عزرا اور نحمیاہ کا تعارف

image_pdfimage_print

اب ہم عزرا کی کتاب کا مطالعہ شروع کر رہے ہیں۔ میں آپ کو اس کتاب کے مطالعہ شروع کرنے سے پہلے وہ ضروری باتیں بتاتی چلو جو آپ عزرا کی کتاب  میں ویسے نہیں پڑھیں گے۔ میں شاید ان تمام باتوں کی تفصیل اس طرح سے نہ دے پاؤں جیسے کہ آپ  شاید کسی بائبل سیمنری/کالج سے حاصل کر سکیں۔ میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ میں آپ کے ساتھ کلام کی جو باتیں شئیر کرتی ہوں وہ  میرے وہ نوٹس ہیں جو کہ میں نے اپنے لئے کلام کو سیکھتے ہوئے جمع کئے ہوئے ہیں۔ میں نے بائبل کی بہت سی کمنڑیوں کی کلام کے مطابق جانچ پڑتال کر کے یہ نوٹس لکھے ہیں۔ ان مطالعوں کو لکھنے اور مجھے اس کو آپ تک پہنچانے میں اگر  کسی مدد حاصل ہوئی ہے تو وہ  خداوند خدا ہے۔ میں اپنے تمام ان میسیانک ربیوں اور علما کی بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے میری  کلام کی، اس وقت میری عقل کے مطابق مشکل باتوں کو سمجھنے میں مدد کی۔ میرا اپنا علم کبھی بھی اتنا نہیں تھا اور نہ ہی ہے۔ میرے اس تمام کام کی تعریف  اور جلال خدا کو جاتا ہے۔

میں جب خود کلام کو سیکھ رہی تھی تو ہمیشہ اپنی بائبل کے ساتھ ساتھ اپنی ذاتی نوٹ بک ضرور رکھتی تھی۔ ابھی بھی میری بائبل میں چھوٹا نوٹ پیڈ موجود ہے جو کہ میں شبات (سبت) کی عبادت میں اور اپنی ذاتی بائبل کی سٹڈی کے ٹائم میں ساتھ رکھتی ہوں۔ کیونکہ مجھے ہمیشہ ہی اہم باتوں کو لکھ لینے کی عادت پڑ گئی ہوئی ہے اور میں جانتی ہوں کہ میرا علم ابھی بھی بہت کم ہے۔  اگر آپ میرے ساتھ ساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں تو میں آپ کو بھی یہی نصیحت کرونگی کہ اپنے لئے نوٹس تیار کریں کیونکہ  خدا آپ کو  کلام کی تعلیم اپنے باقی بہن بھائیوں تک پہنچانے کے لئے بھی کہتا ہے تبھی اس نے آپ کو دنیا کا نور پکارا ہے۔   کلام میں لکھا ہے  (زبور 18:28):

اسلئے کہ تو میرے چراغ کو روشن کریگا۔ خداوند میرا خدا میرے اندھیرے کو اجالا کر دیگا۔

 اور کلام کے بارے میں لکھا ہے (زبور 119:105):

تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔        

اور خدا کے لئے پرانے عہد نامے میں درج ہے (زبور 27:1):

خداوند میری روشنی اور میری نجات ہے۔ مجھے کسکی دہشت؟ خداوند میری زندگی کا پشتہ ہے۔ مجھے کس کی ہیبت؟

اور میکاہ 7:8؛

ائے میرے دشمن مجھ پر شادمان نہ ہو کیونکہ جب میں گرونگا تو اٹھ کھڑا ہونگا۔ جب اندھیرے میں بیٹھونگا تو خداوند میرا نور ہوگا۔

اور یشوعا کے لئے  یوحنا1:4سے5 میں لکھا ہے؛

اس میں زندگی تھی اور وہ زندگی آدمیوں کا نور تھی۔ اور نور تاریکی میں چمکتا ہے اور تاریکی نے اسے قبول نہ کیا۔

اور ہمارے لئے کلام میں لکھا ہے (2 کرنتھیوں4:6):

اسلئے کہ خدا ہی ہے جس نے فرمایا کہ تاریکی میں سے نور چمکے اور وہی ہمارے دلوں میں چمکا تاکہ خدا کے جلال کی پہچان کا نور یسوع مسیح کے چہرے سے جلوہ گر ہو۔

اگر آپ کے دلوں میں اسکا نور چمکتا ہے تو ممکن نہیں کہ آپ کلام کی جو باتیں سیکھیں اور سمجھیں وہ آگے لوگوں کو نہ پہنچا سکیں۔ کیونکہ یشوعا نے  متی 5:14 سے 15 میں ایسے کہا؛

تم دنیا کے نور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چھپ نہیں سکتا۔ اور چراغ جلا کر پیمانہ کے نیچے نہیں بلکہ چراغدان پر رکھتے ہیں تو اس سے گھر کے سب لوگوں کو روشنی پہنچتی ہے۔

ان تمام آیات کو غور سے پڑھیں اور خود بھی سوچیں کہ  کلام سیکھنے کا اصل مقصد یہی ہے "سیکھو، اس پر عمل کرو  اوردوسروں کو سیکھاؤ”۔ واپس اپنے عزرا کے مطالعے کی طرف آتے ہیں۔ میں عزرا کے مطالعے کے ساتھ ہی آگےنحمیاہ کی کتاب  کا مطالعہ جاری رکھونگی کیونکہ یہودیوں کی تناخ میں عزرا اور نحمیاہ ایک ہی کتاب گنی جاتی ہیں۔ آستر کی کتاب  کی تاریخ  بھی اسی ہی وقت کی ہے جس وقت عزرا اور نحمیاہ تھے۔  2 سلاطین 24  اور 25 باب میں  ہم نبوکد نصر بادشاہ کا پڑھتے ہیں جو کہ دانی ایل نبی کی کتاب میں بھی درج ہے اور ساتھ ہی ان دو اور بادشاہوں کے نام بھی درج ہیں جنکے زمانے میں دانی ایل نبی نے خدمت کی تھی۔

عزرا اور نحمیاہ کی کہانی بابل کی اسیری سے واپس لوٹنے  اور پہلی ہیکل کی اور یروشلیم شہر کی دیوار کی  ایک بار پھر سے تعمیرکی کہانی ہے کیونکہ انکو  اسیری میں  لے جاتے ہوئے شاہ بابل نے ہیکل اور شہر کو تباہ کر دیا   (2 سلاطین 25:9) اور شہر کی دیوار بھی ٹوٹ چکی ہوئی تھی۔   میری کوشش رہے گی کہ تاریخی  واقعات کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کو ان میں سے روحانی پیغام بھی دے سکوں۔ میرا ان دونوں کتابوں کا مطالعہ مختصر ہوگا۔ یہ نہ سوچیں کہ ان مطالعوں کو پڑھ کر آپ کو کلام کی بہت سی باتوں کا پتہ چل گیا ہے کیونکہ میں نے آپ کے ساتھ ابھی تک جتنے بھی کلام کے مطالعے لکھے ہیں مجھے خود بھی  ہر بار ہی کوئی نہ کوئی نئی بات سیکھنے کو ملتی ہے۔  اور اگر سچ بتاؤں تو جب میں اس مطالعے کا تعارف لکھنے بیٹھی تھی تو مجھے روح میں محسوس ہوا کہ وقت آگیا ہے کہ خداوند اپنے لوگوں کو،  اپنے مقِدس کو ایک بار پھر سے تیار کرنے لگا ہے۔ پھر سے وہ وقت ہے کہ ٹوٹی ہوئی دیوار تعمیر ہوسکے۔  مت بھولیں کہ کلام میں خدا نے آپ کو اپنا مقدِس کہا ہے کیونکہ 1 کرنتھیوں 6:19 میں لکھا ہے؛

کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارا بدن روح القدس کا مقدِس ہے جو تم میں بسا ہوا ہے اور تم کو خدا کی طرف سے ملا ہے؟ اور تم اپنے نہیں۔

1 کرنتھیوں 3:16 سے 17 آیات کو بھی دیکھیں تاکہ آپ سمجھ سکیں کہ میں نے جو اوپر کہا ہے وہ کیوں کہا ہے؛

کیا تم نہیں جانتے کہ تم خدا کا مقدِس ہو اور خدا کا روح تم میں بسا ہوا ہے؟ اگر کوئی خدا کے  مقدِس کو برباد کریگا تو خدا اسکو برباد کریگا کیونکہ خدا کا مقدِس پاک ہے اور وہ تم ہو۔

میں نے بیان کیا تھا  کہ نحمیاہ نے یروشلیم شہر کی دیوار کی تعمیر کا کام کیا کیونکہ  کسدیوں نے شہر کو تباہ کیا تھا۔  امثال 25:28 میں لکھا ہے؛

جو اپنے نفس پر ضابط نہیں وہ بےفصیل اور مسمار شدہ شہر کی مانند ہے۔

ہم اپنے اس مطالعے سے اپنے لئے بہت سے روحانی سبق سیکھیں گے۔ میں  فی الحال کے لئے عزرا کے مطالعے کے تعارف کو یہیں ختم کرتی ہوں۔ اگلی دفعہ ہم  اسی تعارف کو جاری رکھیں گے اور پھر ہم اصل کتاب کا مطالعہ شروع کریں گے۔

میر ی خدا سے خاص دعا ہے کہ وہ خود آپ کی اس مطالعے میں راہنمائی کرے تاکہ وہ باتیں جو میں نہیں سمجھا پاؤنگی وہ آپ اسکی روح کے وسیلے سے سمجھ سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین