(خروج 2 باب (پہلا حصہ

آپ کلام میں سے خروج کا دوسرا باب پورا خود پڑھیں میں صرف وہی آیات لکھونگی جسکی ضرورت سمجھوں گی۔

پچھلے حصے میں ہم نے خروج 1 باب کے آخر میں پڑھا تھا کہ فرعون نے  مصریوں  کو کہا تھا کہ اگر عبرانیوں کا بیٹا پیدا ہو تو اسے دریا میں ڈال دینا۔ اگر ایک طرف فرعون خدا کے لوگوں  پر ظلم وتشدد کر رہا تھا تو دوسری طرف خدا اپنے لوگوں کو اس ظلم و تشدد اور غلامی سے رہائی  کے منصوبے پر عمل کر رہا تھا۔

 ہم نے پہلے باب کے شروع میں پڑھا تھا کہ یعقوب کے گھرانے کی ستر لوگوں اے ایک بڑی قوم بن گئی تھی۔  لاوی کے گھرانے کی بھی تعداد بہت بڑھ گئی تھی۔  دوسرا باب ایک لاوی مرد کی  لاوی کے گھرانے کی عورت سے شادی سے شروع ہوتا ہے۔ہم نے پیدائش کی کتاب کے مطالعے میں پڑھا تھا کہ "لاوی” کا مطلب "لگن یا قریب آنا” بنتا ہے۔ پیدائش 49:7 میں ہم نے یعقوب کی لاوی کو دی ہوئی برکت کا ہم نے پڑھا تھا۔ ہم خروج کی کتاب میں لاوی کے قبیلے کی خدا سے لگن کے بارے میں پڑھیں گے۔ اس باب میں ہمیں  ان دونوں مرد اور عورت  کے نام نہیں ملتے مگر خروج 6:20 میں  ہمیں عمرام اور یوکبد کے  نام لکھے  ملتے ہیں۔  ان دونوں کے ہاں اس وقت ایک بیٹا پیدا ہوا جب فرعون نے بیٹوں کو دریا میں ڈالنے کا حکم دیا ہوا تھا۔ عورت یعنی یوکبد نے بیٹے کی خوبصورتی کو دیکھ کر  اسے تین مہینے تک چھپا کر رکھا۔ ہمیں اعمال 7:20 میں بھی   یہی لکھا ملتا ہے ۔ ماں باپ کا پیار اولاد کے لئے انتہا کا ہوتا ہے ویسے تو یوسیفس کی کتاب میں بتایا گیا ہے کہ عمرام کو اس بیٹے کی پیدائش سے پہلے الہام ہوا تھا کہ وہ اسرائیل کے لئے نجات لائے گا مگر عبرانیوں 11:23 میں ایسے لکھا ہوا ہے؛

ایمان ہی سے موسیٰ کے ماں باپ نے اسکے پیدا ہونے کے بعد تین مہینے تک اسکو چھپائے رکھا کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ بچہ خوبصورت ہے اور وہ بادشاہ کے حکم سے نہ ڈرے۔

انکا ایمان مضبوط تھا۔ وہ جانتے تھے  کہ اس بچے پر خدا کی بلاہٹ ہے۔ وہی اس بچے کی حفاظت کریگا۔ ہمیں کلام میں آگے پڑھنے کو ملتا ہے کہ اس بچے سے پہلے بھی انکے دو اور بچے تھے۔  جب یوکبد بچے کو اور زیادہ دیر تک چھپا نہ پائی تو اس نے سرکنڈوں کا ایک ٹوکرا لیا۔ عبرانی کلام میں جو لفظ استعمال ہوا ہے وہ وہی لفظ ہے جو نوح کی کشتی کے لئے استعمال ہوا تھا۔ یہ لفظ عبرانی میں طیوت(تیوت)، תּבת، Tevat ہے جو کہ عبرانی کلام میں صرف انھی دو جگہوں پر استعمال ہوا ہے۔  میں نے پیدائش  6 باب کے مطالعے میں ذکر کیا تھا کہ خدا نے نوح کو کشتی  میں "کفار” لگانے کو کہا تھا۔ آپ میرے پیدائش 6 باب کے دوسرے حصے کو پھر سے پڑھیں تاکہ جان پائیں کہ میں نے کیا لکھا تھا۔ یوکبد نے اس ٹوکری میں چکنی مٹی اور رال لگایا تھا جو کہ عبرانی میں "خمار، בַחֵמָ֖ר، Chemar” اور  "عو-وے-ذیفات، וּבַזָּ֑פֶת،  U-va-zafet” ہے۔  عبرانی لفظ "خمار” عبرانی کلام  میں پرانے عہد نامے میں پیدائش   11:3 میں بھی استعمال ہوا ہے جو کہ لوگوں نے بابل کا برج بنانے کے لئے استعمال کیا تھا اور "ذیفات” یسعیاہ 34:9 میں استعمال ہوا ہے جس میں خداوند کے دن کے لئے  لکھا ہے جب وہ صیون کا انصاف کریگا؛

اور اسکی ندیاں رال ہوجائیں گی اور اسکی خاک گندھک اور اسکی زمین جلتی ہوئی رال ہو گی۔

 پیدائش 11:3 اور یسعیاہ 34:9  دونوں ہی حوالے "قوموں کے گناہ” کو بیان کرتے ہیں۔  پہلے حوالے  میں شیطان کی طرح آسمان  پر خدا کے تخت کے اوپر تخت قائم کرنے کی خواہش  نظر آتی ہے اور دوسرے میں خدا کے مقدسوں کے خلاف گناہ کا انجام ہے۔  فرعون نے یہ دونوں گناہ کئے تھے اس نے  خدا کے مقدسوں پر ظلم و تشدد کیا اور ان سے سختی سے پیش آیا اور ساتھ ہی ساتھ خدا بن کر عبرانیوں کے  نومولود بیٹوں کی زندگیوں سے کھیلنا شروع کیا۔  اسکے اور مصریوں کے اس گناہ کی وجہ سے خدا انکے انصاف کے اٹھا۔  یوکبد نے تو اپنے خدا پر ایمان کی بنا پر اپنے نومولود بیٹے کو ٹوکری میں ڈال کر دریائے نیل کے حوالے کر دیا مگر اس نومولود بچے کی بہن دور کھڑی رہی یہ دیکھنے کے لئے کہ اسکے ساتھ کیا ہوتا ہے۔

تین مہینے کے اس  بچے کا نام توریت میں نہیں لکھا جو اسکو اسکے ماں باپ نے دیا تھا نہ ہی ہمیں اس بات کا علم ہے کہ آیا اس بچے کا ختنہ  اسکے ماں باپ نے ابرہام کے ساتھ خدا کے اس عہد کے مطابق آٹھویں دن کیا تھا یا نہیں مگر تلمود میں اس کو دیا گیا نام لکھا ہے اور ساتھ ہی میں مدراش میں اور کچھ نام بھی بیان کئے گئے ہیں۔ فرعون کی بیٹی دریا پر غسل کرنے کے لئے آئی اور اسکی سہیلیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہل رہی تھیں جب فرعون کی بیٹی نے جھاؤ میں ٹوکرا دیکھا۔ اس نے اپنی سہیلی کو اس ٹوکرے کو اٹھا کر لانے کو کہا۔ جب اس نے ٹوکرے کو کھولا اور بچے کو روتے دیکھا تو اسے بچے پر رحم آیا۔ اسے علم تھا کہ یہ کسی عبرانی کا بچہ ہوگا۔ اسے عبرانی  بچے کے آنسو نظر آئے جس نے اسکے دل کو ملائم کیا۔ فرعون اور مصریوں کو تو اسرائیلی/عبرانی لوگ خطرہ لگ رہے تھے مگر فرعون کی بیٹی کو ایک عبرانی بچے سے خطرہ نہیں محسوس ہوا۔  بچے کی بہن نے فرعون کی بیٹی سے پوچھا اگر وہ جا کر کسی عبرانی دائی کو اسکے پاس لے آئے جو بچے کو دودھ پلا دیا کرے ۔ فرعون کی بیٹی کی اجازت ملنے پر وہ بچے کی ماں کو بلا لائی۔ فرعون کی بیٹی نے اجرت پر یوکبد کو رکھ لیا۔ جب بچہ کچھ بڑا ہوا تو تب یوکبد اسکو فرعون کی بیٹی کے پاس لے گئی ۔ وہ لڑکا فرعون کی بیٹی کا بیٹا بن گیا اور فرعون کی بیٹی نے اسکا نام موسیٰ یعنی عبرانی میں موشے ، מֹשֶׁ֔ה Moshe ,یہ کہہ کر رکھا کہ میں نے اسے پانی سے نکالا۔ یہی موسیٰ کے نام کا مطلب ہے "نکالا ہوا”۔  میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ ترجمہ کرتے وقت ناموں کا ترجمہ نہیں کیا جاتا مگر کلام کا ترجمہ کرنے والوں نے ہر زبان میں ناموں کا ترجمہ کر ڈالا ہے۔ میری خواہش ہے کہ ہم انھیں انکے اصل نام سے ہی پکار سکیں۔ آپ کو کبھی کبھی میرے آرٹیکلز میں انکے اصل نام ہی نظر آئیں گے۔

نوح اور اسکا خاندان بھی پانی کے سیلاب سے کشتی سے باہر نکالا گیا کہ انسان دھرتی سے نہ مٹے اور موسیٰ پانی کے اوپر بہتی   طیوت یعنی ٹوکری سے باہر نکالا گیا کہ خدا کے مقدسوں کو بچا  سکے۔ ہمیں اعمال 7:22 میں  موسیٰ کے بارے میں لکھا ملتا ہے کہ ؛

اور موسیٰ نے مصریوں کے تمام علوم کی تعلیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قوت والا تھا۔

موسیٰ کی ماں نے موسیٰ کو ٹوکری میں رکھتے وقت سوچا بھی نہیں ہوگا کہ خدا اسکو اپنے بیٹے کو دودھ پلانے اور پالنے پوسنے کا کام  اجرت پر دے گا۔ اسکے لئے تو یہ کام مفت میں بھی کرنا پڑتا تو وہ خوشی خوشی کر لیتی۔اس نے تو یہ بھی نہیں سوچا ہوگا کہ اسکا عبرانی بیٹا مصریوں کے تمام علوم کی تعلیم پائے گا۔   خداوند کے کام بھی نرالے ہیں۔ اسکے لوگوں کو صرف اس پر ایمان رکھ کر اسکے حکموں پر چلنے کی ضرورت ہے باقی وہ  خود آگے آگے راستہ تیار کرتا جاتا ہے۔

خدا کی بلاہٹ آپ کی زندگی پر بھی ہے۔ ایمان سے  صرف اور صرف اسکے پیچھے چلیں۔ چاہے آس پاس لوگ کتنے ہی پس ماندہ حالت میں کیوں نہ ہو وہ آپ کی حفاظت خود کریگا اور اپنے مقصد کے لئے آپ کو روحانی طور پر تیار بھی خود ہی کریگا۔  میں اکثر سوچتی ہوں کہ اگر خداوند نے کلام میں ایک بار ایسا کچھ معجزہ کیا ہے تو وہ دوبارہ کرنے کی بھی قوت رکھتا ہے۔ اگر وہ موسیٰ کی زندگی معجزانہ طور پر بچا سکتا ہے تو وہ آپ کے ساتھ بھی ایسا کرنے کی قوت رکھتا ہے۔

ہم خروج کے دوسرے باب کا باقی مطالعہ اگلی دفعہ کریں گے۔ میری خدا سے آپ کے لئے یہی دعا ہے کہ وہ  آپ کے ساتھ ہو  اور آپ کے آگے آگے راستہ تیار کرے، یشوعا کے نام میں۔ آمین