پرشاہ:   ضاو، צַו،  Tzav

image_pdfimage_print

پرشاہ ویکرا کے بعد کے پرشاہ کا نام "ضاو” ہے جسکے معنی ہیں "حکم "کیونکہ خدا نے موسیٰ کو کہا کہ وہ ہارون اور اسکے بیٹوں کو حکم دے۔ یہ سبت "شبات حا-گدول ، שבת הגדול, Shabbat HaGaddol” ہے جس سے مراد عظیم سبت بنتا ہے کیونکہ تلمود کے مطابق خداوند نے اس سبت کو فسح کے لئے برہ چن کر گھر لانے کو کہا تھا۔ یہ سبت  عید فسح سے پہلے پڑتی ہے۔ کیا آپ نے اپنے لئے فسح کا برہ چن لیا ہے؟ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔ ان حوالوں کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ ان باتوں پر ضرور غور کریں جو میں نیچے درج کرنے لگی ہوں۔

توراہ-  احبار 6:8 سے 8:36

ہاف تاراہ- یرمیاہ 7:21 سے 8:3 اور 9:22 سے 24 آیات ، ملاکی  3:4 سے 24 آیات

بریت خداشاہ-  عبرانیوں 7:23 سے 8:6، عبرانیوں 9:11 سے 28

  • پچھلے پرشاہ کے حوالوں میں ہم نے پڑھا تھا کہ خدا وندنے موسیٰ نبی کو بتایا تھا کہ بنی اسرائیل نے کیسے  اور کس کس بات کے لئے قربانی چڑھانی ہے اور اس سے متعلق کیا قوانین ہیں۔  اس  پرشاہ میں ہم خداوند  کا   موسیٰ نبی کو دیئے حکموں کے بارے میں پڑھتے ہیں  کہ ہارون اور اسکے بیٹوں کو  کاہن  کی ذمہ داریاں ترتیب میں  بیان کرے کہ انھیں کس طرح سے قربانی کو  چڑھانا ہے اور کیسے مذبح گاہ کی آگ کو جلتے رہنے دینا ہے اور کیسے انھیں راکھ اٹھانے کو کپڑے بدل کر یہ کام انجام دینا ہے وغیرہ وغیرہ۔  خدا وند انہیں پاکیزگی کے بارے میں سکھا رہے  تھے۔   خداوند کے کاموں میں پاکیزگی لازم حصہ  ہے اسی ترتیب کے ساتھ جو انھوں نے بیان کی ہے۔  کیا ہم بھی ایسا دنیاوی زندگی میں نہیں کرتے کہ جس کی نوکری کرتے ہیں اسکے کام کو اسی ترتیب سے انجام دیتے ہیں جس طرح سے ہمیں اسکی طرف سے ہدایات ملی ہوں؟ دنیاوی نوکری  یا پھر خدا کے لئے کام ، آپ کی کیا رائے ہے، ہدایات پر کیوں عمل کرنا چاہئے؟ اگر آپ دنیاوی نوکری قائم رکھنے کے لئے ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں تو پھر خدا کے کاموں کے لئے کیوں نہیں؟
  • مذبح گاہ کی آگ کو جلائے رکھنے کے لئے کتنی ہی محنت درکار تھی۔ یشوعا نے بھی ہمیں ایک کام سونپا ہوا ہے کہ ہم انجیل کی خوشخبری پوری دنیا میں پھلائیں۔ کبھی آپ نے اپنی طرف دیکھا ہے کہ آپ کتنی محنت کر رہے ہیں کہ اس آگ کو جلائے رکھنے میں کوشاں رہیں جو اس نے اپنی "بلاہٹ۔ ویکرا” کی صورت میں آپ پر لگائی ہے؟   آپ کے  مذبح  کی اس آگ کو اگر آس پاس کے تمام لوگ نہیں بھی تو  شایدکچھ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ آپ خداوند کے کام میں اپنی پوری محنت سے رواں دواں ہیں اور اگر اور کوئی نہیں  بھی دیکھ رہا تو کیا خدا وند بھی نہیں دیکھ رہے؟
  • یہودی دانشوروں کے مطابق جب مسیحا نے آنا ہے تو تمام قربانیاں ختم ہوجائیں گی سوائے ایک شکراگذاری کی قربانی کے۔  زبور116:17 سے 19 کو پڑھیں۔ کیا آپ نے خداوند کے حضور کبھی شکرگذاری  کے طور پر کچھ نذر کیا ہے؟
  • احبار 8:31 سے 35 میں لکھا ہے کہ ہارون اور اسکے بیٹوں کی تخصیص میں سات دن لگنے تھے اور تب تک انہیں خیمہ اجتماع کے دروازے سے باہر نہیں جانے کا حکم دیا گیا تھا۔ آپ کے خیال میں سات دن ہی کیوں لگنے تھے ؟ خداوند  اپنے چنے ہوئے لوگوں  کوآج بھی پاک کرنے میں کوشاں ہے اور جب تک کہ وہ ہمیں ساری ناراستی سے پاک نہیں کر دیتے وہ ہمیں اپنے کام کے لئے پوری  طرح سے  استعمال نہیں کرتے۔ اگر آپ کو علم ہے کہ خداوند نے آپ کو اپنے کام کے لئے چنا ہے مگر ابھی تک اسکو انجام دینے کا وقت نہیں آیا تو مایوس مت ہوں کیونکہ خداوند  آپ کو آپ کی ناراستی سے پاک(تخصیص) کر کے اپنے کام کے لئے ضرور استعمال کریں گے ۔
  • ہاف تاراہ کا حوالہ خاص یروشلیم کی تباہی اور یہوداہ کی اسیری کو بیان کرتا ہے کیونکہ انکی قربانیوں میں اور قربانیاں بھی شامل ہوگئی تھیں جنکا خداوند نے حکم نہیں دیا تھا  مگر کس قسم کی؟  گھنونے کاموں سے خداوند کو سخت نفرت ہے۔ لکھا ہے کہ اس نے اپنے تمام خادموں کو ہمیشہ بروقت بھیجا مگر انھوں نے اسکے خادموں کی نہ سنی۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ خدا کے خادموں کی کیسے پہچان کی جا سکتی ہے؟ آپ خدا کے خادموں کو کس طرح سے پہچانتے ہیں کیا آپ کلام کی باتوں کو ان میں دیکھتے ہیں یا پھر وہ جو معجزات کرتے ہیں ان کو زیر غور لاتے ہیں؟ کیا کلام ہمیں یہ نہیں سکھاتا کہ شیطان بھی اپنے لوگوں کے ذریعہ سے معجزے کرتا ہے؟ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟
  • بریت خداشاہ کا حوالہ بتاتا ہے کہ یشوعا نے ہمارے لئے قربانی دی۔کلام کہتا ہے کہ خدا اپنے بندوں کی جان کا فدیہ دیتا ہے (زبور 34:22)۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آخر خدا کو کیا ضرورت پڑی تھی کہ میری اور آپ کی خاطر فدیہ دیتا؟ اس سے ہمیں تو پھر کچھ حاصل ہوتا ہے (نجات، ابدی زندگی) مگر اسکو کیا حاصل ہوا؟

میری خدا سے دعا ہے کہ آپ اسکے حضور میں شکرانے کی نذر اپنے پورے دل و جان سے دے سکیں یہ جان کر کہ خداوندنے آپ کو پانے کے لئے  اپنے پیارے بیٹے کا فدیہ دیا۔ یشوعا ہمارا فسح کا برہ جو ہمارے لئے قربان ہوا، خداوند کی حمد ہو۔ آمین

موضوع: راکھ (آڈیو میسج 2018)

Topic: Ashes (Audio Message 2018)