پرشاہ وے-یی-شیو

image_pdfimage_print

پرشاہ: وے-یی –شیو، וַיֵּשֶׁב،  VaYeshev

ہمارے اس ہفتے کے پرشاہ کا نام ہے "وے –یی-شیو” جسکا معنی بنتا ہے”وہ رہا” کیونکہ یعقوب نے ملک کنعان میں   قیام کیا ؛  وہ وہاں رہا۔  آپ اس ہفتے کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے؛

توراہ: پیدائش 37:1 سے 40:23

ہاف تاراہ: عاموس 2:6 سے 3:8

بریت خداشاہ: متی 1:1 سے 6  اور 16 سے 25 آیات

جب آپ ان حوالوں کو پڑھیں تو ان سوالوں پر غور کریں کہ اس میں ہمارے لئے کیا روحانی پیغام ہے۔

  • یعقوب کو اپنے بیٹے یوسف سے لگاؤ تھا اور شاید وہ اسی کو پہلوٹھے ہونے کا اختیار بھی دینا چاہتا تھا۔ یوسف اپنے باقی بھائیوں کی طرح بھیڑ بکریاں چرایا کرتا تھا اور اپنے بھائیوں کے برے کاموں کی خبر باپ تک پہنچا دیا کرتا تھا۔ اسکے باپ نے اسکو ایک قبا بھی بنا کر دی تھی جسکی وجہ سے اسکے بھائی جلتے تھے۔ کیا یوسف کے لئے یہ ٹھیک تھا کہ وہ اپنے بھائیوں کے برے کاموں کی خبر اپنے باپ کو دیتا تھا؟ کیا اسکے بھائی صرف اس سے اسکی قبا کی وجہ سے جلتے تھے؟ کیا ہمارے اپنے لیے اپنے  بہن بھائیوں سے حسد رکھنا ، کلام کی تعلیم کے مطابق ہے؟
  • یوسف نے جو خواب دیکھے وہ اس نے اپنے باپ اور بھائیوں کو بھی بتائے۔ اسکے خوابوں کا مفہوم انکو سمجھ میں آ گیا تھا جسکی بنا پر اس کے بھائی اس  سے اور بھی زیادہ حسد کرنے لگ گئے تھے۔ کیا آپ کے خیال میں  ہمارے خواب ہماری سوچ کا نتیجہ ہیں یا کہ انکا کوئی اصل مفہوم بھی ہوسکتا ہے؟ کیا خدا ہمیں ہمارے خوابوں کے  زریعے آگاہ کرتا ہے کہ کیا ہونا ہے یا کیا ہو سکتا ہے؟ آپ کے خیال میں کون سے خواب  ہیں جو کہ دوسروں کو بتانے میں کوئی خرابی پیدا نہیں کریں گے؟
  • یوسف کو اسکے باپ نے اپنے بیٹوں کا حال جاننے کو بھیجا جو کہ باہر گلے کو چرانے کے لئے گئے ہوئے تھے۔ جہاں پر انھیں ہونا چاہیے تھا وہاں پر وہ تھے نہیں۔ یوسف انکی تلاش میں اور دور نکل گیا۔ آپ اپنے بہن بھائیوں کی کتنی پرواہ کرتے ہیں کہ آپ انکی خاطر ایک کوس نہیں بلکہ دو کوس چل سکیں؟ کیا آپ انکے لئے کچھ بڑھ کر کرنے کی سوچتے ہیں؟
  • یوسف کے بھائیوں نے اسے آتا دیکھ کر اسے مارنے کا منصوبہ باندھا مگر روبن جو کہ اسکی خیر خواہی چاہتا تھا اس نے کہا کہ یوسف کو مارنے کی بجائے گڑھے میں اٹھا پھینکو۔ اسکا ارادہ تھا کہ وہ بعد میں اسے ادھر سے نکال کر اپنے باپ کے پاس واپس پہنچا دے گا۔ انھوں نے ویسا ہی کیا۔ انھوں نے اسکی قبا اتاری اور اسے گڑھے میں پھینک دیا اور خود بیٹھ کر کھانا کھانے لگ گئے۔ انکو اپنے اس جرم سے کوئی شرمندگی نہیں محسوس ہوئی تھی انکے لئے ایسا ہی تھا کہ جیسے  سب کچھ نارمل چل رہا ہے۔ کیا آپ نے کبھی ایسا گناہ کیا ہے جس  کو کرنے کے بعد آپ کو احساس جرم بھی نہ ہو؟ کلام  کہتا ہے کہ خدا کے احکام ہمیں ہمارے گناہ کا احساس دلاتے ہیں (یعقوب 2:9)۔ کیا آپ کو خدا کے احکامات کا پتہ ہے کہ آپ کو علم ہو کہ خداوند کی نظر میں کیا گناہ ہے؟
  • یوسف کے خواب اپنی تعبیر پر نہ پہنچیں تو اس کے بھائیوں نے اسے مارنے کی سوچی مگر انجانے میں وہ اسکے خوابوں کو پورا کرنے کی طرف ہی قدم اٹھا رہے تھے۔ یوسف کوئی اچھی حالت میں نہیں تھا اسکو بھی یہی لگا ہوگا کہ اب سب کچھ ختم ہوگیا ہے۔ آپ کے خیال میں کیا آپ کا کوئی خواب ایسا ہے جسکو پورا کرنے میں دوسرے انجانے میں آپ کی مدد کر رہے ہیں؟ کیا وہ مدد آپ کی نظر میں مدد ہے یا اذیت؟ اگر خدا نے یوسف کی طرح آپ کو بھی کوئی خواب دکھایا ہے تو وہ اسکو پورا کرنا بھی جانتے ہیں۔ آپ کی اذیت وقتی ہے، امید نہ چھوڑیں۔ خدا کے وقت کا پورا ہونے کا انتظار کریں۔
  • یوسف کو اسکے بھائیوں نے بیچ ڈالا اور وہ مصر میں غلامی کرنے لگا۔ دوسری طرف اسکے بھائیوں میں یہوداہ علیحدہ ہوگیا اور اس نے کنعانی لڑکی سے شادی کی جس سے اسکے تین بیٹے ہوئے۔ اس نے اپنے بڑے بیٹے کی شادی تمر نامی لڑکی سے کی مگر اسکا بڑا بیٹا اولاد کی خوشی دیکھ نہیں پایا کیونکہ وہ خدا کی نظر میں برا تھا، خداوند نے اسے ہلاک کر دیا۔ یہوداہ نے اپنے دوسرے بیٹے کو کہا کہ رواج کے مطابق وہ اپنے بھائی کے نام کے لئے تمر سے اولاد پیدا کرے مگر اونان نے ایسا نہ چاہا اور خداوند نے اسکو بھی ہلاک کر دیا۔ کیا آپ کی نظر میں خداوند کا یہ قدم جائز تھا؟ آپ کے لئے اس کہانی میں کیا سبق ہے؟
  • یہوداہ نے یہ سوچ کر کہ کہیں وہ اپنے تیسر ے بیٹے سیلہ کو بھی تمر کی وجہ نہ کھو دے اس نے اسے کہا کہ وہ سیلہ کے بالغ ہونے تک اپنے باپ کے گھر میں انتظار کرے۔  سیلہ تو بالغ ہوگیا مگر یہوداہ نے اپنی بہو تمر سے اپنا کہا پورا نہ کیا۔ یہوداہ کی بیوی مر گئی اور جب  یہوداہ کو اپنا غم بھولا تو وہ تمنت گیا ۔ تمر نے یہ جان کر کہ سیلہ کے بالغ ہونے کے باوجود اسکا سسر اسکو سیلہ کو نہیں دینا چاہتا تو اس نے اپنا حق لینے کے لیے وہ قدم اٹھایا جو کہ شاید دوسروں کی نظر میں اچھا نہیں تھا۔ آپ کے خیال میں خدا نے اس بات کو کس نظر سے دیکھا ہوگا؟ کیا تمر نے جو کیا وہ ٹھیک تھا اور کیا یہوداہ نے جو تمر کے ساتھ کیا تھا وہ صحیح تھا؟
  • ادھر مصر میں یوسف جو بھی کام کرتا وہ اقبالمند ٹھہرتا کیونکہ خداوند اسکے ساتھ تھے۔ اگر آپ آج ایک کامیاب انسان ہیں تو کیا آپ کے خیال میں آپ کی کامیابی کی وجہ آپ خود ہیں یا کہ وہ خدا جوہمیشہ آپ کے ساتھ ہیں؟
  • یوسف جہاں پر غلامی میں تھا وہاں اسکے آقا نے اس پر مہربانی دکھائی اور اسے اپنی سب چیزوں کا مختار بنا دیا۔ یوسف کی بنا پر خداوند نے اسکے آقا کو بہت برکت بخشی تھی ۔ کہنے کو تو یوسف بہت سی چیزوں کا مختار تھا مگر اسے سوائے روٹی کے اور کسی چیز کا کچھ  لالچ نہ تھا۔ اسکے آقا کی بیوی یوسف سے اسکی خوبصورتی کی بنا پر اسکے ساتھ ہم بستر ہونا چاہتی تھی۔ اس نے یوسف سے کتنی دفعہ کہا مگر یوسف  نے اسے کہا وہ ایسی بدی کیونکر کرے کہ وہ خدا کا گنہگار بنے۔  یوسف کو خدا کا ڈر تھا تبھی وہ کوئی برا قدم نہیں اٹھانا چاہتا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ جب کوئی نہیں بھی دیکھ رہا ہوتاتب بھی  وہاں  خدا دیکھ رہا ہوتا۔  کیا آپ کے دل میں خدا کا  اتنا ڈر ہے کہ ایسا گناہ نہ کریں جس پر دوسرے آپ کو اکسا رہے ہیں؟
  • یوسف کے آقا کی بیوی نے یوسف کو آئے دن اس گناہ پر اکسانا شروع کیا اور ایک دن جب کوئی بھی  گھر میں موجود نہیں  تھا اس نے یوسف کا پیراہن پکڑ کر اس کو اپنے ساتھ ہم بستر ہونے کو کہا۔ مگر یوسف اپنا پیراہن اسکے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔ اسکے آقا کی بیوی  کو اپنی بے عزتی محسوس ہوئی ہو گی اس پر اس نے گھر کے آدمیوں کو بلا کر کہا کہ یوسف اسکے ساتھ بدتمیزی  کر رہا تھا۔ اپنی بیوی کی بات سن کر یوسف کے آقا کا غضب بھڑکا اور اس نے اسے قید میں ڈال دیا۔ یوسف نے کوئی جرم نہیں کیا تھا مگر سزا بھگت رہا تھا۔ کیا آپ کسی ایسی بات کی سزا بھگت رہے ہیں  جو آپ نے کی نہیں؟ آپکے خیال میں یوسف قید میں رہ کر کیا سوچ رہا ہوگا؟ شاید اسکے تمام خواب ایک بار پھر سے مٹی میں مل گئے ہونگے یوسف کو ایک بار پھر سے ایسا لگ رہا ہوگا کہ آزادی کی کوئی امید باقی نہیں۔
  • قید میں یوسف کی ملاقات فرعون کے ساقیوں اور نان پزوں کے سردار سے ہوئی۔ فرعون ان سے ناراض تھا جسکی بنا پر اس نے انھیں حراست میں ڈال دیا تھا۔ ایک دن دونوں نے خواب دیکھے مگر انکو کوئی اسکی تعبیر بتانے والا نہیں تھا۔ یوسف نے انھیں دیکھا تو اس نے کہا کہ خدا تعبیر بتانے والا ہے۔ اس نے ان سے انکے خواب پوچھے اور اسکا مطلب بتایا اور انکے ساتھ وہی ہوا جیسا کہ یوسف نے کہا تھا۔ یوسف کو ایک بار پھر سے امید ہوئی کہ خدا اسکو قید سے نکال لائے گا۔ آپ کے ساتھ کتنی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ آپ کی امید جاگی ہو اور پھر ٹوٹی ہو؟
  • عاموس کا حوالہ پڑھ کر سوچیں کہ خدا کا کلام کہتا ہے کہ وہ کچھ نہیں کرتاجب تک اپنا بھید اپنے خدمت گذار نبیوں پر پہلے سے آشکارا نہ کرے۔ آپ کے خیال میں یہ کہاں تک سچ ہے؟ کیا خدا نے اپنا بھید آپ پر آشکارا کیا ہے؟
  • متی کا حوالہ پڑھ کر سوچیں کہ کیوں یشوعا اس دنیا میں آیا؟ کیا اسکا مقصد ہمیں زندگی دینا نہیں تھا؟ کیا آج آپ غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں یا کہ آزادی کی؟ غلامی تو کس قسم کی غلامی اور اگر آزادی تو کس قسم کی آزادی؟

یہ صحیح ہے کہ یشوعا آیا کہ ہمیں ہمارے گناہوں سے نجات دے مگر ساتھ ہی کلام یہ بھی کہتا ہے کہ وہ آیا تاکہ ہم کثرت سے زندگی پائیں۔  میری دعا ہے کہ آپ جس بھی آزمائش سے گزر رہے ہیں خداوند خدا  اس میں سے آپ کو جلد باہر نکالے یشوعا کے نام میں، آمین۔

Title: You are going to suffer. – 2017 Audio Message

موضوع: آپ تکلیف اٹھائیں گے۔ (آڈیو میسج 2017)