یہ 39 پرشاہ ہے جو کہ قورح کے پرشاہ کے بعد پڑھا جاتا ہے۔ کسی کسی سال یہ پرشاہ "بلق” کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔ خوکات کے معنی ہیں "حکم کرنا” ۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔
توراہ- گنتی 19:1 سے 22:1
ہاف تاراہ- قضاۃ 11:1 سے 33
بریت خداشاہ- یوحنا 3:1 سے 21 کچھ میسیانک یہودی ساتھ میں عبرانیوں 9:11 سے 28 آیات بھی پڑھتے ہیں۔
کلام کے حوالوں کو پڑھتے ہوئے میری ان باتوں کو ضرور سوچیں؛
- ویسے تو توریت کے بہت سے آئین کبھی مجھے سمجھ سے باہر لگتے ہیں اسی پرشاہ میں دیکھ لیں کہ آخر کوئی اور سادہ سا حکم کیوں نہیں دیا گیا خاص سرخ رنگ کی مادہ بچھیا کی قربانی جلا کر ہی کیوں؟ قورح اور پھر بنی اسرائیلیوں کی بغاوت کے بعد مُردوں کی ناپاکی سے اپنے آپ کو پاک کرنے کے لئے خدا نے یہ ایک خاص حکم دیا تھا۔بنی اسرائیل کو اپنے آپ کو پاک کرنے کے لئے ایک خاص قسم کا پانی تیار کرنا تھا جو کہ صرف کاہن تیار کر سکتا تھا۔ خون ہر بار پاک نہیں کر سکتا۔ کچھ ناپاکی کو دور کرنے کے لئے خاص پانی کی ضرورت ہے۔ ہم نے پہلے بھی پڑھا تھا کہ جب بنی اسرائیل نے سونے کی بچھیا بنائی تھی تو موسیٰ نے اس سونے کو آگ میں جلا کر اور پیس کر پانی میں چھڑک کر بنی اسرائیل کو اسے پلایا تھا گو کہ توریت میں کہیں بھی اس سونے کے بچھڑے کا اور اس سرخ رنگ کی بچھیا کی قربانی کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں بیان کیا گیا ہے مگر یہ اہمیت کے قابل ہے۔ اب خدا وند انھیں حکم دے رہے تھے کہ اگر کوئی لاش کو چھوئے یا آدمی ہڈی کویا مقتول کو یا پھر قبر کو چھوئے تو وہ سات دن تک ناپاک رہے گا مگر اگر کوئی اپنے آپ کو اس تیار کردہ راکھ اور پانی سے صاف نہ کرے تو وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ یہ واحد قربانی تھی جو کہ ہیکل سے باہر دی جاتی تھی ۔ یہودیوں کی تشریح کے مطابق دوسری ہیکل کی تباہی تک اب تک کل نو بچھیاں اس طرح سے قربان کی جا چکی ہیں ۔ انکے خیال میں دسویں قربانی مسیحا نے تیار کرنی تھی۔ میں خود ابھی اسکی تفصیل میں نہیں جاسکتی مگر خدا وند نے چاہا تو ہم گنتی کی کتاب کے مطالعے میں اسے ضرور پڑھیں گے۔ بہت سے میسیانک یہودیوں کی نظر میں یہ قربانی یشوعا نے پوری کر دی ہے مگر بہت سے میسیانک یہودیوں کی نظر میں یہ ابھی پوری ہونی باقی ہے۔ اس قربانی میں تین خاص چیزوں کا استعمال بیان کیا گیا ہے "دیودار کی لکڑی، زوفا اور سرخ کپڑا، آپ کے خیال میں ان چیزوں کی کیا اہمیت ہوسکتی ہے؟ آپ کے خیال میں رسمی پاکیزگی ضروری ہے یا نہیں؟
- گنتی 20 باب کو اور خروج 17:1 سے 7 کو پڑھ کر سوچیں کہ بنی اسرائیل کا گنتی کے باب کی اس آزمائش میں کیا جواب ہونا چاہئے تھا مگر انھوں نے کیوں پھر سے وہی غلطی دوبارہ بھی کی اور انکی وجہ سے ہارون اور موسیٰ وعدے کی سرزمین میں داخل ہونے سے روک دیئے گئے۔ میں نے چند پادریوں کو کہتے سنا ہے کہ خدا نے موسیٰ کو چٹان سے اپنا پانی دینے کو کہا تھا مگر اس نے خدا کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاٹھی کو زور سے دو بار چٹان پر مارا تھا۔ اگر آپ گنتی 20:12 کو پڑھیں اور غور کریں کہ کلام کیا کہتا ہے تو جانیں گے کہ اصل وجہ کچھ اور تھی۔
- ادومی کون ہیں اور کیوں بنی اسرائیل اپنے آپ کو اسکا بھائی پکار رہے ہیں؟ اسرائیل نے اس سے جنگ نہ لڑی بلکہ دوسری طرف سے اپنا سفر جاری رکھا۔
- بڑبڑانا بنی اسرائیل نے نہ چھوڑا۔ اتنی بار بڑبڑانے کی سزا پا کر بھی وہ بڑبڑانے سے باز نہ آئے۔ انھوں نے ایک بار پھر سے موسیٰ اور خداوند سے شکایت کی اور خدا وند نے ان میں جلانے والے سانپ بھیجے جنہوں نے بنی اسرائیلیوں کو کاٹا اور بہت سے لوگ مر گئے جب لوگوں نے موسیٰ نبی سے کہا کہ انھوں نے خداوند کے خلاف گناہ کیا ہے تو انکے توبہ کرنے پر خداوند نے موسیٰ نبی کو کہا کہ وہ پیتل کا سانپ بنا کر اسے بَلی پر لٹکائیں اور جو جو اس پر نظر کرے وہ جیتا بچے گا۔ یوحنا 3:14 سے 16 کو پڑھ کر سوچیں کہ کیسے یشوعا نے انکو نجات دی ہے جو اس پر نظر کرتے ہیں؟
- ہاف تاراہ کے حوالے میں دی ہوئی کہانی کو پڑھیں اور سوچیں کہ گنتی کا 21 باب کیا بیان کرتا ہے۔ بنی عمون کون تھے؟ انکا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں نے ان سے ملک کو چھینا مگر افتاح کا کیا جواب تھا؟ افتاح کی باتوں کو بنی عمون کے بادشاہ نے ماننے سے انکار کر دیا اور نتیجہ انکی شکست تھا۔ کیا آپ کو علم ہے کہ اسرائیل کی سرزمین پر آج کس بات کا جھگڑا ہے۔ خداوند ہی راستباز منصف ہیں جو صحیح انصاف کرنا جانتے ہیں۔ وقت قریب ہیں جب خداوند جلد قوموں پر ظاہر کریں گے کہ ملک اسرائیل کس کا ہے۔
- بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھیں اور سوچیں کہ کس طرح سے عہد کا خون ہمیں پاک کرتا ہے؟ کیا آپ نئے سرے سے پیدا ہو چکے ہیں؟ کیا آپ نئے سرے سے پیدا ہونے کا حقیقی معنی جانتے ہیں؟
میری خدا وندسے دعا ہے کہ وہ ہمیں ان رسمی اور روحانی باتوں کی اہمیت سمجھائیں اور ان پر عمل کرنے کی توفیق بھی دیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین
موضوع: فکر مت کریں۔ (آڈیو میسج 2018)
(Topic: Do not Worry. (Audio Message 2018