(پیدائش 17 باب (پہلا حصہ

image_pdfimage_print

آپ کلام میں سے خود پیدائش 17 باب پڑھیں میں صرف  وہی آیات لکھوں گی  جسکی ضرورت محسوس کروں گی۔

جب ابرام ننانوے برس کا تھا تو تب خدا وند ابرام کو نظر آیا اور خدا نے ابرام کو کہا میں خدای قادر ہوں۔ تو میرے حضور میں چل اور کامل ہو۔ اور میں اپنے اور تیرے درمیان عہد باندھونگا اور تجھے بہت زیادہ بڑھاونگا۔

اسمعیل کو پیدا ہوئے تیرہ سال ہو گئے تھے اور ایک بار پھر سے خدا ابرام اور اپنے درمیان عہد باندھنے کا کہہ رہا تھا۔ اس پہلی آیت میں جو لفظ "خدای قادر” استعمال ہوا ہے اسکو عبرانی زبان میں "ایل شدائی،   אלשדי، El Shaddai” کہتے ہیں۔  میں اب جو لکھنے جا رہی ہوں اسکے لیے میں آپ سے پہلے سے ہی معافی مانگ رہی ہوں کیونکہ شاید آپ میں سے کچھ کو یہ پسند نہ آئے کہ میں نے ایسا لکھا ہے۔عبرانی لفظ "شدائی” جس عبرانی لفظ سے اخذ ہوا ہے اسکا مطلب  ایک طرح سے  "ماں کی وہ چھاتیاں ہے جو اپنی اولاد کو دودھ پلاتی ہیں۔” انگلش اور اردو کلام میں اسلئے "ایل شدائی” کا ترجمہ "خدای قادر” سے کیا گیا ہے کہ لوگوں کے لیے اس بات کو نگلنا اب بھی مشکل ہے کہ  خدا  باپ تو ہو سکتا ہے مگر ماں  نہیں۔ اگر آپ نے میرا آرٹیکل "کیا یشوعا (یسوع) یہواہ ہے” نہیں پڑھا تو آپ اسکو میری ویب سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں۔ میں اب اس میں پیدائش کا مطالعہ بھی شامل کر رہی ہوں اور جلد ہی  آپ ویب سائٹ پر بھی پچھلے تمام حصے   جو آپ ادھر پڑھ چکے ہیں دیکھ  سکیں گے۔ میں نے اس میں اور شاید پیدائش کے پہلے باب میں بھی ذکر کیا تھا کہ پیدائش 1:27 کے مطابق خدا نے مرد اور عورت کو اپنی صورت پر  پیدا کیا۔ اور پھر  پیدائش 2:24 میں مرد اور عورت (میاں اور بیوی) کے لیے لکھا ہے کہ وہ ایک تن ہونگے۔ یسعیاہ 49:15 میں خدا نے کہا؛

کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی ماں اپنے شیرخوار بچے کو بھول جائے اور رحم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بھول جائے پر میں تجھے نہ بھولونگا۔

خدا نے اپنی قوم بنی اسرائیل سے وعدہ کیا تھا کہ وہ انھیں اس ملک میں لائے گا جہاں دودھ اور شہد بہتا ہے۔  کلام کا ترجمہ کرنے والوں نے خدا کی ذات کو مقدس رکھ کر اس لفظ ایل شدائی کا ترجمہ خدای قادر سے کیا۔میں خود بھی 4 بچوں کی ماں ہوں اور اپنی پوری کوشش کرتی ہوں کہ ہر ایک کی ضروریات  کو پورا کر سکوں، انکے کھانے پینے، صفائی اور تعلیم سے لے کر ان سے  پیار سے پیش آنا یہ سب مجھے اچھا لگتا ہے کیونکہ وہ میری اولاد ہے۔ آپ کا اپنے خدا کے بارے میں کیا خیال ہے؟ ابرام خدا کو خدا تعالےٰ اور خدا قادر کے طور پر جانتا تھا۔ ہاجرہ نے خدا کو ایل روئی جانا۔ وہ سب کے سب ان لوگوں کے بیچ میں تھے جو کہ بت پرست تھے۔ ابرام کو یہ علم تھا کہ ایک خدا ہے جس نے سب کو بنایا ہے اور وہ سب خداوں سے عظیم ہے۔ اگر دوسرے لوگوں کا کوئی غیر معبود پانی یا ہوا یا پھر سورج یا چاند یا ستاروں پر اختیار رکھتا تھا تو اسکے اختیار  میں صرف ایک چیز تھی اسی بنا پر ہاجرہ کی نظر میں یہواہ وہ خدا تھا جو بصیر تھا مگر ابرام کے لیے نہ صرف یہواہ خدا تعالےٰ تھا بلکہ خدای قادر بھی تھا۔ ابرام کو علم تھا کہ اسکے خدا کا نام یہواہ ہے۔  یاد رکھیں کہ خدای قادر  یا خدا تعالےٰ ہمارے خدا کے نام نہیں بلکہ  خطاب  ہیں  اسکا اصل نام یہواہ ہے۔

 مجھے امید ہے کہ میری طرح آپ کو بھی ہمیشہ یہ یاد رہے گا کہ آپ کا خدا وہ خدا ہے جو آپ کی تمام ضروریات کا خیال رکھتا ہے وہ آپ کو ہر بری بات سے بچاتا ہے اور آپ کو اچھی سے اچھی چیز مہیا کرتا ہے اور وہی ہے جو آپ کی تربیت بھی کرتا ہے۔  وہ آپ کا پروردیگار ہے۔  جب آپ کو تکلیف ہوتی ہے تو اسکو آپ کی تکلیف کا احساس ہوتا ہے وہی ہے جو کہ آپ کی تکلیف میں آپ کے ساتھ ساتھ  ویسے ہی موجود ہوتا ہے جیسے ایک ماں اپنے بچے کی تکلیف  کی بنا پر جاگی رہتی ہے۔

ننانوے سال کی عمر میں بھی خدا نے ابرہام کو یہ نہیں سمجھا کہ اب تو اسکی زندگی کے دن تھوڑے ہیں تو اور کچھ کرنے یا کہنے کی کیا ضرورت ہے بلکہ خدا نے ایک بار پھر سے ابرام کو اپنے عہد کا یقین دلایا۔  مجھے یقین ہے کہ ابرام اور ساری کے لیے یہی کافی ہو گا کہ اسمعیل پیدا ہو گیا ہے جو کہ انکے گھر کا وارث بنے گا اسلیے انھیں کسی اور بات کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔ ابرام تو شاید یہ بھی بھول رہا ہوگا کہ خدا نے اسکی اولاد کو ستاروں اورریت کے ذروں جتنا بنانا ہے۔ مگر خدا نے 13 سال بعد پھر سے اس سے کہا (پیدائش 17:4 سے 5)؛

کہ دیکھ میرا عہد تیرے ساتھ ہے اور تو بہت قوموں کا باپ ہوگا۔ اور تیرا نام پھر ابرام نہیں کہلائیگا بلکہ تیرا نام ابرہام ہوگا کیونکہ میں نے تجھے بہت قوموں کا باپ ٹھہرا دیا ہے۔

خدا نے ابرام کا نام بدل کر ابرہام رکھ دیا۔ خدا نے اسکے نام  میں "ہ” کا اضافہ کردیا۔ میں نے آپ کو بتایا نہیں کہ ابرام کو عبرانی میں "ایورام،   Avram ” کہتے ہیں  اسکا مطلب ہے ” عظیم باپ ”  جسکو خدا نے پھر "ایوراہم،  AvraHm ” کر دیا اور اسکے نام کا مطلب ہے  "قوموں کا باپ۔”

 چاہے آپ کو یہ بات بری لگے یا اچھی حقیقت یہی ہے کہ صرف میں اور آپ ہی ابرہام کی اولاد نہیں ہیں بلکہ مسلمان بہن بھائی بھی اسکی اولاد میں سے ہی ہیں۔  خدا  نے اپنا جو وعدہ ابرہام سے کیا تھا وہی اسکی اولاد سے بھی کیا  تھا۔ خدا نے ابرہام کو کہا تھا کہ تو میرے عہد کو ماننا اور تیرے بعد تیری نسل پشت درپشت اسے مانے۔

خدا نے ابرہام سے عہد کرتے وقت کہا  تھا کہ وہ اسکے حضور میں چلے اور کامل  ہو۔ کلسیوں 2:6 میں لکھا ہے؛

پس جس طرح تم نے مسیح یسوع خداوند کو قبول کیا اسی طرح اس میں چلتے رہو۔

 اور متی 5:48 میں لکھا ہے؛

پس چاہیے کہ تم کامل ہو جیسا تمہارا آسمانی باپ کامل ہے۔

میری ویب سائٹ پر زبور 19:7 کی یہ آیت لکھی ہوئی؛

خداوند کی شریعت کامل ہے وہ جان کو بحال کرتی ہے۔ خداوند کی شہادت برحق ہے۔ نادان کو دانش بخشتی ہے۔

اگر آپ نے خداوند میں چلنا ہے اور کامل بننا ہے تو شریعت ہے جو آپ کو کامل کی راہ پر چلا سکتی ہے۔

ہم پیدائش 17 باب کا باقی مطالعہ اگلے آرٹیکل میں کریں گے۔ میری آپ کے لیے یہی دعا ہے کہ خدای قادر آپ کی تمام ضرورتوں کو خود پورا کرے اور آپ کو کبھی کسی چیز کی کمی نہ ہونے دے۔ آمین۔