image_pdfimage_print

Shazia Lewis کی تمام پوسٹیں

پرشاہ وے-یی-شلاخ

پرشاہ:  وے-یی-شلاخ،  וַיִּשְׁלַחVayishlach,

ہمارے اس ہفتے کے پرشاہ کا نام ہے "وے-یی-شلاخ” جسکا معنی ہے "اور اس نے بھیجا”۔  کیونکہ  یعقوب نے اپنے آگے آگے قاصدوں کواپنے بھائی عیسو کے پاس بھیجا۔ آپ کلام میں سے یہ حوالے پڑھیں گے۔

توراہ:  پیدائش 32:3 سے 36:43

ہاف تاراہ: عبدیاہ1:1 سے 21

بریت خداشاہ: عبرانیوں  11:11 سے  20 اور متی 26:36 سے 46

ہمیشہ کی طرح کلام کے ان حوالوں کو پڑھتے ہوئ ان باتوں پر غور کریں؛ پرشاہ وے-یی-شلاخ پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ وے-یتزی

پرشاہ: وے-یتزی،  וַיֵּצֵא، Vayetzei

ہمارا اس ہفتے کے پرشاہ کا نام "وے-یتزی”  ہے  جسکا مطلب ہے "وہ گیا/نکلا”۔  اس ہفتے آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھ سکتے ہیں۔

توراہ-  پیدائش 28:10 سے 32:2

ہاف تاراہ-  ہوسیع 12:13 سے 14:10  کچھ فرقے ہوسیع 11:7 سے 12:14 تک پڑھتے ہیں۔

بریت خداشاہ-  یوحنا 1:19 سے 51

جب آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں تو ان باتوں پر غور کریں؛ پرشاہ وے-یتزی پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ تولدوت

پرشاہ:  تول-دوت،  תּוֹלְדֹת،  Tol’dot

اس ہفتے کے پرشاہ کا نام "تولدوت”  ہے جسکے معنی ہیں  "نسلیں۔” آپ کلام سے ان حوالوں کو پڑھ سکتے ہیں۔

توراہ-  پیدائش 25:19 سے 28:9

ہاف تاراہ – ملاکی 1:1 سے 2:7    (روش خودیش : 1 سموئیل 20:18 سے 42)

بریت خداشاہ-  رومیوں 9:1 سے 13 آیات

ان حوالوں کو پڑھ کر آپ ان باتوں پر غور کریں؛ پرشاہ تولدوت پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ خیہ سارہ

پرشاہ: خیہ سارہ، חַיֵּי שָׂרָה ،  Chayei Sarah

ہمارے اس ہفتے کے پرشاہ کا نام ہے "خیہ سارہ”۔  عبرانی لفظ  "خیہ” کا مطلب ہے "زندگی”۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہوتا ہے یہ پرشاہ سارہ کی زندگی پر ہے۔ آپ اس ہفتے کلام سے ان حوالوں کو پڑھ سکتے ہیں؛

توراہ:   پیدائش 23:1 سے 25:18

ہاف تاراہ:  1 سلاطین 1:1 سے 31 آیات

بریت خداشاہ:  متی 1:1 سے 17 اور 1 کرنتھیوں 15:50 سے 57

اب تک اگر آپ میرے ساتھ ساتھ پرشاہ کے حوالوں کو پڑھتے آئے ہیں تو شاید آپ نے غور کیا ہو کہ پرشاہ ” بیرشیت” میں خدا نے آسمان اور زمین کو بنایا مگر آدمی نے آرام نہ پایا کیونکہ گناہ کا آغاز ہوا ۔ پرشاہ "نواخ” میں نوح سے تمام قومیں نکلی۔پانی کے طوفان کے بعد  نوح نے آرام پایا اور جیتا رہا۔ بعد میں خدا نے ابرہام کو پکارا اور پرشاہ "لیخ لیخا” میں ہم نے پڑھا  کہ ابرہام نے خدا کے حکم کو مان کر اپنے سارے خاندان کو چھوڑ کر  اپنی بیوی اور بھتیجے لوط کے ہمراہ کنعان کی  سرزمین  پر اپنا ڈیرا ڈالا۔  پرشاہ "وئیےرا” میں خدا وند ابرہام  پر ظاہر ہوئے اور ابرہام نے یہوواہ  کو یہوواہ یری کے طور پر جانا۔ کہنے کو تو اس ہفتے کا پرشاہ "سارہ کی زندگی” کہلاتا ہے مگر 23 باب صرف  سارہ کی زندگی کے سال بیان کرتا ہے۔ آپ جب اس ہفتے کا پرشاہ کو پڑھیں تو ان باتوں کو سوچیں؛ پرشاہ خیہ سارہ پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ وئیے را

پرشاہ:   وئیےرا،  וַיֵּרָא،  Vayera:

اس ہفتے کے  پرشاہ کا عبرانی نام ہے "ویرا” جسکا مطلب ہے "نظر آنا” یا پھر” ظاہر ہونا۔” جیسے کہ پیدائش 18:1 میں لکھا ہے ” پھر خداوند ممرے کے بلوطوں میں اسے نظر آیا۔۔۔۔”۔ اس ہفتے آپ کلام سے ان حوالوں کو پڑھ سکتے ہیں؛

توراہ:   پیدائش 18:1 سے 22:24

ہاف تاراہ:  2 سلاطین 4:1 سے 37

بریت خداشاہ: لوقا 1:26 سے 38، اور  24:36 سے 53، 2 پطرس 2:4 سے 11

خدا کا کلام ہمارے لئے اسکا پیغام ہے۔  خدا نے کلام میں اپنے راستباز لوگوں کی غلطیوں کی نشاندہی کی  تاکہ وہ اپنی کوتاہیوں کی معافی مانگ سکیں اور صحیح راستے پر چل سکیں۔ جب آپ کلام سے ان حوالوں کو پڑھیں  تو سوچیں کہ خداوند آپ  کو اپنی  کن کوتاہیوں کو سُدھارنے کو کہہ رہے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح میں کچھ سوالات پیش کر رہی ہوں کہ آپ سوچ سکیں کہ خدا کا پیغام کیا ہے۔ پرشاہ وئیے را پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ لیخ لیخا

پرشاہ :  لیخ لیخا، לֶךְלְךָ،  Lech Lecha؛

اس ہفتے کے پرشاہ کا عبرانی  نام ہے "لیخ لیخا، לֶךְ-לְךָ، Lech Lecha, ” جسکا مطلب ہے "جاؤ یا پھر چھوڑ دو”۔  اسکا لفظی مطلب ہے تم جاؤ۔ہر نیا پرشاہ سبت کے دن سے شروع ہوتا ہے۔  سبت کا دن جمعہ کی شام سے ہفتے کی شام تک ہے۔   اس ہفتے آپ کلام سے ان حوالوں کو پڑھ سکتے ہیں۔

توراہ:  پیدائش 12:1 سے 17:27

ہاف تاراہ:  یسعیاہ 40:27 سے 41:16

بریت خداشاہ:  رومیوں 4:1 سے 25

آپ ان حوالوں کو پڑھ کر ان سوالوں پر غور کریں اور سوچیں کہ خدا کا پیغام آپ کے لئے کیا ہے۔ پرشاہ لیخ لیخا پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ نوآخ

پرشاہ:   نواخ  נֹחַ،  Noach

اس ہفتے کے پرشاہ کا نام "نواخ، ” ہے جس کو ہم اردو  میں نوح کے نام سے جانتے ہیں۔ اس  ہفتے آپ کلام میں سے یہ حوالے پڑھیں گے۔

توراہ-   پیدائش 6:9  سے 11:32

ہاف تارہ-  یسعیاہ 54:1 سے 55:5

بریت خداشاہ-  متی 24:36 سے 47 آیات

جیسا کہ پرشاہ کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ نوح  اور اسکے زمانے میں آئے ہوئے سیلاب کی کہانی ہے۔ جب آپ ان حوالوں کو کلام میں سے پڑھیں تو ان باتوں کو سوچیں۔ پرشاہ نوآخ پڑھنا جاری رکھیں

پرشاہ بیریشیت

پرشاہ:  بیریشیت، בראשית ,Beresheet

میں آپ لوگوں کے ساتھ ایک نیا سلسلہ شروع کرنے لگی ہوں۔ اگر آپ نے میرا  عید خیام پر آرٹیکل پڑھا تھا تو آپ نے  پڑھا ہوگا کہ میں نے اس میں "سم- خا توراہ” کا ذکر کیا تھا۔  کہ ہر سال عید خیام کے آٹھویں دن  کے بعد توریت کو ایک بار پھر سے نئے سرے سے پڑھنا شروع کیا جاتا ہے۔

یہودیوں نے توریت کے 54 حصے کیے ہوئے ہیں  ان حصوں کو پرشاہ، פָּרָשָׁה،Parsha  کہتے ہیں۔ ہر ہفتے کلام مقدس کے خاص حوالے پڑھے جاتے ہیں۔ روش خودیش والے دن یا پھر خاص سبتوں پر کچھ اور حوالے بھی پڑھے جاتے ہیں۔ پرشاہ میں  توراہ،  תּוֹרָה Torah, موسیٰ کی لکھی پانچ کتابوں (پیدائش، خروج، احبار، گنتی اور استثنا) میں سے حوالے ہیں جبکہ ہاف تاراہ،  הפטרה، Haftorah، پرانے عہد نامے سے نبیوں  یا تحریرات کاحصہ ہے جو کہ  توریت  (توراہ)  کے درج حوالے سے متعلق ہے۔ میسیانک یہودیوں نے نئے عہد نامے سے  جس کو عبرانی میں بریت خداشاہ،   בְּרִית חֲדָשָׁה، Brit Chadasha کہتے ہیں ،  آیات کو  پرشاہ کےحصہ میں شامل کیا ہے۔ بریت خداشاہ،  ہاف تارہ  کی  ہی طرح توریت سے متعلق نئے عہد نامے کے حصے/حوالے  ہیں۔  ان پرشاہ کا اپنا ایک نام ہے۔ میں ہر ہفتے کے پرشاہ کے متعلق آپ کو ایک مختصر سا تعارف لکھ کر دوں گی تاکہ اگر آپ نے گھر میں خود ان حصوں کو پڑھنا ہے تو آپ ان کو پڑھ پائیں۔  ساتھ ہی میں  آپ کو اپنی روحانی  زندگی کو مضبوط بنانے کے لئے کچھ سوال دونگی کہ آپ انکا جواب اپنی  روحانی زندگی میں   دیکھ پائیں۔ پرشاہ بیریشیت پڑھنا جاری رکھیں

احبار 2 باب

آپ کلام میں سے احبار کا 2 باب مکمل خود پڑھیں۔

اس باب میں ہم بغیر خون کے لائی گئی قربانی کا پڑھیں گے۔  اس قربانی کو عبرانی میں "مِن خا،  מנחה ,Minchah” کہتے ہیں جس کا لفظی معنی "تحفہ یا نذر” بنتا ہے۔ قائن کے بارے میں ہم پیدایش 4:3 میں پڑھتے ہیں جو کہ خداوند کے حضور میں یہ قربانی لایا۔  احبار 2:1 میں اردو کلام میں یوں لکھا ہے؛

اور اگر کوئی خداوند کے لئے نذر کی قربانی کا چڑھاوا لائے تو اپنے چڑھاوئے کے لئے میدہ لے اور اس میں تیل ڈال کر اسکے اوپر لُبان رکھے۔

یہی آیت عبرانی میں یوں لکھی ہوئی ہے؛

וְנֶ֗פֶשׁ כִּֽי־תַקְרִ֞יב קָרְבַּ֤ן מִנְחָה֙ לַֽיהוָ֔ה סֹ֖לֶת יִהְיֶ֣ה קָרְבָּנֹ֑ו וְיָצַ֤ק עָלֶ֙יהָ֙ שֶׁ֔מֶן וְנָתַ֥ן עָלֶ֖יהָ לְבֹנָֽה:

 اس  آیت میں  لفظ "נפש، نیفیش، Nefesh” کا ترجمہ اردو کلام میں "کوئی” سے کیا گیا ہے۔ ترجمہ غلط نہیں ہے۔ مگر اس لفظ سے اصل مراد "جان” بنتا ہے۔ احبار 17:11 میں درج ہے؛

کیونکہ جسم کی جان خون میں ہے اور میں نے مذبح پر تمہاری جانوں کے کفارہ کے لئے اُسے تم کو دیا ہےکہ اس سے تمہاری جانوں کے لئے کفارہ ہو کیونکہ جان رکھنے ہی کے سبب سے خون کفارہ دیتا  ہے۔ احبار 2 باب پڑھنا جاری رکھیں

احبار 1 باب

آپ کلامِ مقدس سے احبار 1 باب مکمل خود پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات لکھونگی جس کی ضرورت سمجھونگی۔

احبار کی کتاب کے تعارف میں ، میں نے ایک خاص بات نہیں بیان کی  ۔ جب ہم احبار 1 کے پہلے حرف "وا-یکرا،  וַיִּקְרָא ,Vayikra, کو توریت کے طومار میں دیکھیں تو اس میں اس کا آخری حرف  "א” الیف   عام لکھائی سے  چھوٹا لکھا گیا ہوا ہے۔  شاید آپ  نے میرے کسی آرٹیکل میں پڑھا ہو  کہ میں نے بتایا تھا کہ عبرانی حرف "الیف” خدا   کو بھی  ظاہر کرتا ہے۔  میں یہودی دانشوروں کی اس  کے بارے میں تعلیم  کو نہیں بیان کرونگی۔ مگر میرے اپنے ذہن میں جو بات آ رہی ہے وہ ضرور بتاتی چلوں۔ "وا-یکرا” کے معنی  ہیں  "اور بلایا” ۔ الیف کا چھوٹا لکھا ہوا ہونا، یشوعا کے الفاظ مجھے یاد آ رہے ہیں ، یشوعا نے کہا "میں  حلیم ہوں اور  دل کا فروتن۔۔۔۔(متی 11:29)۔ ایلیاہ نبی کے ساتھ خداوند کی ملاقات  میں ایلیاہ نبی نے خداوند کی  ہلکی آواز کو سنا (1 سلاطین 19:12):

اور زلزلہ کے بعد آگ آئی پر خداوند آگ میں بھی نہیں تھاور آگ کے بعد ایک دبی ہوئی ہلکی آواز آئی۔ احبار 1 باب پڑھنا جاری رکھیں