brit בְּרִית” کہتے ہیں۔ اگر آپ قدیم عبرانی چارٹ پر نظر ڈالیں گے تو

 ב –  بیت کا مطلب گھر

ר –  ریش کا مطلب سر (انسان)

י –  یود کا مطلب ہاتھ یا کام

ת –  تاوو کا مطلب نشان (اگر آپ قدیم عبرانی تصویر دیکھیں تو یہ صلیب کا نشان بنتا ہے)

 בר، بیت اور ریش کا ملائیں تو  عبرانی میں "بار” بنتا ہے جسکا مطلب ہے "بیٹا” اب اگر آپ دیکھیں کہ عہد میں کیا جملہ بنتا ہے تو بنے گا "بیٹے کا کام صلیب پر”۔  صلیب پر جان دے کر بیٹے (یشوعا) نے عہد قائم کیا۔  اس عبرانی لفظ "بریت، brit  ، عہد” کے بارے میں ہم آگے اور بھی مطالعہ کریں گے۔

 یہودی روایت کے مطابق ” نمرود” جسکے بارے میں ہم نے پیدائش 10 باب میں بات کی تھی ، ابرہام کے زمانے میں موجود تھا۔  تارح کے مرنے کے بعد جب ابرام حاران سے کنعان کی طرف روانہ ہوا تو اس نے اپنے ہمراہ اپنے بھتیجے لوط کو بھی لیا۔ابرام کی عمر 75 سال بتائی گئی ہے جب وہ کنعان کی طرف روانہ ہوا۔ اپنے علاقے کو چھوڑ کر ایک غیر ملک کی طرف جانا اور وہاں بسنا کوئی آسان کام نہیں مگر ابرام نے خدا کے بھروسے پر یہ قدم اٹھایا اور انجان ملک گیا اور پیدائش 12:7 کے مطابق خدا نے ابرام کو دکھائی دے کر کہا کہ یہی ملک میں تیری نسل کو دونگا اور اس نے وہاں خدا کے لیے جو اسے دکھائی دیا تھا ایک قربان گاہ بنائی۔ اس آیت میں خدا نے ابرام سے صاف کہا کہ وہ یہ ملک اسکی نسل کو دے گا۔ قربانگاہ بنا کر وہ ایک نشانی قائم کر رہا تھا اور اسکا مقصد خدا کی شکرگذاری کرنا اور عبادت کرنا تھا۔ پرانے عہد نامے میں آپ کو بار بار اس قسم کے حوالے ملیں گیں جس میں لوگوں نے خداوند کے لیے مذبح گاہ بنائی۔ عبرانیوں 13:15 میں ایسے لکھا ہے؛

پس ہم اسکے وسیلہ سے حمد کی قربانی یعنی ان ہونٹوں کا پھل جو اسکے نام کا اقرار کرتے ہیں خدا کے لیے ہر وقت چڑھایا کریں۔

 متی 19:29 میں یشوعا نے کہا؛

 اور جس کسی نے گھروں یا بھائیوں  یا  بہنوں یا  باپ  یا   ماں  یا   بچوں یا  کھیتوں کو میرے نام کی خاطر چھوڑ دیا ہے اسکو سو گنا ملے گا اور ہمیشہ کی زندگی کا وارث ہو گا۔

 ابرہام نے خدا کے کہنے پر اپنے گھر بار اور دولت کو چھوڑ کر کنعان کے ملک میں قدم رکھ کر اپنی نسل کے لیے خدا کی برکت حاصل کی۔ اس نے قربانگاہ بنا کر خدا کی حمد کی۔ کنعان کے بارے میں آپ کو یاد ہے کہ وہ حام کا سب سے چھوٹا بیٹا تھا جس کو نوح نے لعنت دی تھی۔ ابرام جس سکم آیا وہ آج کے فلسطین میں ہے۔ خدا ابرام کو ادھر کس طرح سے نظر آیا یہ نہیں لکھا مگر ابرام کو خدا دکھائی دیا تھا۔ آپ اپنے دل میں بھی خدا کو دیکھنے کی تمنا ضرور رکھیں کیونکہ وہ یکساں خدا ہے جو کبھی نہیں بدلتا۔ اگر وہ ابرام کو نظر آیا تھا تو وہ آج آپ پر بھی ظاہر ہو سکتا ہے۔  ابرام  ادھرسکم  نہیں رکا بلکہ ایک اور دوسرے پہاڑ کی طرف گیا جہاں اس نے دوسری  قربانگاہ بنائی اور یہواہ سے دعا کی۔ ابرام اس ملک سے مصر کو گیا کیونکہ ملک میں کال پڑا تھا۔ کلام میں ذکر نہیں کہ یہواہ نے اسے مصر جانے کو کہا تھا مگر ابرام اپنے خاندان کی زندگی کا سوچ کر مصر کی طرف گیا۔یسعیاہ 31:1 میں لکھا ہے؛

 ان پر افسوس جو مدد کے لئے مصر کو جاتے اور گھوڑوں پر اعتماد کرتے ہیں اور رتھوں پر بھروسا رکھتے ہیں اسلئے کہ وہ بہت ہیں اور سواروں پر اسلئے کہ وہ بہت زورآور ہیں لیکن اسرائیل  کے قدوس پر نگاہ نہیں کرتے اور خداوند کے طالب نہیں ہوتے۔

 گو کہ یسعیاہ نبی  ابرام کے زمانہ میں نہیں تھا اور جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہمیں نہیں علم  کہ یہواہ نے اسے مصر جانے کو کہا تھا یا نہیں۔ یہ آیت ان لوگوں کے لیے ہے جو کہ قوت اور دولت کی طاقت پر بھروسہ کرنے کی کرتے ہیں مگر خدا کے طالب نہیں ہوتے اور خدا کہہ رہا ہے کہ ان پر افسوس – آپ  کا بھروسہ کس پر ہے؟

 مصر میں داخل ہونے سے پہلے اس نے اپنی بیوی ساری سےکہا کہ وہ مصریوں کو بتائے کہ وہ ابرام کی بہن ہے۔ ابرام نے اگر مکمل سچ نہیں بولا تھا تو جھوٹ بھی نہیں بولا تھا۔ ساری ابرام کے باپ تارح کی بیویوں میں سے ایک کی بیٹی تھی (پیدائش 20:12)۔ یاد رہے کہ اس وقت تک موسوی شریعت لاگو نہیں ہوئی تھی۔  جس بات کا ابرام کو خدشہ تھا وہی ہوا۔ ساری کو فرعون بادشاہ کے گھر پہنچا دیا گیا کیونکہ وہ خوبصورت عورت تھی۔ چونکہ انکے خیال میں ابرام اسکا بھائی تھا اسلئے انھوں نے اسکو بھیڑ بکریاں اور گائے بیل اور گدھے اور غلام اور لونڈیاں اور گدھیاں اور اونٹ دئے۔  ابرام امیر ہوگیا۔

خدا نے ساری کی بنا پر فرعون اور اسکے خاندان پر بڑی بڑی بلائیں نازل کیں۔ گو کہ اسکے اپنے شوہر نے اسکی پرواہ نہ کی مگر خدا نے ساری کو اکیلا نہیں چھوڑا۔  استثنا 31:6 میں لکھا ہے؛

تو مضبوط ہو جا اور حوصلہ رکھ۔ مت ڈر اور نہ ان سے خوف کھا کیونکہ خداوند تیرا خدا  خود ہی تیرے ساتھ جاتا ہے وہ تجھ سے دستبردار نہیں ہوگا اور نہ تجھ کو چھوڑیگا۔

 خدا نے ساری کو نہیں چھوڑا وہ خود ساری کے ساتھ گیا۔ اگر آپ آج کسی تکلیف میں ہیں جہاں پر آپ کے اپنوں نے آپ کا ساتھ چھوڑ دیا ہے تو حوصلہ رکھیں کیونکہ جسطرح سے ساری ایک کمزور لاچار عورت غیر لوگوں میں تھی اور  اسکو خدا نے سہارا دیا تھا  اور اسکی خاطر اسکے دشمنوں پر بلائیں لے کر آیا تھا ،  وہی خدا؛ یہواہ ، آپ کو بھی سہارا دیتا ہے وہ آپ کو ہرگز تنہا نہ چھوڑے گا۔

فرعون کو جب علم ہوا کہ اس پر مصیبتیں ساری کی وجہ سے پڑ رہی ہیں اور یہ کہ وہ ابرام کی بیوی ہے تو اس نے ابرام سے کہا کہ یہ تو نے کیا کیا؟ تو نے کیوں نہیں بتایا کہ وہ تیری بیوی ہے؟ فرعون کا ارادہ ساری کو اپنی بیوی بنانے کا تھا مگر سچائی جان کر اس نے اپنا ارادہ ترک کیا اور ابرام کو اسکی بیوی واپس دی  نہ صرف بیوی بلکہ مال بھی ۔ مال میرے خیال میں اس نے نذرانے یا کفارہ کے طور پر دیا تھا۔

 خدا نے چاہا تو پیدائش 13 کا مطالعہ ہم اگلی بار کریں گے۔ آپ سب کا بہت شکریہ جو کہ میری لکھی پوسٹ پڑھتے ہیں اور بے تابی سے اگلے آرٹیکل کا انتظار کرتے ہیں۔ میری اپنی پوری کوشش ہوتی ہے کہ روز لکھ پاوں مگر ہر بار ایسا ممکن نہیں خاص طور پر ہفتے اور اتوار کو۔ آپ سب جو میری حوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں خاص شکریہ کیونکہ آپ اگر میرے آرٹیکل نہ پڑھیں اور میری حوصلہ افزائی نہ کریں تو شاید میں اب تک لکھنا چھوڑ چکی ہوتی۔

خدا آپ کو برکت دے ،  آپ کے ساتھ ہو اور آپ کے آگے آگے چل کر آپ کی رہنمائی کرے۔ آمین

(پیدائش 12 باب (دوسرا حصہ” پر ایک تبصرہ

  1. شالوم میڈم شازیہ
    آپ کی بہت مہربانی جو آپ ہمیں یہ عبرانی کے لفظ بھی بتا رہی ہیں اور مہربانی کرکے اسے جاری رکھیے گا کیونکہ ہمیں اس سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے اور ہم خدا کو اور زیادہ جان رہے ہیں اور ہم خدا کے اور زیادہ نزدیک آتے جا رہے ہیں خدا باب آپ کو بہت بہت برکت دے آمین

تبصرے بند ہیں۔