ہم نے پچھلے حصوں میں عہد کے صندوق اور خداوند کی میز کے بارے میں دئے گئے احکامات کا مطالعہ کیا تھا۔ آج ہم شمعدان کے بارے میں پڑھیں گے۔
خداوند نے بنی اسرائیل کو خالص سونے کا ایک شمعدان بنانے کو کہا۔ شمعدان کو عبرانی میں "منورہ، מְנֹרָהMenorah, ” کہا جاتا ہے۔ اسکو 1 سموئیل 3:3 میں "خدا کا چراغ” پکارا گیا ہے۔ خداوند نے خاص حکم دیا تھا کہ یہ شمعدان یعنی اسکا پایہ، ڈنڈی، اسکی پیالیاں ، لٹو اور اسکے پھول سب ایک ہی ٹکڑے کے ہوں۔ تلمود کے مطابق منورہ کو بنانے کی جو تفصیل بیان کی گئی تھی وہ موسیٰ نبی کے لئے بھی سمجھنا کچھ مشکل تھا ۔ اگر خداوند نے موسیٰ نبی کو اسکا نمونہ نہ دکھایا ہوتا تو وہ ٹھیک اس طرح سے نہ بنتا جیسا خداوند نے فرمایا تھا۔ گنتی 8:4 میں ذکر ملتا ہے کہ شمعدان کے پایہ پر بھی پھول تھا جو کہ ہمیں خروج 25 باب میں لکھا نہیں ملتا۔
میں نے جب پہلی بار منورہ بنانے کی تفصیل کو خروج 25 باب میں پڑھا تھا تو سب تفصیل میرے سر کے اوپر سے گذر گئی تھی۔ مجھے مشناہ توراہ میں اسکے بارے میں پڑھ کر بہتر سمجھ آئی تھی۔ خداوند نے اس شمعدان کو بنانے کی اتنی تفصیل کیوں دی؟ ایک عام شخص کے لئے یہ سب کچھ سمجھنا آسان نہیں اگر کوئی سمجھانے والا موجود نہ ہو۔
شمعدان ایک عام انسان کے قد کے برابر تھا۔ اسکو خالص سونے سے گھڑ کر بنایا گیا تھا۔ اس کی سات شاخیں تھیں۔ ایک درمیان میں اور تین ایک پہلو کی طرف اور تین دوسرے پہلو کی طرف۔ ہر شاخ پر تین تین بادام کے پھول نما پیالیاں تھیں۔ آپ نے شاید آن لائن منورہ کی تصویریں دیکھیں ہوں۔ مشناہ توراہ میں منورہ کی جو تصویر دکھائی گئی ہے اسکے مطابق اسکی شاخیں زاویہ میں سیدھی سیدھی تھیں مگر جو قدیم تصویریں ہیکل کی تباہی کو دکھاتی ہیں اس میں منورہ کی تصویر تھوڑی مختلف ہے۔ کیونکہ اس میں شاخیں سیدھی نہیں بلکہ ہلکی گولائی میں ہیں۔ ہم آگے پڑھیں گے کہ اس میں استعمال ہونے والےخالص زیتون کو تیل کو بھی کوٹ کر تیار کرنے کا حکم تھا اور اس بات کا حکم تھا کہ خداوند کے گھر میں یہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔
خداوند کے گھر کے اس چراغ کی روشنی کو عام مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا۔ یشوعا دنیا کا نور ہے۔ یشوعا نے یوحنا 8:12 میں کہا؛
یسوع نے پھر ان سے مخاطب ہو کر کہا دنیا کا نور میں ہوں۔ جو میری پیروی کریگا وہ اندھیرے میں نہ چلیگا بلکہ زندگی کا نور پائے گا۔
ربیوں کی تعلیم کے مطابق منورہ کو زندگی کا درخت بھی پکارا جاتا ہے۔ توریت بھی تو زندگی کا درخت ہے؟ شمعدان کے بارے میں یہودی دانشور تعلیم دیتے ہیں کہ منورہ کی 7 شاخیں عبرانی کلام میں درج پیدایش 1:1 کے الفاظ ہیں۔ اسکے گیارہ پھل، خروج 1:1 کے الفاظ ہیں اور اسکے نو پھول احبار 1:1 کے نو الفاظ ہیں۔ اسکی 22 پیالیاں استثنا 1:1 کے 22 الفاظ ہیں۔ اور اسکی اونچائی جو کہ 18 ہاتھ کی ہے گنتی 1:1 کے 18 الفاظ ہیں۔
ہمیں مکاشفہ کی کتاب میں بھی منورہ یعنی شمعدان کا ذکر ملتا ہے ۔ ہم ابھی تو اسکے بارے میں بات نہیں کریں گے مگر مکاشفہ کی کتاب کے مطالعے کے وقت ضرور بحث میں لائیں گے۔
اگر آپ نے کبھی بادام کا پھول دیکھا ہے تو شاید آپ کو علم ہو کہ اسکی پانچ پتیاں ہوتی ہیں ویسے ہی جیسے کہ توریت کی پانچ کتابیں۔ خالص سونے کو گھڑ کے منورہ بنایا گیا تھا اور زیتون کا کوٹا ہوا خالص تیل شمعدان کو روشن کرنے لئے تھا۔ یشوعا ہا مشیاخ جو کہ دنیا کا نور ہے ہماری خاطر مارا گیا کیونکہ کلام مقدس میں یسعیاہ 53:5 میں لکھا ہے؛
حالانکہ وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کیا گیا اور ہماری بدکرداری کے باعث کچلا گیا۔ ہماری ہی سلامتی کے لئے اس پر سیاست ہوئی تاکہ اسکے مار کھانے سے ہم شفا پائیں۔
آپ کو یشوعا کے بارے میں یہی حوالہ/نبوت 1 پطرس 2:24 میں نظر آئے گی۔
وہ آپ ہمارے گناہوں کو اپنے بدن پر لئے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گناہوں کے اعتبار سے مر کر راستبازی کے اعتبار سے جئیں اور اسی کے مار کھانے سے تم نے شفا پائی۔
زبور 119:105 میں لکھا ہے؛
تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔
امثال 6:23 میں لکھا ہے؛
کیونکہ فرمان چراغ ہے اور تعلیم نور اور تربیت کی ملامت حیات کی راہ ہے۔
جہاں پر اردو کلام میں "تعلیم” لکھا ہوا ہے وہ عبرانی کلام میں لفظ "توراہ” ہے۔ میں نے اوپر ذکر کیا تھا کہ توراہ اور منورہ دونوں کو ہی زندگی کا درخت پکارا گیا ہے۔ میرے خیال سے آپ کو ان آیات کی وجہ سے سمجھ آگئی ہوگی کہ کیسے توراہ اور منورہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
یہ ہمارا مختصر سا خدا کے چراغ کا مطالعہ تھا۔ میری خداوند سے دعا ہے کہ خداوند آپ کی زندگیوں میں اپنے کلام کے نور کو روشن رکھے تاکہ آپ اسکی روشنی میں اپنی زندگی گذار سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین
اگلی دفعہ خداوند نے چاہا تو ہم خروج 26 باب کا مطالعہ کریں گے۔ شبات شلوم۔