احبار 15 باب

image_pdfimage_print

آپ کلام مقدس سے احبار 15 باب مکمل خود پڑھیں میں صرف وہی آیات پڑھوں گی جس کی ضرورت سمجھونگی۔

ہم نے پچھلے ابواب میں عورتوں اور کوڑھی کی ناپاکی کے بارے میں پڑھا تھا۔ آج کا باب عورت کے ساتھ ساتھ "ایش، אישׁ , Ish ” یعنی مرد کی ناپاکیزگی سے متعلق احکامات  کو بھی بیان کرتا ہے۔ احبار 15:1 سے 15 آیات میں  خاص جریان کے مرض کا ذکر ہے۔ میں عبرانی سے انگلش اور انگلش سے اردو ترجمہ دیکھ رہی تھی سادہ لفظوں میں میں اسکو وہ جنسی بیماریاں بیان کر سکتی ہوں جو کہ جسمانی مباشرت سے بھی جنم لیتی ہیں۔   ان تمام احکامات کو دینے کا  خاص مقصد ہمیں احبار 15:31 میں نظر آتا ہے جہاں یوں لکھا ہے؛

اس طریق سے تم بنی اسرائیل کو انکی نجاست سے الگ رکھنا تاکہ وہ میرے مقدس کو جو انکے درمیان ہے ناپاک کرنے کی وجہ سے اپنی نجاست میں ہلاک نہ ہوں۔

جب تک کوئی جنسی بیماری میں مبتلا ہے تب تک وہ ناپاک ہے اورجس بستر پر اور چیز پر وہ شخص بیٹھے وہ بھی ناپاک ہو جاتی ہے۔  مزید آپ کلام میں دیکھیں۔ مائیم خائیم کا ذکر میں نے پچھلے باب میں بھی کیا  تھا۔ شفا حاصل کرنے کے بعد  غسل  اور طہارت کے وقت کو پورا کئے بغیر کوئی بھی پاک  قرار نہیں دیا جاسکتا۔ وہ جو کہ یہ سوچتے ہیں کہ اب مسیح کی قربانی کی وجہ سے انکو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں تو انکو نئے عہد نامے میں دیکھ کر یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ مسیح نے بھی لوگوں کو شفا دیتے وقت شریعت کے مطابق اپنے آپ کو کاہن کو دکھانے کو یا پھر شریعت کے حکم کو پورا کرنے کو کہا تھا۔ مسیح کی قربانی گناہ سے تو پاک کرتی ہے مگر کلام کے ان حکموں کے مطابق کوئی بھی  غسل کئے بغیر (یا مائیم خائیم کے بغیر)  پاک نہیں ٹھہرتا۔

نطفہ سے متعلق حکم بھی اس باب میں ملتا ہے۔ پیدایش 38 باب میں  ہم  یہوداہ کے ایک بیٹے کے بارے میں پڑھتے ہیں جسکا نام عیر تھا۔  عبرانی میں عیر کو ایسے لکھتے ہیں "ער” مگر اگر اسکو الٹا کر دیکھیں تو یہ لفظ "را، רע , Raa ” بنتا ہے جس سے مراد شریر ہے۔خداوند کی نظرمیں وہ شریر تھا۔  وہ اپنی بیوی سے اولاد پیدا نہیں کرنا چاہتا تھا تبھی اپنا نطفہ زمین پر گرا دیتا تھا جو کہ خداوند کی نظر میں بدی تھی۔ دوسرے بیٹے نے بھی یہی حرکت کی۔  آپ اس کہانی کو اپنے لئے خود بھی پڑھ سکتے ہیں۔  میں اس بات کا اسلئے ذکر کرنا چاہتی تھی کہ ہم میں سے آج بہت سے کلام کی ان باتوں کو نہیں جانتے کہ کیا گناہ ہے اور کیا نہیں۔   آج کل بہت سے جوان لڑکے لڑکیاں کلام کو جانتے نہیں اسلئے گناہ میں پھنستے ہیں۔ وہ میاں بیوی جو کہ شادی تو کر لیتے ہیں مگر بچہ جلدی نہیں کرنا چاہتے  یا پھر ایک دو کے بعد اور بچے نہیں کرنا چاہتے تو وہ بھی کلام کی باتوں کو جانے بغیر وہ گناہ کر بیٹھتے ہیں جو بظاہر گناہ نہیں لگتا۔  مسیح کی دوسری آمد جلد ہے۔ اپنے آپ کو گناہ کی دلدل میں مت پھینکیں۔ کلام کی ان باتوں کو سیکھیں اور سمجھیں کہ خداوند کا ان حکموں کو دینے کا کیا مقصد ہے۔

خداوند نے اپنے لوگوں کو باقی قوموں کی مانند نہ بننے کا کہا ہے۔ کلام کے ان احکامات کو دینے کا مقصد گہرا ہے۔ میں تمام باتوں کو اس آرٹیکل میں تفصیل میں بیان نہیں کر سکتی۔ وہ جن کو خداوند سے محبت ہے اور خداوند کے حکموں پر چلنا چاہتے ہیں،  خداوند  خود بھی انکی بھلائی ہی چاہتے ہیں۔  شریعت کی ان باتوں کو صحیح طور پر جاننے کے لئے صرف ان ہی کی رائے طلب کریں جو کہ خود بھی شریعت کے حکموں پر چلتے ہیں اور شریعت کی باتوں کا گہرا علم بھی رکھتے  ہیں۔

ہم اسی باب میں عورتوں کے ماہواری کے ایام سے متعلق حکموں کو بھی پڑھتے ہیں۔ میلے خون کے بند ہونے کے بعد سات دن  طہارت کے گن کر آٹھویں دن  خطا اور سوختنی قربانی کے لئے دو قمریاں یا کبوتر قربان کرنے کا حکم ہے۔  کُل ملا کر بارہ سے چودہ دن بن جاتے ہیں جس کے بعد قربانی چڑھائی جاتی ہے۔   عورتوں کے ان ایام میں مرد اور عورت کو جسمانی مباشرت سے منع کیا گیا ہے۔ اسکے لئے میرے ساتھ حزقی ایل 18:5 سے 6 آیات کو دیکھیں؛

لیکن جو انسان صادق ہے اور اسکے کام عدالت وہ انصاف کے مطابق ہیں۔ جس نے بتوں کی قربانی سے نہیں کھایا اور بنی اسرائیل کے بتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہیں اُٹھائیں اور اپنے ہمسایہ کی بیوی کو ناپاک نہیں کیا اور عورت کی ناپاکی کے وقت اسکے پاس نہیں گیا۔

اب اگر آپ احبار 15:19 پر غور کریں گے  تو وہاں جہاں لکھا ہے "سات دن تک ناپاک رہیگی۔۔۔” تو اس آیت میں  ناپاکی کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے وہ "نداہ،  נדה , Niddah” ہے۔ وہ جو کہ عبرانی لفظوں کی پہچان رکھتے ہیں اگر وہ اس لفظ کو عبرانی آیت  میں تلاش کرنے کی کریں گے تو انھیں یہ لفظ یوں لکھا نظر آئے گا "נדתה” اسکو سمجھنے کے لئے عبرانی زبان کی پہچان ہونی چاہیے کہ یہ یہاں یوں کیوں لکھا گیا ہے۔  بہتر ہوگا کہ آپ اسکا اسٹرانگ کا نمبر اپنے لئے دیکھیں۔اوپر دئے حوالے میں بھی "عورت کی  ناپاکیزگی کے  وقت”  کے لئے بھی عبرانی لفظ "نداہ” لکھا ہوا ہے۔ حزقی ایل 36:17 کو دیکھیں؛

کہ ائے آدمزاد جب بنی اسرائیل اپنے مُلک میں بستے تھے انہوں نے اپنی روش اور اپنے اعمال سے اسکو ناپاک کیا۔ انکی روش میرے نزدیک عورت کی ناپاکی کی حالت کی مانند تھی۔

اس آیت میں "عورت کی ناپاکی کی حالت "کے لئے جو لفظ ہے وہ   (حا )نداہ  ہے۔ انکی یہ روش خداوند کے لئے "نداہ” کی مانند ہے۔  یہ عبرانی لفظ  "نداہ” عزرا 9:11 میں بھی آیا ہے  جو کہ عزرا کی دعا کا حصہ ہے؛

جو تو نے اپنے خادموں یعنی نبیوں کی معرفت فرمائے کہ وہ ملک جسے تم میراث کو لینے جاتے ہو اور ملکوں کی قوموں کی نجاست اور نفرتی کاموں کے سبب سے ناپاک ملک ہےکیونکہ انھوں نے اپنی ناپاکی سے اسکو اس سرے سے اس سرے تک بھر دیا ہے۔

اس آیت میں جہاں لفظ "نجاست” لکھا ہے وہ عبرانی میں "نداہ” ہے۔ ایک اور آیت کو میرے ساتھ دیکھیں زکریاہ 13:1؛

اس روز گناہ اور ناپاکی دھونے کو داؤد کے گھرانے اور یروشلیم کے باشندوں کے لئے ایک سوتا پھوٹ نکلیگا۔

اس آیت میں جہاں  لفظ "ناپاکی” آیا ہے وہ عبرانی میں "نداہ” ہے۔ اب اگر آپ کو یاد ہو تو میں نے احبار کے 12 باب میں بیان کیا تھا  کہ یہ خون زندگی  بخش نہیں ہے بلکہ میلا خون ہے۔ یہ وہ نبوت ہے جو مشیاخ یعنی مسیحا  میں پوری ہوتی ہے۔ یہ مسیحا کی دوسری آمد میں مکمل طور پر  پوری ہوگی۔

  عورت کو خطا  کی قربانی اسلئے لانی ہے کہ ان ایام میں وہ اپنی زندگی کے جن جذبات سے گذرتی ہے اس میں ہو سکتا ہے کہ وہ خداوند  کے لئے کچھ ایسا بولے یا سوچے ، یا پھر وہ کرے جو کہ  خداوند کے حکموں کے خلاف جاتا  ہو۔ عورت کو مرد سے زیادہ روحانی بیان کیا گیا ہے اور وہ اپنے گھرانے/خدا کے گھرانے کی زینت ہے۔ خداوند کو اپنی بیٹیوں سے پیار ہے انکے یہ حکم سخت نہیں۔ ان حکموں کو ماننے میں عورت خداوند کے اور قریب آتی ہے۔ سوختنی قربانی چڑھانے کا مقصد یہی ہے۔

اب آخر میں میرے ساتھ 1 تیمتھیس 2:15 کو دیکھیں اور خود سوچیں کہ آپ کو اس باب کے مطالعے سے کیا سمجھ میں آیا ہے؛

لیکن اولاد ہونے سے نجات پائیگی بشرطیکہ وہ ایمان اور محبت اور پاکیزگی میں پرہیزگاری کے ساتھ قائم رہیں۔

خداوند نے چاہا تو اگلی دفعہ ہم احبار 16 باب کا مطالعہ کریں گے۔ خداوند آپ کو اپنے کلام کے وسیلے سے پاک کریں، یشوعا کے نام میں۔ آمین