اس سے پہلے کہ ہم احبار کی کتاب کا مطالعہ شروع کریں میں اسکا مختصر تعارف کرواتی چلوں۔ احبار کو عبرانی میں وا-یکرا، וַיִּקְרָא ,Vayikra, کہتے ہیں جسکےلفظی معنی ہیں "اور بلایا”۔ توریت کی باقی کتابوں کی طرح اس کتاب کا نام بھی اس کتاب کے پہلے عبرانی حرف پر ہے۔ ربیوں کی تعلیم کے مطابق احبار کی کتاب خروج 40:34 سے 35 کی آیات کے بعد کا احوال ہے۔ خداوند نے مشکان یعنی خیمہ اجتماع میں موسیٰ نبی کو بلا کراپنے احکامات دیئے۔
اگر میرے سے اس کتاب کے بارے میں پوچھیں گے تو میں کہونگی کہ احبار کی کتاب کلام مقدس کی وہ کتاب ہے جو ہمیں پاک ہونا سیکھاتی ہے جیسا کہ ہمیں نئے عہد نامے میں لکھا ملتا ہے (1 پطرس 1:16):
کیونکہ لکھا ہے کہ پاک ہو اسلئے کہ میں پاک ہوں۔
پطرس رسول نے جو کہا "لکھا ہے” یہ ہمیں احبار کی کتاب میں یہ جگہ جگہ لکھا ملتا ہے۔ میرے ساتھ ان آیات پر نظر ڈالیں؛
احبار 11:44 اور 45:
کیونکہ میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ اسلئےاپنے آپ کو مُقدس کرنا اور پاک ہونا کیونکہ میں قُدوس ہوں۔ سو تم کسی طرح کے رینگے والے جاندار سے جو زمین پر چلتا ہے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرنا۔ کیونکہ میں خداوند ہوں اور تمکو مُلک مصر سے اسی لئے نکال کر لایا ہوں کہ میں تمہارا خدا ٹھہروں۔ اسلئے تم مقدس ہونا کیونکہ میں قدوس ہوں۔
احبار 19:2
بنی اسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تم پاک رہو کیونکہ میں جو خداوند تمہارا خدا ہوں پاک ہوں۔
احبار 20:7 اور 26
اسلئے تم اپنے آپ کو مقدس کرو اور پاک رہو۔ میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔
اور تم میرے لئے پاک بنے رہنا کیونکہ میں جو خداوند ہوں پاک ہوں اور میں نے تم کو اور قوموں سے الگ کیا تاکہ تم میرے ہی رہو۔
احبار 21:8
پس تو کاہن کو مُقدس جاننا کیونکہ وہ تیرے خدا کی غذا گذرانتا ہے۔ سو وہ تیری نظر میں مُقدس ٹھہرے کیونکہ میں خداوند جو تمکو مقدس کرتا ہوں قدوس ہوں۔
پطرس رسول اپنے خط میں ایک طرح سے احبار کی کتاب کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر آپ نے اپنے آپ کو پاک کرنا ہے تو ان حکموں پر عمل کریں جو خداوند نے دئے ہیں۔ یشوعا کی اپنی تعلیم بھی کچھ ایسی ہی تھی یشوعا نے متی 5:48 میں کہا؛
پس چاہئے کہ تم کامل ہو جیسا تمہارا آسمانی باپ کامل ہے۔
ایک وقت تھا کہ مجھے احبار کی کتاب میں درج قربانیاں انکی تفصیل، خداوند کی عیدوں اور انکی تفصیل یا پھر اس میں درج احکامات خشک موضوع لگتا تھا۔ سمجھ نہیں آتی تھی کہ آخر انکو اس طرح درج کرنے کا کیا مقصد ہے؟ اب سوچوں تو نئے عہد نامے کو اس کے بغیر سمجھنا ناممکن نظر آتا ہے۔ میری کوشش ہو گی کہ اگر تمام باتوں کو نہیں تو پھر بھی چند ایک کو نئے عہد نامے کی تعلیم میں ضرور اجاگر کرسکوں۔ اب اگر ہم احبار کے معنی کی طرف توجہ دیں تو جیسا میں نے اوپر لکھا اس سے مراد "اور بلایا” ہے۔ اگر آپ کو بھی لگتا ہے کہ خداوند کی "بلاہٹ” آپ کی زندگی پر بھی ہے تو پھر یہ کتاب آپ کے لئے ہے۔ یہودی دانشوروں کی تعلیم ہے کہ جو پاک ہیں انہیں پاکیزگی کے بارے میں سکھاؤ۔ کلام مقدس میں درج ہے کہ کاہنوں کا کام ہے کہ وہ پاک اور عام کا فرق بیان کریں ۔ ایسا ہمیں حزقی ایل 44:23 میں لکھا ملتا ہے؛
اور وہ میرے لوگوں کومُقدس اور عام میں فرق بتائینگے اور انکو نجس اور طاہر میں امتیاز کرنا سکھائینگے۔
اور یہی تعلیم آپ کو احبار 10:10 میں بھی نظر آئیگی؛
تاکہ تم مُقدس اور عام اشیا میں اور پاک اور ناپاک میں تمیز کر سکو۔
بہت سے دوسرے احکامات کے ساتھ ساتھ ہم اس میں خاص محبت کی تعلیم کا بھی پڑھیں گے جو کہ زیادہ تر مسیحیوں کے خیال میں صرف نئے عہد نامے کی تعلیم ہے۔ میں اپنے آپ کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ خداوند نے مجھے یہ موقع دیا ہے کہ میں اس کتاب کا مطالعہ آپ کے ساتھ شئیر کر سکوں۔ میری آپ کے لئے اور اپنے لئے یہی دعا ہے کہ ہم مل کر مُقدس اور عام کا فرق سمجھ سکیں۔ اپنے آپ کو خداوندکے حضور ایسے پیش کریں کہ ہماری بدنی اور روحانی قربانی اسکے حضور میں خوشبو کی مانند ہو اور غیر قوموں کے لئے گواہی ہوں، یشوعا کے نام میں۔ آمین