(پیدائش 49 باب (دوسرا حصہ
پچھلے حصے میں ہم نے روبن کو دی گئی برکت پر بات کی تھی اور آج ہم باقی بھائیوں کے بارے میں بات کریں گے۔
پیدائش 49:5 سے 7 میں یعقوب نے شمعون اور لاوی کو ایسے برکت دی۔
شمعون اور لاوی تو بھائی بھائی ہیں۔ انکی تلواریں ظلم کے ہتھیار ہیں۔ ائے میری جان! انکے مشورہ میں شریک نہ ہو۔ ائے میری بزرگی! انکی مجلس میں شامل نہ ہو۔ کیونکہ انھوں نے اپنے غضب میں ایک مرد کو قتل کیا۔ اور اپنی خود رائی سے بیلوں کی کونچیں کاٹیں۔ لعنت انکے غضب پر کیونکہ وہ تند تھا اور انکے قہر پر کیونکہ وہ سخت تھا۔ میں انہیں یعقوب میں الگ الگ اور اسرائیل میں پراگندہ کرونگا۔
ویسے ہی جیسا کہ ہم نے روبن کو دی گئی برکت میں محسوس کیا تھا ویسے ہی ایک بار پھر سے یعقوب کی شمعون اور لاوی کو دی ہوئی برکت، برکت کم اور لعنت زیادہ نظر آتی ہے۔ شمعون اور لاوی بھائی بھائی تو تھے ہی کیونکہ وہ دونوں لیاہ کا ہی بیٹے تھے مگر کیا وجہ تھی کہ یعقوب نے ان دونوں کو اس طرح سے پکارا۔ یعقوب نے ان دونوں کے کردار کو ایک ہی کہا ۔ اسکی مراد یہ تھی کہ "الٹے” کاموں میں یعنی بے دردی سے خون بہانے میں اور غصے میں وہ دونوں ایک جیسے تھے کیونکہ ان دونوں نے سکم کے لوگوں کو بے دردی سے کھلے عام مار ڈالا تھا۔ انکے بھائی روبن کا گناہ تو پوشیدگی میں تھا مگر انکا گناہ سب کی نظر کے سامنے تھا۔ گناہ تو انسان کرتا ہے اور خدا معاف بھی کر دیتا ہے مگر بعض اواقات انسان کو اسکا نتیجہ پھر بھی بھگتنا پڑتا ہے۔ روبن، شمعون اور لاوی کا گناہ تو معاف کیا گیا مگر اسکی سزا انہیں پھر بھی بھگتنی تھی۔ آپ کو پیدائش 34 باب میں یہ کہانی ملے گی جس میں شمعون اور لاوی کے اس گناہ کا ذکر ہے۔ یعقوب نے ان پر لعنت بھیجی مگر ان دونوں پر نہیں بلکہ انکے غضب اور انکے قہر پر۔ افسیوں4:26 اور 31 میں لکھا ہے؛
غصہ تو کرو مگر گناہ نہ کرو۔ سورج کے ڈوبنے تک تمہاری خفگی نہ رہے۔
ہر طرح کی تلخ مزاجی اور قہر اور غصہ اور شوروغل اور بدگوئی ہر قسم کی بدخواہی سمیت تم سے دور کی جائیں۔
یعقوب انکے لیے یہی چاہتا تھا کہ وہ دونوں اپنے غصے اور قہر پر قابو پانا سیکھیں تاکہ وہ خداوند کی بادشاہی میں میراث حاصل کر سکیں کیونکہ انھوں نے اچھائی کے نام میں بدی کی تھی۔ انھوں نے بدلہ لینے کی۔ انھوں نے اس بارے میں سوچا نہیں کہ انتقام لینا اور بدلہ دینا خدا کا کام ہے(استثنا 32:35)۔ ان دونوں نے امثال 6:16 سے 19 کے مطابق وہ حرکت کی جو کہ خدا کو نا پسند ہے۔ امثال 6:16 سے 19 میں لکھا ہے؛
چھ چیزیں ہیں جن سے خداوند کو نفرت ہے بلکہ سات ہیں جن سے اسے کراہیت ہے۔ اونچی آنکھیں۔ جھوٹی زبان- بے گناہ کا خون بہانے والے ہاتھ۔ برے منصوبے باندھنے والا دل۔ شرارت کے لئے تیز رو پاؤں۔ جھوٹا گواہ جو دروغ گوئی کرتا ہے اور جو بھائیوں میں نفاق ڈالتا ہے۔
آپ پیدائش 34 باب کی کہانی کو پڑھ کر خود بھی اس آیت کے ساتھ موازنہ کر سکتے ہیں کہ شمعون اور لاوی نے ان تمام سات چیزوں کو کیا جن سے خدا کو کراہیت ہے۔ مل کر الٹا کام کرنے سے یہی بہتر تھا کہ یعقوب کی پیشن گوئی کے مطابق وہ دونوں الگ الگ کئے جاتے اور اسرائیل میں پراگندہ ہوتے۔ وعدے کی سر زمین میں داخل ہونے سے پہلے استثنا 33 میں موسیٰ نے شمعون کو کوئی برکت نہیں دی بلکہ اسکا نام بھی اس باب میں موجود نہیں ہے۔ اسکی وجہ ہمیں گنتی 25:6 سے 15 باب میں نظر آتی ہے مگر اسکا ہم تفصیلی مطالعہ استثنا کی کتاب کے مطالعے کے دوران میں کریں گے۔ شمعون اور لاوی الگ الگ کر دئے گئے لاوی کے قبیلے کو موسیٰ نے برکت دی تھی کیونکہ انھوں نے "غصہ تو کر مگر گناہ نہ کر” کا مطلب جان لیا تھا۔اور آپ کو اسکی ایک وجہ اسی گنتی 25 باب کے حوالے میں نظر آئے گی۔ شمعون کا قبیلہ بھی روبن کے قبیلے کی طرح بعد میں گھٹ گیا۔اور وعدے کی سرزمین میں لاویوں کا قبیلہ تمام بنی اسرائیل میں ادھر ادھربکھر گیا کیونکہ انکی میراث خداوند ٹھہرائی گئی کیونکہ انھوں نے برکت پائی۔ شمعون کے قبیلے میں سے بہت سوں نے وعدے کی سر زمین کے باہر بسنا پسند کیا (1 تواریخ 4:38 سے 43)۔ روبن، شمعون اور لاوی تینوں کو ہی یعقوب نے ابرہام کو دی ہوئی برکت سے محروم نہ کیا اور نہ ہی وعدے کی سر زمین میں داخل ہونے سے اور تینوں کے تینوں بنی اسرائیل کا حصہ ہی رہےمگر پہلوٹھے کا حق روبن ، لاوی اور شمعون تینوں نے ہی کھو دیا۔
ہم اگلی دفعہ یہوداہ کو دی ہوئی برکت کا مطالعہ کریں گے ۔
میری خدا سے دعا ہے کہ وہ مجھے اور آپ کو ان چیزوں سے دور رکھے جن سے اس کو کراہیت ہے، یشوعا کے نام میں، آمین