میرے آرٹیکل "مسیحیوں کو توریت پر کیوں عمل کرنا چاہئے؟” پر کچھ لوگوں نے کلام میں سے پولس رسول کے خطوط کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کچھ سوالات اٹھائے۔ میرا اپنا ارادہ تو یہ تھا کہ جب میں توریت کی سٹڈی مکمل کر لونگی تو پھر پولس (شاؤل ) کے خطوط پر سٹڈی شروع کروانگی تاکہ لوگوں کو سمجھنے میں آسانی ہو مگر چونکہ لوگوں کے خیال میں میرے پاس انکے سوالات کا جواب نہیں اسلئے میں نے انھیں آرٹیکل کی صورت میں لکھنا چاہا۔ مجھے بحث و مباحثہ پسند نہیں اسلئے کہ امثال کی کتاب میں بہت سے ایسے حوالے ہیں جو کہ اس بات کی تعلیم دیتی ہے پر مجھے اس بات کا بھی علم ہے کہ ان بحث و مباحثات سے وہ لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں جو کہ خاموشی سے کلام کو سیکھ رہے ہوتے ہیں۔ سوالات کریں مگر طنز اور بد زبانی سے پرہیز کریں۔ مجھے لوگوں کے سوالات کا جواب دینے میں کوئی اعتراض نہیں ہے مگر جو کلام کی بدگوئی اور بے ادبی کرتے ہیں مجھے ان سے بات کرنے کا کوئی شوق نہیں۔ (شریعت مسیحیوں کے لئے (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں
Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں
(پیدائش 48 باب (تیسراحصہ
پچھلے حصے میں ہم نے مختصراً راخل کے مقبرے پر بات کی تھی۔ یعقوب نے یوسف کو کہا تھا کہ وہ اپنے بیٹوں کو اسکے قریب لائے تاکہ وہ انہیں برکت دے۔ یعقوب نے یوسف کو کہا کہ اس نے تو کبھی یہ بھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اسکا منہ دیکھے گا لیکن خدا نے اسے یوسف کی اولاد بھی دکھائی۔ میرے ذہن میں کلام کی یہ آیت آ رہی ہے ، یسعیاہ 55:8 سے 9؛
خداوند فرماتا ہے کہ میرے خیال تمہارے خیال نہیں اور نہ ہی تمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔ کیونکہ جس قدر آسمان زمین سے بلند ہے اسی قدر میری راہیں تمہاری راہوں سے اور میرے خیال تمہارے خیالوں سے بلند ہیں۔
خدا ہماری سوچ اور سمجھ سے بڑھ کر ہمارے لئے اچھا کرتا ہے۔ (پیدائش 48 باب (تیسراحصہ پڑھنا جاری رکھیں
(پیدائش 48 باب (دوسراحصہ
پچھلے حصے میں ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب نے افرائیم اور منسی کو اپنے بیٹوں کے ساتھ اپنا لیا تھا جس کی بنا پر اسرائیل کے 12 قبیلے نہیں بلکہ 13 قبیلے گنے جاسکتے تھے۔ میں نے پچھلے حصے میں صرف پیدائش 48:1 سے 6 آیات کی تشریح بیان کی تھی۔ پیدائش کے ان دو باب 48 اور 49 کو پڑھ کر میرے ذہن میں کتنی ہی آیات اور میرے اپنے ذاتی مطالعے کے لکھے ہوئے نوٹ گزرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ مجھے علم ہے کہ میں شاید ان حصوں میں وہ تمام باتیں نہ لکھ پاؤں جو میں نے سیکھی ہیں کیونکہ جب لکھنے بیٹھتی ہوں تو ان تمام باتوں کو ترتیب میں میرے لئے لکھنا اور بیان کرنا شاید اسلئے مشکل ہو جاتا ہے کہ نہ تو میں نے بائبل کی تعلیم دوسروں کو دینے کے لئے خود کوئی تعلیم حاصل کی ہے اور نہ ہی آڑٹیکلز کو لکھنا میرا پیشہ رہا ہے۔ میں بس ایک عام سی عورت ہوں جو کہ کلام کی باتوں کو آپ کے ساتھ بانٹتی ہوں۔ پچھلی دفعہ کچھ باتیں میرے ذہن میں تھیں جو کہ میں نے سوچا تھا کہ اگلی دفعہ لکھوں گی مگر مجھے ابھی یاد نہیں آ رہا کہ وہ باتیں کیا تھیں۔ اسلئے میں اس حصے کا مطالعہ پیدائش 48:7 سے شروع کرنے لگی ہوں۔ (پیدائش 48 باب (دوسراحصہ پڑھنا جاری رکھیں
پولس خدا کا چنا رسول؟
پولس خدا کا چنا رسول:
گو کہ مجھے علم تھا کہ بہت سےلوگ جو اپنے آپ کو مسیحی کہتے ہیں مگر ہیں نہیں، اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پولس ایک جھوٹا رسول ہے جس نے مسیحیوں کو یشوعا کی اصل تعلیم سے ہٹا کر اپنی تعلیم پر لگا دیا ہے مگر مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ کوئی پاکستانی مسیحیوں کو بھی ان باتوں کی تعلیم دے رہا ہے۔ میرا اس آرٹیکل کا لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ میں انکو غلط ثابت کر سکوں جو کہ مسیحیوں کو یہ سیکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پولس، خود سے تعینات کردہ ایک جھوٹا رسول ہے۔ وہ لوگ گلتیوں 1:1 کا حوالہ دیتے ہیں جس میں لکھا ہے؛
پولس کی طرف سے جو نہ انسانوں کی جانب سے نہ انسان کے سبب سے بلکہ یسوع مسیح اور خدا باپ کے سبب سے جس نےاسکو مردوں میں سے جلایا رسول ہے۔ پولس خدا کا چنا رسول؟ پڑھنا جاری رکھیں
تناخ اور تلمود
تناخ اور تلمود میں کیا فرق ہے؟
میرا یہ آرٹیکل تناخ اور تلمود کا مختصر سا تعارف ہے تاکہ آپ ان سے آشنا ہوسکیں کہ یہ کیا ہیں اور ان میں کیا فرق ہے۔
تناخ, תַּנַ"ךְTanach or Tanakh , کیا ہے؟
مسیحیوں کی زبان میں "تناخ "کو پرانا عہد نامہ کہتے ہیں اور یہودیوں کے لیے یہی پرانا عہد نامہ "تناخ” سے جانا جاتا ہے۔اگر تناخ اور پرانے عہد نامے میں کوئی فرق ہے تو وہ کتابوں کی ترتیب اور گنتی کا ہے۔ تناخ کی کتابیں، تین حصوں پر مشتمل ہیں۔ تناخ اور تلمود پڑھنا جاری رکھیں
عید فطیر
عید فطیر کیا ہے؟
عید فطیر کو اردو کلام میں بے خمیری روٹی بھی کہتے ہیں۔ عبرانی زبان میں عید فطیر کو "حگ ہامتزاوت، חַ֥ג הַמַּצּ֖וֹת، Chag HaMatzot” کہتے ہیں۔ آپ کو اسکا ذکر احبار 23:6 سے8 میں ملے گا۔
اور اسی مہینے کی پندرہویں تاریخ کو خداوند کے لئے عید فطیر ہو۔ اس میں تم سات دن تک بے خمیری روٹی کھانا۔ پہلے دن تمہارا مقدس مجمع ہو۔ اس میں تم کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔ اور ساتوں دن تم خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا اور ساتویں دن پھر مقدس مجمع ہو۔ اس روز تم کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔ عید فطیر پڑھنا جاری رکھیں
عید فسح
عید فسح کیا ہے؟
عید فسح خدا کی مقرر کردہ عیدوں میں سے ایک عید ہے۔ آپ اسکے بارے میں احبار 23 باب میں پڑھ سکتے ہیں۔ عبرانی زبان میں فسح کو "پیساخ، פֶּסַח، Pesach” کہتے ہیں اور اسکا معنی ہے "پار کرنا”۔ اس عید کو کیوں مناتے ہیں؟ اسکی کہانی ہمیں کلام میں خروج کی کتاب میں ملے گی۔
خروج کی کتاب میں بیان کیا گیا ہے کہ خداوند نےموسیٰ نبی کو فرعون کے پاس بھیجا تھا کہ اسرائیل کو ملک مصر کی غلامی سے رہائی دیں۔ اس تہوار کو کیسے منانا تھا اسکا تفصیل میں بیان ہمیں خروج 12 باب میں نظر آئے گا۔ خداوند نے موسیٰ نبی کو حکم دیا تھا کہ نیسان کا مہینہ انکے لئے مہینوں کا شروع اور سال کا پہلا مہینہ ہو۔ انہیں اس مہینے کی 10 تاریخ کو اپنے آبائی خاندان کے مطابق ایک بے عیب اور یکسالہ برہ چننا تھا اور 14 تاریخ کو اسے شام کے وقت ذبح کرنا تھا۔ پھر انہیں اس برہ کے تھوڑا سا خون لیکر اس گھر کے دروازوں کی چوکھٹ اور دونوں بازوں پر لگانا تھا جہاں انھوں نے اس برہ کے گوشت کو اسی رات آگ پر بھون کر بے خمیری روٹی اور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھانا تھا۔ خداوند نے انہیں خروج 12:24 سے 27 تک میں ایسا حکم دیا تھا؛ عید فسح پڑھنا جاری رکھیں
(پیدائش 48 باب (پہلا حصہ
آپ کلام میں سے پیدائش 48 کا پورا باب خود پڑھیں، میں صرف وہی آیات لکھوں گی جس کی ضرورت سمجھونگی۔
پیدائش 48 اور 49 باب میں کچھ بائبل کی وہ پیشن گوئیاں ہیں جن کو سمجھنے پر کلام کی باقی کتابوں کی باتیں بہتر سمجھ میں آتی ہیں۔ بنیاد غلط تو پوری عمارت خطرے میں، ہمیں اپنی بنیاد کو پختگی سے قائم کرنا ہے۔ ہم کچھ حصوں میں ان باتوں کو تفصیل میں پڑھیں گے۔ پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب اپنے گھرانے کے ہمراہ ملک مصر میں یوسف کے پاس رہنے کو گیا۔ اس نے یوسف سے وعدہ لیا کہ وہ اسکے مرنے پر اسکو وہیں دفن کریگا جہاں اسکے باپ دادا دفن ہیں۔ اب ہم آگے پڑھتے ہیں۔ یوسف ملک مصر کا دوسرا بڑا حاکم تھا۔ جب اسے علم ہوا کہ اسکا باپ بیمار ہے تو وہ اپنے دونوں بیٹوں منسی اور افرائیم کو ساتھ لے کر اپنے باپ سے ملنے کو گیا۔ اسکی اطلاع جب یعقوب کو پہنچی کہ یوسف آ رہا ہے تو وہ سنبھل کر پلنگ پر بیٹھ گیا۔ (پیدائش 48 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 47 باب
آپ کلام میں سے پیدائش کا 47 باب پورا خود پڑھیں۔
کہنے کو تو یوسف مصر کا دوسرا بڑا حاکم تھا مگر اس نے یہی مناسب سمجھا کہ فرعون خود انکو جشن میں رہنے کی اجازت دےگو کہ اس نے اپنے خاندان کو فی الحال کے لئے جشن میں ہی ٹھہرایا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ وہ فرعون کے آگے جواب دہ ہے اسلئے اپنے خاندان کے معاملے میں اس نے فرعون کی اجازت چاہی۔ یوسف فرعون کے پاس گیا اور اسے خبر دی کہ اسکا خاندان بمعہ اپنے تمام گلے کے جشن کے علاقے میں ہیں۔ پیدائش 47 باب پڑھنا جاری رکھیں
پیدائش 46 باب
آپ کلام میں سے پیدائش کا 46 باب پورا خود پڑھیں۔
پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں کے سامنے بے نقاب کیا اور اپنے باپ کو اسکے خاندان سمیت اپنے پاس بلانے کے لئے گاڑیاں بھیجیں۔
کس نے سوچا ہوگا کہ یعقوب کی خوشیاں اسکے بڑھاپے میں مکمل ہو سکتی ہیں۔ اس نے بھی تو کتنے غم سہے تھے صرف اور صرف برکتوں کو حاصل کرنے کے لئے ، تبھی تو خدا نے اسکا نام بدل کر اسرائیل رکھ دیا یہ کہہ کر کہ "تو نے خدا اور آدمیوں کے ساتھ زورآزمائی کی اور غالب ہوا (پیدائش 32:28)۔ اگر آپ کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل کا نام اسکی سرکشی کے باعث پڑا تو آپ غلط ہیں۔ اسکو شروع سے ہی ان باتوں سے لگاؤ تھا جو خدا کی نظر میں قابل ستائش تھیں۔ جب اس نے اپنے بھائی عیسو سے اسکے پہلوٹھے ہونے کا حق دال کے عوض خریدا تھا تو وہ اس نے پہلوٹھے کی دولت حاصل کرنے کے لئے نہیں خریدا تھا۔ اسے تب بھی خدا کی برکت چاہیے تھی۔ اور جب خدا سے بھی اس نے زورآزمائی کی تھی تو وہ اس نے خدا کی برکت پانے کے لئے کی تھی۔ اپنا سب کچھ تو وہ اس زور آزمائی سے پہلے عیسو کو نذرانہ کے طور پر بھیج چکا تھا۔ وہ تب برکت پانے میں غالب آیا جب وہ خالی ہاتھ تھا۔ پیدائش 46 باب پڑھنا جاری رکھیں