آپ کلام میں سے عزرا کا 6 باب پورا خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھونگی جسکی ضرورت سمجھونگی۔
ہم نے عزرا 5 باب کے مطالعہ میں پڑھا تھا کہ ایک بار پھر سے خداوند کے گھر کی تعمیر کے کام میں رکاوٹ پڑی مگر اب کی بار بنی یہوادہ نے اپنا کامل بھروسہ خداوند پر دکھایا اور اعتماد کے ساتھ اپنی گواہی دی۔ انھوں نے کہا کہ تفتیش کی جائے کہ خورس بادشاہ نے خدا کے گھر کی تعمیر کا حکم دیا تھا یا نہیں اور بادشاہ دارا اس معاملے میں اپنی مرضی ان پر ظاہر کرے۔
دارا بادشاہ نے اس تواریخی کتب خانہ میں جس میں خزانے دھرے تھے تفتیش کرنے کا حکم دیا۔ انھیں بابل میں تو نہیں مگر مادے کے صوبے میں اخمتا کے محل میں ایک طومار ملا جس سے دارا بادشاہ کو ثبوت مل گیا کہ واقعی میں خورس بادشاہ نے خدا کے گھر کی بابت جو کہ یروشلیم میں ہے حکم صادر کیا تھا کہ اس گھر کی بنیادیں مضبوطی سے ڈالی جائیں اور اسکی تعمیر کا خرچہ شاہی محل سے دیا جائے۔ اور وہ تمام سونے چاندی کے برتن جنکو نبوکدنضر ہیکل سے اٹھا کر بابل لے آیا تھا واپس یروشلیم کی ہیکل میں پہنچائے جائیں اور انکو خداوند کے گھر میں رکھا جائے۔ خدا کے گھر کی تعمیر کی اونچائی اور چوڑائی کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو کہ سلمان بادشاہ کی بنائی ہوئی ہیکل سےمختلف تھی(2 تواریخ 3:3سے 4)۔
دارا بادشاہ نے تتنی اور شتر بوزنی کو حکم دیا کہ وہ اور انکے رفیق خدا کے گھر کے اس کام میں دست اندازی نہ کریں ۔ یہودیوں کا حاکم اور یہودیوں کے بزرگ خدا کے گھر کو اسکی جگہ پر تعمیر کریں۔ دارا بادشاہ نے یہ بھی حکم دیا کہ شاہی مال میں سے ان لوگوں کو بلا توقف خرچ دیا جائے تاکہ انکو رکنا نہ پڑے۔ اور آسمان کے خدا کی سوختنی قربانیوں کے لئے جس جس چیز کی ضرورت ہو اور جو یروشلیم کے کاہن بتائیں انکو بلاناغہ دی جائیں ۔ دارا بادشاہ نے کہا (عزرا 6:10)؛
تاکہ وہ آسمان کے خدا کے حضور راحت انگیز قربانیاں چڑھائیں اور بادشاہ اور شاہزادوں کی عمردرازی کے لئے دعا کریں۔
دارا بادشاہ نے یہ بھی حکم دیا کہ اگر کوئی شخص اسکے حکم کو بدلے تو اس کو اسی کے گھر میں سولی پر لٹکا دیا جائے اور اس بات کے سبب سے اسکے گھر کو کوڑا خانہ بنا دیا جائے۔ دارا بادشاہ نے یہ بھی کہا (عزرا 6:12):
اور وہ خدا جس نے اپنا نام وہاں رکھا ہے سب بادشاہوں اور لوگوں کو جو خدا کے اس گھر کو جو یروشلیم میں ہے ڈھانے کی غرض سے اس حکم کو بدلنے کے لئے اپنا ہاتھ بڑھائیں غارت کرے۔ مجھ دارا نے حکم دے دیا۔ اس پر بڑی کوشش سے عمل ہو۔
دارا بادشاہ نے آسمان کے خدا کو قربانیاں چڑھاتے ہوئے اپنے اور شاہزادوں کے لئے ، خداوند کے کاہنوں کے ذریعے دعاکرنے کی گذارش کی اور ساتھ ہی میں اس بات کی یقین دہانی کے لئے کہ کوئی بھی اسکے حکموں کی نافرمانی نہ کرے اور نہ ہی خداوند کے گھر کی تعمیر کا کام رُکے اس نے ان پر لعنت بھی بھیج دی جو اس کے خلاف کھڑے ہوتے۔ دارا بادشاہ کا حکم سخت حکم تھا مگر خداوند کے لوگوں کے حق میں تھا۔ بالکل ویسے ہی جیسے کہ خداوند نے اپنے انبیا کے ذریعے نبوت کی تھی ، ہو رہا تھا۔ امثال 21:1 میں لکھا ہے؛
بادشاہ کا دل خداوند کے ہاتھ میں ہے۔ وہ اسکو پانی کے نالوں کی مانند جدھر چاہتا ہے پھیرتا ہے۔
خداوند نے یہ سارا کام کیا تھا اور خداوند نے ان بادشاہوں کو اپنے لوگوں کی زندگیوں میں استعمال کیا تھا۔ کہنے کو خورس بادشاہ، دارا بادشاہ اور ارتخششتا بادشاہ کے حکم کے مطابق یہ کام انجام کو پہنچا تھا مگر ان تمام باتوں کے پیچھے خداوند کا ہاتھ تھا۔ ارتخششتا بادشاہ کے بارے میں ہم آگے نحمیاہ کی کتاب میں پڑھیں گے۔ خداوند کے مسکن کی تعمیر کا کام عبرانی کیلنڈر کے مطابق ادار کے مہینے کی تیسری تاریخ کو ختم ہوا اور انھوں نے خداوند کے گھر کی تقدیس کی۔ تقدیس کے اس موقع پر انھوں نے سارے اسرائیل کی خطا کی قربانی کے لئے ، اسرائیل کے قبیلوں کے شمار کے مطابق بارہ بکرے چڑھائے۔
میں نے عزرا کے مطالعے کے تعارف اور پہلے باب میں بیان کیا تھا کہ تمام قبیلے اسیری سے واپس نہیں آئے تھے صرف یہوداہ، بنیمین اور لاوی واپس آئے تھے۔ لاویوں کے بارے میں میں نے کہیں ذکر کیا تھا کہ لاوی کا قبیلہ تمام قبیلوں میں بٹا ہوا تھا اسلئے تمام لاویوں کا قبیلہ واپس نہیں آیا تھا۔ باقی قبیلے اگر واپس نہیں آئے تھے تو پھر انکی خطا کی قربانی کیوں چڑھائی گئی؟ بہت سے علما کے مطابق وہ دس قبیلے جو کہ نہیں لوٹے تھے انکے کچھ گھرانے کے لوگ ضرور بنی یہوداہ کے ساتھ شامل تھے جو کہ واپس لوٹے تھے۔ خطا کی قربانی "سارے اسرائیل” کے لئے چڑھائی گئی تھی چاہے وہ موجود تھے یا نہیں۔
ایسا ہی کام یشوعا نے بھی کیا۔ مصلوب ہو کر وہ ان کے لئے بھی خطا کی قربانی کا برہ ٹھہرا جو وہاں پر موجود نہیں تھے۔ آج ابھی ہیکل تعمیر نہیں ہوئی ہے مگر یہودی لوگ ابھی بھی تمام قبیلوں کے لئے خداوند سے دعا مانگتے ہیں۔ یہودی لوگ تمام بنی اسرائیل کے نمائندے ہیں، وہ تمام بارہ قبیلوں کو ظاہر کرتے ہیں اور اس طرح سے اپنی یک جہتی کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔ اسی میں ہمارے لئے بھی ایک اہم سبق ہے کہ ہم خدا کے تمام لوگوں کے لئے دعا کرتے رہیں چاہے وہ ہمارے ساتھ ہیں یا نہیں۔
بنی یہوداہ نے موسیٰ کی کتاب یعنی توراہ کے مطابق کاہنوں کو انکی تقسیم اور لاویوں کو انکے فریقوں کے مطابق خدا کی عبادت کے لئے یروشلیم میں مقرر کیا۔ خداوند کے گھر کی تقدیس کے بعد نیسان جو کہ عبرانی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے انھوں نے اسکی 14 تاریخ کو خداوند کی فسح کی عید منائی۔ ان تمام نے جنہوں نے اپنے آپ کو اجنبی قوموں کی نجاستوں سے الگ کیا تھا، فسح کھایا اور خوشی سے سات دن تک فطیری روٹی کی عید منائی کیونکہ خداوند نے انکو شادمان کیا تھا اور شاہِ اسور کے دل کو انکی طرف مائل کیا تھا تاکہ وہ خدا یعنی اسرائیل کے خدا کے مسکن کے بنانے میں انکی مدد کرے۔
ہم عزرا کے 7 باب کا مطالعہ اگلی دفعہ کریں گے۔ میری خداوند سے دعا ہے کہ خداوند آپ کو شادمان کرے اور آپ خوشی سے خداوند کی عیدوں کو منا کر اسکی سچی عبادت کر سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین