پیدائش 20 باب

image_pdfimage_print

کلام سے آپ پیدائش 20 باب پورا پڑھیں۔

سدوم اور عمورہ کی تباہی کے بعد ابرہام  جرار کی طرف گیا اور قادس اور شور کے درمیان ٹھہرا۔  شور  کے طرف ہی ہاجرہ بھاگ رہی تھی جب خداوند کا فرشتہ اسکو  راستے میں چشمہ پرملا۔ قادس کے بارے میں میں نے  پہلے بھی پیدائش کے مطالعہ میں  ذکر کیا تھا کہ اسکا مطلب بنتا ہے "مقدس یا پاک۔”  شور کا مطلب ہے "دیوار یا  احاطہ بندی۔”  جرار  کا مطلب بنتا ہے "کھینچنا، گھومنے والا یا ہچکولے کھانا” میں نے کسی یہودی کے آرٹیکل میں پڑھا تھا کہ جرار ایسا لفظ ہے جسکا مطلب جب عبرانی زبان میں دیکھیں تو  "جگالی کرنا” بنتا ہے۔آپ ان ناموں کے مطلب سے کیا روحانی پیغام اپنے لیے حاصل کر سکتے ہیں؟  ابرہام نے کیوں جرار میں قیام کرنے کا سوچا یہ ہمیں علم نہیں۔ پیدائش 12 باب میں  ہم نے پڑھا تھا کہ ابرہام نے فرعون کے سامنے سارہ کو اپنی بیوی نہیں بلکہ بہن بتایا تھا جو کہ مکمل سچ نہیں تھا مگر اسکے جھوٹ میں کچھ سچائی ضرور رتھی۔ ایک بار پھر سے ابرہام نے جرار میں یہی حرکت کی اور سارہ کے حق میں کہا کہ وہ اسکی بہن ہے۔ آخر ابرہام  نے کیوں ایسا کیا؟

 سارہ 90 برس کی ہو کر بھی جرار کے بادشاہ ابی ملک کی نظر میں بھا گئی تھی کہ اس نے سارہ کو اپنے پاس بلا لیا تھا۔جب خداوند آپ کو دوسروں کی نظر میں خوبصورت دکھائے تو بجائے لوگوں پر غصہ ہونے کے خدا کا شکر ادا کریں کہ اس نے آپ کو اچھی شکل و صورت دی ہے 🙂 ابرہام نے پہلے بھی  لوط کی خاطر ایک نہیں  چار  بادشاہوں سے مقابلہ کیا  تھا۔ آخر اپنی بیوی کے معاملے میں وہ کیوں نہیں لڑ سکتا تھا؟ کیا اسکو اپنے خدا پر بھروسہ نہیں تھا؟ کیا اسکو اس بات کا بھروسہ تھا کہ خداوند اسکی بیوی سارہ کی رکھوالی کر رہا ہے کیونکہ خداوند نے پہلے بھی اسکی بیوی کی خاطر فرعون اور اسکے خاندان پر بڑی بڑی بلائیں نازل  کی تھیں ؟ وجہ چاہے جو بھی ایک بات قابل غور ضرور ہے کہ خدا نے ابرہام کے ساتھ اپنا کیا ہوا وعدہ نبھایا۔  ہم نے پیدائش  12:1 سے 3 میں پڑھا تھا کہ خدا نے ابرہام کو کہا تھا جو اسکو لعنت کرے گا خدا اس کو بھی لعنت کرے گا اور جو ابرہام کو برکت دے گا خدا اسکو بھی برکت دے گا۔  خدا نے پہلے بھی سارہ کا ساتھ دیا کیونکہ وہ اور ابرہام خدا کی نظر میں ایک تھے۔ اور اب بھی خدا سارہ کے ساتھ تھا۔ رات کو خدا نے ابی ملک کے پاس خواب میں آ کر کہا دیکھ تو اس عورت کے سبب جسے تو نے لیا ہے ہلاک ہوگا کیونکہ وہ شوہر والی ہے۔ چونکہ ابی ملک نے سارہ سے ابھی تک صحبت نہیں کی تھی اس لئے اس نے خدا سے کہا کیا تو صادق قوم کو بھی مار دیگا؟ کیا ابرہام نے خود مجھ سے یہ نہیں کہا کہ یہ میری بہن ہے؟ اور سارہ خود بھی یہی کہتی ہے میں نے اپنے سچے دل اور پاکیزہ ہاتھوں سے یہ کیا ہے۔

خدا ابی ملک کے دل کو جانتا تھا تبھی خدا نے اس سے کہا  "ہاں میں جانتا ہوں کہ تو نے یہ سچے دل سے کیا اور میں نے تجھے روکا کہ تو گناہ نہ کرے۔اسلئے تجھے اسکو چھونے نہ دیا۔ اب تو اس مرد کی بیوی واپس کرے کیونکہ وہ نبی ہے اور وہ تیرے لیے دعا کرے گا اور تو جیتا رہے گا۔

خداوند نے سارہ کی بنا پر ابی ملک کے خاندان کے سب رحِم بند کر دیے تھے جنکی بنا پر اسکے خاندان میں عورتوں کی اولاد ہونا بند ہوگئی تھی۔  خدا جانتا تھا کہ ابی ملک  کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ سارہ ، ابرہام کی بیوی ہے اسلئے خدا نے یہ گناہ اسکے خلاف نہیں ٹھہرایا  اگر یہ جاننے کے بعد بھی ابی ملک ابرہام کو اسکی بیوی نہ لوٹاتا تو  تب وہ گنہگار ٹھہرتا۔ اسی بنا پر خدا نےاسکے گھرانے کے رحِم بند کر دیے تھے۔خدا نے ابی ملک سے خواب میں   بات کی تھی۔ آخری دنوں کے لیے خدا نے یوایل نبی کی معرفت کہا یوایل 2:28 میں کہا؛

اور اسکے بعد میں ہر فردِ بشر پر اپنی روح نازل کرونگا اور تمہارے بیٹے اور بیٹیاں نبوت کرینگے۔ تمہارے بوڑھے خواب اور جوان رویا دیکھیں گے۔

خدا خوابوں میں آپ سے بات کر سکتا ہے اور شاید کرتا بھی ہو جسکے بارے میں آپ نے کبھی سوچا نہ ہو۔  ایوب 33:14 سے 16 میں لکھا ہے؛

کیونکہ خدا ایک بار بولتا ہے۔ بلکہ دو بار – خواہ انسان اسکا خیال نہ کرے۔ خواب میں – رات کی رویا میں جب لوگوں کو گہری نیند آتی ہے  اور بستر پر سوتے وقت۔ تب وہ  لوگوں کے کان کھولتا ہے اور انکی تعلیم پر مہر لگاتا ہے۔

جو خواب آپ کو یاد رہ جاتے ہیں شاید انکا کوئی خاص مفہوم ہو جو خدا آپ کو بتانا  چاہتا ہے۔ اپنے خوابوں کو نظر انداز نہ کریں۔ خدا نے ابرہام کو نبی کہا اور ابی ملک کو کہا کہ وہ تیرے لیے دعا کریگا اور تو جیتا رہے گا۔  ابی ملک نے  ابرہام کے خلاف گناہ کیا تھا اسلیے اگر وہ خدا سے اس  کے گھرانے پر سے لعنت ختم کرنے کو نہ کہتا تو خدا نے اسکے گھرانے سے لعنت نہیں ختم کرنی تھی کیونکہ یہ خدا کا ابرہام سے وعدہ تھا۔ جب ابی ملک نے ابرہام کو بلایا تو اس نے اس سے پوچھا کہ اس نے ایسا کیوں کیا؟  ابرہام نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خدا کا خوف تو اس جگہ ہر گز نہ ہوگا۔۔۔۔

پچھلے باب میں ہم نے لوط کے بارے میں جانا تھا کہ وہ اتنی دیر سے برائی میں رہ رہا تھا کہ اسکو برائی اور اچھائی کا فرق نہیں رہا تھا۔ ابرہام اتنے عرصے سے لوگوں میں برائی ہی برائی دیکھ رہا تھا کہ اسکو  یہ خیال بھی نہ رہا کہ کسی میں کوئی ذرا سی اچھائی بھی ہو سکتی ہے۔ یشوعا  نے ہمیں  دوسروں کو اپنے پیمانے سے تولنے منع کیا ہے۔ خدا سے دعا کریں کہ جب آپ لوگوں سے ملتے ہیں تو آپ انکو اپنی نظر سے نہیں بلکہ خدا کی نظر سے دیکھ پائیں۔  جب ابی ملک نے اپنے سب نوکروں کو بلا کر اپنے خواب کے بارے میں بتایا تھا تو وہ سب بہت ڈر گئے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انکے دلوں میں خدا کا کچھ خوف موجود تھا۔

ابی ملک کے لیے ابرہام نےخدا سے دعا کی اور خدا نے اس کے اور اسکے خاندان سے لعنت ختم کر دی۔ ابی ملک نے ابرہام کو کہا کہ وہ اسکے ملک میں جہاں بھی چاہے رہ سکتا ہے۔ اس نے سارہ سے بھی ذکر کیا کہ اس نے کفارہ ادا کر دیا ہے۔ فرعون نے ابرہام کو اپنے علاقے سے باہر بھیج دیا تھا مگر ابی ملک نے اس کو اجازت دی کہ وہ جہاں چاہے رہ سکتا ہے۔

ہم پیدائش 21 باب کا مطالعہ اگلے ہفتے کریں گے۔ میری خدا سے آپ کے لیے یہی دعا ہے کہ خداوند خدا آپ کو لوگوں  کی آنکھ کے تنکے نہیں بلکہ انکے دلوں  کی حالت دکھا ئے تاکہ اگر کوئی ان میں سے دکھی ہے تو آپ اسکا دکھ بانٹ سکیں، آپ غمگین کے آنسو پہنچ سکیں اور شکستہ دلوں کو ہمت  دے سکیں اور خداوند کا اطمینان جو سمجھ سے باہر ہے انکے ساتھ بانٹ سکیں یشوعا کے نام میں۔ آمین