ہمارا یہ والا پرشاہ ، اس سال پرشاہ متوت کے ساتھ پڑھا جائے گا۔ یہ گنتی یعنی "بمیدبار(عبرانی میں)” کی کتاب کا آخری پرشاہ ہے۔ "ماسے” کے معنی ہیں "سفر”۔ ہم اس پرشاہ میں بنی اسرائیل کا ملک مصر سے نکلنے کے بعد کے سفر اور انکی منزلوں کا پڑھیں گے۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے؛
توراہ- گنتی 33:1 سے 36:13
ہاف تاراہ – یرمیاہ 2:4 سے 28 ، اشکنازی یہودی یرمیاہ 3:4 بھی ساتھ میں پڑھتے ہیں اور سفردیک یہودی یرمیاہ 4:1 سے 2 پڑھتے ہیں۔
بریت خداشاہ- یعقوب 4:1 سے 12
کلام کے حوالوں کو پڑھتے ہوئے میری ان باتوں پر غور کریں جو میں نیچے درج کر رہی ہوں۔
- میں نے گنتی کی کتاب کے پہلے پرشاہ "بمیدبار” میں ذکر کیا تھا کہ اسکے معنی ہیں "بیابان میں”۔ باقی زبانوں میں اس کتاب کا نام گنتی کیوں رکھا گیا ہے مجھے اسکے بارے میں بہت زیادہ علم نہیں ہے پر مجھے حیرانگی ضرور ہوتی ہے۔ جب آپ یہ والا پرشاہ پڑھیں گے تو خود ہی جان جائیں گے کہ اس کتاب کا نام اگر "بمیدبار یعنی بیابان میں ” تو وہ صحیح ہے۔ اگر آپ کو عبرانی زبان آتی ہو تو آپ کے خیال میں آپ نے اس کتاب کے نام کا ترجمہ کیا کرنا تھا؟
- گنتی 33:55 پڑھیں اور ساتھ میں 2 کرنتھیوں 12:7 کو بھی پڑھیں۔ میں نے بہت سے پادریوں کو پولس کے اس حوالے کی غلط تشریح کرتے ہوئے سنا ہے۔ میں نے سوچا کہ اچھا ہے کہ آپ خود بھی جان جائیں کہ عبرانی میں جسم میں کانٹا ہونے کا کیا مطلب بنتا ہے کیونکہ یہ ایک شک والی بات ہر گز نہیں کہ کسی کو بھی علم نہیں کہ پولس رسول کو کس قسم کا کانٹا چبھا ہوا تھا ۔”پہلو/جسم میں کانٹا ہونا”، یہ ایک محاورہ ہے جس سے مراد وہ چیز ہے جو بار بار تنگ کرتی رہے۔ پولس رسول بیمار ہرگز نہیں تھے مگر ان کو بارہا شیطانی لوگوں نے یشوعا کے نام کی بنا پر ستایا تھا(2 کرنتھیوں 12:10)۔ جسکی بنا پر انھوں نے خداوند سے التماس کی تھی کہ انکا اس طرح سے ستایا جانا ختم ہو جائے مگر اگر آپ اعمال 9:16 کو پڑھیں تو اس میں خداوند نے حننیاہ کو پولس کے لئے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ انھیں خداوند کے نام میں بہت دکھ اٹھانا پڑے گا ۔ اعمال 9:4 سے 5 کو بھی پڑھ کر ان باتوں پر خود غور کریں اور روح القدس سے راہنمائی مانگیں کہ وہ آپ پر ان حوالوں کا صحیح معنی بیان کریں۔ خداوند خدا جانتے تھے کہ اگر بنی اسرائیل نے ملک کنعان کی سرزمین سے ان باشندوں کو مکمل ختم نہ کیا تو وہ آگے انکی نسل کے لئے باعث اذیت ٹھہریں گے اور ایسا ہی ہوا ہے اور ہو رہا ہے۔ خداوند کے حکموں پر پوری طرح نا عمل کرنے سے نقصان ہمارا اپنا ہے۔
- لاویوں کو بنی اسرائیل کے قبیلوں کی میراث میں سے شہر دئے گئے تھے اور جس قبیلے کے پاس تھوڑے شہر تھے اس میں سے لاویوں کو تھوڑے شہر دئے گئے اور جن کے پاس بہت شہر تھے اس میں سے انکو بہت سے شہر دئے گئے۔ خداوند خدا اپنے لوگوں کے ساتھ ناانصافی سے پیش نہیں آتے۔ آپ کے خیال میں لاویوں کے قبیلے کو اس طرح سے میراث دینے کی کیا خاص وجہ تھی؟ ایک خاص وجہ میں بتاتی ہوں کہ لاویوں کا کام تھا کہ وہ خدا کے لوگوں کو توریت کی تعلیم دیں۔ کیا آپ کو علم ہے کہ لاویوں کے ذمے اور کیا کیا کام تھا؟
- گنتی 35:33 سے 34 پر خاص دھیان دیں۔ آپ کی اپنی اس حوالے کے بارے میں کیا رائے ہے؟ متی 23:35 سے 38 آپ پڑھ کر یشوعا کی باتوں پر غور کر سکتے ہیں۔
- یرمیاہ 2:13 میں خداوند نے اپنے آپ کو آبِ حیات کا چشمہ کہا ہے جسکو اہل اسرائیل نے ترک کر دیا۔ نئے عہد نامے میں یشوعا ہیں جو کہ زندگی کا پانی دیتے ہیں (یوحنا 4:10 سے 14 ، یوحنا 7:37 سے 38، مکاشفہ 21:6)۔ اگر آپ نے اس سے زندگی کا پانی نہیں پیا تو آپ دعا مانگیں کہ وہ آپ کو زندگی کا پانی دیں کیونکہ وہی ہیں جو کہ مفت میں آپ کو آب حیات دے سکتے ہیں(مکاشفہ 22:17) ۔ ایک نظر یرمیاہ 4:1 سے 2 پر ڈالیں ، خداوند خدا آپ سے کیا کہنا چاہتے ہیں؟
- بریت خدا شاہ کا حوالہ پڑھیں اور سوچیں کہ کیا ہمیں صرف کتاب مقدس پڑھنی چاہیے مگر اس پر عمل نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ہم پر خدا کا فضل ہے؟ میرا نہیں خیال کہ ایسے صرف پڑھنے کا کچھ فائدہ ہے اگر عمل نہ کیا جائے۔ خداوند کی حضوری میں اسکے کلام کے مطابق فروتنی سے چلیں وہی آپ کو سر بلند کریں گے۔
یہ ہمارا گنتی کی کتاب کا آخری پرشاہ تھا ۔ اگلی دفعہ ہم توریت کی آخری کتاب استثنا کو شروع کریں گے گو کہ گنتی کو ایک طرح سے توریت کا آخر سمجھا جا سکتا ہے کیونکہ استثنا کی کتاب میں پہلے درج باتوں کو ایک بار پھر سے دھرایا جا رہا ہے۔ توریت کی ہر کتاب کو مکمل پڑھنے کے بعد عبرانی میں کہا جاتا ہے ” خزاک، خزاک وئےنت خزاک, חזק חזק ונתחזקChazak, Chazak v’nit chazek, "۔ اس عبرانی لفظ "خزاک” کے معنی ہیں مظبوط ہو جا۔ پورے جملے کا معنی یوں بنتا ہے "مظبوط ہو جا، مظبوط ہوجا، ہم مظبوط ہونگے”۔ میری خدا سے آپ کے لئے یہی دعا ہے کہ وہ آپ کو اپنے کلام کے فہم میں مظبوط بنائیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین
موضوع: پہلو میں کانٹا۔ (آڈیو میسج 2018)
(Topic: Thorn on the side. (Audio Message 2018