زمرہ جات کے محفوظات: بائبل سٹڈی

image_pdfimage_print

پیدائش 47 باب

آپ کلام میں سے پیدائش کا 47 باب پورا خود پڑھیں۔

کہنے کو تو یوسف مصر کا دوسرا بڑا حاکم تھا مگر اس نے یہی مناسب سمجھا کہ فرعون خود انکو جشن میں رہنے کی اجازت دےگو کہ اس نے اپنے خاندان کو فی الحال کے لئے جشن میں ہی ٹھہرایا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ وہ فرعون کے آگے جواب دہ ہے اسلئے اپنے خاندان کے معاملے میں اس نے فرعون کی اجازت چاہی۔  یوسف فرعون کے پاس گیا اور اسے خبر دی کہ اسکا خاندان بمعہ اپنے تمام گلے کے جشن کے علاقے میں ہیں۔ پیدائش 47 باب پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 46 باب

آپ کلام میں سے پیدائش کا 46 باب پورا خود پڑھیں۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں کے سامنے بے نقاب کیا اور اپنے باپ کو اسکے خاندان سمیت اپنے پاس بلانے کے لئے گاڑیاں بھیجیں۔

 کس نے سوچا ہوگا کہ یعقوب کی خوشیاں   اسکے بڑھاپے میں مکمل ہو سکتی ہیں۔ اس نے بھی تو کتنے غم سہے تھے صرف اور صرف برکتوں کو حاصل کرنے کے لئے ، تبھی تو خدا نے اسکا نام بدل کر اسرائیل رکھ دیا یہ کہہ کر کہ "تو نے خدا اور آدمیوں کے ساتھ زورآزمائی کی اور غالب ہوا (پیدائش 32:28)۔  اگر آپ کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل کا نام اسکی سرکشی کے باعث پڑا تو آپ غلط ہیں۔ اسکو شروع سے ہی ان باتوں سے لگاؤ تھا جو خدا کی نظر میں قابل ستائش تھیں۔ جب اس نے اپنے بھائی عیسو سے اسکے پہلوٹھے ہونے کا حق دال کے عوض خریدا تھا تو وہ اس نے پہلوٹھے کی دولت حاصل کرنے کے لئے نہیں خریدا تھا۔ اسے تب بھی خدا کی برکت چاہیے تھی۔ اور جب خدا سے بھی اس نے زورآزمائی کی تھی تو وہ اس نے خدا کی برکت پانے کے لئے کی تھی۔ اپنا سب کچھ تو وہ اس زور آزمائی سے پہلے عیسو کو نذرانہ کے طور پر بھیج چکا تھا۔ وہ تب برکت پانے میں   غالب آیا جب وہ خالی ہاتھ تھا۔ پیدائش 46 باب پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 45 باب

آپ کلام میں سے پیدائش 45 باب پورا خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھونگی جسکی میں ضرورت سمجھوں گی۔

پیدائش کے 44 باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یہوداہ نے اپنے بھائی بنیمین کے لئے یوسف (صفنات فنیع) سے اپیل کی کہ وہ بنیمین کو واپس اپنے باپ کے پاس جانے دے تاکہ اسکا بوڑھا باپ  بنیمین کے نہ ہونے کے غم میں مر نہ جائے ۔ یہوداہ کی اپیل سن کر یوسف سے اور اپنے آپ پر قابو نہ کیا گیا۔ اتنے سالوں سے اس نے ملک مصر میں تکلیفیں اٹھائی تھیں۔ اس نے اتنے سال اپنے بھائی اور باپ کی جدائی سہی۔ یوسف کو یہوداہ کی باتوں سے علم ہوگیا تھا کہ اب اسکے بھائی پہلے جیسے نہیں رہے وہ بدل گئے ہیں ۔ وہ اپنے بھائیوں سے ویسی ہی محبت رکھتے ہیں جیسی اپنے آپ سے۔  یوسف نے اپنے  آس پاس لوگوں سے باہر جانے کو کہا۔ وہ چلا چلا کر رونے لگا یہاں تک کہ مصریوں اور فرعون کے محل میں بھی اسکی آواز گئی۔ پیدائش 45 باب پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 44 باب

آپ کلام میں سے پیدائش 44 باب پورا پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات لکھوں گی جس کی میں ضرورت سمجھوں گی۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب نے بنیمین کو اسکے باقی بھائیوں کے ساتھ جانے کی اجازت دی تھی اور یوسف  نے انکو اپنے گھر میں کھانا کھلایا۔ یوسف نے اپنے گھر کے منتظم کو حکم دیا کہ ان آدمیوں کے بوروں میں جتنا اناج وہ لے کر جا سکتے ہیں بھر دے اور ہر شخص کی نقدی بھی اسکے بورے میں رکھ دے ۔ اس نے ساتھ ہی میں اسے یہ بھی حکم دیا کہ وہ یوسف کا چاندی کا پیالہ سب سے چھوٹے کے بورے میں اسکی نقدی کے ساتھ رکھ دے۔ اس نے ویسا ہی کیا۔ پیدائش 44 باب پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 43 باب (دوسرا حصہ

ہم نے پچھلے حصے میں پڑھا تھا کہ یہوداہ نے اپنے باپ اسرائیل کو کہا تھا  کہ وہ بنیمین کا ضامن ہے اور اگر وہ اسے اسرائیل کے پاس پہنچا کر کھڑا نہ کردے تو وہ ہمیشہ کے لئے اسرائیل کا گنہگار ٹھہرے گا، اسکا مطلب یہ تھا کہ وہ اسرائیل کا اچھا وارث نہ رہتا اگر وہ اپنے بھائی بنیمین کو باحفاظت اپنے باپ کے پاس واپس نہ لاتا۔ ہمیں علم ہے کہ مسیحا کے بارے میں پیشن گوئی تھی کہ وہ یہوداہ کے قبیلے سے ہوگا۔ اگر یہوداہ اسرائیل کا  اچھا  وارث نہ رہتا  تو مسیحا کے بارے میں لکھی کلام کی پیشن گوئیاں نہ پوری ہوتی۔

کلام کہتا ہے کہ خدا نے ہمیں پہلے  سے ہی اپنے لئے چن لیا  (افسیوں 1) اور ہم کو مسح کیا اور اور مہر بھی کی اور اپنی روح بھی ہمیں دی (1 کرنتھیوں 1:21 سے 22) ویسے ہی جیسے کہ خدا نے ابرہام، اضحاق اور یعقوب کو چنا تھا اور پھر یعقوب کے گھرانے میں یہوداہ کو بھی چنا تھا ، خدا اسے اسرائیل کا وارث ہونے سے کبھی بھی رد نہ ہونے دیتا۔  اسلئے واپس بنیمین کو ملک مصر لے کے جانے کے مشن میں خدا انکے ساتھ ساتھ تھا کیونکہ نہ صرف انکے باپ کا بھروسہ تھا بلکہ اسکی دعا بھی  یہی تھی۔ (پیدائش 43 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 43 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں سے 43 باب پورا خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھوں گی جس کی ضرورت سمجھوں گی۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب نے اپنے دس بیٹوں کو ملک مصر سے اناج لینے کو بھیجا تھا ۔ وہاں انکی ملاقات صفنات فعنیح سے ہوئی  جو کہ انکا اپنا بھائی یوسف تھا مگر یوسف نے اپنا آپ ان پر ظاہر نہیں کیا تھا۔ اس نے ایک بھائی شمعون کو قید میں ڈلوایا تھا کہ اسکے بھائی  ملک مصر میں اپنے جاسوس نہ ہونے کا ثبوت اس طرح سے پیش کریں کہ وہ اپنے بھائی بنیمین کو ساتھ لے کر آئیں۔ یعقوب نے بنیمین کو نہ بھیجنا چاہا مگر اناج ایسی چیز ہے جس کے بغیر انسان رہ نہیں سکتا۔ ملک میں پڑا کال سخت تھا انھیں اناج کی ضرورت تھی۔ (پیدائش 43 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

پیدائش 42 باب

کلام میں سے آپ پیدائش کا 42 باب پورا خود پڑھیں۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ ملک مصر اور آس پاس کے ملکوں میں سخت کال پڑا۔ یعقوب اور اسکا خاندا ن ملک کنعان کی سرزمین پر تھے اور وہاں بھی کال پڑا۔ جب یعقوب کو معلوم ہواکہ ملک مصر میں غلہ ہے تو اس نے اپنے بیٹوں کو کہا کہ”تم کیوں ایک دوسرے کا منہ تاکتے ہو۔۔۔” یعقوب نے انھیں کہا کہ جاؤ اور اناج مول لے آو تاکہ وہ لوگ ہلاک نہ ہوں۔

زندہ رہنے کی جستجو میں انسان کو خود بھی ہاتھ پیر مارنے پڑتے ہیں۔ خدا نے یوسف کے ذریعے غلے کا ذخیرہ تو ملک مصر میں اکٹھا کر ڈالا تھا مگر زندہ رہنے کے لئے ملک مصر کے آس پاس کے لوگوں کو سفر کر کے غلہ مول لینا تھا ۔ یعقوب اور اسکی اولاد تو خدا کے چنے ہوئے لوگوں میں سے تھے پھر کیوں انکو بھی اس اذیت سے گزرنا پڑا؟ کیا خدا اپنے بندوں کو خود مہیا نہیں کرتا؟ کیا مسیحی ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اب آپ مصیبتوں سے آزاد ہیں؟ پیدائش 42 باب پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 41 باب (تیسرا حصہ

پچھلے حصے میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوسف نے فرعون کو اسکے خوابوں کا مطلب بتایا اور ساتھ ہی میں یہ بھی بتایا کہ کیسے وہ اس آنے والی مصیبت کا حل نکال سکتے ہیں۔ فرعون نے   یوسف کو سارے مصر کا  حاکم بنا دیا تھا اور اس نے اپنی انگشتری اپنے ہاتھ سے نکالکر یوسف کے ہاتھ میں پہنا دی۔  انگشتری اختیار کو ظاہر کرتی تھی کیونکہ بادشاہ کے احکام  پر مہر لگانے کے لئے استعمال ہوتی تھی۔ فرعون کے بارے میں میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ وہ  حیکسوس ، Hyksos  تھا   مگر مصری ہرگز نہیں تھا۔ اگر فرعون مصری ہوتا تو وہ کبھی بھی ایک عبری (عبرانی) کو حاکم نہ بناتا۔ فرعون چونکہ مصری نہیں تھا اسلئے اسکو یوسف کو حاکم بنانے میں کوئی دقت نہیں ہوئی۔ (پیدائش 41 باب (تیسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 41 باب (دوسرا حصہ

پچھلے حصے میں ہم نے پڑھا تھا کہ  فرعون نے دو خواب دیکھے اور جب کوئی بھی اسکے خوابوں کی تعبیر بیان نہ کر سکا تو ساقی نے اسے یوسف کے بارے میں بتایا اور فرعون نے  یوسف کو قید سے  نکال کر بلوایا۔ جب اس نے یوسف سے کہا کہ اس کو خوابوں کی تعبیر جاننی ہے تو یوسف نے کہا کہ خدا تعبیر بتائے گا۔ اب ہم آگے  پڑھتے ہیں۔

واعظ 3:1 میں لکھا ہے؛

ہر چیز کا ایک موقع  اور ہر کام کا جو آسمان کے نیچے ہوتا ہے ایک وقت ہے۔ (پیدائش 41 باب (دوسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(پیدائش 41 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں سے  41 باب پورا خود پڑھیں۔

یوسف کی کہانی میں ہم بار بار خوابوں کو پڑھتے آئے ہیں۔ ایک بار پھر سے اس باب میں بھی ہم یہی پڑھیں گے۔ یوسف کی اپنی زندگی کے دو خواب، پھر ساقی اور نان پز کے دو خواب اور اس بار فرعون کے دو خواب۔ اگر خوابوں میں کچھ باتیں دہرائی ہوئی دکھائی دیتی ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ خدا نے جو دکھایا ہے وہ پورا ہو کر رہ رہے گا۔

 میں نے پہلے ذکر کیا تھا کہ یوسف کے زمانے میں جو فرعون تھا وہ مصری نہیں تھا بلکہ سم کی نسل سے تھا۔ فرعون نے  دو خواب دیکھے جو کہ شاید اسکو رویا لگی ہو کیونکہ تبھی لکھا ہے کہ جب وہ اٹھا  تو اسے معلوم ہوا کہ خواب تھے۔  فرعون نے دیکھا کہ وہ دریائے نیل کے کنارے کھڑا ہے۔ مجھے علم ہے کہ اردو کلام میں صرف دریا لکھا ہے اور اسکے باوجود تمام مسیحی لوگ جانتے ہیں کہ وہ دریا ، دریائے نیل تھا۔  فرعون نے دیکھا کہ دریائے نیل سے سات خوبصورت اور موٹی موٹی گائیں نکل کر نیستان میں چرنے لگیں اور اسکے بعد سا ت بدشکل اور دبلی دبلی گائیں دریا سے نکلیں اور وہ دوسری گایوں کے برابر دریا کے کنارے جاکھڑی ہوئیں اور وہ  دبلی گائیں،  موٹی گایوں کو کھا گئیں۔ فرعون جاگا اور پھر سو گیا۔ اس نے ایک اور خواب دیکھا  اس نے دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں اناج کی سات موٹی اور اچھی بالیں نکلیں۔ انکے بعد اور سات پتلی اور پوربی ہوا کی ماری مرجھائی بالیں نکلیں۔ ان پتلی بالوں نے موٹی بالوں کو نگل لیا۔ (پیدائش 41 باب (پہلا حصہ پڑھنا جاری رکھیں