یہ ہمارے عبرانی کیلنڈر کا آخری پرشاہ ہے۔ و-زوت ہابریخا کے معنی ہیں ” اور یہ برکت” جو کہ عبرانی کلام میں توراہ کے اس پرشاہ کے حوالے سے پہلے چند لفظ ہیں۔ اس پرشاہ کے ختم ہونے کے بعد یہودی اور میسیانک یہودی توریت کے طومار کو ایک بار پھر سے پیدائش کی کتاب سے پڑھنا شروع کرتے ہیں۔ سم خا – تورہ وہ دن ہے جب توریت کو مکمل پڑھنے کی خوشی منائی جاتی ہے۔ یہ پرشاہ سکوت کے دوران پڑھا جاتا ہے۔ آپ کو شاید علم نہ ہوں کہ یہ دن سکوت کے دن ہیں۔ سکوت کلام کے مطابق، خداوند کی عیدوں میں سے ایک عید ہے۔ آپ اس کے بارے میں میرے آرٹیکل کو پڑھ سکتے ہیں۔
میں نے اپنے ان پرشاہ کے حوالوں میں خاص پرشاہ کے حوالوں کے بارے میں نہیں لکھا تھا اور نہ ہی خاص سبتوں کے بارے میں زیادہ تفصیل میں بیان کیا تھا۔ میری کوشش ہوگی کہ اگلے سال ان کے بارے میں بھی کچھ بیان کر سکوں۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔ ہمیشہ کی طرح کلام کی گہرائی میں اگر کودنا ہے تو میری ان باتوں پر غور کریں جو میں نیچے درج کرنے لگی ہوں۔
توراہ – استثنا 33:1 سے 34:12
ہاف تاراہ- یشوع 1:1 سے 18
بریت خداشاہ- مکاشفہ 21:9 سے 22:5 کچھ میسیانک یہودی صرف مکاشفہ 22:1 سے 5 آیات پڑھتے ہیں۔
- توریت کی پہلی کتاب یعنی پیدائش کے آخر میں اور توریت کی آخری کتاب یعنی استثنا کے آخر میں بھی بنی اسرائیل کو برکت دی گئی ہے۔ پیدائش کی کتاب (49 باب) میں ان کو برکت دینے والے یعقوب یعنی انکے والد اسرائیل تھے اور استثنا کی کتاب میں ان کو برکت دینے والے انکے لیڈر موسیٰ نبی تھے۔ تمام نام اور تمام برکتیں بنی اسرائیل کی زندگیوں کا حصہ نظر آتی ہیں اور انکے مستقبل کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ آپ استثنا میں درج ان برکتوں کو پیدائش 49 باب میں دی ہوئی برکتوں کے ساتھ ملا کر پڑھ سکتے ہیں ۔ میں خود ان کی تفصیل میں نہیں جاؤنگی۔ روبن، شمعون اور لاوی جنکو پہلوٹھے کا حق مل سکتا تھا انھوں نے اپنی حرکتوں کی بنا پر اس حق کو گنوا دیا اور پہلوٹھے کا حق یہوداہ کو ملا۔ اگر آپ کلام کو دھیان سے پڑھیں تو آپ کو یہ صورت حال بہت سی کہانیوں میں ملے گی کہ پہلوٹھا بیٹا، پہلوٹھے کا حق گنوا بیٹھا اور پہلوٹھے کا حق چھوٹے بیٹے یا خدا کے چنے ہوئے بیٹے کو چلا گیا۔ کلام کے اصول دنیا کے اصولوں سے بہت مختلف ہیں۔ کیا آپ پیدائش سے چند لوگوں کی نشاندہی کر سکتے ہیں کہ کس نے پہلوٹھے کا حق گنوایا اور کس نے پہلوٹھے کا حق پایا؟
- روبن نے بے شک پہلوٹھے کا حق کھو دیا تھا مگر اسکو برکت پھر بھی پہلے ہی دی گئی۔ آپ کے خیال میں اسکی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
- لاویوں کو کہانت کا حق ملا مگر بنیمین کے قبیلے کو اس بات کا حق ملا کہ خداوند کا مِقدس انکے درمیان سکونت کرے۔ بنیمین کو خداوند کا پیارا کہا گیا۔ یعقوب کے تمام بیٹوں میں واحد بنیمین ہے جو کہ وعدے کی سر زمین میں پیدا ہوا۔یوسف کو دی ہوئی برکت کو پیدائش 49 باب میں بھی دیکھیں اور یہاں پر بھی نوٹ کریں۔ آپ کے ذہن میں یوسف کے بارے میں اور اسکو دی گئی برکت کے بارے میں کیا خیال آتا ہے؟
- استثنا 33:19 میں صداقت کی قربانیوں سے کیا مراد ہے؟ مجھے علم ہے کہ اس چھوٹے سے آرٹیکل میں ، میں تمام قبیلوں کے بارے میں نہیں بیان کر سکتی اسلئے جب ہم استثنا کی کتاب کا مطالعہ شروع کریں گے تو تب ان باتوں پر توجہ دیں گے۔ ہم چند باتوں پر ضرور دھیان دے سکتے ہیں۔ موسیٰ نبی کے بارے میں استثنا 34 میں لکھا ہے کہ وہ ایک سو بیس برس کے تھے اور نہ تو انکی آنکھ دھندلانے پائی اور نہ انکی طبعی قوت کم ہوئی۔کیا وجہ تھی کہ اتنی عمر کا ہو کر بھی خداوند نے انکو اچھی صحت بخشی ہوئی تھی؟ صحت، موسیٰ نبی کی صرف جسمانی صحت ہی نہیں بلکہ روحانی صحت بھی اچھی تھی۔ آپ کے خیال میں جسمانی اور روحانی صحت کو کس طرح سے برقرار رکھا جاسکتا ہے؟
- موسیٰ نبی کے بارے میں جب میں سوچتی ہوں تو خیال آتا ہے کلام میں اسکے لئے لکھا ہے کہ وہ بہت عاجز انسان تھے اور انکی مانند کوئی نبی نہیں تھا جس سے خداوند نے روبرو باتیں کیں ہوں۔ خداوند نے موسیٰ نبی کو فرعون اور دوسروں کے سامنے گویا خدا کی طرح پیش کیا۔ موسیٰ نبی نے اتنے بڑے بڑے معجزے کر کے بھی بنی اسرائیل پر یہ جتانے کی کوشش نہیں کی کہ انھوں نے یہ سب کیا ہے کیونکہ بے شک کہ وہ بنی اسرائیل کے لیڈر تھے پر وہ جانتے تھے کہ بنی اسرائیل کا اور انکا اپنا لیڈر ایک ہی ہے اور وہ خدا وند ہیں۔ جو کچھ بھی انکے ہاتھوں سے انجام پایا گیا ہے وہ خداوند کی بنا پر تھا۔ آج کل کوئی بھی سوشل میڈیا سائٹ کھولیں تو آپ کو یہی نظر آئے گا کہ جو لوگ خداوند کے نام میں معجزے کرتے ہیں انکے بڑے بڑے اشتہار ہیں۔ انکے نام کی دھوم اپنے علاقوں میں ہے۔ آپ نے بھی فنکاروں کو دیکھا ہوگا کہ انکے آس پاس لوگوں کا جھمگٹا لگا رہتا ہے۔ ان تمام لوگوں کے لئے مغروری میں آنا، تکبر میں پڑنا کوئی مشکل نہیں۔ موسیٰ نبی نے بھی بنی اسرائیل قوم کے لاکھوں لوگوں کی قیادت کی تھی اور پھر بھی عاجز انسان تھے۔ آپ کے خیال میں انکی اس عاجزی کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟ اگر آپ کو خدا وند نے قیادت کے لئے چنا ہے تو آپ کیا اقدام اٹھا سکتے ہیں کہ خداوند کے نام کو آپ کے نام سے زیادہ جلال ملے؟
- ہاف تاراہ کا حوالہ یشوع کے بارے میں ہے، جسکے بارے میں خداوند نے موسیٰ نبی کو کہا تھا کہ وہ ان کو چنے کہ موسیٰ نبی کے بعد میں بنی اسرائیل کی قیادت کر سکیں ۔ یشوع ، دانائی کی روح سے معمور تھے۔ کوئی دانائی کی روح سے کیسے معمور ہوسکتا ہے؟ خداوند اگر بنی اسرائیل کو انکے وعدے کی سرزمین میں لے کر جا سکتے ہیں تو وہ میرے اور آپ کے لئے بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ آپ کی نظر میں آپ کے وعدے کی سرزمین کونسی ہے؟ کیا آپ اپنے وعدے کی سرزمین میں داخل ہونے کے منتظر ہیں؟
- بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھیں۔ مکاشفہ 21:27 میں لکھا ہے کہ کوئی ناپاک ۔۔۔ خداوند کے شہر میں داخل نہ ہونے پائیں گے۔ ہمیں علم ہے کہ کلام میں لکھا ہے کہ "پاک ہو اس لئے کہ میں پاک ہوں” (1پطرس 1:16، احبار 11:45، احبار 19:2)۔ آپ کے خیال میں آپ کیسے پاک ہوسکتے ہیں۔ کیا صرف یشوعا پر ایمان لانے سے ہم پاک ہو جاتے ہیں یا کہ ہمیں خود کو بھی کچھ کرنے کی ضرورت ہے؟
توریت کی ہر کتاب کو مکمل پڑھنے کے بعد عبرانی میں کہا جاتا ہے ” خزاک، خزاک وئےنت خزاک, חזק חזק ונתחזק ,Chazak, Chazak v’nit chazek "۔ اس عبرانی لفظ "خزاک” کے معنی ہیں مظبوط ہو جا۔ پورے جملے کا معنی یوں بنتا ہے "مظبوط ہو جا، مظبوط ہوجا، ہم مظبوط ہونگے”۔ میری خدا وند سے یہی دعا ہے کہ وہ آپ کی روحانی بنیاد کو، خداوند کے کلام یعنی اسکی توریت کے مطابق پختہ بنانے میں مدد دیں اور جیسے جیسے آپ ہر سال اسکے کلام کو پڑھیں آپ اس میں خوب مظبوط ہوجائیں تاکہ چاہے کتنے ہی مخالف مسیحا آپ کے خلاف کیوں نہ قدم بڑھائیں وہ آپ پر قابو نہ آ پائیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین
موضوع: بلندی پر ہونا۔ (آڈیو میسج 2018)
(Topic: Being at the height (Audio Message 2018