پیدائش 30 باب (تیسرا حصہ)

image_pdfimage_print

یعقوب واپس اپنے گھر واپس جانا چاہتا تھا اس نے لابن کو کہا کہ میری بیویاں اور میرے بال بچے جنکی خاطر اس نے لابن کی خدمت کی اسکے حوالے کرے اور اب اسکو جانے دے ۔ یعقوب کو پتہ تھا کہ وہ جس جگہ ہے وہ اسکے لئے خدا کی چنی ہوئی جگہ نہیں ہے۔ وہ نہیں بھولا تھا کہ یہ اسکا وطن نہیں ہے۔ دنیاوی باتوں میں ہم بھی اکثر مگن ہو جاتے ہیں اور بھول جاتے ہیں کہ کلام ہمیں کیا کہتا ہے۔ فلپیوں 3:20 میں لکھا ہے؛

مگر ہمارا وطن آسمان پر ہےاور ہم ایک منجی یعنی خداوند یسوع مسیح کے وہاں سے آنے کے انتظار میں ہیں۔

یعقوب کو علم تھا کہ وقت آگیا ہے جب اسے اپنے وطن واپس جانے کی تیاری شروع کرنا ہے مگر لابن نے اسے کہا (پیدائش 30:27)؛

تب لابن نے اس سے کہا اگر مجھ پر کرم کی نظر ہے تو یہیں رہ کیونکہ میں جان گیا ہوں کہ خداوند نے تیرے سبب سے مجھ کو برکت بخشی ہے۔

اردو ترجمے میں ہمیں یہ لفظ نظر نہیں آتا جو کہ پیدائش 30:27 کے انگریزی ترجمے میں ہے اور وہ ہے "علم غیب۔” عبرانی زبان میں یہ لفظ ہے "نخ-شاتی، נִחַ֕שְׁתִּי، Nachshati” جو کہ عبرانی لفظ "نخاش، נִחַ֕שְׁ، Nachash” سے نکلا ہے۔ اور یہ لفظ "نخاش ہم پہلی بار کلام میں پیدائش 3:1 میں پڑھتے ہیں جسکو اردو میں سانپ کہا گیا ہے۔ لابن   غیر معبودوں کی پوجا کرنے والوں میں سے تھا اور کہنے کو تو اسے یہوواہ کا پتہ تھا مگر اسکے لیے اس بات کی کوئی اہمیت نہیں تھی۔ اسے جادو ٹونے کے علم کی بنا پر پتہ چلا تھا کہ یہوواہ خدا نے لابن کو امیر، یعقوب کی وجہ سے بنایا ہے اور اب لابن ، یعقوب کو یوں ہی نہیں جانے دینا چاہتا تھا۔ خدا نے ابرہام ، اضحاق اور یعقوب کے ساتھ اپنا وعدہ نبھایا تھا کہ جو انہیں برکت دے گا خدا ان کو بھی برکت دے گا۔ لابن نےشروع میں یعقوب کو سہارا دیا تھا اور بدلے میں خدا نے یعقوب کی وجہ سے لابن کو بھی برکت دی۔

لابن یعقوب کو ٹھہرنے کو کہہ رہا تھا مفت میں نہیں مگر کام کے بدلے میں!  یہ جاننے کے باوجود کہ یعقوب کی وجہ سے اسکو دولت نصیب ہوئی ہے۔ یعقوب نے لابن کو کہا کہ لابن جانتا ہے کہ اس نے کیسے اسکی خدمت کی اور اسکے تھوڑے سے جانور    اب بڑھ کر بہت ہوگئے ہیں اور جہاں جہاں اس نے قدم رکھا خداوند نے لابن کو برکت بخشی ۔ یعقوب نے پوچھا کہ کب وہ اپنے گھر کا بندوبست کرے گا؟ لابن نے اس سے پوچھا کہ وہ اسے کیا دے؟ لابن اس سے ایسے پیش آرہا تھا جیسے کہ وہ یعقوب پر احسان کرتا آیا ہے۔ اس نے اپنی بیٹیوں کی شادی بھی اس سے اپنی خدمت کے معاوضہ میں کروائی تھی اور اب اگر کچھ اجرت دینی بھی تھی تو وہ بھی خدمت کروا کے ہی دینی تھی۔

یعقوب نے کہا تو مجھے کچھ نہ دینا پر اگر تو میرے لئے ایک کام کر دے تو میں پھر سے تیری بھیڑ بکریوں کو چراونگا اور انکی نگہبانی کرونگا۔یعقوب نے اسے کہا کہ وہ آج اسکی بھیڑ بکریوں کا چکر لگائے گا اور اس میں سے جتنی بھیڑیں چتلی اور ابلق اور کالی ہونگی اور جتنی بکریاں ابلق اور چتلی ہونگی وہ ان سب کو الگ کر دے گا اور انکو اپنی اجرت ٹھہرائے گا اور آیندہ جب بھی کبھی اسکی اجرت کا حساب ہو تو جو بھیڑیں چتلی، ابلق اور کالی نہ ہوں اور جو بکریاں ابلق اور چتلی نہ ہوں وہ چرائی ہوئی سمجھی جائیں۔

یہ وہ بھیڑ بکریاں ہیں جو کہ کم پیدا ہوتی ہیں۔زیادہ بھیڑیں سفید ہوتی ہیں اور بکریاں جو کہ چتلی اور ابلق ہوں کم ہوتیں ہیں۔  لابن کو یہ سودا اچھا لگا اور وہ اس بات پر راضی ہوگیا کیونکہ آسانی سے بھیڑ بکریوں کی پہچان کی جاسکتی تھی کہ کونسی اسکی ہیں اور کونسی یعقوب کی ہونگی۔لابن کو علم تھا کہ اس قسم کی تعداد اسکی بھیڑ بکریوں سے پھر بھی بہت کم ہوگی اور یعقوب کے پاس بھیڑ بکریوں کا گلہ اسکے گلے جتنا بڑا نہیں ہوگا۔ مگر لابن نے یعقوب کو دھوکا دیا۔ پیدائش 30:35 میں لکھا ہے؛

اور اس نے اسی روز دھاریدار اور ابلق بکروں کو سب چتلی اور ابلق بکریوں کو جن میں کچھ سفیدی تھی اور تمام کالی بھیڑوں کو الگ کر کے انکو اپنے بیٹوں کے حوالے کیا۔

اس نے چلاکی دکھائی کہ اس گلے میں سے بھی وہ بکرے ، بکریاں اور بھیڑیں جن پر یعقوب اپنا حق جتا سکتا تھا اپنے بیٹوں کے حوالے کر دیں۔ لابن نے ہر وہ کوشش کی جس سے یعقوب کا گلہ کم رہتا۔ یعقوب کو اپنے لیے بڑا گلہ جمع کرنے میں جتنی دیر لگتی اتنا ہی وقت اسے واپس اپنے گھر جانے میں لگتا۔ لابن کا مقصد یہی تھا کہ یعقوب اسکو چھوڑ کر نہ جائے کیونکہ اسکی بنا پر لابن کی دولت بڑھتی ہی جانی تھی۔

یعقوب بھیڑ بکریاں چرا چرا کر ماہر ہوگیا تھا اسے علم تھا کہ خدا اسکے ساتھ ہے اس نے سفیدہ اور بادام اور چنار کی چھڑیاں استعمال کیں وہ انکو ایسے کاٹتا کہ دھاریدار اور ابلق لگیں اور جب بھیڑ بکریاں بچے دینے لگتی وہ انکے سامنے ایسے رکھتا کہ بچے چتلی اور ابلق اور کالے ہوتےایسے اسکا گلہ بڑھا۔ جو طریقہ اس نے استعمال کیا کہنے کو تو وہ توہم پرستی دکھائی دیتی ہے مگر یہ توہم پرستی بھی کام نہ کرتی اگر خدا یعقوب کے ساتھ نہ ہوتا۔ خدا نے یعقوب کا گلہ بڑھا دیا ۔ تمام مضبوط اور صحت مند جانور اسکی ملکیت بن گئے اور کمزور اور دبلی لابن کی رہیں۔ یعقوب اتنا بڑھ گیا کہ اسکے پاس بہت سے ریوڑ اور لونڈیاں اور نوکر چاکر اور اونٹ اور گدھے ہوگئے۔ یسعیاہ 48:17 میں لکھا ہے؛

خداوند تیرا خدا فدیہ دینے والا اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے کہ میں ہی خداوند تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں اور تجھے اس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں۔

خداوند کی دی ہوئی مفید تعلیم یعقوب کے کام آئی اور وہ دولت مند بن گیا۔ لابن کو جادو ٹونے سے یہ تو پتہ چل ہی گیا تھا کہ خدا نے یعقوب کی وجہ سے اسکو برکت دی تھی مگر وہ یہ نہیں سمجھ پایا کہ اگر خدا یعقوب کے ساتھ ہے تو وہ اسکو بھی مالی دولت کی برکت دے سکتا ہے۔ لابن کی طرح ہم بھی اکثر دوسروں پر منحصر کرتے ہیں کہ شاید ہم اسکی بنا پر خوشحال ہوجائیں گے۔ ہم یہ نہیں سوچتے کہ اگر ہمیں یہ نظر آتا ہے کہ خدا نے دوسرے کو مالی برکت دی ہے تو وہ ہمیں بھی دے سکتا ہے ۔

میری آپ کے لئے یہی خاص دعا ہے کہ خداوند خدا آپ کو خود اپنی مفید تعلیم دے اور اس راہ پر چلائے جہاں آپ کو جانا ہے اور اپنے خزانہ سے آپ کو بھی مالا مال کرے تاکہ آپ کسی کا سہارا بن سکیں یشوعا کے نام کے جلال کے لئے۔ آمین