(پیدائش 24 باب (تیسرا حصہ

image_pdfimage_print

پچھلی بار ہم نے پڑھا تھا کہ ابرہام کے نوکر الیعزر نے خدا سے دعا مانگی تھی اور ایک خاص نشان ٹھہرایا تھا کہ جو لڑکی نہ صرف اسکو بلکہ اسکے اونٹوں کو بھی پانی پلائے گی وہی لڑکی ہو گی جسکو خدا نے اضحاق کے لیے چنا ہوگا۔  ابرہام  تو خدا کو اور اسکی آواز کو جانتا اور پہچانتا تھا مگر الیعزر  یہ جانتا تھا کہ خدا ہے جو کہ اسکے مالک پر کرم کرتا چلا آرہا ہے۔ ابرہام نے ہی اپنے نوکر کو یہ یقین دلایا تھا کہ خدا کا فرشتہ اسکے آگے آگے جائے گا کہ وہ اس ملک سے اضحاق کے لیے بیوی لائے۔ اور شاید اسی بنا پر الیعزر نے  خدا سے یہ خاص نشان مانگ تھا۔  ہم پچھلے دو حصوں میں خدا سے بات کرنے اور اسکی آواز کو پہچاننے پر بات کر رہے تھے اگر آپ کسی بھی ایسے موڑ پر ہیں کہ نہیں جانتے کہ کیا کریں تو آپ الیعزر کی طرح خدا سے خاص نشان مانگ سکتے ہیں۔  خدا آپ کی ضرور رہنمائی کرے گا۔ ہاں اگر آپ ایک ہی بات کے لیے ایک دفعہ نہیں دو دفعہ نہیں بلکہ بار ہا نشان مانگتے رہیں گے تو خدا بھی جانتا ہے کہ آپ اپنے دل کی بات سننا چاہ رہے ہیں نہ کہ اسکی 🙂

میں ساتھ ہی میں ایک بار پھر سے اپنے ان نوجوانوں سے جو یہ آرٹیکل پڑھ رہے ہیں ایک بار پھر سے کہہ دوں کہ اگر آپ  کو کوئی اپنی زندگی کے لئے جیون ساتھی  کے طور پر اچھا لگ رہا ہے مگر نہیں جانتے کہ آیا خدا کی بھی یہی مرضی ہے یا نہیں تو آپ بھی الیعزر کی طرح خدا سے کہہ سکتے ہیں کہ اگر یہ  میرا/میری جیون ساتھی بننے کے لائق نہیں یا وہ نہیں جس کو تو نے چنا ہے تو اسے میرے دل سے نکال اور میری زندگی میں اسکو لا جس کو تو نے چنا ہے کیونکہ کلام کہتا ہے جسکو خدا نے جوڑا ہے اسکو آدمی جدا نہ کرے  (مرقس 10:9)

الیعزر کا بھی خدا پر ایمان تھا تبھی وہ مکمل طور پر خدا پر لڑکی ڈھونڈنے کا فیصلہ چھوڑ رہا تھا اسلئے جب ابھی وہ اپنی دعا ختم کر ہی رہا تھا کہ ربقہ جو ابرہام کے بھائی نحور کی بیوی ملکاہ کے بیٹے بیتوایل سے پیدا ہوئی تھی اپنا گھڑا کندھے پر لئے ہوئے نکلی۔ وہ  خوبصورت اور کنواری لڑکی تھی۔  اس سے پیشتر کے میں آگے بڑھوں  میں انکو جو غیر شادی شدہ ہیں یہ بات بھی کہتی چلوں کہ کلام 1 کرنتھیوں کے 6 باب میں اپنے آپ کو حرامکاری سے پاک رکھنے کو کہتا ہے۔ یہ سوچنا کہ شادی کے بغیر کسی سے جسمانی تعلقات رکھنا مناسب ہے تو آپ غلط ہیں کیونکہ خدا نے اپنے دس احکامات دیتے وقت،  زنا کرنے سے منع کیا ہے۔  اپنے بدن کو صرف اور صرف اپنے جیون ساتھی کے لیے مخصوص کریں کیونکہ اسی میں ہی خدا کی برکت ہے آپ کے لیے۔

ابرہام کا نوکر ہماری طرح کلام نہیں پڑھ رہا تھا کہ اسے علم ہوتا کہ یہ ربقہ ہے جو کہ ابرہام کے بھائی کے گھرانے کی لڑکی ہے۔ وہ اسکے پاس گیا اور اس نے اس سے پانی مانگا۔ ربقہ نے پہلے اسے پانی دیا اور پھر اسکے بعد کہا کہ وہ اسکے اونٹوں کے لیے بھی پانی بھر بھر کر لائے گی۔  ابرہام کے نوکر کو اس بات کا علم تھا کہ کوئی بھی اسکو تو پانی پلانے کے لیے تیار ہو گی مگر دس اونٹوں کا پانی پلانا جو کہ نہ صرف پانی پیتے ہیں بلکہ اپنے لیے اپنے کوہان  میں پانی کو جمع بھی کرتے ہیں یہ ایک مشکل کام تھا ۔ یشوعا نے کہا کہ

 اور جو کوئی تجھے ایک  کوس بیگار میں لے جائے تو اسکے ساتھ دو کوس چلا جا  (متی 5:41)

ربقہ نے یہی کیا اس نے دو کوس تو کیا دس کوس بڑھ کر یہ محنت طلب کام کیا۔ جب ربقہ نے کام ختم کر لیا تو تب ابرہام کے نوکر نے اسے سونے کی ایک نتھ اور دو کڑے اسکے ہاتھوں کے لیے نکالے اور اس سے اسکے خاندان کا پوچھا۔ ابرہام کے نوکر کو علم تھا کہ جس لڑکی کو خدا خود چنے گا وہ لازمی ابرہام کے گھرانے کی ہی ہوگی اور وہی ہوا۔ ربقہ نے اسے بتایا کہ وہ نحور کے بیٹے بیتوایل کی بیٹی ہے۔ ابرہام کے نوکر نے اس سے یہ بھی پوچھا تھا کہ اگر اسکے باپ کے گھر میں انکے ٹکنے کی جگہ ہے اور ربقہ نے کہا کہ ہاں  ہے اور اسکے اونٹوں کے لیے  بھی بھوسا اور چارا ہے۔ تب ابرہام کے نوکر نے جھک کر خداوند کو سجدہ کیا۔ میں پہلے بھی کئی دفعہ کہہ چکی ہوں کہ کلام میں جہاں خداوند کا لفظ استعمال ہوا ہے وہ  عبرانی زبان میں "یہواہ” ہے۔ ابرہام کے نوکر نے یہواہ کو سجدہ کیا۔ آپ نے آخری بار خدا وند "یہواہ” کے حضور کب  شکرگزاری میں سجدہ کیا تھا؟ اگر نہیں  کیا تو اب کر سکتے ہیں ، خدا نے آپ کو روٹی، پانی، کپڑے دئے ہیں ۔ چھت دی ہے، کتنی ہی ایسی چیزیں دی ہیں جو آپ دیکھ کر کہہ سکتے ہیں کہ خدا نے آپ کو بہت سوں سے زیادہ دیا ہے۔ خدا کے حضور شکرگزاری میں ضرور سجدہ کریں اور وہ آپ کی تمام ضرورتوں کو خود پورا کرے گا۔

 کسی کنواری لڑکی کو ایسے ہی سونے کا زیور دینا عام بات نہیں تھی۔  جب ربقہ اپنے گھر میں یہ باتیں  بتا رہی تھی اور اسکے بھائی لابن نے اپنی بہن کی سونے کی نتھ اور سونے کے کڑے دیکھے تو وہ ابرہام کے نوکر کے پاس دوڑ کر گیا جو چشمے کے نزدیک کھڑا تھا۔ لابن کے بارے میں ہمیں آگے اور بھی گہرائی میں علم ہوگا کہ وہ دولت کا لالچی تھا۔ اسکو اپنی بہن کے لیے دولت نظر آئی تھی  اور شاید اپنے لیے بھی کیونکہ وہ گیا اور ابرہام کے نوکر کو اپنے گھر میں لایا۔ لابن کو علم ہو گیا ہوگا کہ ابرہام کو خدا نے کتنی عزت اور دولت دی ہے۔ اس نے بڑھ چڑھ کر ابرہام کے نوکر کی مہمانداری میں حصہ لیا۔

ہم  باقی باب کو اگلے حصہ میں  پڑھیں گے کیونکہ اس میں ابھی کچھ اور  بھی سیکھنے کو ہے۔

میری آپ کے لیے یہی دعا ہے کہ یہواہ پاک خدا آپ کے آگے آگے چلے اور آپ کے ان فیصلوں کو کرنا آسان بنائے جن فیصلوں کو کرنے کی قوت آپ نہیں رکھتے۔وہی آپ کو اس میں اپنی کامل مرضی ظاہر کرے۔ آمین