image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

خروج 11 باب

آپ کلام میں سے خروج کا 11 باب پورا خود پڑھیں۔

ہم نے پچھلے باب کے مطالعے کے آخری حصے میں پڑھا تھا کہ فرعون نے موسیٰ کو دھمکی دی تھی کہ اب اگر موسیٰ فرعون کے سامنے آیا تو وہ مارا جائے گا۔ فرعون  اب تک تو موسیٰ پر ہاتھ اٹھانے سے گریز کرتا آیا تھا۔ ہمیں  اس بات کا علم ہے کہ یہ موسیٰ پر خداوند کی مہربانی اور فضل تھا کہ وہ اسکا چنا ہوا خاص خادم تھا اور کوئی بھی  اس پر ہاتھ نہیں اٹھا سکتا تھا کیونکہ خداوند کی اسکے لئے یہ مرضی نہیں تھی۔ فرعون نے سوچا ہو گا کہ اب اسے موسیٰ کی پرواہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ موسیٰ اسکی اس دھمکی کو نظر انداز نہیں کرنے لگا۔ وہ ابھی تک یہ نہیں جان پایا تھا کہ اسکا  مخالف موسیٰ نہیں بلکہ خدا  تھا۔موسیٰ کو یوں دھمکی دینے سے اس پر اور اسکے لوگوں پر آئی ہوئی وبائیں  ختم نہیں ہوجائیں گی۔  فرعون  نے خداوند یہوواہ  کو اپنا دشمن بنایا تھا۔ افسوس کے فرعون کی طرح بہت سے لوگوں نے خداوند کو اپنا دشمن بنا لیا ہے اور انھیں اس بات کا احساس تک نہیں ہے۔ خروج 11 باب پڑھنا جاری رکھیں

خروج 10 باب

آپ کلام میں سے  خروج 10 باب پورا خود پڑھیں ۔

خروج 10:1 کو پڑھ کر عموماً لوگ خدا کے لئے سوچتے ہیں کہ خدا نے فرعون اور اسکے نوکروں کے دل کو سخت کیا  تھا مگر میں نے خروج 9 باب کے مطالعے میں کلام سے دکھایا تھا کہ فرعون  پوری طرح سے خداوند کے حضور میں عاجز نہیں ہوا تھا۔  خداوند ان پر مکمل طور پر ثابت کرنا چاہتا تھا کہ کائنات میں ہر طرح کا اختیار خداوند کے پاس ہے۔  فرعون خداوند کو کچھ باتوں میں اپنے سے بڑا خدا سمجھ رہا ہوگا مگر وہ خداوند کے آگے ابھی بھی مکمل طور پر عاجز نہیں تھا تبھی خداوند نے موسیٰ اور ہارون کے ذریعے فرعون کو یہ پیغام دیا تھا (خروج 10:3)؛

اور موسیٰ اور ہارون نے فرعون کے پاس جاکر اس سے کہا کہ خداوند عبرانیوں کا خدا یوں فرماتا ہے کہ تو کب تک میرے سامنے نیچا بننےسے  انکار کریگا؟ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عبادت کریں۔ خروج 10 باب پڑھنا جاری رکھیں

خروج 9 باب – دوسرا حصہ

ہم نے پچھلے حصے کے آخر میں پڑھا تھا کہ خداوند نے  موسیٰ کے ذریعے فرعون کو یہ پیغام دیا تھا کہ اب کی بار وہ سب بلائیں فرعون کے دل اور اسکے نوکروں اور اسکی رعیت پر نازل کریگا تاکہ وہ جان لے کہ تمام دنیا میں خداوند کی مانند کوئی نہیں ہے۔خداوند نے اسے اسلئے ابھی تک زندہ رہنے دیا تھا تاکہ وہ بھی جان لے کہ خدا کوئی اور نہیں بلکہ صرف اور صرف یہوواہ ہے۔  خداوند نے اسے پہلے سے ہی خبردار کیا تھا کہ وہ ان پراتنے بڑے بڑے  اولے برسانے والا ہے کہ مصر میں آج تک ایسے اولے نہیں پڑے ہونگے۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ  جب ہمیں امریکہ آئے ہوئے چند سال ہوئے تھے کہ ورجینیا میں ایک بار  گولف  یا ٹیبل ٹینس کے چھوٹے بال کے سائزجتنے اولے پڑے تھے ۔ بہت سے لوگوں کی گاڑیوں کے شیشوں میں دراڑ پڑ گئی، کچھ کے گھروں کی چھتوں اور کھڑکیوں  کا بھی نقصان ہواتھا۔ جب بھی میں ملک مصر کی اولوں کے پڑنے کی وبا کا سوچتی ہوں تو مجھے ہمیشہ یہ دن یاد آتا ہے۔ خداوند کا شکر ہے کہ ہمیں اس نے ہر قسم کے نقصان سے بچا کر رکھا تھا۔ خروج 9 باب – دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

خروج 9 باب – پہلا حصہ

آپ کلام میں سے خروج کا 9 باب پورا پڑھیں؛

پچھلے باب کے آخر میں  ہم نے پڑھا تھا کہ خداوند مصریوں پر مچھروں کے غول لے کر آیا تھا اور فرعون کے کہنے پر موسیٰ نے جب خدا سے فریاد کی تو خداوند نے ان پر سے مچھروں کی وبا کو ختم کر دیا تھا ، فرعون اپنے کہے سے ایک بار پھر سے پھر گیا اور اس نے بنی اسرائیل کو نہ جانے دیا۔

ایک بار پھر سے خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ میرے لوگوں کو جانے دو۔ اگر تم انکو روکتے رہے اور انکو جانے سے منع کرتے رہے تو خداوند تمہارے کھیتوں کے جانوروں پر  بھیانک بیماریاں لائے گا  مگر بنی اسرائیلیوں کے کسی جانور کی جان نہیں جائے گی۔ خداوند نے وقت طے کر دیا تھا اور  اگلے دن مصر کے کھیت کے تمام جانور مر گئے لیکن بنی اسرائیلیوں کے جانور میں سے کوئی نہیں مرا۔ خروج 9 باب – پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

خروج 8 باب

آپ کلام سے خروج کا 8 باب مکمل خود پڑھیں۔

ہم نے پچھلے باب میں پڑھا تھا کہ خدا نے دریائے نیل کا پانی خون بنا دیا تھااور انھیں اس مصیبت میں سات دن گذر گئے تھے ۔اب خداوند نے ایک بار پھر سے موسیٰ کو کہا کہ جاکر فرعون کو خبردار کرے کہ وہ خداوند کے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ خداوند کی عبادت کریں اور اگر وہ ایسا نہیں کرے گا تو خداوند اسکے ملک پر مینڈکوں کی آفت لے کر آئیگا اور ہر جگہ پر اتنے مینڈک ہوجائیں گے کہ وہ انکی آرام گاہ انکے بستروں یہاں تک کہ تنوروں اور آٹا گوندھنے کے لگنوں میں بھی ہونگے۔ پہلی آفت بھی فرعون کو خبردار کرکے دی گئی تھی اور اب دوسری بھی۔ خروج 8 باب پڑھنا جاری رکھیں

خروج 7 باب

آپ کلام میں سے خروج کا 7 باب پورا خود پڑھیں۔ میں وہی آیات درج کرونگی جسکی ضرورت سمجھونگی۔

پچھلے باب کے آخر میں ہم نے پڑھا تھا کہ خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا کہ جو کچھ خدا کہے وہ موسیٰ آگے فرعون کو کہے۔ موسیٰ کو ابھی بھی اس بات کی فکر تھی کہ فرعون کیونکر اسکی سنے گا۔ خداوند کے پاس موسیٰ کی اس بات کا حل موجود تھا۔  ہم خروج 7:1 میں پڑھتے ہیں کہ  خدا  نے موسیٰ کو جواب میں کہا؛

پھر خداوند نے موسیٰ سے کہا دیکھ میں نے تجھے فرعون کے لئے گویا خدا ٹھہرایا اور تیرا بھائی ہارون تیرا پیغمبر ہوگا۔ خروج 7 باب پڑھنا جاری رکھیں

خروج 6 باب

آپ کلام میں سے خروج 6 باب پورا خود پڑھیں۔

پچھلے باب کے آخر میں ہم نے پڑھا تھا کہ موسیٰ نے خدا سے کہا  کہ کیوں  خدا نے لوگوں کو دکھ میں ڈالا۔ خروج 6:1 اسی دعا کا جواب ہے ۔ خدا نے موسیٰ کو کہا کہ  اب موسیٰ دیکھیگا کہ خداوند فرعون کے ساتھ کیا کرتا ہے کہ وہ خود بنی اسرائیل کو اپنے ملک سے نکال دیگا۔

خروج 6:2 سے 3 میں ایسے لکھا ہے؛

پھر خدا نے موسیٰ سے کہا میں خداوند ہوں۔ اور میں ابرہام اور اضحاق اور یعقوب کو خدای قادر مطلق کے طور پر دکھائی دیا لیکن اپنے یہوواہ نام سے ان پر ظاہر نہ ہوا۔ خروج 6 باب پڑھنا جاری رکھیں

یوناہ 4 باب

آپ کلام میں سے یوناہ 4 باب مکمل خود پڑھیں ۔

پچھلے باب کے آخر میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوناہ کے منادی کرنے پر نینوہ کے تمام شہریوں اور حاکموں نے اپنے آپ کو خدا کے حضور میں عاجز کیا تھا جسکی بنا پر خدا ان پر عذاب نہیں لایا اور انھیں ہلاک نہیں کیا۔ یہ حقیقت ہے کہ خدا تب تک کچھ نہیں کرتا جب تک کہ وہ لوگوں کو پہلے سے آگاہ نہ کر دے کیونکہ عاموس 3:7 میں لکھا ہے؛

یقیناً خداوند خدا کچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خدمت گذار نبیوں پر پہلے آشکارا نہ کرے۔

خدا نے نینوہ کو برباد کرنے کی خبر بھی اپنے نبی کے ذریعے ان تک پہلے سے پہنچائی تھی مگر انکے توبہ کرنے پر خدا نے ان پر عذاب نازل نہیں کیا۔ کیونکہ کلام میں لکھا ہے(حزقی ایل 18:23اور 32):

خداوند خدا فرماتا ہے کیا شریر کی موت میں میری خوشی ہے اور اس میں نہیں کہ وہ اپنی روش سے باز آئے اور زندہ رہے؟
کیونکہ خداوند خدا فرماتا ہے مجھے مرنے والے کی موت سے شادمانی نہیں۔ اسلئے باز آو اور زندہ رہو۔ یوناہ 4 باب پڑھنا جاری رکھیں

یوناہ 3 باب

آپ کلام میں سے یوناہ کا 3 باب پورا خود پڑھیں ۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوناہ نے مچھلی کے پیٹ سے خداوند سے دعا کی اور خداوند نے مچھلی کو حکم دیا اور مچھلی نے یوناہ کو خشکی پر اگل دیا۔ یوناہ نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ اگر وہ خداوند کے حضور سے بھاگے گا تو خداوند اسکو اپنے سے پاتال تک دور کر سکتا ہے۔ اسکا معجزانہ طور پر ایک بار پھر سے خشکی پر آنا اسی بات کا ثبوت ہے کہ خداوند یہوواہ کے لئے کچھ بھی کرنا ناممکن نہیں۔

 ایک بار پھر سے خداوند کا کلام یوناہ پر نازل ہوا (یوناہ 3:2)

کہ اٹھ  اس بڑے شہر نینوہ کو جا اور وہاں اس بات کی منادی کر جسکا میں تجھے حکم دیتا ہوں۔ یوناہ 3 باب پڑھنا جاری رکھیں

یوناہ 2 باب

آپ کلام میں سے یوناہ کا 2 باب خود مکمل پڑھیں۔

ہم نے پچھلے باب کے آخری حصے میں پڑھا تھا کہ یوناہ نے ملاحوں کے پوچھنے پر انکو صلاح دی تھی کہ وہ اسے اٹھا کر سمندر میں پھینک دیں تو سمندر انکے لئے ساکن ہوجائیگا کیونکہ وہ جانتا ہےکہ سمند ر میں طوفان اسکے سبب سے آیا ہے۔ یوناہ کے پہلے باب میں ہمیں کہیں پر بھی یہ نہیں لکھا نظر آئے گا کہ اس نے ایسا مشورہ خدا کے کہنے پر دیا تھا یا اس نے خداوند کی پہلے رائے جاننے کی کوشش کی تھی اور پھر یہ صلاح دی تھی۔ کیا یوناہ ابھی بھی خدا کا حکم ماننے سے گریز کر رہا تھا؟ یولکت شیمونی، Yulkut Shimoni میں ایک ربی نے اسکی تشریح میں کہا کہ ” یوناہ خود کو سمندر میں ہلاک کرنا چاہتا تھا”۔ انکی نظر میں یوناہ ابھی بھی خدا کا حکم ماننے کی بجائے مرنا منظور کر رہا تھا۔ مگر کیوں؟ یوناہ 2 باب پڑھنا جاری رکھیں