image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

احبار 14 باب

آپ کلام مقدس میں سے احبار کے 14 باب کو مکمل خود پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات لکھونگی جسکی ضرورت سمجھونگی۔

ہم نے پچھلی بار کوڑھی  کے بارے میں مختصر مطالعہ کیا  تھا۔ احبار کا 14 باب  کوڑھی کے پاک ہونے  کے شرع کے بارے میں ہے اور گھر میں لگے کوڑھ کو بھی بیان کرتا ہے کہ اس صورت میں کیا کرنا ہے۔ میں تمام باتوں کو تو بیان نہیں کرونگی مگر  ایک دو باتوں کو ضرور بیان کرنا چاہونگی۔  سب سے پہلے کوڑھی کے پاک ہونے کے شرع کے بارے میں مختصر سی بات کرتے ہیں۔

احبار 14 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 13 باب

آپ کلام میں سے  احبار 13 باب مکمل خود پڑھیں۔

احبار 13 باب خاص  جلد کے مرض  کو بیان کرتا ہے کہ اس کا معائنہ کاہن نے کیسے کرنا ہے   اور کس طرح سے اس شخص کے ساتھ برتاؤ کرنا ہے  جس کو جلد کا مرض ہوا ہو۔ میرے ساتھ احبار 13:2  کی آیت کو دیکھیں؛

اگر کسی کے جسم کی جلدمیں ورم یا پپڑی یا سفید چمکتا ہوا داغ ہو اور اسکے جسم  کی جلد میں کوڑھ سی بلا ہو تو اسے ہارون کاہن کے پاس یا اُسکے بیٹوں میں سے جو کاہن ہیں کسی کے پاس لے جائیں۔

کاہن کے پاس لے کر جانے کا حکم اسلئے نہیں دیا گیا تھا کہ کاہن علاج کر سکتے تھے بلکہ صرف اور صرف جسمانی معائنے کے لئے تھا کہ آیا وہ جس کو جلد کی بیماری ہوئی ہے  پاک ہے یا ناپاک۔ نا پاکی کی صورت میں اس شخص کو لشکرگاہ سے علیحدہ کر دیا جاتا تھا۔   احبار 13:46 میں یہ حکم نظر آتا ہے؛

احبار 13 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 12 باب

آپ کلام مقدس سے احبار کا 12 باب مکمل خود پڑھیں۔

احبار 12 باب مختصر ہے اور  خاص  ان عورتوں  کی رسمی پاکیزگی کے احکامات پر مشتمل ہے جن پر انکا  اولاد پیدا کرنے کے بعد عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت سے مسیحیوں کی نظر میں  یہ احکامات اس بات کو عیاں کرتے ہیں کہ پرانے عہد نامے کے دور میں عورتوں کی اتنی  اہمیت نہیں تھی اور  عموماً عورتوں کی اپنی سوچ بھی یہی ہے کہ شاید خداوند نے انہیں سزا دی ہوئی ہے اور اسکی وجہ حوا کا  وہ گناہ کرنا تھا جس کی بدولت آدم اور حوا کو باغ عدن سے نکال دیا گیا۔ ہم پیدایش 1:27 اور 28 میں ہم یوں پڑھتے ہیں؛

اور خدا نے انسان کو اپنی صورت پر پیدا کیا۔ خدا کی صورت پر اسکو پیدا کیا۔ نر و ناری انکو پیدا کیا۔ اور خدا نے انکو برکت دی اور کہا پھلو اور بڑھو اور زمین کو معمور ومحکوم کرو۔۔۔۔۔۔

احبار 12 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 11 باب

آپ کلام مقدس سے احبار 11 باب مکمل خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھونگی جس کی ضرورت سمجھونگی۔

اب ہم رسمی پاکیزگی سے متعلق توریت کے احکامات کو پڑھنے لگے ہیں۔  بہت سے مسیحی  مرقس 7 باب یا اعمال 10 کا حوالہ دے کر یہ کہیں گے کہ اب ہمیں ان احکامات پر چلنے کی ضرورت نہیں کیونکہ مسیح میں  سب کچھ پاک ہے۔  پاک ہونے کا حکم بھی مسیح نے ہی دیا تھا اور مسیح کے دور میں نیا عہد نامہ  لکھا موجود نہیں تھا۔  اسلئے اگر مسیح پاک ہونے کا فرما رہے تھے تو وہ پرانے عہد نامے کے حکموں کی بنیاد پر کہہ رہے تھے۔ میں اپنے چند آرٹیکلز میں پہلے بھی اس پر بات کر چکی ہوں کہ غلطی  ان آیات کی تشریح کرنے والوں کی ہے۔ یشوعا ، توریت کے حکموں کو توڑنے کے لئے نہیں آئے تھے اور نہ ہی وہ  توریت کے حکموں کو بدل  رہے تھے۔ انھوں نے خود بھی ان حکموں پر عمل کیا تھا اور اگر ہم انکے پیچھے چلنے والوں میں سے ہیں تو ہمیں بھی ان احکامات پر عمل کرنا ہے۔

احبار 11 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 10 باب

آپ کلام مقدس سے احبار  10 باب مکمل خود پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات لکھونگی جس کی ضرورت سمجھونگی۔

ہم نے پچھلے باب میں مسکن کی تخصیص کا پڑھا کہ کیسے آٹھویں دن ہارون اور اسکے بیٹوں  نے تخصیص کے اس عمل کو پورا کرنا تھا۔ ابھی تخصیص کی تقریب چل ہی رہی تھی کہ ہارون کے بیٹوں نے اپنے اپنے بخور دان کو لیکر اس میں آگ بھری  اور اوپری آگ جسکا حکم خداوند نے انکو نہیں دیا تھا خداوند کے حضور گذرانی۔ خداوند کے حضور سے آگ نکلی اور ان دونوں کو کھا گئی اور وہ خداوند کے حضور میں مر گئے۔

احبار 10 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 9 باب

آپ کلام مقدس سے خود احبار 9 باب کو مکمل پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات درج کرونگی جن کی ضرورت سمجھونگی۔

احبار 9 باب "آٹھویں دن” سے شروع ہوتا ہے جو کہ  تخصیص کے  ان سات دنوں سے اگلا دن بنتا ہے جس کے بارے میں ہم نے احبار 8 میں پڑھا تھا۔   آٹھویں دن موسیٰ نبی نے ہارون اور اسکے بیٹوں کو اور بنی اسرائیل کے بزرگوں کو بلایا اور بزرگ ہارون  سے کہا کہ وہ اپنے لئے خطا  کی قربانی کے لئے بے عیب بچھڑا  اور سوختنی قربانی کے لئےبے عیب  مینڈھا لے کر  خداوند کے حضور قربان کریں۔ خطا کی قربانی کے بارے میں ہم نے پڑھا تھا کہ سردار کاہن  ایسی خطا کرے جس سے قوم مجرم ٹھہرتی ہو۔۔۔۔۔ تو ہم جانتے ہیں کہ ہارون نے بنی اسرائیل کے کہنے پر سونے کا بچھڑا بنایا تھا۔ خطا کی قربانی کے لئے بے عیب بچھڑا اُسی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کچھ اشارہ اصل عبرانی کلام سے بھی ملتا ہے۔   ویسے تو تخصیص کے سات دنوں میں روزانہ قربانیاں  خداوند کے حضور میں لائی گئیں مگر آٹھویں دن تخصیص کا عمل پورا ہوا۔  سوائے جُرم کی قربانی کے باقی تمام قربانیاں چڑھائی گئیں۔ گو کہ تمام قربانیوں کے اپنے اپنے اصول ہیں مگر میں قربانی چڑھانے کا  مختصر خلاصہ پیش کر رہی ہوں ۔ یہ وہ  اصول ہیں جو تمام قربانیوں میں تقریباً یکساں ہیں گو کہ قمریاں اور کبوتر کے بچوں  یعنی پرندوں کی قربانی کا طریقہ کار بہت فرق ہے  جس کا ذکر ہمیں  اس باب میں نہیں نظر آئیگا۔ میں اس کا طریقہ کار بیان نہیں کر رہی۔ نیچے درج 11 اقدامات چوپایوں کی قربانی کے ہیں۔  میں عبرانی الفاظ کو درج کر رہی ہوں تاکہ آپ ان الفاظ کو جان پائیں۔

احبار 9 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 8 باب (دوسرا حصہ)

پچھلے حصے میں ہم نے  ہارون اور اسکے بیٹوں کے غسل کے حوالے سے بات کی تھی۔ احبار 8 باب کو اگر خروج کے ان ابواب کے ساتھ  ملا کر دیکھا جائے جن میں خداوند نے مسکن (مشکان) کی تعمیر کا حکم دیا تھا تو  احبار کے یہ ابواب ان کا حصہ نظر آئیں گے۔  کلام مقدس میں درج  بہت سی باتیں ترتیب میں نہیں۔

ہم نے پہلے بھی پڑھا تھا کہ کہانت کی خدمت کو انجام دینے کے لئے خداوند نے خود ہارون اور اسکے بیٹوں کو چنا تھا۔ خداوند نے لاویوں کو چنا تھا کہ وہ خداوند  کے مسکن/ہیکل میں خدمت کا کام انجام دیں۔   یہ میں نہیں کہہ رہی  بلکہ کلام میں لکھا ہے۔ میرے ساتھ یرمیاہ 34:18 سے 22 تک دیکھیں؛

احبار 8 باب (دوسرا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

احبار 8 باب (پہلا حصہ)

آپ کلامِ مقدس سے احبار 8 باب کو مکمل خود پڑھیں۔

ہم نے احبار کے 6 باب میں  پڑھا تھا کہ خداوند نے  ہارون اور اسکے بیٹوں کو  مختلف قربانیوں سے متعلق احکامات دئے تھے۔  احبار 6:8 میں "حکم” کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے وہ "ضاو،  צו
, Tzav” ہے۔  حکم کا یہ عبرانی  لفظ ملٹری زبان میں استعمال ہوتا ہے۔ خداوند لشکروں کے خدا ہیں یعنی کہ عبرانی زبان میں "יהוה צבאות،ادونائی ضواعوت، YHVH Tzva’ot”۔ ہارون اور انکے بیٹوں کو قربانیوں سے متعلق آرڈر جاری کرنے والے انکے کمانڈر تھے۔ اس حکم کو ملٹری زبان میں سمجھنے کی کوشش کریں کہ انکے لئے یہ احکامات معمولی حکم نہیں تھے۔

احبار 8:6 میں ہمیں یوں لکھا ملتا ہے؛

پھر موسیٰ ہارون اور اسکے بیٹوں کو آگے لایا اور انکو پانی سے غسل دیا۔

احبار 8 باب (پہلا حصہ) پڑھنا جاری رکھیں

احبار 7 باب

آپ کلام مقدس میں سے احبار کے ساتویں باب کو مکمل خود پڑھیں۔

جب آپ احبار کے ابواب کو پڑھیں  تو دھیان دیں کہ کہاں   یہ لکھا ہے "ہارون اور اسکے بیٹوں کو یوں حکم دے ۔۔۔” اور کہاں "بنی اسرائیل سے کہہ۔۔۔” لکھا ہے۔ عموماً لوگ کتاب مقدس کو پڑھتے ہوئے ان بظاہر  چھوٹی چھوٹی باتوں پر غور نہیں کرتے۔  چند سال پہلے   اگر کوئی میرے سے پولس رسول کے خطوط کے بارے میں بات کرتا تو مجھے انکی جو سمجھ بوجھ تھی وہ مسیحی تعلیم کی بنیاد پر تھی مگر جب سے میں نے ربینیکل  (Rabbinical)  یعنی ربیوں کی تعلیم کے مطابق پولس رسول کے خطوط پر غور کرنا شروع کیا تو تب احساس ہوا کہ پولس رسول کے لکھنے کا انداز ربیوں کی تعلیم کے انداز سے جدا نہ تھا۔  شروع میں  میں جب ربی نیل سے بات کرتی تھی تو اکثر ان سے  بحث  میں پڑ جاتی تھی  وہ  مجھے اکثر کہتے تھے کہ میں یہودیوں اور انکی تعلیم کو غلط نہ سمجھوں کیونکہ اگر کہیں غلطی ہے تو وہ میری سمجھ میں ہے۔  انھوں نے صحیح کہا تھا۔ میں نے انکی بات کو سن کر کلام کی ہر بات کو یہودیوں کے پہلو کے مطابق دیکھنا شروع کر دیا کیونکہ یشوعا اور انکے تمام شاگرد بمعہ پولس رسول کے، یہودی ہی تھے۔مثال کے طور پر پولس رسول نے گلتیوں 2:20 میں کہا؛

میں مسیح کے ساتھ مصلوب ہوا ہوں اور اب میں زندہ نہ رہا بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہےاور میں جو اب جسم میں زندگی گذارتا ہوں تو خدا کے بیٹے پر ایمان لانے سے گذارتا ہوں جس نے مجھ سے محبت رکھی اور اپنے آپ کو میرے لئے موت کے حوالہ کر دیا۔

احبار 7 باب پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ: و-زوت ہابریخا، וְזֹאת הַבְּרָכָה، V’zot HaBerakaha

یہ ہمارے عبرانی کیلنڈر کا آخری پرشاہ ہے۔ و-زوت ہابریخا کے معنی ہیں ” اور یہ برکت” جو کہ عبرانی کلام میں توراہ کے اس پرشاہ کے حوالے سے  پہلے چند لفظ ہیں۔  اس پرشاہ کے ختم ہونے کے بعد یہودی اور میسیانک یہودی توریت کے طومار  کو ایک بار  پھر سے پیدائش کی کتاب سے پڑھنا  شروع کرتے ہیں۔ سم خا – تورہ وہ دن ہے جب توریت کو مکمل پڑھنے کی خوشی منائی جاتی ہے۔  یہ پرشاہ سکوت کے  دوران پڑھا جاتا ہے۔ آپ کو شاید علم نہ ہوں کہ یہ دن سکوت کے دن ہیں۔ سکوت کلام کے مطابق، خداوند کی عیدوں میں سے ایک عید ہے۔ آپ اس کے بارے میں میرے آرٹیکل کو پڑھ سکتے ہیں۔

  میں نے اپنے ان پرشاہ کے حوالوں میں خاص پرشاہ کے حوالوں کے بارے میں نہیں لکھا تھا اور نہ ہی خاص سبتوں کے بارے میں زیادہ تفصیل میں بیان کیا تھا۔ میری کوشش ہوگی کہ اگلے سال ان کے بارے میں بھی کچھ بیان کر سکوں۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔ ہمیشہ کی طرح  کلام کی گہرائی میں اگر کودنا ہے تو میری ان باتوں پر غور کریں جو میں نیچے درج کرنے لگی ہوں۔

توراہ – استثنا 33:1 سے 34:12

ہاف تاراہ- یشوع 1:1 سے 18

بریت خداشاہ-  مکاشفہ 21:9 سے 22:5  کچھ میسیانک یہودی صرف مکاشفہ 22:1 سے 5 آیات پڑھتے ہیں۔ پرشاہ: و-زوت ہابریخا، וְזֹאת הַבְּרָכָה، V’zot HaBerakaha پڑھنا جاری رکھیں