(پیدائش 49 باب (تیسرا حصہ

image_pdfimage_print

اس حصے میں ہم یعقوب کی  یہوداہ کو دی گئی برکت  کا مطالعہ کریں گے۔  پیدائش 49:8 سے 12 میں یہوداہ کو یعقوب نے ایسے برکت دی؛

ائے یہوداہ! تیرے بھائی تیری مدح کرینگے۔ تیرا ہاتھ تیرے دشمنوں کی گردن پر ہوگا۔ تیرے باپ کی اولاد تیرے آگے سرنگوں ہوگی۔ یہوداہ شیر ببر کا بچہ ہے۔ ائے میرے بیٹے! تو شکار مار کر چل دیا ہے۔ وہ شیر ببر بلکہ شیرنی کی طرح دبک کر بیٹھ گیا۔ کون اسے چھیڑے؟ یہوداہ سے سلطنت نہیں چھوٹیگی اور نہ اسکی نسل سے حکومت کا عصا موقوف ہوگا۔ جب تک شیلوہ نہ آئے اور قومیں اسکی مطیع ہونگی۔ وہ اپنا جوان گدھا انگور کے درخت سے اور اپنی گدھی کا بچہ اعلےٰ درجہ کے انگور کے درخت سے باندھا کریگا۔ وہ اپنا لباس مے میں اور اپنی پوشاک آبِ انگور میں دھویا کریگا۔ اسکی آنکھیں مے کے سبب سے لال اور اسکے دانت دودھ کی وجہ سے سفید رہا کرینگے۔

یہوداہ جب پیدا ہوا تھا تو اسکی ماں لیاہ نے اسکا نام یہ کہہ کر رکھا تھا کہ "اب میں خداوند کی ستایش کرونگی ” (پیدائش 29:35) یہوداہ کے باپ نے بھی اسکو برکت دیتے ہوئے  کہا کہ اسکے بھائی اسکی ستایش کرینگے۔ یعقوب نے اسکو برکت دیتے ہوئے کسی قسم کی لعنت بھرے الفاظ نہیں استعمال کیے۔ یہوداہ کو حقیقی معنوں میں یعقوب  (اسرائیل) نے برکت دی۔ یہوداہ کو یعقوب نے پہلوٹھے بیٹے کی برکت دی گو کہ آگے ہم پڑھیں گے کہ پہلوٹھے بیٹے کی آدھی برکت یوسف کو بھی دی گئی تھی۔ ہم نے پہلے بھی پڑھا تھا کہ یوسف کو یعقوب نے میراث دی تھی مگر یہوداہ کو  گھرانے کا  رہنما  ہونے کا حق یا اقتدار   دیا گیا تبھی اس نے کہا کہ تیرے باپ کی اولاد تیرے آگے سرنگوں ہو گی۔ باپ کی اولاد، کیونکہ لیاہ کے چھ بیٹے تھے مگر باقی یہوداہ کے سوتیلے بھائی تھے لہذا باپ کی اولاد سے مراد اسکے تمام بھائی ٹھہرے۔ یہوداہ کو شیر ببر کا بچہ/شیر کہا گیا۔ اس آیت میں اس سے مراد اسکی طاقت ہے۔

 یہوداہ نے اپنے بھائی یوسف کا خون بہانے کی بجائے اسے بیچنا مناسب سمجھا اور پھر بنیمین کے لئے اپنی  ضمانت دی اور یوسف کے سامنے بنیمین کی بجائے اپنے آپ کو غلام بنانا  منظور کیا۔ (پیدائش 27، 37، 43 اور 44 ابواب) اس نے تمر کا بھی اپنے سے زیادہ  صادق ہونے کا اقرار کیا (پیدائش 38) یہوداہ نے اپنی زندگی میں ثابت کیا کہ وہ اپنے خاندان کی قیادت کے لائق ہے۔

 یہوداہ کو دی ہوئی  اس برکت میں مسیحا کا ذکر ہے۔   ویسے تو  آپ کو داود بادشاہ جو کہ یہوداہ کے قبیلے سے تھا اس کی زندگی میں  ہمیں یہوداہ کو دی ہوئی برکت نظر آتی ہے مگر ہم  فی الحال کے لئے اس برکت میں مسیحا کی پیشن گوئی پر غور کریں گے۔

یہوداہ  کے لئے یعقوب نے کہا کہ تیرے باپ کی اولاد تیرے آگے سرنگوں ہوگی۔ فلپیوں 2:10 سے 11 میں لکھا ہے؛

تاکہ یسوع کے نام پر ہر ایک گھٹنا ٹکے۔ خواہ آسمانیوں کا ہو خواہ زمینیوں کا ۔ خواہ انکا جو امین کے نیچے ہیں۔ اور ہر خدا باپ کے جلال کے لئے ہر ایک زبان اقرار کرے کہ یسوع مسیح خداوند ہے۔

یہودی دانشور ، یہوداہ کو دی ہوئی برکت میں "مسیحا” کے بارے میں دی ہوئی پیشن گوئی کا بیان کرتے ہیں۔  کیونکہ پیدائش 10 آیت میں لکھا ہے

یہوداہ سے سلطنت نہیں چھوٹیگی اور نہ اسکی نسل سے حکومت کا عصا موقوف ہوگا۔ جب تک شیلوہ نہ آئے اور قومیں اسکی مطیع ہونگی۔

انکے لئےیہ لفظ "شیلوہ” سے مراد مسیحا ہے۔ ہم پرانے عہد نامے میں کنعان کے شہر "شیلوہ” کا بھی پڑھیں گے اردو کلام میں اسے "سیلا” لکھا گیا ہے، جہاں پر  خدا کا مسکن "مشکن” بنایا گیا تھا۔  جب خدا نے بنی اسرائیل کو کنعان کی سر زمین میں میراث دی تو شیلوہ کا شہر، افرائیم کے قبیلے کی میراث بنا۔ داود بادشاہ نے خدا کے لئے یروشلیم میں ہیکل بنانی چاہی مگر ہیکل سے کافی عرصے پہلے تک شیلوہ ہی میں خدا کا خیمہ /عہد کا صندوق رکھا گیا تھا۔ علما کا کہنا ہے کہ جب یعقوب نے یہوداہ کو یہ برکت دی تھی تب تک شیلوہ شہر نہیں تھا یہ بعد میں وجود میں آیا تھا۔ لہذا اس آیت میں شیلوہ سے مراد شہر نہیں  ہے کیونکہ ہم آگے کلام میں پڑھیں گے کہ خدا کی ہیکل کو یروشلیم میں بنایا گیا اور یروشلیم شہر پر ہی داود بادشاہ کی حکومت بھی قائم تھی اور یہوداہ کے تمام بادشاہوں نے ادھر ہی اپنی سلطنت جمائی تھی۔ کچھ علما کے مطابق شیلوہ کے معنی  یہ بن سکتے ہیں ” جب تک امن/سلامتی آئے یا سلامتی/امن کی جگہ” اور کچھ کے خیال میں  اسکے معنی ہیں "وہ جو فرمانبردار ہے”۔ ہمارے پاس یسعیاہ 9:6 سے 7 کا حوالہ بھی موجود ہے  جو کہ مسیحا کی پیشن گوئی کرتا ہے کہ سلطنت اسکے کندھوں پر ہوگی اور اسکی سلطنت کی کچھ انتہا نہ ہوگی۔۔ پھر یسعیاہ 11:1 سے 10 میں بھی مسیحا کا ذکر ہے۔ مسیحا کے بارے میں  اسکی پہلی آمد کی جتنی بھی پیشن گوئیاں تھیں (365 سے اوپر) یشوعا نے وہ تمام کی تمام پوری کیں۔ عبرانیوں 7:14 میں یشوعا کے لئے لکھا ہے؛

چنانچہ ظاہر ہے ہمارا خداوند یہوداہ میں سے پیدا ہوا ۔۔۔۔۔

مکاشفہ 5:5 میں لکھا ہے؛

تب ان بزرگوں میں سے ایک نے مجھ سے کہا مت رو۔ دیکھ یہوداہ کے قبیلہ کا وہ ببر جو داود کی اصل ہے اس کتاب اور اسکی ساتوں مہروں کو کھولنے کے لئے غالب آیا۔

گدھے پرانے زمانے میں امن کی علامت تھے اور گھوڑے جنگ کی اور امیروں کے گھرانوں میں تھے (قضاۃ 10:3 سے 4)۔ یشوعا نے زکریاہ 9:9 کی پیشن گوئی کو  یوحنا 12:15 میں پورا کیا۔  انگور کا درخت مے یعنی خوشحالی/برکت کو ظاہر کرتا ہے اور یشوعا نے اپنے آپ کو انگور کا حقیقی درخت کہا (یوحنا 15:1)۔

 ایک اور اہم بات جو میں یہاں بیان کرنا چاہوں گی۔ یہوداہ کے نام سے "د” ہٹا دیں تو "یہوواہ” بنتا ہے۔ عبرانی میں بھی یہوداہ کا نام  یہوداہ ہی ہے۔  شاید آپ نے میرا وہ آرٹیکل پڑھا ہو جس میں میں نے بیان کیا تھا کہ قدیم عبرانی زبان تصویر نما تھا۔ یہوواہ کا نام عبرانی حروف میں "یود، حے، واو،حے،  יהוה” اور یہوداہ کا نام "یود ، حے، واو، دالیت، حے، יְהוּדָה” ملا کر بنتا ہے۔

قدیم عبرانی تصویروں میں  ان حروف کے یہ معنی ہیں؛

یود- יְ – ہاتھ

حے-ה –  دیکھو

واو- וּ – کیل

دالیت- דָ-  دروازہ

حے- ה –  دیکھو

میں نے اپنے آرٹیکل "کیا یشوعا (یسوع) یہوواہ ہے؟” میں بیان کیا تھا کہ قدیم عبرانی زبان میں  یہوواہ کے نام میں یشوعا چھپا ہے اور آپ کو یہوداہ کے نام سے بھی پتہ چل رہا ہوگا کہ یشوعا کا ذکر  یہوداہ کے نام میں چھپا ہے۔ یشوعا نےیوحنا 14:6 میں کہا؛

یسوع نے اس سے کہا کہ راہ اور حق اور زندگی میں ہوں۔ کوئی بھی میرے وسیلے کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔

اس نے صلیب پر اپنی جان کا فدیہ دے کر ہمارے لئے راہ   پیدا کی کہ باپ سے ملاپ ہو سکے۔ یشوعا صلیب پر وہ دروازہ ہے جسکے ذریعے سے ہم باپ کے پاس جا سکتے ہیں۔ یشوعا ہی یہوداہ قبیلہ کا وہ ببر ہے جس سے اسکی سلطنت کبھی نہ چھوٹیگی وہی یہوداہ کو دی گئی برکت کا "شیلوہ” ہے۔

 میں نے بہت آیات کے حوالے نہیں دئے مگر جیسے جیسے آپ کلام کو پڑھیں گے خداوند خدا خود آپ کی ان باتوں کو سمجھنے میں مدد فراہم کریگا۔ خدا نے چاہا تو اگلی دفعہ ہم باقی بھائیوں کو دی گئی برکت کے بارے میں پڑھیں گے۔

میری دعا ہے کہ آپ یشوعا جو کہ راہ اور حق اور زندگی ہے اسکے وسیلے سے باپ کو جان سکیں  اور یہ بھی کہ خدا نے اپنے کلام کو ہر طرح سے محفوظ کیا  ہوا ہے وہی ہے جو کہ اسکو سیکھنے میں آپ کی رہنمائی کر سکتا ہے، یشوعا کے نام میں آمین۔