(پیدائش 18 باب (دوسرا حصہ

image_pdfimage_print

آپ میں سے انکا  شکریہ جنہوں نے مجھے پچھلے آرٹیکل پر اپنے کمنٹس بھیجے۔ میں انکے نام نہیں لوں گی مگر یہ ضرور ذکر کروں گی کہ انکا اس بارے میں کیا کہنا ہے۔

زیادہ تر کا  یہ  کہنا ہے کہ کمی ہمارے ایمان میں ہے۔ بعض باتوں میں ایمان کی کمی بہت اہمیت رکھتی ہے مگر جیسے شاگردوں نے یشوعا سے لوقا 17:5 آیت میں کہا؛

۔۔۔ہمارے ایمان کو بڑھا!

آپ بھی اس سے کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے ایمان کو بڑھا۔  رومیوں 10:17 میں لکھا ہے؛

پس ایمان سننے سے پیدا ہوتا ہے اور سننا مسیح کے کلام سے۔

ہمیں  نے پہلے بھی پڑھا تھا کہ خدا ابرہام سے بار بار اپنا عہد  کرتا آیا تھا کہ وہ اسکو اولاد دے گا۔ مسیح کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ کلام میں لکھا ہے  کہ ” وہ کلام ہے جو مجسم ہوا ۔” ابرہام  کو خدا بار بار اپنا کلام دیتا آیا جب تک کہ اسکا بیٹا اضحاق نہیں ہو گیا۔  ابرہام کی جب بھی امید ٹوٹتی خدا اسکو اپنا وعدہ دیتا تھا اور یہی سن سن کر اس نے خدا کی بات پر شک نہیں کیا جیسا کہ سارہ نے کیا تھا۔ ایک اور کمنٹ یہ تھا کہ ہم خدا کو چھوڑ دیتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ ہم تو خدا کو چھوڑ دیتے ہیں مگر خدا ہمیں کبھی نہیں چھوڑتا وہ جس بات کا وعدہ میرے اور آپ کے ساتھ کرتا ہے وہ اسکو پورا کرتا ہے۔  بعض اوقات اگر انسان پر کسی قسم کی لعنت ہے تو اس سے  پیشتر کہ خدا کچھ کر سکے پہلے اس لعنت کا ختم ہونا ضروری ہوتا ہے  اس کے بارے میں ہم ابھی تفصیل میں نہیں جائیں گے۔ اگلے کچھ باب کے مطالعہ میں ہم اس کے بارے میں بھی تھوڑا سا پڑھیں گے۔  ابرہام اور سارہ کی اولاد  کا ہونا خدا کے مقرر کردہ وقت سے جڑا تھا۔ واعظ 3:2 میں لکھا ہے ؛

پیدا ہونے کا ایک وقت ہے اور مر جانے کا ایک وقت ہے۔

خدا ہمیشہ اپنے لوگوں کو ایک منفرد انداز میں ثابت کرتا ہے کہ وہ سب سے اعلیٰ خدا ہے اور سب کچھ کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ جب ابرہام اور سارہ کی اولاد کی کوئی امید نہیں رہی تھی وہ انکو اولاد دینے کا  خدا کا مقرر کردہ وقت تھا ۔  1 کرنتھیوں 10:13 میں لکھا ہے؛

تم کسی ایسی آزمائش میں نہیں پڑے جو انسان کی برداشت سے باہر ہو اور خدا سچا ہے۔ وہ تم کو تمہاری طاقت سے زیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نکلنے کی راہ بھی پیدا کر دے گا تاکہ تم برداشت کر سکو۔

مقرر کردہ وقت پورا ہونے سے پہلے ابرہام اور سارہ نے اپنی جسمانی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ایک ایسا قدم اٹھایا تھا جو کہ اس وقت تو انھیں مناسب لگا تھا مگر مستقبل میں وہ انکی اولاد کے لیے اچھا نہیں تھا؛ انھوں نے ہاجرہ سے بیٹا کرکے اپنی جائداد کا وارث پیدا کیا۔ انکا منصوبہ جس  میں انکے لیے خدا کا منصوبہ نہیں شامل تھا۔ خدا نے انکی غلطی پر انکو دھتکارا نہیں تھا کیونکہ وہ اپنے منصوبوں کا پکا خدا ہے بلکہ جب ابرہام نے خدا سے پیدائش 17 باب میں اسمعیل کے لئے برکت چاہی تو خدا نے اسکی وہ دعا بھی سنی۔ اگر وہ انکی غلطی کو درگزر کر سکتا ہے تو وہ آپ کی اور میری غلطی کو بھی درگزر کر سکتا ہے اور کرتا آیا بھی ہے۔

میری جڑواں بیٹیاں ہیں جن میں سے ایک اپاہج ہے۔ میری اس بیٹی کے معاملے میں خدا کے خیالات کا مجھے پتہ ہے۔  مجھے میرے ایمان میں سنوارنے کے لیے خدا نے میری بیٹی کا استعمال کیا کیونکہ خدا مجھے اپنے اس کام کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا جو آج میں کر رہی ہوں۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ جب میری بیٹی  دو سال کی تھی اور اس کی گورنمنٹ آفس کی سوشل ورکر  نے مجھے اسکے لیے دماغی/اپاہج ہونے کے فارم بھرنے کو کہا تھا تاکہ اگر میری بیٹی اپاہج رہے تو ہم اسکے لیے گورنمنٹ کی مدد لے سکیں۔ میں نے اس کو کہا نہیں میرا خدا  میری بیٹی کو ضرور ٹھیک کرے گا اور وہ  اپاہج نہیں رہے گی۔ وہ عورت میرے سے عمر میں میری والدہ کے برابر تھی اس نے بڑے پیار سے مجھے سمجھایا کہ خدا پر ایمان رکھنا بہت اچھی بات ہے اس نے کہا شازیہ یہ فارم ابھی بھر لو کیونکہ اس درخواست کو منظور ہوتے ہوئے کافی سال لگ جاتے ہیں اگر تب تک تمہاری بیٹی چل پھر سکتی ہو گی  اور باقی بچوں کی طرح ہو گی تو تمہیں اس درخواست کی منظوری نہیں ملنی اور اگر خدانخواستہ بیٹی کو ضرورت  پڑی تو کم سے کم یہ درخواست قطار میں لگی ہو گی اور عمر کے ساتھ ساتھ جب ہم زندہ نہیں ہونگے تو  اسکے لیے فائدہ مند ہو گی۔ میں درخواست نہیں بھرنا چاہتی تھی کیونکہ مجھے اپنے خدا پر پورا ایمان تھا مگر خدا نے مجھے ان باتوں سے کچھ وہ سکھانا تھا جو میں شاید اپنے طور پر خود کبھی نہ سیکھتی۔ میرے ساس اور سسر بھی میرے ساتھ تھے میں نے اپنی بیٹی کےلئے درخواست کے فارم بھرنے کا فیصلہ کر لیا۔ آج بھی اسکی وہ درخواست گورنمنٹ کے آفس میں ہے اور ابھی تک منظور نہیں ہوئی ہے مگر اس درخواست کی بنا پر میری بیٹی گورنمنٹ کے اپاہج لوگوں کے ان پروگرام میں شامل ہو  پاتی ہے جو شاید اسکو پاکستان میں رہتے ہوئے کبھی  نصیب نہ  ہوتے۔ میں نے پہلے بھی کسی آرٹیکل میں  ذکر کیا تھا کہ میری بیٹی کے لئے خدا نے میرے سے 2010 میں پوچھا تھا کہ مجھے اسکے لیے معجزہ چاہیے یا کہ پھر اسکی برکتیں؛ اور میں نے خدا سے اپنی بیٹی کے لیے اسکی برکتیں چنی تھیں۔  میرا آج بھی یہی ایمان ہے کہ میں اپنی بیٹی کو اپنے باقی بچوں کی طرح نہ صرف چلتا پھرتا اور بات کرتا دیکھوں گی بلکہ جیسا کہ کلام خدا کی برکتوں کی بات کرتا ہے میں ویسا ہی اسکی زندگی میں اسکے ساتھ ہوتا دیکھوں گی۔ میری بیٹی کی بنا پر میں آج وہ کر رہی ہوں جو کہ میں نے خود کبھی سوچا نہیں تھا اور مجھے پتہ ہے کہ یہ محض ابھی شروعات ہے خدا نے آگے مجھے اور بھی استعمال کرنا ہے۔

ابرہام  اور سارہ کو بھی صرف اپنے لیے اولاد میں دلچسپی تھی مگر خدا نے اسکی اولاد کو آگے اپنے کام کے لیے استعمال کرنا تھا اور یہ ضروری تھا کہ ہر بات خدا کے بنائے ہوئے منصوبہ کے مطابق ہوتی نہ کہ انسان کے۔ اگر آپ بھی کسی قسم کی پریشانی یا تکلیف میں ہیں تو مایوس مت ہوں کیونکہ خدا ان حالات کو استعمال کر کے آپ کو آپ کے ایمان میں مضبوط کر رہا ہے اور آپ کے کردار کو اپنے میں سنوار رہا ہے۔ جیسے خدا نے ابرہام سے وعدہ پورا کیا وہ آپ سے اور میرے سے بھی اپنا وعدہ پورا کرے گا۔

یہ سب باتیں لکھنے کا میرا اپنا کوئی ارادہ نہیں تھا کیونکہ میں خود تو صرف پیدائش 18 باب کے باقی حصہ پر لکھنا چاہتی تھی مگر مجھے علم ہے کہ خدا ہماری زبان کی گواہی کو دوسروں کی زندگی میں بھی استعمال کرتا ہے تاکہ انکو بھی حوصلہ حاصل ہو اور وہ اپنی تکلیفوں کا مقابلہ یہ جان کر کر سکیں کہ وہ اس دنیا میں اکیلے نہیں جو کہ تکلیف میں ہیں اور بھی لوگ ہیں اور جیسے خدا نے آخر میں  دوسروں کو اطمینان بخشا وہ انکو بھی انکی تکلیفوں سے اطمینان  بخشے گا۔   آپ بھی کسی دوسرے کی تکلیف میں امید کی کرن بنیں کیونکہ یہی کام وہ آپ سے بھی آپ کی تکلیف دہ صورت حال سے کروانا چاہتا ہے۔ہم 18 باب کے مطالعہ کو کل پورا کریں گے۔

خدا آپ کو آپکے ایمان میں اور بھی بڑھائے اور  آپ کی زندگی کو جلد تمام تکلیفوں سے دور کرے۔ آمین

(پیدائش 18 باب (دوسرا حصہ” پر ایک تبصرہ

  1. behen ji apny uper likha hua hai k meri ak beti apahij hai bas jo likh gaya so ab kabi aesa mat likhana or kisi ko kehna kyun k apki beti ki nijat jald hai or nijat apki beti k sar par mandla rahi hai main ye to nai janta k wo kab hogi magr hai jald dino main saloon main nai dino main

تبصرے بند ہیں۔