آپ کلام میں سے خروج کا 9 باب پورا پڑھیں؛
پچھلے باب کے آخر میں ہم نے پڑھا تھا کہ خداوند مصریوں پر مچھروں کے غول لے کر آیا تھا اور فرعون کے کہنے پر موسیٰ نے جب خدا سے فریاد کی تو خداوند نے ان پر سے مچھروں کی وبا کو ختم کر دیا تھا ، فرعون اپنے کہے سے ایک بار پھر سے پھر گیا اور اس نے بنی اسرائیل کو نہ جانے دیا۔
ایک بار پھر سے خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ میرے لوگوں کو جانے دو۔ اگر تم انکو روکتے رہے اور انکو جانے سے منع کرتے رہے تو خداوند تمہارے کھیتوں کے جانوروں پر بھیانک بیماریاں لائے گا مگر بنی اسرائیلیوں کے کسی جانور کی جان نہیں جائے گی۔ خداوند نے وقت طے کر دیا تھا اور اگلے دن مصر کے کھیت کے تمام جانور مر گئے لیکن بنی اسرائیلیوں کے جانور میں سے کوئی نہیں مرا۔ مصریوں کے صرف کھیتوں کے جانور مرے تھے تمام کے تمام جانور نہیں۔ فرعون کو یقین نہیں ہوگا کہ بنی اسرائیلیوں کے جانور نہیں مرے تبھی اس نے لوگوں کو بھیجا کہ پتہ کریں کہ آیا بنی اسرائیلیوں کے جانور مرے ہیں یا نہیں ۔ فرعون اپنی ضد پر قائم رہا اور اس نے لوگوں کو نہیں جانے دیا۔ ابھی تک خداوند کو فرعون کے دل کو سخت کرنے کی ضرورت نہیں پڑی تھی جیسا کہ لوگ ہمیشہ سوچتے آئے ہیں۔ فرعون خود ہی اتنا ضدی تھا کہ نقصان ہونے کے باوجود بھی خداوند کے آگے اپنی اکڑ میں قائم تھا۔ خداوند نے "گوئیم” اور "امیم” میں فرق دکھلایا۔ اگر آپ میرے آرٹیکلز شروع سے نہیں پڑھتے آئے تو شاید آپ کو اس بات کا علم نہ ہو کہ عبرانی زبان میں "گوئیم” تمام غیر قوموں کے لئے لفظ ہے مگر "امیم” خاص خدا کے لوگوں کے لئے/ چونکہ ہم ترجمہ پڑھتے ہیں اسلئے ہمیں اکثر پتہ نہیں چل پاتا کہ کس جگہ پر گوئیم کا استعمال ہوا ہے اور کس جگہ پر امیم کا۔ میں نے پیدائش کے مطالعے میں خاص ان باتوں کی تشریح کی تھی۔
میں نے پچھلے حصے میں بیان کیا تھا کہ مصری لوگ گائے کو مقدس جانتے تھے ساتھ میں اور چوپائے بھی تھے مگر گائے/بیل انکی نظر میں اتنے زیادہ مقدس تھے کہ بنی اسرائیل بھی ان سے متاثر تھے۔ ہم آگے پڑھیں کہ بنی اسرائیل نے بھی جب بت بنانے کا سوچا تو انہوں نےبھی اپنے لئے ایک بچھڑا بنا لیا۔ میں ان تمام معبودوں کے نام نہیں لکھ رہی کیونکہ مجھے پتہ نہیں کہ اردو میں انکے نام کیا ہیں مگر امید کرتی ہوں کہ آپ کو خود بھی علم ہوگا کیونکہ بہت سی انڈین فلموں میں آپ نے شاید خود بھی دیکھا ہو۔ ہر خطے میں ان معبودوں کے نام فرق فرق ہیں ۔ جن جانوروں کو مصری ہلاک کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے ، انکو خدا نے ہلاک کردیا۔ مصریوں کی نظر میں تو یہ جانور انکے خداؤں کا درجہ رکھتے تھے مگر یہوواہ پاک خدا نے انھیں اس بات کا ثبوت دیا کہ اسکا اختیار ان پر بھی ہے وہ جس کی چاہے جان لے سکتے ہے۔
ایک بار پھر سے اگلی وبا بھیجنے کے لئے خدا نے فرعون کو خبردار کرنے کی ضرورت نہیں سمجھی ۔ خدا نے موسیٰ اور ہارون کو کہا کہ اپنی مٹھی میں بھٹی کی راکھ لے کر فرعون کے سامنے راکھ کو ہوا میں پھینکے جو کہ دھول بن جائے گی اور مصر کے آدمیوں یا جانور پر جب پڑیگی تو انکی چمڑیوں پر پھوڑے پھنسی پھوٹ آئینگے۔ وہی بھٹیاں جس میں خداوند کے لوگ بنی اسرائیل اینٹیں بناتے تھے اب خدا انھی بھٹیوں کی راکھ کو مصریوں پر وبا لانے کے لئے استعمال کر رہا تھا۔ اگر آپ نے بھی اپنی زندگی میں دوسروں کے ہاتھوں بہت سختیاں جھیلی ہیں تو اس کہانی کو یاد رکھیں کہ خداوند آپ کے دشمنوں کو بھی ایسے ہی سزا دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ مصری جادوگر بھی اس وبا کا شکار ہوئے کہ وہ موسیٰ کے سامنے کھڑے نہ رہ سکے۔ یہ آخری دفعہ ہے کہ ہم ان مصری جادوگروں کے بارے میں یہاں پڑھیں گے اسکے بعد وہ پھر موسیٰ اور ہارون کے سامنے اپنی جادوگری کی قابلیت کا ثبوت دکھاتے نظر نہیں آئیں گے۔
اب کی بار خداوند نے فرعون کے دل کو سخت کر دیا مگر اسکی وجہ فرعون خود ہی تھا کیونکہ وہ خداوند کے آگے اسکی عظمت اور جلال کا اقرار نہیں کرنا چاہتا تھا تبھی اس نے موسیٰ اور ہارون کی نہ سنی۔ مجھے یاد نہیں کہ آیا میں نے یہ بات پہلے بیان کی تھی یا نہیں کہ مصریوں پر آئی ہوئی وبائیں تین تین کے سیٹ کی صورت میں تھی ہر تین وباؤں میں آپ پڑھیں گے کہ خدا نے پہلی دو وبائیں فرعون کو خبردار کرکے بھیجی اور پھر تیسری بغیر وارننگ کے۔ اس پھوڑے پھنسی والی وبا کے ساتھ وباؤں کے دو سیٹ ختم ہوئے۔ اب ہم اگلی تین وباؤں کے آخری سیٹ کا پڑھیں گے۔
ایک بار پھر سے خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ صبح سویرے اٹھ کر فرعون کے آگے جا کھڑا ہو اور اسے کہے کہ وہ خداوند کے لوگوں کو جانے دے کیونکہ اگر وہ ایسا نہیں کریگا تو خداوند فرماتا ہے (خروج 9:14 سے 17):
کیونکہ میں اب کی بار اپنی سب بلائیں تیرے دل اور تیرے نوکروں اور تیری رعیت پر نازل کرونگاتاکہ تو جان لے کہ تمام دنیا میں میری مانند کوئی نہیں ہے۔ اور میں نے تو ابھی ہاتھ بڑھا کر تجھے اور تیری رعیت کو وبا سے مارا ہوتا اور تو زمین پر ہلاک ہوجاتا۔ پر میں نے تجھے فی الحقیقت اسلئے قائم رکھا ہے کہ اپنی قوت تجھے دکھاؤں تاکہ میرا نام ساری دنیا میں مشہور ہوجائے۔ کیا تو اب بھی میرے لوگوں کے مقابلہ میں تکبر کرتا ہے کہ انکو جانے نہیں دیتا؟
خداوند نے انھیں موسیٰ کے ذریعے خبردار کیا کہ وہ ان پراتنے بڑے بڑے اولے برسائے گا جو کہ مصر کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں پڑے۔ پس آدمی بھیج کر اپنے چوپایوں کو اندر کرلے کیونکہ جو کوئی بھی باہر میدان میں ہوگا وہ ہلاک ہوجائیگا۔ فرعون کے جو خادم خداوند کے کلام سے ڈرتے تھے و ہ اپنے نوکروں اور چوپایوں کو گھر میں بھگالے آئے۔ اسکے باوجود ایسے بھی لوگ تھے جنہوں نے خداوند کے کلام کا لحاظ نہ کیا۔
ان آیات میں خداوند کے کلام کا ذکر ہے جو کہ خداوند نے موسیٰ کے ذریعے فرعون اور ملک مصر کے باشیوں تک پہنچایا تھا۔ ہمارے پاس بھی خداوند کا کلام موجود ہے جس میں آنے والے آخری دنوں/خداوند کے دن کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔ افسوس کہ مصریوں کی طرح بہت کم مسیحی ہیں جو کہ خداوند کے کلام کا ڈر رکھتے ہیں اور باقی کچھ لحاظ نہیں کرتے۔ اگر آپ کے گھر میں بھی بائبل کے اوپر گرد جمی ہوئی ہے تو آپ میں اور ان مصریوں میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے جنہیں خداوند کے کلام کا لحاظ نہیں۔ بائبل پر پڑی گرد ہی اس بات کی نشانی ہے کہ آپ کو اسکے کلام کی کتنی قدر ہے۔ کیونکہ آپ خداوند کے کلام کا اتنا بھی لحاظ نہیں کرتے کہ اسکو کم سے کم پاک ہی رکھ لیں اور اگر پڑھ کر جان کر بھی خبردار نہیں ہوتے تو ویسے ہی جیسے کہ وبا مصریوں کے سروں پر پڑی آپ پر بھی جلد ہی آ جائے گی۔
فرعون کا تکبر اتنا زیادہ تھا کہ وہ خداوند کی قوت و طاقت کے آگے جھکنا نہیں چاہتا تھا۔ شیطان کے بارے میں بھی کلام ایسے ہی کہتا ہے کہ اس میں تکبر تھا۔ اپنے آپ کو ہر قسم کے تکبر سے پاک کریں چاہے وہ جسمانی تکبر ہے یا پھر روحانی۔ روحانی کس طرح؟ میں بہت سے لوگوں کو جانتی ہوں جو کہ سوچتے ہیں کہ اب چونکہ ان میں خداوند کے کلام کا علم اتنا ہے اسلئے انھیں باقی وہ لوگ حقیر لگتے ہیں جو کہ کلام کو نہیں جانتے۔ مجھے ان روحانی لوگوں کو یاد دلانا ہے کہ مت بھولیں کہ کبھی آپ خود بھی اس طرح سے تھے جب آپ کو کلام کی سمجھ نہیں تھی۔ دوسروں کو کلام کی باتیں بتاتے ہوئے اپنے آپ کو عظیم مت جانیں کیونکہ یہ خداوند کا آپ پر فضل ہے کہ اس نے آپ کو گناہ کی دلدل سے نکالا اور اپنے لوگوں میں شمار کیا اور کلام کی روح عطا کی۔
ہم خروج 9 باب کا باقی مطالعہ اگلی دفعہ کریں گے۔ میری خداوند سے اپنے لئے اور آپ کے لئے خاص دعا ہے کہ وہ ہمیں ہر طرح کے تکبر سے پاک رکھے بلکہ عاجزی کی روح عطا کرے کیونکہ تکبر خدا کی طرف سے نہیں بلکہ شیطان کی طرف سے ہے۔ یشوعا کے نام میں۔ آمین