image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

(پیدائش 17 باب (دوسرا حصہ

پچھلی بار ہم نے پڑھا تھا کہ خداوند خدای قادر نے ایک بار پھر سے اپنے اور ابرہام کے درمیان عہد باندھا تھا۔ میں نے پچھلی بار ذکر کیا تھا کہ اسمعیل بھی ابرہام  ہی کی اولاد ہے اور ہم نے پیدائش 16 باب میں پڑھا تھا کہ خداوند نے اسمعیل کی ماں ہاجرہ سے عہد کیا تھا کہ وہ اسمعیل کو بہت بڑھائے گا یہاں تک کہ کثرت کے سبب انکا شمار نہ ہو سکے گا۔  پیدائش 17:10  میں خدانے ابرہام کو کہا کہ (پیدائش 17 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 17 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں سے خود پیدائش 17 باب پڑھیں میں صرف  وہی آیات لکھوں گی  جسکی ضرورت محسوس کروں گی۔

جب ابرام ننانوے برس کا تھا تو تب خدا وند ابرام کو نظر آیا اور خدا نے ابرام کو کہا میں خدای قادر ہوں۔ تو میرے حضور میں چل اور کامل ہو۔ اور میں اپنے اور تیرے درمیان عہد باندھونگا اور تجھے بہت زیادہ بڑھاونگا۔

اسمعیل کو پیدا ہوئے تیرہ سال ہو گئے تھے اور ایک بار پھر سے خدا ابرام اور اپنے درمیان عہد باندھنے کا کہہ رہا تھا۔ (پیدائش 17 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 16 باب (دوسرا حصہ

16 باب کے مطالعے کے پچھلے حصہ میں ہم نے پڑھا کہ ساری نے ابرام کو کہا کہ وہ اسکی لونڈی سے اولاد کرکے گھر آباد کرے۔ جب ہاجرہ حاملہ ہوئی تو  وہ اپنی مالکن کو حقیر جاننے لگ گئی۔ جب ساری نے ابرام سے شکایت کی تو اس نے کہا جو تجھے بھلا دکھائی دے سو تو کر۔ ساری کو بھلا یہ لگا کہ وہ ہاجرہ پر سختی کر کے اس کو بتلائے کہ گھر کی مالکن وہ ہے، سختی کی بنا پر ہاجرہ ، ساری کے پاس سے بھاگ گئی۔ (پیدائش 16 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 16 باب (پہلا حصہ

کلام میں سے  پیدائش کا 16 باب آپ خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھوں گی جس کی میں ضرورت سمجھوں گی۔

پچھلی بار ہم نے پڑھا تھا کہ خدا نے ابرام کو اسکے ایمان کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرایا مگر  اسکا یہ مطلب نہیں تھا کہ اس نے کبھی کوئی گناہ نہ کیا تھا۔ ابرام دس برس سے کنعان کی سر زمین پر تھا اور ساری سے اسکی شادی کنعان کے ملک میں داخل ہونے سے بہت پہلے ہوئی تھی مگر اتنے برسوں کے بعد بھی وہ دونوں بے اولاد تھے۔ (پیدائش 16 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 15 باب (دوسرا حصہ

پچھلی بار ہم نے پڑھا کہ  ابرام نے خدا سے پوچھا کہ خدا اسکے لیے کیا کر سکتا ہے کیونکہ وہ تو بے اولاد ہے اور اسکا خادم الیعزر اسکا وارث بنے گا۔ خدا نے ابرام کو پہلے اسکے خاندان سے علیحدہ کر کے اسے اس سر زمین میں لایا جو اس نے ابرام کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ پھر خدا نے لوط کو ابرام سے جدا کیا اور اب خدا ابرام پر ظاہر کر رہا تھا کہ الیعزر  اسکا وارث نہیں ہو گا بلکہ اسکی اپنی اولاد میراث حاصل کرے گی۔  ابرام خدا کاکتنے ہی لمبے عرصے سے انتظار کر رہا تھا کہ وہ اسے اولاد کی نعمت سے نوازے گا۔ (پیدائش 15 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 15 باب (پہلاحصہ

آپ کلام میں سے پیدائش 15 باب  پڑھیں۔

 ان باتوں کے بعد خداوند کا کلام رویا میں ابرام پر نازل ہوا۔ لوط کو چھڑانے کے بعد کچھ ہی عرصے کے بعد خدا نے رویا میں ابرام سے بات کی، خدا نے ابرام سے کہا

۔۔۔ائے ابرام تو مت ڈر۔ میں تیری سپر اور تیرا بہت بڑا اجر ہوں۔ (پیدائش 15 باب (پہلاحصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 14باب (تیسرا حصہ

 آج ہم پیدائش کے 14 باب میں بیان کئے گئے "ملک صدق سالم کا بادشاہ۔۔” کے بارے میں مطالعہ کریں گے۔ میں نے پہلے بھی بیان کیا تھا کہ  ملک صدق کا مطلب "راستبازی کا بادشاہ ” بنتا ہے اور "سالم ” یروشلیم کا پرانا نام ہے۔

یشوعا  مشیاخ (یسوع مسیح) کے بارے میں پرانے عہد نامے کو 365 سے زیادہ پیشن گوئیاں کی گئی تھیں اور مسیحا کو ان تمام پیشن گوئیوں کو پورا کرنا کرنا تھا۔ اگر آپ نے میرا آرٹیکل "مسیحا بن یوسف اور مسیحا بن داود” نہیں پڑھا تو آپ اسکو اردو آرٹیکلز میں پڑھ سکتے ہیں۔ (پیدائش 14باب (تیسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 14 باب (دوسرا حصہ

کل جب میں  نے ضغر کے بادشاہ کی بات کی تھی تو میں نہ یہ ذکر نہیں کیا کہ بالع ، ضغر کے بادشاہ کا نام نہیں  بلکہ شہر کا نام ہے جسکو ضغر بھی کہا جاتا تھا گو کہ کچھ لوگوں کے خیال میں بالع،  ضغر کے بادشاہ کا نام ہے۔ سدیم  کی وادی اب بحیرہ مردار کا حصہ ہے جہاں ان بادشاہوں کی آپس میں جنگ ہوئی تھی۔ (پیدائش 14 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 14 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں پیدائش 14 باب پورا پڑھیں۔

 پچھلی بار ہم نے جانا کہ ابرام اور لوط نے آپس کی لڑائیوں سے بچنے کی خاطر  ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ لوط نے مشرق کی طرف سدوم میں اپنا ڈیرا لگایا۔ جب لوط ابرام سے جدا ہو گیا تو خداوند نے پھر سے ابرام  سے اور اسکی نسل سے اپنا عہد پختہ کیا۔بعض اوقات خدا ہمیں ان لوگوں سے جدا کرتا ہے جنکا ہماری برکتوں میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ لڑائیوں سے ابرام اور لوط کو دکھ تو ہوا ہوگا مگر خدا نے ابرام کے دکھ کو خوشی میں بدل دیا اور اسلیے   ابرام نے خدا کے لیے ایک اور قربان گاہ بنائی۔ (پیدائش 14 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

شفا یابی کی دعا

میں نے یہ دعا اپنی والدہ کے مرنے کے کچھ عرصے بعد لکھی تھی۔ میری والدہ کی موت  2007 میں کینسر سے ہوئی تھی۔ میں انکی موت سے کچھ سال پہلے جب بھی کلام میں سے شفا سے متعلق آیت پڑھتی تھی تو اسکو اپنی بیٹی کے لیے علیحدہ صفحے پر نوٹ کر لیتی تھی۔ اپنی والدہ کی بیماری کے وقت پتہ نہیں کیوں میرا ایمان کچھ مردہ سا ہوگیا تھا۔ مجھے احساس تھا کہ میں اپنی والدہ کو اب اس دنیا میں نہیں دیکھ پاؤں گی۔ وہ تو چل بسیں مگر میں نے آیات کو لکھنا نہ صرف اپنی بیٹی کے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی جاری رکھا کیونکہ مجھے خدا کے کلام پر پورا بھروسہ تھا اور ہے اور رہے گا۔ شفا یابی کی دعا پڑھنا جاری رکھیں