(پیدائش 49 باب (پانچواں حصہ
اس حصے میں ہم یعقوب کی اپنی بیوی راخل سے پیدا ہوئے بیٹوں یعنی یوسف اور بنیمین کی برکت کے بارے میں پڑھیں گے۔
یعقوب نے یوسف کو پیدائش 49:22 سے 26 میں ایسے برکت دی؛
یوسف ایک پھلدار پودا ہے۔ ایسا پھلدار پودا جو پانی کے چشمہ کے پاس لگا ہوا ہو اور اسکی شاخیں دیوار پر پھیل گئی ہوں۔ تیِر اندازوں نے اسے بہت چھیڑا اور مارا اور ستایا لیکن اسکی کمان مظبوط رہی اور اسکے ہاتھوں اور بازؤں نے یعقوب کے قادر کے ہاتھ سے قوت پائی۔(وہیں سے وہ چوپان اٹھا ہے جو اسرائیل کی چٹان ہے۔) یہ تیرے باپ کے خدا کا کام ہے جو تیری مدد کریگا۔ اسی قادر مطلق کا جو اوپر سے آسمان کی برکتیں اور نیچے سے گہرے سمندر کی برکتیں اور چھاتیوں اور رحموں کی برکتیں عطا کریگا۔ تیرے باپ کی برکتیں میرے باپ دادا کی برکتوں سے کہیں زیادہ ہیں اور قدیم پہاڑوں کی انتہا تک پہنچی ہیں۔ وہ یوسف کے سر بلکہ اسکے سر کی چاندی پر جو اپنے بھائیوں سے جدا ہوا نازل ہونگی۔
اس بات کا تو ہمیں پیدائش کے مطالعے سے علم ہوگیا تھا کہ یوسف کہنے کو اپنے باپ یعقوب کا سب سے پیارا بیٹا تھا۔ جب اس نے یوسف کو برکت دی تو برکت میں ہی یوسف کے لئے تعریف بھرے الفاظ بھی کہے ہیں۔ ہم نے پہلے بھی پڑھا تھا کہ جب یعقوب نے یوسف کے دونوں بیٹوں یعنی افرائیم اور منسی کا اپنایا تو یوسف کا ایک قبیلہ دو میں بٹ گیا۔ یشوع، دبورہ اور سموئیل یہ تینوں افرائیم کے قبیلے سے ہیں اور جدعون , منسی کے قبیلے سے تھا۔افرائیم اور منسی کے قبیلے مصر سے نکلتے ہوئے اور کنعان کی سر زمین میں داخل ہوتے ہوئے تعداد میں بڑھ گئے تھے نہ کہ باقی کچھ قبیلوں کی طرح گھٹے تھے (گنتی 26 باب) تبھی یوسف ایک پھلدار پودا ہے ، ایسا پھلدار پودا جو پانی کے چشمہ کے پاس لگا ہوا ہو اور اسکی شاخیں دیوار پر پھیل گئی ہوں۔پھلدار پودا سے مراد اسکی نسل ہے جو کہ بہت پھیلی ہوئی ہےزبور 1:1 سے 3 میں راستباز آدمی کے لئے ایسے لکھا گیا ہے؛
مبارک ہے وہ آدمی جو شریروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطاکاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹھابازوں کی مجلس میں نہیں بیٹھتا بلکہ خداوند کی شریعت میں اسکی خوشنودی ہے اور اسی کی شریعت پر دن رات اسکا دھیان رہتا ہے۔ وہ اس درخت کی مانند ہوگا جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا ہے۔ جو اپنے وقت پر پھلتا ہے اور جسکا پتہ بھی نہیں مرجھاتا سو جو کچھ وہ کرے بارور ہوگا۔
آپ کو اسی قسم کا حوالہ یرمیاہ 17:7 سے 8 میں بھی نظر آئے گا۔ یوسف کی زندگی کی کہانی سے ہی ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یوسف شریروں کی صلاح پر چلنے والوں میں سے نہیں تھا تبھی اس نے فوطیفار کی بیوی کی صلاح پر چلنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اس نے اسکو بھی کہا کہ وہ کیوں بدی کرے اور خداوند کا گنہگار بنے (پیدائش 39:9)۔ یوسف کو تیر اندازوں نے چھیڑا اور مارا۔ آپ کو خود ہی یوسف کی کہانی سے علم ہو گا کہ اسکے بھائیوں نےبھی اسکے ساتھ اچھا نہیں کیا تھا ۔ اس نے کتنی ہی تکلیفیں اٹھائی تھیں ۔ ہم نے اسکی کہانی میں بارہا پڑھا تھا کہ یوسف خداوند کی نظر میں مقبول ٹھہرا۔ جو کچھ بھی اس نے کیا اس میں وہ بارور ہوا۔ یعقوب نے اسکے لئے کہا کہ " لیکن اسکی کمان مظبوط رہی اور اسکے ہاتھوں اور بازؤں نے یعقوب کے قادر کے ہاتھ سے قوت پائی"۔ یسعیاہ 1:24 میں خداوند کے لئے "خداوند رب الافواج اسرائیل کا قادر” لکھا ہے۔ یعقوب نے اپنے خدای قادر کی بڑائی کی کہ اس نے یوسف کو یہ قوت عطا کی تھی کہ وہ اپنے ان مشکل حالات کا مقابلہ کر سکے۔
یوسف ایک پھلدار پودا ہے۔ عبرانی کلام میں یہ جملہ ایسے لکھا ہے؛
בֵּ֤ן פֹּרָת֙ יֹוסֵ֔ף
بن پوریت یوسف
بن کے معنی ہیں بیٹا، پوریت کے معنی ہیں پھلدار اور یوسف تو اردو کلام میں بھی یوسف ہی ہے مگر جہاں پر اردو کلام میں "شاخیں” لکھا ہے "اور اسکی شاخیں دیوار پر پھیل گئی ہوں” وہاں پر عبرانی کلام میں "بنوت ” لکھا ہے جسکے معنی ہیں "عورتیں، بیٹیاں” ۔ صرف اسی آیت میں اس لفظ کا ترجمہ "شاخیں” کیا گیا ہے۔ زبور 80 اور 81 یوسف کا ذکر کرتے ہیں۔ آپ کلام میں سے ان دونوں زبوروں کو خود بھی پڑھیں۔ زبور 80:8 میں یوسف کے لئے لکھا ہے؛
تو مصر سے ایک تاک لایا۔ تو نے قوموں کو خارج کر کے اسے لگایا۔
زبور 80:11 میں لکھا ہے؛
اس نے اپنی شاخیں سمندر تک پھلائیں اور اپنی ٹہنیاں دریای فرات تک۔
آپ نے شاید میرا آرٹیکل پڑھا ہو جس میں میں نے مسیحا بن یوسف اور مسیحا بن داود کے بارے میں بات کی تھی ۔ یہودی دانشور یوسف کو دی گئی برکت اور زبور 80 اور 81 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان پیشن گوئیوں میں مسیحا بن یوسف کو بیان کرتے ہیں۔ "چوپان جو اسرائیل کی چٹان ہے” آپ کو شاید علم ہو کہ چوپان اور چٹان ہم کلام کے مطابق خدا کو کہتے ہیں(زبور 23، یوحنا 10:14، خروج 17:6، یسعیاہ 8:14)۔
یوسف کے لئے یعقوب کی اصل معنوں میں صرف اور صرف برکتیں ہی تھی۔ ان برکتوں کا موسیٰ کی یوسف کے قبیلے کو دی ہوئی برکتوں سے استثنا 33:13 سے 17 میں بھی پڑھیں۔ ہم اسکے بارے میں باقی باتوں پر استثنا کے مطالعے میں غور کریں گے۔
بنیمین کو برکت دیتے ہوئے یعقوب نے کہا (پیدائش49:27)؛
بنیمین پھاڑنے والا بھیڑیا ہے۔ وہ صبح کو شکار کھائیگا اور شام کو لوٹ کا مال بانٹیگا۔
ایک بار پھر سے اپنے بیٹے کو دی ہوئی برکت برکت کم اور لعنت زیادہ لگتی ہے مگر جیسے میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یعقوب اپنے بیٹوں کو اس لئے بھی سخت باتیں کر رہا تھا کہ وہ توبہ کریں اور نجات حاصل کریں۔ قضاۃ 3:15 سے 30 میں اہود کی کہانی ہے جو کہ بنیمین کے قبیلے سے تھاہمیں اس میں "پھاڑنے والے بھیڑیا” نظر آتا ہے۔ ساؤل بادشاہ اور پولس رسول بھی بنیمین کے قبیلے سے ہی ہیں۔ قضاۃ 19، 20 اور 21 باب میں تقریباً تقریباً بنیمین کا قبیلہ تعداد میں ختم ہو گیا تھا مگر وہ پھر بھی جیتے رہے کیونکہ استثنا 33:12 میں موسیٰ نے جو انکو برکت دی تھی وہ اس برکت سے بہت مختلف ہے جو کہ یعقوب نے اسے دی۔ حزقی ایل 48 باب میں بنیمین کا قبیلہ بھی موجود ہے۔
اپنے بیٹوں کو برکت دینے کے بعد یعقوب نے ایک بار پھر سے انکو نصیحت کی کہ وہ اسے اسکے باپ دادا کے کے مغارہ میں ہی دفن کریں۔ان تمام باتوں کے بعد یعقوب نے دم چھوڑ دیا۔
مکفیلہ کے کھیت کے بارے میں ہم نے پیدائش 23 باب میں بھی بات کی تھی۔ اگر آپ کو پیدائش 49:30 سے 32 کا حوالے اور اعمال 7:15 سے 16 باب کے حوالے میں کچھ باتیں غلط لگتی ہیں تو آپ پیدائش 23 باب کے مطالعے کو پھر سے پڑھیں تاکہ اسے بہتر سمجھ سکیں۔
ہم پیدائش 50 باب کا مطالعہ اگلی دفعہ کریں گے۔ خداوند خدا آپ کو برکت دے یشوعا کے نام میں۔ آمین