(پیدائش 18 باب (تیسرا حصہ

image_pdfimage_print

خدا نے سارہ کو کہا تھا کہ وہ موسم بہار میں معین وقت پر اسکے پاس پھر آئے گا اور سارہ کا بیٹا ہوگا۔  خدا نے جب سارہ کو کہا تھا کہ وہ کیونکر ہنسی تو وہ اسکو یہ بتانا چاہ رہا تھا کہ اسے سب معلوم ہے تاکہ سارہ کسی قسم کے شک میں نہ رہے۔ جب ان باتوں کے بعد وہ ابرہام کے ہاں سے رخصت ہو رہے تھے تو ابرہام ان کے ساتھ ہو لیا اور پیدائش 18:17 سے19 میں ایسے لکھا ہے؛

اور  خداوند نے کہا کہ جو کچھ میں کرنے  کو ہوں کیا اسے ابرہام سے پوشیدہ رکھوں؟ ابرہام سے تو یقیناً ایک بڑی اور زبردست قوم پیدا ہوگی اور زمین کی سب قومیں اسکے وسیلہ سے برکت پائینگی۔ کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو جو اسکے پیچھے رہ جائینگے وصیت کرے گا کہ وہ خداوند کی راہ میں قائم رہ کر عدل اور انصاف کریں تاکہ جو کچھ خداوند نے ابرہام کے حق میں فرمایا ہے اسے پورا کرے۔

یعقوب 2:23 میں ابرہام کے لیے ایسے لکھا ہے ؛

اور یہ نوشتہ پورا ہوا کہ ابرہام خدا پر ایمان لایا اور یہ اسکے لیے راستبازی گنا گیا اور وہ خدا کا دوست کہلایا۔

خدا نے ابرہام کو اپنا دوست سمجھتے ہوئے اس سے اس بات کو پوشیدہ رکھنا مناسب نہ سمجھا جو وہ کرنے  والا تھا۔  کیا آپ خدا کے اتنا قریب ہیں کہ خدا آپ سے اپنی ان باتوں کو کرے جو وہ کرنے والا ہے؟ اگر آپ خدا کا کلام روز پڑھتے ہیں تو خدا خود آپ سے بات کرتا ہے اگر آپ دعا میں روز بیٹھتے ہیں تو خدا آپ کی سنتا ہے۔ جب آپ کوئی کام کرنے کا سوچتے ہیں اور آپ کے ذہن میں کلام کی آیت آتی ہے تو وہ خدا ہوتا ہے جو کہ آپ کے ذہن  سے ہم کلام ہو رہا ہوتا ہے۔  آپ جتنا زیادہ خدا کی ان باتوں پر توجہ دیتے ہیں اور ان پر عمل کرتے ہیں اتنا ہی وہ آپ کی ہر بات میں رہنمائی شروع کر دیتا ہے اور وہ آپ کو دکھانا شروع کر دیتا ہے کہ وہ آپ سے ہم کلامی کر رہا ہے۔ خدا انکے قریب ہوتا ہے جو خدا کے قریب  آتے ہیں (یعقوب 4:8)۔

خدا نے ابرہام کے لیے کہا کہ وہ (خدا) جانتا ہے کہ و ہ (ابرہام ) اپنے بیٹوں اور گھرانے کو وصیت کرے گا۔۔۔۔ خدا کو اس بات کا علم تھا کہ ابرہام خدا کی باتوں اور وعدوں پر نہ صرف خود قائم رہے گا بلکہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو  بھی انہی باتوں کی وصیت کرے گا۔ استثنا 6:4 سے 9  آیات  میں خدا نے اسرائیل کو حکم کیا کہ وہ اپنی اولاد کو خدا  اور اسکے حکموں کو اپنے دلوں پر نقش کر لیں اور اپنی اولاد کو ذہن نشین کروایں گھر بیٹھے، راہ چلتے اور لیٹتے اور اٹھتے وقت انکا ذکر کریں اور انکو نشان کے طور پر اپنے ہاتھوں پر باندھ لیں اور اپنی پیشانی کے ٹیکوں کی مانند رکھیں اور ان کو اپنے گھر کی چوکھٹوں اور اپنے پھاٹکوں پر لکھ لیں۔   اب لوگوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا شعور پیدا ہوتا جا رہا ہے وہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دینے کی پوری کوشش کرتے ہیں مگر دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ خدا ہم سے اس بات کی بھی امید رکھتا ہے کہ ہم اس کے کلام کی تعلیم اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو بھی دیں۔  امثال 22:6 میں لکھا ہے؛

لڑکے کی اس راہ پر تربیت کر جس پر اسے جانا ہے وہ بوڑھا ہو کر بھی اس سے نہیں مڑے گا۔

پھر خداوند نے ابرہام کو بتایا کہ چونکہ سدوم اور عمورہ کا شور بڑھ گیا  اور انکا جرم نہایت سنگین ہوگیا ہے۔ اسلیے  وہ ان کے ساتھ  انکے کیے کے مطابق  پیش آنے والا ہے۔  سدوم اور عمورہ کا شور خداوند کے کان تک پہنچا۔۔۔ ہم نے پیدائش  4 میں بھی کچھ ایسا پڑھا تھا کہ ہابل کا خون زمین سے خدا کو پکارتا  تھا۔  کس قسم کا شور تھا جو خداوند کے کانوں تک پہنچا تھا؟ حزقی ایل  16:49 اور 50 میں لکھا ہے؛

دیکھ تیری بہن سدوم کی تقصیر یہ تھی۔ غرور اور روٹی کی سیری اور راحت کی کثرت اس میں اور اسکی بیٹیوں میں تھی۔ اس نے غریب اور محتاج کی دستگیری نہ کی۔ اور وہ متکبر تھیں  اور انھوں نے میرے حضور گھنونے کام کیے اسلئے جب میں نے دیکھا تو انکو اکھاڑ پھینکا۔

خدا کے کانوں تک غریبوں اور محتاجوں  کی آواز پہنچی تھی کیونکہ امیروں نے اپنی راحت کی زندگی  اور مغروریت میں غریبوں اور محتاجوں کی کوئی مدد نہ کی۔ انکے گناہ اتنے بڑھ گئے تھے کہ خدا  نے دونوں شہروں کو تباہ کرنے کا سوچ لیا تھا۔ ابرہام نے خدا سے کہا کیا تو نیک کو بد کے ساتھ ہلاک کر دے گا کیونکہ شاید وہا ں 50 راستباز ہوں۔ اور خدا نے کہا کہ اگر 50 راستباز بھی ہوئے تو وہ ان کو ہلاک نہیں کرے گا۔ پھر ابرہام نے پوچھا  شاید 50 نہ ہوں اگر 45 راستباز ہوں  اور خدا نے کہا کہ اگر 45 بھی ہوئے تو میں انکو ہلاک نہ کروں گا۔ پھر ابرہام نے کہا اگر 40 ہوں اور خدا کا وہی جواب تھا کہ اگر 40 بھی ہوئے تو وہ انکو تباہ نہ کرے گا۔ ابرہام نے پھر سے خدا سے پوچھا اور اگر 30 ہوئے خدا نے کہا کہ وہ 30 کی خاطر بھی انھیں ہلاک نہ کرے گا۔ پھر ابرہام نے پوچھا اگر وہاں 20 راستباز لوگ ہوئے تو خداوند نے پھر کہا کہ وہ 20 کی خاطر بھی ایسا نہ کرے گا۔ آخر میں ابرہام نے ایک بار پھر سے پوچھا اگر صرف 10 راستباز لوگ ہوئے تو خداوند نے کہا کہ وہ دس کی خاطر بھی انھیں نیست نہ کرے گا۔ ان باتوں کے بعد خداوند ابرہام کے پاس سے چلا گیا اور ابرہام واپس اپنے گھر لوٹا۔ ابرہام نے خدا سے اپنی گذارش سدوم اور عمورہ کے لوگوں کی سلامتی کی خاطر کی تھی اور خدا نے اسکو یقین دلایا تھا کہ اگر 10 لوگ بھی راستباز ہوئے تو وہ انھیں تباہ نہیں کرے گا۔ حیرانگی کی بات ہے کہ ابرہام نے لوط کے خاندان کا نہیں پوچھا تھا میرے خیال میں اسے علم تھا کہ خدا لوط اور اسکے خاندان کو ضرور بچائے گا۔ میرے خیال میں ابرہام کو امید تھی کہ 10 لوگ تو سدوم اور عمورہ میں راستباز ہونگے ہی جنکی بنا پر وہ تباہی نہیں دیکھیں گے۔ کلام میں لکھا ہے کہ خدا  شریر کی موت پر خوش نہیں ہوتا (حزقی ایل 18:32 اور 33:11)

غریب اور محتاج کے لیے اس باب میں کتنی تسلی ہے کہ نہ صرف خدا زمین سے خون کی پکار سنتا ہے بلکہ انکے آہ و نالہ کی بھی پکار اسکے کانوں تک پہنچتی ہے۔ خداوند کے حضور اپنی تکلیفیں بیان کرتے رہیں خداوند اپنے وقت پر شریر کو اسکے گناہوں کی سزا ضرور دیتا ہے۔ اور امیروں کے لیے اس میں سبق یہ ہے کہ اپنی عیش و آرام کی زندگی میں غریب کو نہ بھولیں بلکہ انکا خیال کریں کیونکہ اس کا اجر خدا آپ کو دے گا  کیونکہ امثال 19:17 میں لکھا ہے کہ جو مسکینوں پر رحم کرتا ہے خداوند کو قرض دیتا ہے۔۔۔۔ اور اسی طرح سے امثال 28:27 میں لکھا ہے؛

جو مسکینوں کو دیتا ہے محتاج نہ ہوگا لیکن جو آنکھ چراتا ہے بہت ملعون ہوگا۔

آپ نے اپنے شہر کے لیے کبھی خدا سے دعا کی ہے؟ ابرہام سدوم اور عمورہ  میں نہیں رہتا تھا مگر پھر بھی اسکے لوگوں کی ہلاکت نہیں چاہتا تھا اسلئے اس نے خدا سے ان لوگوں کی خاطر گذارش کی تھی۔ آپ خدا سے کیا صرف اپنے لیے ہی دعا کرتے ہیں یا کہ دوسروں کو بھی دعا میں یاد رکھتے ہیں؟

ہم پیدائش 19 باب کا مطالعہ کل کریں گے۔ میرے ساتھ مل کر  اپنے شہر کے لوگوں کے لیے دعا مانگیں کہ خدا ان میں خدا خوفی پیدا کرے اور انھیں اپنے قریب لائے تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں بلکہ ابدی زندگی یشوعا میں پائیں۔ آمین