پرشاہ:   بو، בֹּא, Bo

image_pdfimage_print

توراہ، ہاف تاراہ، بریت خداشاہ:

پرشاہ:   بو، בֹּא, Bo

وی-عیرا کے بعد کا پرشاہ کا نام  "بو” ہے۔ بولنے میں یہ ایسا ہی ہے جیسے کے آپ کہہ رہے ہوں "بیج کو بو”۔ اس عبرانی لفظ کا مطلب ہے "چل، جا” کیونکہ ہمارا یہ پرشاہ خروج کی اس آیت سے شروع  ہوتا ہے جس میں خدا نے موسیٰ کو حکم دیا کہ وہ فرعون کے پاس جائے۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔

توراہ-  خروج 10:1 سے  13:16

ہاف تاراہ-  یرمیاہ 46:13 سے 28

بریت خداشاہ-  لوقا  22:7 سے 30، 1 کرنتھیوں 11:20 سے 34

  • ایک بار پھر سے خدا نے موسیٰ اور ہارون نبی کو فرعون کے پاس بھیجا ۔فرعون نے   اپنے نوکروں کی بات  سنی جو اسکو کہہ رہے تھے کہ مصر برباد ہوگیا ہے اس نے موسیٰ اور ہارون نبی  کو پھر بلا بھیجا مگر کہا کہ سب نہیں جائیں گے صرف مرد جا کر خداوند کی عبادت کریں گے۔ آپ کے خیال میں فرعون نے کیا سوچ کر یہ کہا تھا؟
  • خدا قوت رکھتا ہے کہ تمام ہریالی کو کچھ ہی عرصے میں ختم کر ڈالے۔ ہریالی کو ختم دیکھ کر فرعون نے موسی اور ہارون سے کہا کہ وہ خداوند خدا کا اور انکا گنہگار ہے اسلئے وہ اسکا گناہ بخش کر اس موت کو اس سے دور کریں۔ مگر جیسے ہی بلا ٹلی فرعون نے پھر سے اپنا دل سخت کر لیا۔ کیا وجہ تھی کہ فرعون بار بار خدا کے حکم کی نافرمانی کرنا چاہتا تھا؟
  • اب تک موسیٰ اور ہارون فرعون کو بتاتے چلے آ رہے تھے کہ خداوند کیا کرنے لگے ہیں مگر اگلی بار خدا نے فرعون کو آگاہ کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ خدا نے مصر پر گہری تاریکی بھیج دی۔ بلآخر فرعون نے موسیٰ اور فرعون کو کہا کہ وہ تمام جا سکتے ہیں مگر اپنی بھیڑ بکریاں اور گائے بیل یہیں مصر میں چھوڑ کر جائیں۔ آخر کیا وجہ تھی کہ فرعون مکمل طور پر خدا کی بات کو سننے سے انکار کر رہا تھا؟ وہ کیوں چوپایوں کو ساتھ نہیں بھیجنا چاہتا تھا؟
  • کہا جاتا ہے کہ برائی آسانی سے نہیں چھٹتی۔ فرعون کی حرکت کی بنا پر خدا نے ابھی ایک اور بلا ان پر نازل کرنی تھی۔ فرعون نے بھی موسیٰ سے کہہ دیا تھا کہ اب وہ اسکا منہ نہیں دیکھنا چاہتا۔ کہنے کو تو فرعون ، موسیٰ نبی  کو جھٹلا رہا تھا مگر وہ حقیقتاً میں خدا کو جھٹلا رہا تھا کیونکہ خدا وند فرعون سے موسیٰ نبی  کے ذریعے ہمکلام ہو رہے تھے جن کو خداوند نے فرعون کے سامنے "گویا خدا ٹھہرایا” تھا۔ ہر دور میں خدا وند لوگو ں سے اپنے پیغمبروں/اپنے چنے لوگوں کے ذریعے ہمکلام ہوتے آئے ہیں۔ اکثر لوگ سوچے سمجھے بنا خدا کے لوگوں کو جھٹلاتے ہیں  دراصل وہ فرعون کی طرح خدا کو جھٹلا رہے ہوتے ہیں۔کیا آپ کی زندگی میں کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے خدا کو جھٹلایا ہو یا انکو جن کو خداوند نے چنا ہے اپنا پیغام دینے کے لئے؟
  • موسیٰ نبی ، فرعون کی نظر میں تو نہیں مگر بہت سے مصری لوگوں کی نظر میں بہت بڑے بزرگ تھے۔ خداوند نے مصریوں کو اپنے لوگوں پر مہربان کیا تاکہ وہ انکو سونے چاندی کے زیور دیں۔ آپ کے خیال میں اس کی کیا ضرورت تھی کہ وہ اس طرح سے مال حاصل کرتے؟
  • خروج 12 باب کی شروع کی چند آیات کو یشوعا کے مصلوب کئے جانے کے ساتھ ملا کر دیکھیں اور سوچیں کہ کیسے یشوعا ہمارے لئے قربانی کا برہ ٹھہرے؟ اگر آپ کو علم نہیں اور آپ چاہیں تو میرے لکھے ہوئے آرٹیکل کو  پڑھ سکتے ہیں یا پھر آڈیو میسج کو سن سکتے ہیں جو میں نے اپنی ویب سائٹ پر اس حوالے سے پوسٹ کئے ہوئے ہیں۔
  • خدا نے اسرائیلیوں کو حکم دیا کہ وہ اپنے گھر سے خمیر باہر کر دیں۔ نئے عہد نامے کا حوالہ دیکھیں، گلتیوں 5:9، 1 کرنتھیوں 5:6 اور متی 13:33۔ کلام کی یہ آیات آپ کے لئے کیا معنی رکھتی ہیں؟
  • خداوند نے اسرائیلیوں کو اس رسم کو ماننے کا کہتے ہوئے کہا تھا کہ” جب تیرا بیٹا تجھ سے سوال کرے کہ یہ کیا ہے؟ تو تو اسے جواب دینا کہ خداوند ہمکو مصر سے جو گلامی کا گھر ہے بزوربازو نکال لایا۔” کیا آپ کی نظر میں عید فسح کی کوئی اہمیت ہے؟
  • خدا نے اسرائیلیوں کو حکم دیا کہ وہ اس بات کو اپنے اور اپنی اولاد کے لئے ہمیشہ کی رسم کرکے مانیں (خروج 12:24)۔ اب ایک دفعہ لوقا22:1 سے 19 تک پڑھ کر سوچیں کہ یشوعا نے کس قسم کی رسم کو مناتے ہوئے یہ کہا تھا "میری یادگاری میں کے لئے یہی کرو۔” آپ کے خیال میں کیا اسکی مراد عشائے ربانی سے تھی یا کہ پھر عید فسح سے؟ جی دونوں میں رسموں میں بہت فرق ہے۔
  • یشوعا نے کہا کہ وہ خدمت کرنے والے کی مانند ہیں۔ اگر آپ یشوعا کے پیروکاروں میں سے ہیں تو کیا آپ یشوعا کی طرح خدمت کرنے والے کی مانند ہیں؟ آپ کی نظر میں اس بات کی کیا اہمیت ہے؟
  • ہاف تارہ کا حوالہ پڑھیں۔ یرمیاہ 46:25 میں آمون نوکو اور فرعون اور مصر کے معبودوں کا ذکر ہے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ آمون نوکو کون ہے؟ میں ابھی تو اسکی تفصیل میں نہیں جاؤں گی کیونکہ ہم خروج کے مطالعہ میں ان باتوں کو پڑھیں گے۔ خدا نے اپنے خادم کو کہا کہ "ہراسان نہ ہو کیونکہ وہ اسکے ساتھ ہے اوروہ ان تمام قوموں کو نیست و نابود کرے گا جن میں خدا نے انھیں ہانک دیا تھا۔ خدا نے کہا کہ وہ یعقوب کو مناسب تنبیہ کرے گا اور ہرگز بے سزا نہ چھوڑیگا۔” کیا خدا اپنے لوگوں کو بے سزا چھوڑتا ہے؟ کیوں اور کیوں نہیں؟

میری خدا سے دعا ہے کہ وہ آپ کے ساتھ ساتھ ہو اور جیسے وہ آپ کو مناسب تنبیہ کرے ، آپ اسکی تنبیہ پر بدی سے باز آئیں اور اسکے حکموں کو کبھی سخت نہ جانیں بلکہ خوشی سے اسکو قبول کر سکیں،  یشوعا کے نام میں۔ آمین

آڈیو میسج کو سننے کے لئے پلے کا بٹن کلک کریں۔

موضوع: ہمیشہ کے لئے آزاد؟ (آڈیو میسج 2018)

Topic: Free Forever? (Audio Message 2018)