غزل الغزلات- 7 باب

غزل الغزلات 8:6

نگین کی مانند مجھے اپنے دل میں لگا کر رکھ اور تعویذ کی مانند اپنے بازو پر کیونکہ عشق موت کی مانند زبردست ہے اور غیرت پاتال سی بے مروت ہے۔ اسکے شعلے آگ کے شعلے ہیں۔ اور خداوند کے شعلہ کی مانند۔

آپ کلام میں سے غزل الغزلات 7 باب پورا خود پڑھیں۔

غزل الغزلات کے مطالعے کے پچھلے حصے کے آخر میں ہم نے پڑھا تھا کہ شولمیت کو لوٹ آنے کے لئے پکارا گیا تاکہ وہ اس پر نظر کرسکیں۔  اس باب  میں بھی ایک بار پھر سے محبوب، محبوبہ کی  خوبصورتی کو بیان کر رہا ہے۔شولمیت کو امیر زادی پکارا گیا  ہے جو کہ لازم نہیں کہ اس بات کی نشاندہی کرے کہ وہ مغل گھرانے کی ہے ۔ اس سے  یہ مطلب بھی نکالا جا سکتا ہے کہ وہ  ایک اچھے گھرانے کی عزت دار عورت ہے۔ محبوبہ کی تعریف کے لئے کچھ ایسے جملے بھی استعمال ہوئے ہیں جو کہ پڑھنے والے کے ذہن میں یہ سوال چھوڑ دیتا ہے کہ کیا خدا ایسا کچھ اپنے پاک کلام میں  کہہ سکتا ہے۔ غزل الغزلات 7:3 کی جو آیت ہے وہ میرے نزدیک محبوبہ  کےاس  بالغ پن کو ظاہر کرتا ہے جو کہ  پرورش اور قوت دینے  کو تیار ہو۔  اسی ہی آیت کو غزل الغزلات 4:5 میں بھی  دیا گیا ہے سوائے اسکے کہ وہاں پر آگے "جو سوسنوں میں چرتے ہیں” لکھا ہے ۔

 مسیحی یا یہودی تمام علما کی اپنی اپنی رائے ہے پر میرے نزدیک بادشاہ اپنی محبوبہ کی اس بات کی تعریف کر رہا ہے کہ  جس طرح سے ہرنی معصوم اور  تیز رو اور الہامی خصوصیت رکھتی ہے  ویسے ہی اسکی محبوبہ بھی ہے۔ عمر کے ساتھ ساتھ عقل مندی اور سلیقہ بھی بڑھتا ہے جو کہ  دوسروں کو اپنی باتوں کا قائل کر دیتا ہے۔ سلیمان بادشاہ کی حکمت بھی مشہور ہے اور اسکو   اپنی محبوبہ میں بھی حکمت نظر آ رہی ہے جو اسکے لئے جانفزا ہے۔   اپنی محبوبہ کی موجودگی، محبوب کے لئے باعث مسرت ہے۔ پہلے وہی محبوبہ جو اپنے محبوب کے ساتھ اسکے تاکستان  میں نہیں جانا چاہتی تھی اب اسکے ساتھ باہر جانے کو تیار ہے۔ آپ نے شاید میرے پیدائش کے مطالعے میں "مردم گیاہ” کے پودے کے بارے میں پڑھا ہو  کہ یہ سوچا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے عورتوں کو حاملہ ہونے میں مدد ملتی ہے۔  وقت آگیا تھا جب  شولمیت  محبوبہ نے اپنے محبوب کو اپنانے  اور اسکے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ وقت آگیا تھا کہ وہ خدا کے کلام کے مطابق ، خدا کی دی ہوئی برکت کے مطابق بڑھتے، پھلتے اور پھولتے۔

کچھ یہودی دانشوروں کی نظر میں  غزل الغزلات 6 باب کی آخر ی آیت میں،  جو کہ تناخ   میں غزل الغزلات 7:1 ہے،   بادشاہ جو کہ شولمیت کو لوٹ آنے کا کہہ رہا ہے اس باب میں  وہ وعدے کے سرزمین کی خوبصورتی اور بنی اسرائیل کی خوبیوں کو بیان کر رہا ہے جنہوں نے بالآخر توریت کو اپنانے کا فیصلہ کر لیا اور اسکے حکموں پر قائم رہنے کا بھی فیصلہ کر لیا۔ خدا کو اپنے لوگوں کے ساتھ وقت گذارنا پسند ہے ۔ غزل الغزلات7:3 کی تشریح کرتے ہوئے،  یہودی دانشور رشی نے اسکو   پتھر کی دو لوحیں جن پر دس احکام لکھے تھے،  کہا ہے یا پھر یہ کہ یہ بادشاہ اور سردار کاہن ہے۔  مجھے  پتھر کی لوحیں زیادہ مناسب تشریح لگتی ہے کیونکہ  ہمیں علم ہے کہ یشوعا نے کہا کہ آدمی صرف روٹی سے ہی نہ جیتا رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خداوند کے منہ سے نکلتی ہے (متی 4:4 اور استثنا 8:3) اور میں نے اوپر ذکر کیا ہے کہ یہ آیت  پرورش  کرنے اور قوت  دینے کو ظاہر کرتی ہے۔

میسیانک یہودیوں کی نظر میں بھی اس باب کی مختصر سی تشریح یہی ہے کہ  خداوند کے لوگ خداوند کی نظر میں خوبصورت ہیں جو کہ اب اسکے کام کے لئے تیار ہیں۔

میں بہت سے مسیحیوں خاص طور پر نوجوانوں کو جانتی ہوں جو کہ خداوند کے لئے کام کرنے کو تیار ہیں مگر نہیں جانتے کہ کہاں سے شروع کریں۔ انکے لئے میں کچھ باتیں  لکھ رہی ہوں تاکہ وہ انکو سوچ کر اپنا   قدم اٹھا سکیں۔ امثال 16:3 میں لکھا ہے؛

اپنے سب کام خداوند پر چھوڑ دے تو تیرے ارادے قائم رہینگے۔

اور کلسیوں 3:23 میں لکھا ہے؛

جو کام کر جی سے کرو۔ یہ جان کر کہ خداوند کے لئے کرتے ہو نہ کہ آدمیوں کے لئے۔

 ہم بے شک اپنے آپ کو خدا کے کام کے لئے تیار سمجھتے ہیں مگر لازمی نہیں کہ خدا کہتا ہو کہ وہ وقت آگیا ہے  کہ اب تم میرا کام شروع کرو۔ اسلئے جب تک کہ آپ اپنی منسٹری کا کام شروع نہیں کر دیتے  تب تک  اپنی عادت بنا لیں کہ آپ جو بھی کام کریں چاہے وہ اپنے گھر کا کام ہو یا پھر باہر نوکری یا پھر چرچ میں وقتی کام، کہ آپ اس کام کو جی جان سے کریں گے تاکہ جان سکیں کہ اس کام کی ذمہ داری بھی خدا نے ہی آپ کو سونپی ہے۔   اگر آپ اپنے اس کام میں خداوند کے ساتھ خیانت کر رہے ہیں تو ممکن ہے کہ آگے بھی خیانت ہی کریں گے۔

یسعیاہ 40:31 میں لکھا ہے؛

لیکن خداوند کا انتظار کرنے والے ازسر نو زور حاصل کرینگے۔ وہ عقابوں کی مانند بال و پر سے اڑینگے، وہ دوڑینگے اور نہ تھکینگے۔ وہ چلینگے اور ماندہ نہ ہونگے۔

شروع شروع میں کام کو کرنے کا جوش و جذبہ بڑا ہوتا ہے مگر گزرتے لمحوں کے ساتھ اکثر یہ جوش اور جذبہ ٹھنڈا پڑ جاتا ہے۔ اگر آپ کا یہ کام آپ کے لئے خداوند کی ہی مرضی ہے تو جان رکھیں کہ شروع میں تو آپ جوش و جذبے کے ساتھ ہی کام کرینگے مگر پھر شاید رفتار  کچھ کم ہو جائے یعنی کہ اڑتے اڑتے آپ دوڑنے کی سوچیں گے مگر پھر بھی تھکینگے نہیں اور دوڑتے دوڑتے آپ چلنے کی کریں گے مگر ماندہ نہیں ہونگے۔ خداوند خدا وقتاًفوقتاً آپ کو اپنے کام کی دی ہوئی ذمہ داری کا احساس دلاتا رہیگا اور وہ آپ کا ساتھ دے گا۔  اسکا انتظار کرنے سے وہ قوت حاصل ہوتی ہے جو کہ آپ کی اس منسٹری کے کام کے لئے ضروری ہے۔  اور اگر یہ کام آپ کے ذمے خدا نے نہیں لگایا تو یہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگا صرف وقتی طور پر چلے گا۔

میں نے دو بار منسٹری لکھا ہے اسکا یہ مطلب نہیں کہ خدا نے اپنے لوگوں کو صرف تبلیغ کا ہی کام دیا ہے۔ چاہے آپ ڈاکٹر ہیں یا نرس، انجینیر یا پھر ایک عام  ورکر، خدا  اپنے لوگوں کو ہر جگہ اور ہر طریقے سے ضرورت کے وقت استعمال کرتا ہے۔ ہم اسکے بارے میں پھر کبھی بات کریں گے مگر فی الحال کے لئے یہ بات یاد رکھیں کہ صرف کلام کی منادی کرنے والے ہی خدا کے خادم نہیں۔

آپ اپنی زندگی میں خدا کے لئے جو کام کرنا چاہتے ہیں اسکی ایک لسٹ بنا کر اپنی بائبل میں رکھیں۔  یاد رکھیں کہ خدا کے تمام کام اسکے لوگوں کے ذریعے ہی انجام پاتے ہیں۔ اور وہ آپ کو اپنے کام کے لئے ضرور استعمال کریگا اگر آپ اسکا انتظار کریں تو۔ داود بادشاہ،آستر، مردکی،  سردار کاہن، سپاہی، فوجی یا پھر کلام میں بتائی ہوئی وہ لڑکی جسکے بتانے پر نعمان ، الیشع کے پاس گیا، یا پھر دانی ایل جو کہ بادشاہوں کے خاص لوگوں میں سے تھا، نحمیاہ جو کہ بادشاہ کا ساقی تھا یا پھر مسیح کے شاگرد جو کہ مچھیرے تھے، کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ آپ ان میں سے کون ہوسکتے ہیں؟   اسکا نور اگر آپ میں بستا ہے تو آپ اسکو چھپا نہیں پائیں گے۔ آپ جہاں پر بھی ہونگے وہاں وہ لوگوں کو ضرور نظر آئیگا۔  اپنی اس بنائی ہوئی لسٹ پر دعا مانگیں کہ خداوند خدا اگر تیری بھی یہی مرضی ہے کہ میں یہ کام کروں تو توہی مجھے اس راہ پر چلا  اور ان لوگوں کو میری زندگی کا حصہ بنا جو میرے اس کام میں میری مدد کر یں گے۔ تو ہی بخش دے کہ وہ لوگ میرے بتائے بغیر خود مجھ سے اس لسٹ کے مطابق میرے سے بات کریں تاکہ میں مکمل اطمینان کے ساتھ تیرے اس کام کو انجام دے سکوں   یہ جان کر کہ میرے لئے تیری یہی مرضی ہے۔ میں اپنے یہ سب کام تجھ پر چھوڑتا ہوں تاکہ میں اپنے ان نیک ارادوں میں کامیاب ہو سکوں، یشوعا کے نام میں۔ آمین

یہ موضوع  لمبا  ہے اسلئے میں اسکو یہیں ختم کرتی ہوں اس امید کے ساتھ کہ آپ  اپنے کام کی طرف پہلا قدم اٹھا پائیں گے۔ ہم غزل الغزلات 8 باب کا مطالعہ اگلی دفعہ کریں جو کہ اس کتاب کا آخری باب ہے۔