پرشاہ بیخوکوتئی کے بعد کے پرشاہ کا نام بمیدبار ہے۔ عبرانی لفظ "میدبار” کے معنی ہیں "بیابان” جب بمیدبار کہا جاتا ہے تو اسکے معنی بن جاتے ہیں "بیابان میں”۔ میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ توریت کی عبرانی کتابوں کے نام کلام کی پہلی آیت میں درج الفاظ کے مطابق ہوتے ہیں۔ جیسے کہ پیدائش جس کو عبرانی میں "بیریشیت” کہا جاتا ہے اسکا مطلب ہے "ابتدا میں” جو کہ پیدائش 1:1 میں درج ہیں۔ میں نے پچھلے پرشاہ میں ذکر کیا تھا کہ وہ "ویکرا” یعنی احبار کی کتاب کا آخری حصہ تھا۔ توریت میں احبار کی کتاب کے بعد گنتی کی کتاب شروع ہوتی ہے اور گنتی کی کتاب کا عبرانی نام "بمیدبار” ہے۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔ پڑھتے ہوئے گنتی 1:1 کی آیت کو غور سے پڑھیں آپ کو اس میں "بیابان میں” لکھا نظر آئے گا۔ ہمیشہ کی طرح غور و فکر کے لئے میں کچھ باتیں نیچے درج کر رہی ہوں، کلام کو پڑھتے ہوئے ضرور ان باتوں کو سوچیئے گا۔
توراہ – گنتی 1:1 سے 4:20
ہاف تاراہ- ہوسیع 1:10 سے 2:20
بریت خداشاہ – رومیوں 9:22 سے 33، لوقا 24:50 سے 51 اور اعمال 1:9 سے 11
- خدا نے بیابان میں عید فسح کے مہینے سے اگلے مہینے میں موسیٰ نبی کو کہا کہ وہ اور ہارون ان تمام مردوں کو گنیں جو کہ بیس برس سے اوپر کے ہیں اور جو جنگ کرنے کے قابل ہوں۔ خداوند اسرائیل کی فوج کی مردم شماری کا حکم دے رہے تھے۔ خدا وند نے موسیٰ اور ہارون کو تمام مردوں کے سر گننے کو کہا تھا اردو کلام میں گنتی 1:3 میں "دلوں کو” لکھا ہے مگر اصل عبرانی کلام میں "سر” لکھا ہے۔ خداوند خدا اسرائیل کی فوج کے لئے قابل سپاہیوں کا حساب لگا رہے تھے۔ خداوند کو تو علم تھا کہ کون کون اس فوج میں ہونگے مگر موسیٰ اور ہارون کے لئے بھی یہ جاننا ضروری تھا۔ بہت سال پہلے جب خداوند نے مجھے اپنے کام کے لئے چنا تھا تو خواب میں خدا نے مجھے ان لوگوں سے ملوایا جو کہ اس کی فوج میں تھے۔ میں نے ان گنت لوگوں کو دیکھا۔ آپ لوگوں میں سے بھی بہت سے ایسے ہیں جن کے بارے میں میں جانتی ہوں کہ آپ خدا وند کی فوج میں شمار ہیں۔ کیا آپ اپنے بارے میں ایسا کہہ یا سوچ سکتے ہیں کہ آپ خداوند کی فوج میں شمار ہوتے ہیں؟
- آپ اگر میرے ساتھ پرشاہ کے ان حوالوں کو شروع سے ہی پڑھتے آئے ہیں تو شاید آپ کو یاد ہو کہ میں نے خروج 30:12 اور 38:26 میں اس بات کا ذکر کیا تھا کہ ان لوگوں کا شمار کرتے ہوئے انکی جان کا فدیہ دیا گیا تھا تاکہ کوئی وبا نہ پھیلے۔ گنتی 1:42 میں درج شمار اتنا ہی ہے جتنا کہ خروج 38:26 میں۔ فدیے کے بغیر مردم شماری وبا کے پھیلنے کا باعث بنتی ہے۔ آپ نے شاید کبھی 2 سموئیل 24 باب کی کہانی پڑھ کر ہمیشہ یہ سوچا ہو کہ خدا وند نے اپنے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کیوں کی؟ خروج کے حوالوں کو پڑھیں اور پھر 2 سموئیل 24 باب کو آپ کو اس بات کا جواب مل جائے گا۔
- لاوی کا قبیلہ اس مردم شماری میں نہیں گنا گیا تھا۔ بنی اسرائیل کے تمام قبیلوں کا اپنا اپنا جھنڈا تھا اور ان جھنڈوں کے اوپر باپ یعقوب کی دی ہوئی برکت (پیدائش 49 باب) کے مطابق انکا اپنا نشان بنا ہوا تھا۔ لاویوں کا کام صرف اور صرف خدا وند کے مسکن کی خدمت کرنا تھا۔ گنتی کے دوسرے باب میں جس طرح سے بنی اسرائیل کو قبیلوں کے مطابق اپنے اپنے ڈیرے ڈالنے کے لئے کہا گیا تھا اس کے مطابق خداوند کا مسکن انکے درمیان میں تھا اور مشرق اور جنوب اور مغرب اور شمال کی طرف ڈیرے تھے جو کہ دنیا کے چار کونوں کو ظاہر کرتے تھے۔ لاویوں کو خدا وند نے گنوایا تھا مگر بنی اسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے میں لاویوں کو اور بنی اسرائیل کے چوپایوں کے بدلے میں لاویوں کے چوپایوں کو۔ چونکہ بنی اسرائیل کے پہلوٹھے زیادہ تھے اور لاویوں کی تعداد کم اسلئے خدا وند نے جو شمار سے زیادہ تھے انکے لئے فدیہ لانے کا کہا۔ اب ایک بار گنتی 3:9 سے 13 آیات کو غور سے پڑھیں تاکہ آپ اس کو سمجھ سکیں۔ نہیں سمجھ آئی تو کوئی بات نہیں خدا نے چاہا تو ہم اسے گنتی کے کے مطالعے میں ضرور پڑھیں گے۔
- ہاف تاراہ کا حوالہ پڑھیں ہوسیع 2:20 میں لکھا ہے "میں تجھے وفاداری سے اپنی نامزد بناؤنگا اور تو خداوند کو پہچانیگی۔” آپ کا کیا خیال ہے کیا ہوسیع 2 باب میں درج پیشن گوئی پوری ہو گئی ہوئی ہے یا کہ پوری ہونی ہے؟ کیا یہ پیشن گوئی آپ کی زندگی میں پوری ہوگئی ہے؟ کیا آپ خداوند کو پہچانتے ہیں؟
- بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھیں آپ کے خیال میں رومیوں 9:27 میں ایسا کیوں لکھا ہے کہ گو کہ بنی اسرائیل کا شمار سمندر کی ریت کے برابر ہو تو بھی ان میں سے تھوڑے ہی بچینگے؟ ایمان یا اعمال دونوں میں سے کیا زیادہ ضروری ہے (رومیوں 9:31 سے 32)؟
میری دعا ہے کہ خداوند خدا آپ کو اپنی فوج میں شمار کریں، یشوعا کے نام میں۔ آمین
موضوع: وہ آپ کو آپ کے نام سے جانتے ہیں۔ (آڈیو میسج 2018)
(Topic: He knows you by your name. (Audio Message 2018