image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

(پیدائش 25 باب (دوسرا حصہ

آج ہم پیدائش 25 باب کا باقی حصہ تفصیل میں دیکھیں گے۔

اضحاق 40 برس کا تھا جب اسکی  شادی ربقہ سے ہوئی۔ اضحاق نے اپنی بیوی کے لیے دعا کی کیونکہ وہ بانجھ  تھی اور خدا نے اسکی دعا قبول کی۔خدا نے انکی شادی کے 20 سال کے بعد انھیں اولاد دی۔  یہ تو مجھے علم نہیں کہ اضحاق روز اپنی بیوی کے لیے دعا کرتا تھا یا کہ ایک ہی بار اس نے خدا سے ربقہ کے لیے دعا کی اور خدا نے اسکی دعا سن لی۔ (پیدائش 25 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 25 باب (پہلا حصہ

پیدائش  کا 25 باب آپ کلام میں سے پورا   پڑھیں۔

اضحاق کی شادی کے بعد ابرہام نے ایک اور بیوی کی جس کا نام قطورہ تھا۔ گو کہ اس آیت سے یہ لگتا ہے کہ وہ ابرہام کی بیوی تھی مگر وہ ہاجرہ کی طرح اسکی حرموں میں ہی شمار ہوتی تھی (پیدائش 25:6 اور 1 تواریخ 1:32)۔   کہنے کو تو حرموں کو تمام حقوق بیویوں کی طرح ہی دئے جاتے تھے مگرانکے پاس نکاح نامہ نہیں ہوتا تھا۔ ابرہام کی بیوی ، سارہ ہی تھی اور ہاجرہ اور قطورہ اسکی حرموں  میں شمار ہوتی تھیں۔ قطورہ شاید کنعانی نہیں تھی کیونکہ اگر ابرہام ، اضحاق کے لیے ایسا سوچ سکتا ہے کہ وہ کسی کنعانی سے شادی نہ کرے تو وہ خود بھی ایسا کرنے سے گریز ہی کرے گا۔ قطورہ سے بھی ابرہام کے بیٹے پیدا ہوئے مگر ابرہام نے اپنے تمام بیٹوں کو انعام دے کر اپنے  جیتے جی  اپنےبیٹے اضحاق سے علیحدہ کر دیا اور مشرق کی طرف بھیج دیا۔ جس کو آج ہم عرب  ممالک سے جانتے ہیں۔ (پیدائش 25 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 24 باب (چوتھا حصہ

پچھلی دفعہ ہم نے پڑھا تھا کہ لابن، ربقہ کا بھائی ، ابرہام کے  نوکر کو خوشی خوشی گھر لایا۔ نحور کے گھرانے نےابرہام کے نوکر کے ساتھ ساتھ اس کے آدمیوں اور اسکے اونٹوں کو بھی گھر میں خوش آمدید کیا۔ جب انھوں نے اسکے آگے کھانا رکھا تو اس نے کہا کہ جب تک کہ وہ اپنا مطلب بیان نہ کر لےوہ کھانا نہیں کھائے گا۔ انھوں نے اسکو اجازت دی کہ وہ بتائے کہ اسکے آنے کا مقصد کیا ہے۔ ابرہام کے نوکر نے انھیں بتایا کہ یہواہ نے اسکے آقا کو کتنی برکت دی ہے اور اب وہ کتنا امیر آدمی ہوگیا ہے۔ اس نے یہ بھی بیان کیا کہ خدا نے ابرہام کی بیوی سارہ کو تب بیٹا دیا جب وہ بوڑھی ہوگئی تھی اور کیسے اسکے مالک نے اسے قسم دی تھی کہ وہ اسکے بیٹے کے لیے کنعانیوں میں سے کسی کو نہیں بلکہ ابرہام کے باپ کے گھرانے اور اسکے رشتہ داروں سے اضحاق کے لیے بیوی لائے۔ (پیدائش 24 باب (چوتھا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 24 باب (تیسرا حصہ

پچھلی بار ہم نے پڑھا تھا کہ ابرہام کے نوکر الیعزر نے خدا سے دعا مانگی تھی اور ایک خاص نشان ٹھہرایا تھا کہ جو لڑکی نہ صرف اسکو بلکہ اسکے اونٹوں کو بھی پانی پلائے گی وہی لڑکی ہو گی جسکو خدا نے اضحاق کے لیے چنا ہوگا۔  ابرہام  تو خدا کو اور اسکی آواز کو جانتا اور پہچانتا تھا مگر الیعزر  یہ جانتا تھا کہ خدا ہے جو کہ اسکے مالک پر کرم کرتا چلا آرہا ہے۔ ابرہام نے ہی اپنے نوکر کو یہ یقین دلایا تھا کہ خدا کا فرشتہ اسکے آگے آگے جائے گا کہ وہ اس ملک سے اضحاق کے لیے بیوی لائے۔ اور شاید اسی بنا پر الیعزر نے  خدا سے یہ خاص نشان مانگ تھا۔  ہم پچھلے دو حصوں میں خدا سے بات کرنے اور اسکی آواز کو پہچاننے پر بات کر رہے تھے اگر آپ کسی بھی ایسے موڑ پر ہیں کہ نہیں جانتے کہ کیا کریں تو آپ الیعزر کی طرح خدا سے خاص نشان مانگ سکتے ہیں۔  خدا آپ کی ضرور رہنمائی کرے گا۔ ہاں اگر آپ ایک ہی بات کے لیے ایک دفعہ نہیں دو دفعہ نہیں بلکہ بار ہا نشان مانگتے رہیں گے تو خدا بھی جانتا ہے کہ آپ اپنے دل کی بات سننا چاہ رہے ہیں نہ کہ اسکی 🙂 (پیدائش 24 باب (تیسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 24 باب (دوسرا حصہ

پیدائش 24 باب کے پہلے حصے میں  ہم نے تھوڑا سا اس بات پر غور کیا تھا کہ کیا ہم آج خدا کی آواز سن سکتے ہیں۔ آپ نے میرے کچھ آرٹیکلز میں پڑھا ہو گا کہ  میں نے لکھا کہ "خدا نے مجھے کہا۔۔۔” اور یہی بات میں آپ کو بھی سکھانے کی کوشش کر رہی ہوں کہ ہم خدا سے بات کر سکتے ہیں  اور وہ آپ سے بھی خود بات کرتا ہے مگر شاید آپ کو اس بات کا علم نہیں۔

پچھلی بار ہم نے بات کی تھی کہ کلام کہتا ہے کہ ہمیں اس کو پہچاننا ہے۔ میں نے اس بات کا ذکر بھی کیا تھا کہ "خدا کلام ہے” اگر آپ کلام کو نہیں پڑھتے تو آپ شاید کسی  معجزے کی وجہ سے خدا پر تو ایمان لے آئیں مگر اگر آپ اسکی آواز نہیں پہچانتے تو زیادہ خدشہ اس بات کا ہے کہ آپ بالآخر اپنے فہم کے مطابق  اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کریں گے۔ لہذا ایمان لانا پہلا قدم ہے۔ دوسرا قدم  اسکے کلام کو جاننا جو کہ آپ صرف کلام کو پڑھ کر ہی سمجھ سکتے ہیں۔  2 کرنتھیوں 5:17 میں لکھا ہے؛ (پیدائش 24 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 24 باب (پہلا حصہ

کلام میں سے آپ پیدائش 24 باب پورا خود پڑھیں۔

اضحاق کی زندگی کے دو اہم واقعات کے بارے میں ہم پڑھ چکے ہیں اور اس باب میں ہم اسکی زندگی کا ایک اور اہم واقعہ پڑھنے والے ہیں۔ ہم نے  پیدائش 22 کی آخری چند آیات میں یہ پڑھا تھا کہ ابرہام کے بھائی  نحور کے اسکی بیوی ملکاہ سے بیٹے پیدا ہوئے ہیں اور ان بیٹوں میں سے ایک  یعنی بیتوایل سے ربقہ پیدا ہوئی۔

ابرہام کو پتہ تھا کہ اپنے بیٹے  کے لیے اس کو ایک بیوی ڈھونڈنی ہے جو اسکی مددگار ہو۔ ابرہام خود تو  مسوپتامیہ تک کا سفر نہیں کر سکتا تھا اسلئے اس نے اپنے گھر کے اس نوکر کو جو کہ تمام چیزوں کا سربراہ تھا بلا کر اس سے وعدہ لیا کہ وہ کسی بھی کنعانی لڑکی  کو اسکے بیٹے  اضحاق کے لیے نہیں چنے گا بلکہ مسوپتامیہ میں نحور کے خاندان سے  اسکے لیے بیوی لائے ۔ (پیدائش 24 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 23 باب

پیدائش 23 باب آپ کلام میں پورا خود پڑھیں میں ہمیشہ کی طرح صرف وہی آیات لکھوں گی جن کی ضرورت سمجھوں گی۔

سارہ  واحد عورت ہے جس کے مرنے کی عمر کلام میں درج ہے اور جیسے میں نے پچھلے باب کے مطالعہ میں ذکر کیا تھا  کہ ان کچھ باتوں کی وجہ سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اضحاق کی عمر کیا ہو گی جب  خدا نے ابرہام کو اسکی قربانی کا کہا۔ یہودیوں کی روایت کے مطابق موریاہ کے پہاڑ کے واقعے کے وجہ سے اسکو جھٹکا سا لگا جس کی بنا پر وہ اس عمر میں مر گئی تھی ورنہ اسکی صحت اتنی خراب نہیں تھی۔ پیدائش 23 باب پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 22 باب (دوسرا حصہ

پچھلے حصے میں ہم نے پیدائش 22:2 آیت پر بات کی تھی ۔ خدا نے ابرہام کو موریاہ کے ملک کے  پہاڑوں میں سے ایک  پہاڑ پر اپنے بیٹے اضحاق کی سوختنی قربانی چڑھانی تھی۔  یہودیوں کا ایمان ہے کہ موریاہ کے اس پہاڑ پر ہیکل تھی  کیونکہ 2 تواریخ 3:1 میں لکھا ہے ۔اور ایک بار پھر دوبارہ سے ہیکل  کھڑی ہو گی تاہم زیادہ تر مسیحی علما کا خیال ہے کہ موریاہ کا پہاڑ وہ ہے جہاں یشوعا کو رومن نے صلیب پر چڑھایا تھا۔    خدا نے ابرہام کو موریاہ کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ پر قربانی کا کہا تھا یہ کہنا مشکل ہے کہ وہ کونسا پہاڑ تھا۔ (پیدائش 22 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 22باب؛(پہلا حصہ

پیدائش 22 باب آپ پورا کلام میں خود پڑھیں میں وہی آیات لکھوں گی جس کی ضرورت سمجھوں گی۔

ابرہام خدا کی نظر میں راستباز انسان تھا اور اس  کے متعلق اب تک ہم نے جتنا بھی پڑھا ہے وہ ان باتوں کا ثبوت ہے۔ ابرہام نے  خدا کی بات مانی تھی اور اپنے گھر والوں کو چھوڑ چھاڑ کر ملک کنعان میں آ بسا تھا جس کے بارے میں خدا نے اسے کہا تھا کہ وہ ابرہام اور آگے اسکی نسل کو دے گا۔ ابرہام نے لوط کوترجیح دی کہ وہ چنے کہ کونسا علاقہ اسکے رہنے کے لیے اچھا ہے۔ ابرہام لوط کو چھڑانے کے لیے چار بادشاہوں سے لڑا۔ اس نے لوٹ کا مال لینے سے انکار کیا ۔ اس نے  تین انجانے لوگوں کی مہمانداری کی جو اسکے لیے پھر سے باعث برکت ثابت ہوئی۔ ابرہام نے گنہگاروں کی خاطر خدا سے سدوم اور عمورہ کو نہ تباہ کرنے کی  فریاد کی۔ (پیدائش 22باب؛(پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

صداقت اور راستبازی کے لیے دعا

یہواہ سیدقینو؛ (YHWH Tsidqenue) تو،  خداوند یہواہ میری صداقت ہے۔ میری زبان سے تیری صداقت کا ذکر ہوگا اور دن بھر تیری تعریف ہوگی (زبور 35:28)۔  ائے خدا ! تیرا تخت ابدالآبد ہے ۔ تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے (زبور 45:6) ائے خدا! جیسا  تیرا نام ہے ویسی ہی تیری ستائش زمین کی انتہا تک ہے تیرا دہنا ہاتھ صداقت سے معمور ہے (زبور 48:10)۔  میرا منہ تیری صداقت کا اور تیری نجات کا بیان دن بھر کریگا ۔ کیونکہ مجھے انکا شمار معلوم نہیں (زبور 71:15)۔  صداقت اور عدل تیرے تخت کی بنیاد ہیں۔ شفقت اور وفاداری تیرے آگے آگے چلتی ہیں (زبور 89:14)۔

صداقت اور راستبازی کے لیے دعا پڑھنا جاری رکھیں