آپ کلام مقدس سے خروج 26 باب مکمل خود پڑھیں۔
اس باب میں خداوند نے بنی اسرائیل کو مسکن (مشکان) کے لئے پردے بنانے کا حکم دیا۔ یہ پردے پاک مقام کو پاک ترین مقام سے جدا کرنے کے لئے تھے۔ ساتھ ہی خداوند نے مشکان کو اوپر سے ڈھانکنے کے لئے بھی پردے بنانے کا حکم دیا تھا جو کہ اوپر چھت کا کام دیتے تھے ۔ میں چونکہ خود بھی ابھی بہت سی باتیں سیکھ رہی ہوں اسلئے بہت تفصیل میں ان پردوں کو بیان نہیں کرونگی۔ مختصر سا ضرور بیان کر رہی ہوں۔
اردو کلام میں تو ہمیں بار بار "پردے” کا لفظ نظر آئے گا مگر عبرانی کلام میں ہمیں مختلف الفاظ نظر آئیں گے۔ پردے کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے وہ "יְרִיעָה، یریآہ، Yeri’ah ” ہے۔ جو کہ موٹا کپڑا ہے جس سے خیمہ بنایا جاتا ہے ۔ یہ لفظ بارہا عبرانی کلام میں خروج 26 باب میں آیا ہے مگر پاک مقام کو پاک ترین مقام سے جدا کرنے کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے وہ "פָרֹ֗כֶת، پیروخت Parochet,” ہے جس کو شاید ہم "گھونگٹ” کہہ سکتے ہیں۔ ایک اور لفظ جو میں بتانا چاہونگی وہ " מָסָך ، ماسخ، Masach ” ہے جو کہ کڑھائی کیا گیا پردہ ہے۔ یہ آپ کو خروج 26:36 میں ملے گا۔ پیروخت پر کروبیوں کی صورت کڑھی ہوئی تھی۔
پچھلے باب میں ہم نے عہد کے صندوق، خداوند کی میز اور منوراہ کا پڑھا اور اب ایک دم سے ہم پردوں کا پڑھتے ہیں جو کہ ایک درمیانی دیوار کھڑی کرنے کے لئے تھے جن سے اور کوئی نہیں صرف کاہن گذر سکتے تھے۔ یہودی دانشور رشی کی تشریح کے مطابق یہ خداوند کی بنائی ہوئی وہ حفاظتی باڑ کو ظاہر کرتا ہے جس کا ذکر ہمیں ایوب 1:10 میں ملتا ہے۔ آپ کو شاید یاد ہو کہ میں نے خروج 25 کے مطالعے میں ذکر کیا تھا کہ کروبیوں کو خداوند نے باغ عدن کے مشرق کی طرف تعینات کیا تھا کہ وہ اس راہ کی حفاظت کریں۔ پردوں سے ہر کوئی نہیں گذر سکتا صرف اور صرف کاہن ! اور خداوند نے بنی اسرائیل کو، اپنی قوم کو اپنا کاہن پکارا۔ خروج 19:6 میں ہمیں یہ لکھا ملتا ہے؛
اور تم میرے لئے کاہنوں کی ایک مملکت اور ایک مقدس قوم ہوگے۔۔۔۔
یسعیاہ 61:6 میں لکھا ہے؛
پر تم خداوند کے کاہن کہلاؤگے ۔ وہ تمکو ہمارے خدا کا خادم کہینگے۔ تم قوموں کا مال کھاؤ گے اور تم انکی شوکت پر فخر کروگے۔
پروخت ، سونے سے منڈھے ہوئے چار ستونوں پر لٹکے ہوئے تھے اور چاندی کے چار خانوں پر کھڑے کئے گئے تھے (خروج 26:32) اور ماسخ کے لئے سونے سے منڈھے ہوئے پانچ کیکر کی لکڑی کے ستون کا حکم تھا جو کہ پیتل کے پانچ خانوں پر کھڑے تھے۔ پیتل کے لئے جو عبرانی لفظ ہے وہ נְחֹֽשֶׁת، نخوشت،Nechoshet ہے جس میں عبرانی لفظ "نخاش، נחש، Nachash” چھپا ہے۔ (میرے اردو تلفظ شاید بہت اچھے نہیں اسکے لئے معذرت چاہتی ہوں۔) مجھے یاد نہیں کہ کس یہودی ربی کے آرٹیکل میں میں نے پڑھا تھا کہ پانچ ستون انسان کی پانچ حِسوں کو ظاہر کرتا ہے اور ماسخ پر کڑھائی انسانی جسم کو بیان کرتا ہے۔ سانپ سے مراد ہم میں چھپا گناہ ہے جو کہ ہمیں پاک مقام میں داخل ہونے سے روکتا ہے ۔ پروخت سے پاک ترین مقام میں صرف یوم کیپور والے دن سردار کاہن داخل ہوسکتا تھا۔ چاندی گناہوں سے خلاصی کی قیمت کو بیان کرتی ہے ۔ پروخت عام لوگوں کوبادشاہ سے علیحدہ کرنے کے لئے تھا۔ عام انسان ، خدا بادشاہ کی پاکیزگی کے کسی بھی طرح سے لائق نہیں۔
میرے خیال سے آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ سونا، بادشاہ کو ظاہر کرتا ہے۔ چاندی، خلاصی کی قیمت ہے۔ پیتل، انسان میں چھپے گناہ، شیطان(سانپ) کو ظاہر کرتا ہے جس کو کفارے کی ضرورت ہے۔ ہمیں خروج 26 باب میں بکری کے بال کا ذکر ملتا ہے، دو بکروں کو یوم کفارہ والے خداوند کے حضور میں کھڑا کیا جاتا تھا تاکہ قرعہ ڈالا جا سکے ایک خدا کے لئے ایک عزازیل کے لئے۔پھر خروج 26 میں ہی ہمیں مینڈھوں کی سرخ رنگی ہوئی کھالوں کے غلاف کا ذکر ملتا ہے۔ جب ابرہام نے اضحاق کو خداوند کے حضور قربان کرنے کے لئے پیش کیا تھا تو خداوند نے ابرہام کو مینڈھا مہیا کیا ۔ ہمیں تخسوں کی کھالوں کے غلاف بنانے کا ذکر بھی خروج 26:14 میں نظر آتا ہے۔ یہ ایک آبی جانور کی کھال تھی جو کہ پانی میں گیلا نہیں ہونے دیتی تھی۔ میں شاید پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ درخت یعنی لکڑی انسان کو ظاہر کرتی ہے۔
ہمیں خروج 26 میں تین رنگوں کا بھی ذکر ملتا ہے، آسمانی، ارغوانی اور سرخ۔ سرخ رنگ، خون کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ سرخ رنگ جس مادہ کیڑے سے حاصل کیا جاتا تھا وہ مادہ جب بچے دینے لگتی تھی تو اپنے آپ کو ایک طرح سے درخت سے پیوست کر لیتی تھی۔ انڈے مادہ کے نیچے بحفاظت تب تک رہتے تھے جب تک کہ انڈوں سے بچے نہیں نکل آتے تھے۔ مادہ تو بالآخربچے پیدا کرنے کے بعدمر جاتی تھی مگر اسکے جسم سے نکلا سرخ مادہ درخت کو بھی لال کر دیتا تھا۔ اس مُردہ مادہ سے یہ سرخ رنگ حاصل کیا جاتا تھا۔ یشوعا نے بھی صلیب پر اپنا خون بہایا تاکہ بہت سے بیٹوں کو جلال میں داخل کرے (عبرانیوں 2:10)۔
نیلا رنگ سمندری گھونگے سے حاصل کیا جاتا تھا۔ دعائیہ چادر یعنی تلیت میں لگائی جانے والی ضیضت، Tzitzit میں بھی نیلا دھاگہ اسی سمندری گھونگے سے حاصل کیا جاتا تھا۔ بے شک بنی اسرائیل سمندر کے بہت قریب تو نہیں تھے مگربہت دور بھی نہیں تھے۔ مشکان کو بنانے کے لئے انھوں نے اس رنگ کو حاصل کرنے کی اپنی پوری کوشش کی۔ نیلا رنگ آسمان کو ظاہر کرتا ہے۔ خداوند کی بادشاہی میں ہر کوئی آسانی سے داخل نہیں ہوسکتا۔
ارغوانی رنگ ، سرخ اور نیلے کو ملا کر بنایا جاتا ہے۔ سرخ خون کا رنگ جسم کو ظاہر کرتا ہے اور نیلا رنگ آسمان کو۔ ان تمام رنگوں کے لئے جو عبرانی الفاظ استعمال ہوتے ہیں میں نے انکا ذکر نہیں کیا ۔ امید ہے کہ کسی اور آرٹیکل میں انکا ذکر کر پاؤنگی۔ یہ رنگ جو کہ کیڑے سے حاصل کئے گئے تھے یشوعا کے بارے میں کی گئی پیشن گوئی کو پورا کرتا ہے۔ یشوعا جو ارغوانی یعنی جسم میں آسمان سے اترے تھے(امید ہے آپ کو سمجھ آ رہی ہے کہ میں کیا کہہ رہی ہوں) ، انکے بارے میں ہم زبور 22:6 کی پیشن گوئی کو جانتے ہیں کہ وہ پوری ہوئی، وہاں لکھا ہے؛
پر میں تو کیڑا ہوں۔ انسان نہیں۔ آدمیوں میں انگشت نما ہوں اور لوگوں میں حقیر۔
اس آیت میں کیڑے کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے وہی ہمیں خروج 26 میں بھی نظر آتا ہے۔ میں اپنے اس مطالعے کو یہیں ختم کرتی ہوں اور خداوند نے چاہا تو اگلی دفعہ ہم خروج 27 کا مطالعہ کریں گے۔
خداوند مجھے اور آپ کو اپنے کلام کے علم میں اور فہم عطا کریں، یشوعا کے نام میں۔ آمین