آپ کلام میں سے پیدائش 49 باب پورا خود پڑھیں۔
پچھلے ہفتے ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب نے یوسف کے دونوں بیٹوں کو برکت دی۔ اس باب میں ہم پڑھیں گے کہ اس نے اپنے بارہ بیٹوں کو برکت دی۔ پیدائش 49:1 میں لکھا ہے؛
اور یعقوب نے اپنے بیٹوں کو یہ کہکر بلوایا کہ تم سب جمع ہوجاؤ تاکہ میں تمکو بتاؤں کہ آخری دنوں میں تم پر کیا کیا گذریگا۔
یہ الفاظ "آخری دنوں میں”، عبرانی میں "آخرِت ہایامیم، אַחֲרִ֥ית הַיָּמִֽים، Acharit Ha-Yamim” ہیں۔ ویسے ہی جیسے کہ اردو میں یوم کو دن کہتے ہیں، عبرانی میں بھی یوم کو دن ہی کہتے ہیں اور "یامیم” دن کی جمع یعنی "دنوں” بنتا ہے۔ "آخرِت” کا معنی بھی آپ کو سمجھ میں آگیا ہوگا کہ اردو میں "آخری یا آخرت” بنتا ہے۔
یسعیاہ 46:8 سے 10 میں لکھا ہے؛
ائے گنہگارو! اسکو یاد رکھو اور مرد بنو۔ اس پر پھر سوچو۔ پہلی باتوں کو جو قدیم سے ہے یاد کرو کہ میں خدا ہوں اور کوئی دوسرا نہیں۔ میں خدا ہوں اور مجھ سا کوئی نہیں۔ جو ابتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہوں اور ایام قدیم سے وہ باتیں جو اب تک وقوع میں نہیں آئیں بتاتا ہوں اور کہتا ہوں کہ میری مصلحت قائم رہے گی اورمیں اپنی مرضی پوری کرونگا۔
یعقوب اپنے بیٹوں کو برکت دے رہا تھا مگر ساتھ ہی میں انکے مستقبل کی پیشن گوئی بھی کر رہا تھا۔ یہودی دانشوروں کا کہنا ہے کہ یعقوب اپنے بیٹوں کو مسیحا کے بارے میں بھید بتانا چاہتا تھا۔ ہم اس کا بھی مطالعہ کریں گے۔ "آخری دنوں ” سے متعلق ایک آیت اور لکھ رہی ہوں۔ یسعیاہ 2:2 سے 3میں لکھا ہے؛
آخری دنوں میں یوں ہوگا کہ خداوند کا گھر پہاڑوں کی چوٹی پر قائم کیا جائیگا اور ٹیلوں سے بلند ہوگا اور سب قومیں وہاں پہنچیں گی۔ بلکہ بہت سی امتیں آئینگی اور کہینگی آؤ خداوند کے گھر میں داخل ہوں اور وہ اپنی راہ ہمکو بتائیگا اور ہم اسکے راستوں پر چلینگے کیونکہ شریعت صیون سے اور خداوند کا کلام یروشلیم سے صادر ہوگا۔
شریعت اور انبیا کے صحیفوں سے ابھی بہت کچھ پورا ہونا باقی ہے جو کہ مسیحا کی دوسری آمد پر پورا ہونا ہے۔ ہم یعقوب کے بیٹوں کی برکتوں کا ایک ایک کر کےدنیاوی اور روحانی دونوں پہلوؤں کا مطالعہ کریں گے۔ یہ میرا اپنا خیال ہے کہ یعقوب کے بیٹوں نے یعقوب کی ان برکتوں کو گہرائی میں نہیں پہچانا ہوگا کیونکہ وہ صرف اور صرف اپنی میراثت کے بارے میں سوچ رہے ہونگے مگر ہم جن کے پاس توریت، زبور اور انبیا کے صحیفوں سے لے کر نیا عہد نامہ بھی ہیں انکا گہرائی میں مطلب جان سکتے ہیں۔
جب یعقوب نے اپنے بیٹوں کو جمع ہوکر اسکی سننے کو کہا تو اس نے کہا "اپنے باپ اسرائیل کی طرف کان لگاؤ۔” یعقوب نے اپنے آپ کو اسرائیل کہا۔ اس نے اپنے بیٹوں کو انکی پیدائش/عمر کی ترتیب کے مطابق برکت نہیں دی۔ کلام میں بارہا یعقوب کے بیٹوں یعنی اسرائیل کے بارہ قبیلوں کا ذکر ہوا ہے مگر اکثر ہی وہ عمر کی ترتیب میں نہیں ہیں۔ ایک اور بات جو غور کے قابل ہے کہ اس باب میں یعقوب اپنے بارہ بیٹوں کو برکت دے رہا ہے مگر پھر ہم موسیٰ کا پڑھتے ہیں کہ استثنا 33 میں اس نے اسرائیل کے قبیلوں کو برکت دی۔ ابھی ہم ان تمام برکتوں کو موسیٰ کی برکتوں سے موازنہ نہیں کریں گے پر جب استثنا کی کتاب کو پڑھیں گے تو ضرور اس پر نظر ثانی کریں گے۔
روبن- روبن کو کہے گئے لفظوں کو جب میں پڑھ رہی تھی تو میرے ذہن میں خیال آ رہا تھا کہ روبن کے لئے ان تمام باتوں کا سب بھائیوں کے سامنے بیان کرنا شاید اسکے لئے باعث شرمندگی ٹھہرا ہو۔ یہ تو ہمیں علم نہیں کہ اسکا اس وقت کیا رویہ ہوگا اور اسکو یہ بات کتنی ناگوار گذری ہوگی ۔ یعقوب نے اس وقت، جب روبن نے یہ حرکت کی تھی، چپ رہنا منظور کیا تھامگر اب یعقوب ، روبن کو یہ کہہ رہا تھا (پیدائش 49:3 سے 4)؛
ائے روبن! تو میرا پہلوٹھا میری قوت اور میری شہزوری کا پہلا پھل ہے۔ تو میرے رعب کی اور میری طاقت کی شان ہے۔ تو پانی کی طرح بے ثبات ہے اسلئے تجھے فضیلت نہیں ملے گی ۔ کیونکہ تو اپنے باپ کے بستر پر چڑھا۔ تو نے اسے نجس کیا۔ روبن میرے بچھونے پر چڑھا۔
میں نے پیدائش 48 باب کے مطالعے میں ذکر کیا تھا کہ روبن کے پہلوٹھے کا حق افرائیم کو چلا گیا یعنی کہ پہلوٹھے کی برکت دو بیٹوں میں تقسیم ہو گئی یوسف اور یہوداہ۔ اس بات کو ذہن میں رکھیں کیونکہ یہ ہمیں مسیحا بن یوسف اور مسیحا بن داود کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ 1 تواریخ 5:1 سے 2 میں ایسے لکھا ہے؛
اور اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے بیٹے (کیونکہ وہ اسکا پہلوٹھا تھا لیکن اسلئے کہ اس نے اپنے باپ کے بچھونے کو ناپاک کیا تھا اسکے پہلوٹھے ہونے کا حق اسرائیل کے بیٹے یوسف کی اولاد کو دیا گیا تاکہ نسب نامہ پہلوٹھے کے مطابق نہ ہو۔ کیونکہ یہوداہ اپنے بھائیوں سے زور آور ہوگیا اور سردار اسی میں سے نکلا لیکن پہلوٹھے کا حق یوسف کا ہوا۔)
بہت سی باتیں قابل غور ہیں۔ مثال کے طور پر کہ جب یعقوب نے افرائیم اور منسی کو برکت دی تو ہمیں کلام میں یعقوب اور عیسو کی طرح ان میں آپس میں حسد کا ذکر نہیں ملتا۔ جب یعقوب نے انہیں برکت دی تو اسکے بیٹوں کو اب ، یوسف کے بیٹوں سے حسد نہیں ہوئی کیونکہ یوسف کے وقت تو انہوں نے اسے نفرت اور حسد میں بیچ ڈالا تھا مگر اب وہ خاموشی سے اپنی اپنی برکتوں کو قبول کر رہے تھے۔ شاید انہوں نے دیکھ لیا تھا کہ یوسف کے بارے میں جو خدا کی مرضی تھی وہ پوری ہوئی۔ میں نے اوپر ذکر کیا کہ شاید روبن کے لئے اپنے باپ کی یہ برکت ناگوار ہو۔ کیا یہ یعقوب کی اپنے بیٹے روبن کے لئے برکت تھی؟ یعقوب نے شروع میں اپنے بیٹے کے لئے کتنے ہی خوبصورت الفاظ استعمال کئے؛ ۔۔۔ میرا پہلوٹھا، میری قوت، میری شہزوری کا پہلا پھل، میرے رعب اور میرے طاقت کی شان۔۔۔۔ افسوس ،کہ یعقوب نے کہا کہ تجھے فضیلت نہیں ملے گی۔ مجھے یہ الفاظ یعقوب کی برکت کم اور لعنت زیادہ لگے۔ اگر آپ نے پیدائش 49 باب پورا کلام میں سے پڑھا ہے تو شاید آپ نے بھی میری طرح نوٹ کیا ہو کہ کلام کے مطابق پیدائش 49:28 میں لکھا ہے؛
اسرائیل کے بارہ قبیلے یہی ہیں اور انکے باپ نے جو جو باتیں کہہ کر انکو برکت دی وہ بھی یہی ہیں۔ ہر ایک کو اسکی برکت کے موافق اس نے برکت دی۔
روبن کے لئے کیسی برکت؟ یعقوب نے کہا کہ وہ پانی کی طرح بے ثبات ہے۔ آپ کو تو پتہ ہی ہوگا کہ پانی کو جس بھی برتن میں انڈیلیں تو وہ اسکی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ روبن کے قبیلے کے بارے میں ہم آگے پڑھیں گے کہ اسکے قبیلے نے وعدے کی سرزمین میں داخل ہونے کی بجائے باہر کا علاقہ اپنی میراث کے طور پر لینا پسند کیا۔ ملک مصر سے نکلتے ہوئے روبن کے قبیلے کے 46,500 لوگ گنے گئے تھے مگر وہ گھٹ کر 43,730 لوگ رہ گئے۔ روبن کے قبیلے سے ہم نہ تو کسی نبی یا کسی جج (جیسے کے قضاۃ میں دبورہ کا بارے میں لکھا ہے) کا نہیں سنتے اور نہ ہی کسی ایسے کا پڑھتے ہیں جو کہ روبن کے قبیلے کا ہو کر عزت کا باعث ٹھہرا ہو۔ اسکے ساتھ ویسا ہی ہوا جیسے کہ اسکے باپ نے کہا کہ "تجھے فضیلت نہ ملے گی۔” اگر آپ استثنا 33:6 پڑھیں تو موسیٰ نے روبن کو ایسے برکت دی کہ "روبن جیتا رہے اور مر نہ جائے تو بھی اسکے آدمی تھوڑے ہی ہوں۔” روبن کے قبیلے کا نام ہمیں مکاشفہ 7 :5 میں نظر آتا ہے۔ میں نے اوپر سوال کیا کہ روبن کے لئے کیسی برکت تھی اسکا جواب ہمیں امثال کی کتاب میں ملتا ہے۔ میں امثال 4:1 سے 2 آیات لکھ رہی ہوں؛
ائے میرے بیٹو! باپ کی تربیت پر کان لگاؤ اور فہم حاصل کرنے کے لئے توجہ کرو۔ کیونکہ میں تمکو اچھی تلقین کرتا ہوں۔ تم میری تعلیم کو ترک نہ کرنا۔
جب یعقوب نے روبن کا ذکر کیا کہ اس نے اپنے باپ کے بستر کو نجس کیا ، اسکا ذکر ہمیں پیدائش 35:22 میں ملتا ہے، تو شاید یعقوب کا مطلب اسکی بے عزتی کرنا نہیں تھا بلکہ اسکا مقصد یہ تھا کہ روبن توبہ کرے اور نجات پائے تاکہ اگر اسے فضیلت نہ بھی ملے تو تب بھی خداوند کے حضور اسکی جان بخشی جائے۔ یعقوب اسکی روحانی برکت کا سوچ رہا تھا۔
میں اس حصے کو یہیں ختم کرتی ہوں۔
میری کہ آپ اپنے آسمانی باپ کی سچی تعلیم کے مطابق چل سکیں اور اسکی تربیت پر کان لگائیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین۔