image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

پیدائش 1 باب (پہلا حصہ)

(میں کافی عرصے کے بعد پھر سے آرٹیکلز لکھنے کا آغاز کر رہی ہوں۔ مجھے علم ہے کہ میں نے اپنے بہت سے آرٹیکلز کو اپنی کم علمی کی وجہ سے اتنا اچھا نہیں لکھا تھا۔ میں یہ تو نہیں کہوں گی کہ اب میرا علم بہت زیادہ ہے کیونکہ ابھی بھی ایک طالب علم کی طرح کلام کو مزید سیکھنے کی کوشش ہے۔ امید ہے کہ آپ ان آرٹیکلز سے کافی کچھ سیکھیں گے۔)

اس سے پیشتر کہ ہم پیدائش کے پہلے باب کا مطالعہ کریں میں پیدائش کی کتاب سے متعلق کچھ معلومات کی باتیں بیان کردوں۔ عبرانی میں پیدائش کو "بیرشیت، בְּרֵאשִׁית، Bereshit” کہتے ہیں جسکا مطلب ہے "ابتدا میں”۔ موسٰی نبی نے پیدائش کی کتاب لکھی ۔ پھر سے بیان کر دوں کہ توریت کلام مقدس کی پہلی پانچ کتابوں یعنی پیدائش، خروج، احبار، گنتی اور استثنا کو کہا جاتا ہے۔

پیدائش 1 باب (پہلا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

یسوع، یشوعا یا یہوشوعا

شاید آپ نے سنا ہو کہ نام میں کیا رکھا ہے؟۔۔۔۔۔ میرے سے پوچھیں گے تو میں کہوں گی آپ کی شناخت۔ یا پھر آپ سوچ رہے ہونگے کہ مسیح کے اتنے مختلف نام کیوں ہیں۔

مختلف زبانوں میں بائبل کے ترجمے دیکھ کر میں اکثر سوچتی تھی کہ ترجمہ کرتے وقت ناموں کا ترجمہ کون کرتا ہے؛ صاف ظاہر ہے کہ بائبل کا ترجمہ کرنے والوں نے یہ کام انجام دیا ہے۔ مگر کیوں؟ کیا بائبل بدل گئی ہے؟ کیا آپ بائبل پر یقین کر سکتے ہیں۔  جو پہلا مکمل قدیم کتاب کا مخطوطہ ہے وہ الیپو کوڈیکسAleppo Codex,  ہے۔ یسوع، یشوعا یا یہوشوعا پڑھنا جاری رکھیں

نیا سال

سالوں سال سے ہم باقی تمام قوموں کے ساتھ جنوری ,1 کو نیا سال مناتے چلے آ رہے ہیں مگرکیا آپ کو علم ہے کہ کلام کے مطابق نیا سال کب شروع ہوتا ہے؟

عبرا نی کیلنڈر قمری (چاند) اور شمسی (سورج)  گردش کو ملا کر بنتا ہے۔   بہار میں جب نیا چاند  ظاہر ہوتا ہے تو عبرانی نئے سال کی شروعات ہوتی ہے۔اس  ہلال چاند کو عبرانی میں روش خودیش ، ראשחודש، Rosh Chodesh کہتے ہیں۔ اس سے لگتا تو ایسے ہے کہ جیسے عبرانی کیلنڈر چاند کی گردش پر ہے کیونکہ دور قمر 29.5 دنوں پر مشتمل ہےلہذا عبرانی سال کے 354 دن بنتے ہیں مگر ہمارے شمسی سال کے 365 دن ہوتے  ہیں۔ نیا سال پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (نواں حصہ

اگر آپ نے آستر کی کہانی پوری نہیں پڑھی تو پہلے اسکے پچھلے حصے پڑھیں۔ میں نے شروع میں ذکر کیا تھا کہ کلام میں آستر کی کتاب میں خدا کا کہیں پر بھی ذکر نہیں ہے۔ مجھے اپنے ساتھ پیش آیا ایک واقعہ یاد آ رہا ہے۔

مجھے یاد ہے کہ شادی سے پہلے تک اگر ہمارے گھر میں سانپ آ جاتا تو میرے والد صاحب یا کوئی نا کوئی نوکر مل کر سانپ کو مار ڈالتے تھے۔ شادی کے بعد عموماً میرے شوہر یا پھر کوئی نوکر سانپ کو گھر میں زندہ نہیں چھوڑتے تھے۔ امریکہ میں مجھے کافی عرصے تک کوئی سانپ باغیچے میں نہیں نظر آیا۔ مگر جب ہمارا کاروبار ختم ہوا اور ساتھ میں گھر بھی نہ رہا تو ہم ایک اپارٹمنٹ کمپلکس میں شفٹ ہوگئے۔ (آستر کی کتاب (نواں حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (آٹھواں حصہ

آج ہم آستر کی کہانی کا باقی مطالعہ کریں گے۔

بادشاہ اخسویرس نے ہامان کو اسی سولی پر لٹکا دیا جو اس نے مردکی کے لیے تیار کی تھی اور اسی دن بادشاہ نے ہامان کو گھر آستر کو دیا۔ مردکی بادشاہ کے سامنے حاضر ہوا کیونکہ آستر نے بادشاہ کو بتا دیا تھا کہ اسکا اس سے رشتہ کیا تھا۔ بادشاہ نے ہامان کو دی ہوئی اپنی انگوٹھی واپس لے لی تھی اور مردکی کو دے دی اور آستر نے ہامان کے گھر پر مردکی کو مختار بنا دیا۔ امثال 13:22 میں لکھا ہے؛ (آستر کی کتاب (آٹھواں حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (ساتواں حصہ

پچھلے مطالعے میں ہم نے پڑھا کہ کیسے ہامان کی چال مردکی کے خلاف اس پر الٹی پڑ گئی شاید اسکو سوچ کر تھوڑی تسلی ہوئی ہوگی کہ جلد ہی وہ تمام یہودیوں سے چھٹکارا پانے والا ہے۔ اسکے کے لیے دن کوئی خاص خوشی کا باعث نہیں ٹھہرا تھا صبح سے اسکے تمام ارادے اسکے خلاف کام کرتے دکھائی دے رہے تھے۔ اور اب وہ بادشاہ کے ساتھ آستر کی تیار کردہ ضیافت میں شامل ہونے لگا تھا۔ آج ہم آستر کے 7 باب سے مطالعہ شروع کریں گے۔ اگر آپ نے پچھلے حصے نہیں پڑھے تو پہلے انھیں پڑھیں تاکہ آپ کو اس کہانی کی بہتر سمجھ آسکے۔ (آستر کی کتاب (ساتواں حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (چھٹا حصہ

پچھلے مطالعے میں ہم نے پڑھا کہ ہامان نے اپنی بیوی اور دوستوں کے کہنے پر مردکی کے لیے سولی بنوائی۔ سولی پر کسی کو چڑھانا ہمیشہ سے بے حرمتی کا نشان رہا ہے۔ مسیح کے سولی پر مصلوب ہونے کے بعد سے صلیب مسیحیوں کی پہچان بن گئی ہے مگر امریکہ  اور بہت سے مغربی ملکوں میں بہت سے لوگ بڑی بڑی صلیبیں اپنے گلے میں پہنتے ہیں مگر وہ لوگ بزات خود مسیحی نہیں۔ صلیب کے مختلف ڈیزائن آپ کو مختلف ثقافتوں/تہزیبوں میں نظر آئیں گے۔ کچھ ڈیزائن زمانہ قدیم کے دیوتاوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ آج کے مسیحی لوگ صلیب کی تاریخ جانے بغیر خوشی خوشی صلیب اسلیے پہنتے ہیں کہ یہ مسیح کے سولی پر مصلوب ہونے کا نشان ہے اور ہماری نجات کی علامت ہے۔ (آستر کی کتاب (چھٹا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (پانچواں حصہ

ہم نے آستر کی کتاب کے پہلے چار باب کا  پچھلے آرٹیکلز میں مطالعہ کیا  ہے۔ اگر آپ نے وہ چاروں حصے نہیں پڑھے تو آپ اس آرٹیکل کو پڑھنے سے پہلے ان چار باب کا مطالعہ پڑھیں تاکہ آپ کو آج کے مطالعے کی بہتر سمجھ آسکے۔

پچھلے باب میں ہم نے پڑھا کہ آستر نے اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر بادشاہ اخسویرس کے سامنے جانے کا فیصلہ کیا اور مردکی کو کہا کہ باقی یہودیوں کے ساتھ مل کر اسکے لیے اس بات کا روزہ رکھیں اور دعا مانگیں۔ گو کہ بادشاہ کے سامنے اسکی اجازت کے بغیر آنے کامطلب موت، کچھ سخت حکم لگتا ہے مگر اگر آپ آج کے صدر کی سوچ کے مطابق سوچیں تو یہ کوئی اتنی حیران کن بات نہیں۔ بادشاہ کو کیا خبر کہ کون اسکا دشمن نکلے اور اسکی جان پر حملہ کر دے۔ کیا آپ آستر کی طرح خوشی خوشی اس کام کو انجام دینا چاہتے ہیں جو خدا نے آپ کے ذمہ سونپا ہے چاہے اسکا نتیجہ موت ہی کیوں نہ ہو؟ (آستر کی کتاب (پانچواں حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (چوتھا حصہ

پچھلی بار  ہم نے پڑھا تھا کہ کیسے عمالیقیوں کی قوم پہلی قوم تھی جنھوں نے اسرائیلیوں پر حملہ کیا تھا جب خدا انھیں مصر سے نکال کر لایا تھا، تھکے ماندہ لوگوں کو ہلاک کرنے کے لیے۔ جب بھی ہم مشکل میں ہوتے ہیں تبھی شیطانی عمالیقی روح ہم پر حملہ کرتی ہے۔ اگر آج آپ پر عمالیقی روح نے حملہ کیا ہے تو اسکو یشوعا کے نام میں بھگا دیں۔

 آج ہم آستر کی کہانی کا آگے مطالعہ کریں گے۔ (آستر کی کتاب (چوتھا حصہ پڑھنا جاری رکھیں

(آستر کی کتاب (تیسرا حصہ

آپ آستر 3 باب کلام میں پورا پڑھیں۔

دوسرے حصہ میں ہم نے پڑھا کہ کیسے آستر اخسویرس بادشاہ کی ملکہ بنی۔ آستر 3 میں لکھا ہے کہ ان باتوں کے بعد بادشاہ نے اجاجی ہمداتا کے بیٹے ہامان کو سرفراز کیا اور اسکو سب امرا سے برتر کیا۔ بادشاہ کے تمام ملازم جو بادشاہ کے پھاٹک پر تھے جھک کر ہامان کی تعظیم کرتے تھے سوائے مردکی کے۔ جب ملازموں نے اس سے پوچھا کہ وہ کیوں نہیں جھکتا تو اس نے انھیں صاف کہا کہ میں یہودی ہوں۔ ان ملازمین نے ہامان کو بتایا کہ مردکی نہ تو اسکی تعظیم کرتا ہے اور نہ اسکے آگے جھکتا ہے کیونکہ وہ یہودی ہے۔ (آستر کی کتاب (تیسرا حصہ پڑھنا جاری رکھیں