image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

نحمیاہ 2 باب (پہلا حصہ)

آپ کلام میں سے نحمیاہ کا 2 باب مکمل  پڑھیں۔

نحمیاہ کا 1 باب  اس جملے سے ختم ہوتا ہے کہ "میں تو بادشاہ کا ساقی تھا۔” ہم نے عزرا کے مطالعے میں پڑھا تھا کہ عزرا کاہنوں میں سے تھا۔ میں نے عزرا کے مطالعے میں بار بار ذکر کیا ہے کہ ہم نے اسکا مطالعہ تفصیل میں نہیں کیا ہے۔ عزرا نے دوسری ہیکل میں خداوند کی خدمت کو اسی طرح سے نافذ کرنے کی کی تھی جس طرح سے داود بادشاہ نے  حکم دیا تھا مگر  عزرا نے کچھ اور باتوں کو بھی نافذ کیا تھا جن  پر یہودی اور میسانک یہودی ابھی بھی عمل کرتے ہیں۔   عزرا اگر خداوند کے کاہنوں میں سے تھا تو نحمیاہ خداوند کے عام لوگوں میں سے تھا جس کو خداوند نے خاص مقصد کے لئے استعمال کیا۔ نحمیاہ سیاست دان تو نہیں تھا مگر آپ اسکو اس مطالعے کو سمجھنے کے لئے ایسا سوچ سکتے ہیں۔ کیونکہ ایک عام سیاست دان اپنے علاقے کے لوگوں کے لئے صدر کے سامنے درخواستیں پیش کرتے ہیں اور اپنے علاقے کی بھلائی کا کام کرتے ہیں۔ نحمیاہ 2 باب (پہلا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

نحمیاہ 1 باب (دوسرا حصہ)

نحمیاہ کے پچھلے مطالعہ میں ہم نے پڑھا تھا کہ نحمیاہ یروشلیم شہر کی فصیل کا  اور اسکے پھاٹکوں کا سن کر رویا تھا۔ نحمیاہ  غیر قوموں میں رہتا تھا مگر اسے اپنے آبائی ملک سے محبت تھی۔  میں نے پچھلے مطالعہ میں ذکر کیا تھا کہ عبرانی کیلنڈر تموز 17 روزہ کا دن ہے۔ گو کہ اس سال یہ جولائی 23 کو تھا مگر روزہ  جولائی 24 کو تھا کیونکہ جولائی 23 سبت کا دن تھا۔ تموز 17 سے 9 آب تک  21 دن بنتے ہیں اور یہودی/میسیانک یہودی  ان دنوں میں ماتم کی حالت میں ہوتے ہیں۔ ابھی کلام کے  کیلنڈر کےمطابق ماتم کے دن چل رہے ہیں۔  شادیوں کے فنکشن یا پھر کسی بھی قسم کی خوشی کے فنکشن کو منانے سے پرہیز کیا جاتا ہے۔ لوگ سادہ کھانا کھاتے ہیں۔ نئے کپڑے خریدنے سے گریز کیا جاتا ہے اور عورتیں  بناؤ سنگار سے پرہیز کرتی ہیں۔  خداوند کی ہیکل   کو زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کی جاتی ہے۔ میں نے عزرا کے مطالعے میں صرف یہی بتایا تھا کہ عزرا نے ہیکل میں خداوند کی  ہیکل میں خدمت کیسے کرنی ہے اور شریعت کی باتوں کو نافذ کرنے کا سکھایا تھا۔ اسکے بارے میں ہم نے زیادہ تفصیل میں نہیں پڑھا تھا۔ امید ہے کہ جب کبھی خداوند نے مجھے موقع دیا تو ان باتوں کو تفصیل میں بھی بیان کرنے کی کوشش کرونگی۔ نحمیاہ 1 باب (دوسرا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

نحمیاہ 1 باب (پہلا حصہ)

آپ کلام میں سے نحمیاہ کا پہلا باب مکمل خود پڑھیں۔

اگر آپ نے  میرے عزرا کے مطالعے سے متعلق آرٹیکلز نہیں پڑھے تو  نحمیاہ کا مطالعہ شروع کرنے سے پہلے انکو پڑھیں  کیونکہ میں  نحمیاہ کی کتاب کا مختصر سا تعارف عزرا کی کتاب کے مطالعے میں کروا چکی ہوں۔

عزرا کی کتاب میں خدا کے گھر کو دوبارہ سے تعمیر کرنے کی کہانی ہے مگر نحمیاہ کی کتاب میں ہمیں   یروشلیم  شہر کی دیوار کی تعمیرکی کہانی پڑھنے کو ملے گی۔  روحانی طور پر دیکھا جائے تو کوئی بھی نیا ایماندار جس نے خداوند کو اپنا نجات دہندہ مانا ہو اسکو اپنے آپ کو پہلے  "خداوند کا مقدس” بنانے کے لئے تیار کرنا ہے پھر اسے اپنی دیوار  کھڑی کرنی ہے تاکہ دشمن آسانی سے  "مقدس” کو ڈھانے کی نہ کرے۔ نحمیاہ کی کتاب  میں ہم کچھ اہم باتوں کو سیکھیں گے۔

"نحمیاہ بن حکلیاہ کا کلام "، ان الفاظ سے نحمیاہ کی کتاب کا پہلا باب شروع ہوتا ہے۔ ہمں اس سے زیادہ نحمیاہ کے بارے میں تفصیل  نہیں بتائی گئی مگر اسی سے اس بات کا اشارہ مل جاتا ہے کہ یہ نحمیاہ چند ان اور کلام میں درج "نحمیاہ” سے فرق ہے کیونکہ یہ نحمیاہ بن حکلیاہ ہے۔   باقی جو تھوڑا بہت ہمیں نحمیاہ کے بارے میں  اس کتاب سے پتہ چلتا ہے وہ یہ ہے کہ نحمیاہ ایک یہودی تھا جو کہ قصر سوسن میں تھا۔ وہ ارتخششتا بادشاہ  کا شاہی نوکر تھا۔ اسکا رتبہ کوئی چھوٹا رتبہ نہیں تھا ۔ وہ بادشاہ کے قریب ترین لوگوں میں سے تھا۔  اسکا کام بادشاہ کو مے پیش کرنا تھا۔  ہر بار مے پیش کرنے سے پہلے  مے پیش کرنے والا مے میں سے ایک گھونٹ بھرتا تھا۔ بادشاہوں کے بہت سے دشمن بھی تھے جن کے لئے بادشاہ کو  زہر دے کرنا مارنا آسان کام تھا۔ تبھی مے پیش کرنے والا، مے کا گھونٹ بھرتا تھا کہ کہیں مے میں زہر تو نہیں ہے۔ مے پیش کرنے والا ہر روز اور ہر بار اپنی جان کو داؤ پر لگاتا تھا۔ نحمیاہ 1 باب (پہلا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

خروج 23 باب (دوسرا حصہ)

پچھلے حصے کے آخر میں ہم نے سبت کے بارے میں حکم کو پڑھا تھا اور یہ بھی پڑھا کہ دوسرے معبودوں کا نام لینے سے خداوند نے منع کیا ہے۔

خروج 23:14 میں لکھا ہے؛

تو سال بھر میں تین بار میرے لئے عید منانا۔

ویسے تو عیدوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے میں نے کافی دفعہ بیان کیا ہے کہ کلام کے مطابق یہ خداوند کی عیدیں ہیں نہ کہ یہودیوں کی۔ اور اس آیت میں بھی ان عیدوں کو خداوند کے لئے منانے کا حکم ہے۔ یشوعا نے بھی یہی کہا تھا کہ "میری یادگاری میں ایسا ہی کیا کرو۔۔” مگر مسیحی انھیں یہودیوں کی عید کہہ کر خداوند کے حکم کو رد کر دیتے ہیں۔ خداوند نے کہا کہ کوئی اسکے آگے خالی ہاتھ نہ آئے۔  پادری صاحبان کو یہ آیت چندہ مانگنے کے لئے تو اچھی لگتی ہے مگر جب خداوند کی عید منانے کی بات کی جائے تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ "یسوع نے پرانے عہد نامے کو پورا کر دیا ہے، اب ہمیں انھیں منانے کی ضرورت نہیں۔ ” حقیقت تو یہ ہے کہ یشوعا نے اپنی دوسری آمد میں خزاں کی عیدیں پوری کرنی ہیں۔ اسلئے ان عیدوں کو  ہمیں خداوند کے لئے منانا ہے۔  فصل کاٹنے کی عید ، بہار کی عیدوں کو ظاہر کرتی ہیں اور کھیت کا پھل جمع کرنے کی عید خزاں کی عید کو ظاہر کرتی ہے۔  یشوعا نے متی 9:37 سے 38 میں کہا؛

تب اس نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں۔ پس فصل کے مالک کی منت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیج دے۔ خروج 23 باب (دوسرا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

خروج 23 باب (پہلا حصہ)

آپ کلام میں سے خروج کا 23 باب مکمل پڑھیں۔

ابھی تک ہم نے جتنے بھی احکامات پڑھے ہیں میرا نہیں خیال کہ وہ کسی بھی طرح سے ایسے ہیں جن پر ہم عمل نہ کر سکیں۔  ہمارے خروج کا 23 باب بھی کچھ ایسے ہی احکامات  بیان کرتا ہے  جن پر عمل کر کے ہم خداوند کی برکتوں کے حقدار بن سکتے ہیں۔ جھوٹی بات کی گواہی نہ دینا اور ناراست گواہ نہ بننا۔۔۔۔    پہلے تو میں سوچ رہی تھی کہ ان سادہ سے حکموں کی تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان باتوں کا علم تو سبھی کو ہے مگر پھر خیال آیا کہ بعض باتیں انسان تب تک نہیں سمجھ سکتا جب تک کہ وہ کسی اور سے اسکی تفسیر نہ سنے۔ خروج 23:1 میں لکھا ہے؛

تو جھوٹی بات نہ پھیلانا اور ناراست گواہ ہونے کے لئے شریروں کا ساتھ نہ دینا۔ خروج 23 باب (پہلا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

خروج 22 باب (دوسرا حصہ)

اگر آپ کلام مقدس میں سے خروج کا 21 اور 22 باب پڑھ چکیں ہیں تو آپ نے اس میں درج احکامات کے بارے میں اتنا اندازہ تو لگا ہی لیا ہوگا کہ کونسا حکم، دس احکامات میں سے کس حکم تلے آتا ہے۔  آج ہم خروج 22:19 سے مطالعہ شروع کریں گے۔ اگر آپ نے خروج کے 22 باب کو نہیں پڑھا تو اسکو ضرور کلام مقدس میں سے خود پڑھیں کیونکہ میں  ان تمام احکامات کو اس مطالعے میں زیر بحث نہیں لا رہی۔  خروج 22:20 آیت کو پڑھتے ہوئے مجھے کچھ یاد آیا جو میں آپ کے ساتھ شئیر کرنا چاہونگی۔ خروج 22:20 میں لکھا ہے؛

جو کوئی واحد خداوند کو چھوڑ کر کسی اور معبود کے آگے قربانی چڑھائے وہ بالکل نا بود کر دیا جائے۔ خروج 22 باب (دوسرا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

خروج 22 باب (پہلا حصہ)

آپ کلام میں سے خروج 22 کا باب مکمل پڑھیں۔

میں نے پچھلے  حصے میں بیان کیا تھا کہ ویسے ہی جیسے کہ   ہماری آج کی ماڈرن عدالتیں ہیں، بنی اسرائیل کے لئےبھی  خداوند نے احکامات دیئے تھے  تاکہ عدالت جرم کی سزا دے اور انصاف سے فیصلہ کرے۔ ہم نے خروج کے 18 باب میں پڑھا تھا کہ کیسے موسیٰ نبی کے سسر نے خداوند کے حکموں کے مطابق انصاف دینے کے لئے ایک منظم طریقہ کار بیان کیا تھا۔  استثنا 16:18 میں خداوند نے کہا؛

تو اپنے قبیلوں کی سب بستیوں میں جنکوخداوند تیرا خدا تجھ کو دے قاضی اور حاکم مقرر کرنا جو صداقت سے لوگوں کی عدالت کریں۔ خروج 22 باب (پہلا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

خروج 21 باب

آپ کلامِ مقدس سے خروج 21 باب پورا خود پڑھیں۔

اگر آپ شروع سے میرے ساتھ خروج کی کتاب کا مطالعہ کر رہے ہیں تو آپ کو مبارک ہو کہ آپ نے خروج کی آدھی کتاب کا مطالعہ کر لیا ہے۔ ہم نے پچھلے باب میں دس احکامات کا مختصر مطالعہ کیا تھا۔  ہمارا یہ باب اس آیت سے شروع ہوتا ہے ؛

وہ احکامات جو تجھے انکو بتانے ہیں یہ ہیں۔

اس آیت میں "احکامات” کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے وہ  "ہا-مشپاتیم،  הַמִּשְׁפָּטִ֔ים،  HaMishpatim” ہے۔ اس میں درج "ہا” ایسے ہی ہے جیسے کہ انگلش میں "The” ہے۔  عبرانی لفظ "مشپاتیم” سے مراد  "انصاف یا اصول” ہے-  اس باب میں  یہ بیان ہے کہ کس کو کیسے انصاف دینا ہے۔ یوحنا 7:24 میں لکھا ہے؛

ظاہر کے موافق فیصلہ نہ کرو بلکہ انصاف سے فیصلہ کرو۔ خروج 21 باب پڑھنا جاری رکھیں

خروج 20 باب (آٹھواں حصہ)

آج ہم دس احکامات میں سے دسویں  حکم کا مطالعہ کریں گے۔ خروج 20:17 میں دسواں حکم ایسے درج ہے۔

تو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا۔ تو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اسکے غلام اور اسکی لونڈی اور اسکے بیل اور اسکے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کسی اور چیز کا لالچ کرنا۔

میں پیریقی اووت سے   ربی الیعزر کا کہا درج کر رہی ہوں۔ میں نے حنین وقاص خان کی اس پر اردو    ترجمہ کی ہوئی کتاب "اخلاقیات الآباء”  کا استعمال کیا ہے۔ ابوت  4:21 میں درج ہے؛

"ربی الیعازرہاقپور کہا کرتے تھے؛ حسد، لالچ اور عزت کی خواہش آدمی کو جہان سے بے دخل کر دیتی ہیں۔”

ایک اور یہودی دانشور رمبان کے کہنے کے نچوڑ کے مطابق خواہش، لالچ کی طرف دھکیلتی ہے اور لالچ، چوری کی طرف  اور  بہت حد تک ممکن ہے کہ چوری قتل میں بدل جائے۔ یہ تو خیر یہودی دانشوروں کی تعلیم ہے مگر کلام بھی ہمیں کچھ اسی قسم کی تعلیم دیتا ہے۔ یعقوب 1:14 سے 15 میں لکھا ہے؛

ہاں- ہر شخص اپنی ہی خواہشوں میں کھینچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔ پھر خواہش حاملہ ہو کر گناہ کو جنتی ہے اور گناہ جب بڑھ چکا تو موت پیدا کرتا ہے۔ خروج 20 باب (آٹھواں حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

خروج 20 باب (ساتواں حصہ)

ہم نے پچھلے حصے کے آخر میں چھٹے  حکم یعنی "تو خون نہ کرنا” کا مطالعہ کیا تھا۔ آج ہم اس سے آگے کے حکموں کا مطالعہ کریں گے۔

خروج 20:14 میں ساتواں حکم درج ہے جو کہ ایسے ہے؛

تو زنا نہ کرنا۔

میں نے پچھلے حصے میں یشوعا کی تعلیم کے مطابق "گناہ کے بیج” کی بات کی تھی۔ اگر آپ نے کبھی بیج اور اس سے نکلا  پودا دیکھا ہے تو پھر تو آپ کو علم ہوگا کہ بیج  اصل پودے سے بہت مختلف دکھائی دیتا ہے۔  پچھلے حصے میں ہم نے جب "تو خون نہ کرنا” پر بات کی تھی تو ساتھ میں یشوعا کی تعلیم پر بھی نظر ثانی کی تھی۔ زنا سے متعلق یشوعا نے متی 5:27 سے 28 میں ایسے کہا؛

تم سن چکے ہو کہ کہا گیا تھاکہ زنا نہ کرنا۔ لیکن میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ جس کسی نے بری خواہش سے کسی عورت پر نگاہ کی وہ اپنے دل میں اسکے ساتھ زنا کر چکا۔ خروج 20 باب (ساتواں حصہ) پڑھنا جاری رکھیں