(پیدائش 48 باب (تیسراحصہ
پچھلے حصے میں ہم نے مختصراً راخل کے مقبرے پر بات کی تھی۔ یعقوب نے یوسف کو کہا تھا کہ وہ اپنے بیٹوں کو اسکے قریب لائے تاکہ وہ انہیں برکت دے۔ یعقوب نے یوسف کو کہا کہ اس نے تو کبھی یہ بھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اسکا منہ دیکھے گا لیکن خدا نے اسے یوسف کی اولاد بھی دکھائی۔ میرے ذہن میں کلام کی یہ آیت آ رہی ہے ، یسعیاہ 55:8 سے 9؛
خداوند فرماتا ہے کہ میرے خیال تمہارے خیال نہیں اور نہ ہی تمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔ کیونکہ جس قدر آسمان زمین سے بلند ہے اسی قدر میری راہیں تمہاری راہوں سے اور میرے خیال تمہارے خیالوں سے بلند ہیں۔
خدا ہماری سوچ اور سمجھ سے بڑھ کر ہمارے لئے اچھا کرتا ہے۔
یوسف نے اپنے بیٹے افرائیم کو اپنے دہنے ہاتھ کی طرف اور منسی کو اپنے بائیں ہاتھ کی طرف کرکے اپنے باپ کے سامنے لایا ۔ چونکہ یعقوب کا منہ انکی طرف تھا اسلئے اسکے دہنے ہاتھ کی طرف منسی تھا اور بائیں ہاتھ کی طرف افرائیم۔ جب یعقوب نے ان کو برکت دینے کے لئے اپنے ہاتھ بڑھائے تو اس نے اپنے ہاتھو ں کو اس طرح سے انکے سروں پر رکھاکہ یعقوب کا دایاں ہاتھ افرائیم پر اور بایاں ہاتھ منسی پر تھا۔اس نے ایسا جان بوجھ کر کیا تھا۔ اس نے اپنے ہاتھوں کو انگلش حرف X کی طرح بنایا۔ اگر آپ قدیم عبرانی زبان کا چارٹ دیکھیں گے تو جانیں گے کہ یہ X صلیب کا نشان ہے۔ سر پر ہاتھ رکھ کر برکت دینے سے برکتیں اس انسان میں منتقل ہوتیں ہیں۔ گنتی 27:18 میں خدا نے موسیٰ کو کہا کہ وہ یشوع پر اپنا ہاتھ رکھے۔ اپنے بچوں کو برکت دیتے وقت ضرور انکے سر پر ہاتھ رکھ کر برکت دیں۔ میں نے پہلے بھی کسی آرٹیکل میں لکھا تھا کہ باپ کی برکتیں زیادہ اثر رکھتی ہیں کیونکہ خدا نے باپ کو گھر کا سربراہ بنایا ہے۔
میں نے پیدائش 48 کے پہلے حصے میں ذکر کیا تھا کہ 48:5 میں جب یعقوب نے افرائیم کا نام منسی سے پہلے لیا تھا تو یوسف نے اس پر اعتراض نہیں کیا مگر اب جب یعقوب برکت دینے کے لئے ہاتھ رکھ کرابھی یہ بات کر ہی رہا تھا تو یوسف یہ دیکھ کر ناخوش ہوا۔(پیدائش 15 سے 16)
اور اس نے یوسف کو برکت دی اور کہا کہ خدا جسکے سامنے میرے باپ ابرہام اور اضحاق نے اپنا دور پورا کیا۔ وہ خدا جس نے ساری عمر آج کے دن تک میری پاسبانی کی۔ اور وہ فرشتہ جس نے مجھے سب بلاؤں سے بچایاان لڑکو کو برکت دے اور جو میرا اور میرے باپ دادا ابرہام اور اضحاق کا نام ہے اسی سے یہ نامزد ہوں اور زمین پر نہایت کثرت سے بڑھ جائیں۔
اس اوپر دی ہوئی آیت میں دو دفعہ خدا اور ایک بار فرشتے کا ذکر ہوا ہے۔ فرشتے کے معنی تو آپ جانتے ہی ہونگے کہ وہ خدا کا پیغام دینے والے کہلاتے ہیں مگر ہم نے پچھلے کافی آرٹیکلز میں یہ بھی پڑھا تھا کہ خدا کا فرشتہ ، عبرانی کلام کے مطابق کے خدا بھی ظاہر ہوا ہے۔ ہم نے پیدائش 32 باب کے مطالعے میں اس پر بات کی تھی۔ اگر آپ نے میرا آرٹیکل "کیا یشوعا(یسوع) یہوواہ ہے؟” نہیں پڑھا تو ایک بار اسکو تثلیث کی تعریف جاننے کے لئے ضرور پڑھیں۔ مجھے ان اوپر دی ہوئی آیات سے یہی خیال آ رہا تھا کہ یعقوب خدا باپ، روح القدس اور بیٹے کا ذکر کر رہا ہے۔ میں نے اپنے آرٹیکل میں ذکر کیا تھا کہ ہم خدا کی صورت میں بنے ہیں ۔ ہم جسم، جان اور روح رکھتے ہیں اور خدا بھی ایسا ہی ہے۔ اگر ہم اپنے آپ کو تین نہیں کہتے تو خدا کو تین کیوں بیان کرتے ہیں؟
یوسف نے اپنے باپ کا ہاتھ تھاما کہ دہنے ہاتھ کو ہٹا کر منسی کے سر پر رکھے تاکہ اسکا باپ اسکے پہلوٹھے کو بڑھ کر برکت دے۔ یعقوب نے ان دونوں کو اکٹھے برکت دینے کا کیوں سوچا ؟ علیحدہ علیحدہ برکت کیوں نہیں دی۔ کہنے کو تو وہ انکو اپنے بیٹوں کے ساتھ (بارہ قبیلوں میں) اپنا رہا تھا مگر وہ ابھی بھی انکو یوسف میں ایک ہی گن رہا تھا ۔ ویسے تو ان دونوں کے ہی اپنے اپنے قبیلے بنےاور ان دونوں کو ہی وعدے کی سرزمین میں باقی قبیلوں کی طرح حصہ دیا گیا مگر وہ یوسف کے قبیلے کا حصہ رہے۔ یہ بات ہم پیدائش 49 باب میں دیکھیں گے۔ یوسف نے اپنے باپ کو بتانے کی کوشش کی کہ پہلوٹھا یہ ہے اسکے سر پر اپنا دہنا ہاتھ رکھ مگر یعقوب اس سے یوں مخاطب ہوا (پیدائش 48:19 سے 20)؛
اسکے باپ نے نہ مانا اور کہا ائے میرے بیٹے! مجھے خوب معلوم ہے۔ اس سے بھی ایک گروہ پیدا ہوگی اور یہ بھی بزرگ ہوگا۔ پر اسکا چھوٹا بھائی اس سے بہت بڑا ہوگا اور اسکی نسل سے بہت سی قومیں ہونگی۔ اور اس نے انکو اس دن برکت بخشی اور کہا کہ اسرائیلی تیرا نام لے لیکر یوں دعا دیا کرینگے کہ خدا تجھ کو افرائیم اور منسی کی مانند اقبالمند کرے! سو اس نے افرائیم کو منسی پر فضیلت دی۔
جب یعقوب نے ابھی اپنے پوتو ں کو برکت دینی شروع کی تھی تو سب سے پہلے اس نے اپنے باپ دادا کے خدا کی بڑائی کی اور پھر انکے بارے میں کہا کہ وہ زمین پر نہایت کثرت سے بڑھ جائیں اور جو یعقوب اور اسکے باپ دادا ابرہام اور اضحاق کا نام ہے اسی سے یہ نامزد ہوں۔ یعقوب انکو وہ برکت دے رہا تھا جو خدا کی مرضی کے مطابق تھی تبھی اس نے یوسف کے کہنے پر بھی اپنا ہاتھ افرائیم کے سر پر سے نہ ہٹایا۔عبرانیوں 11:21 میں بھی یعقوب کے لئے ایسے ہی لکھا ہے؛
ایمان ہی سے یعقوب نے مرتے وقت یوسف کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو دعا دی اور اپنے عصا کے سرے پر سہارا لے کر سجدہ کیا۔
اس نے یوسف کو کہا کہ منسی سے بھی گروہ پیدا ہوگا اور وہ بزرگ ہوگا یعنی عزت دار ٹھہرے گا مگر اسکا چھوٹا بھائی یعنی افرائیم ، منسی سے زیادہ بڑا ہوگا اور اسکی نسل سے بہت سی قومیں ہونگی۔ افرائیم حقیقت میں بہت بڑھ گیا یہ ہمیں قضاۃ میں نظر آئے گا۔ علما کا کہنا ہے کہ بنی اسرائیل کے دس کھوئے ہوئے قبیلوں کو کلام میں افرائیم بھی پکارا گیا ہے۔ مثال کے لئے آپ یسعیاہ7:1 سے 2 ، 5، 9 اور 17 آیات میں دیکھ سکتے ہیں۔ یہ صرف ایک مثال ہے۔ ہم اسکی تفصیل میں ابھی اتنا نہیں جاسکتے۔ یعقوب کی دی ہوئی برکت کلام میں دی ہوئی ایک پیشن گوئی ہے۔ منسی کے قبیلے سے جدعون تھا (قضاۃ 6) اور یشوع ، افرائیم کے قبیلے سے تھا۔ یعقوب نے یوسف کے بیٹوں کو اپنا کر انکو اپنے پاس نہیں رکھ لیا تھا مگر جب بنی اسرائیل پھیلے تو یہ دونوں بھی انھی میں شمار ہوئے۔
میں چونکہ میسیانک یہودی ہوں اسلئے سبت کے دن یہودیوں/میسیانک یہودیوں میں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو دی جانے والی برکت کے بارے میں جانتی ہوں۔ یعقوب نے یوسف کو کہا کہ "اسرائیلی تیرا نام لے لیکر یوں دعا دیا کرنیگے کہ خدا تجھ کو افرائیم اور منسی کی مانند اقبالمند کرے!”، ہر سبت والے دن یہ تمام اپنے بیٹوں کو یعقوب کی اس پیشن گوئی کے مطابق ایسے ہی برکت دیتے ہیں کہ خدا انھیں افرائیم اور منسی کی مانند اقبالمند کرے اور بیٹیوں کو سارہ، ربقہ، راخل اور لیاہ کی مانند بنائے۔ بیٹیوں کو سارہ، ربقہ، راخل اور لیاہ کی مانند کیوں؟ کیونکہ وہ ان گھرانوں سے نکلی تھیں جو کہ بت پرستی میں تھے مگر وہ پھر بھی خدا کی نظر میں راستباز تھیں۔انھوں نے اپنا ایمان خداوند یہوواہ پر رکھا۔ ربی کہتے ہیں کہ برکتیں اس بنا پر نہیں ہوتیں کہ اس میں میرے لیے کیا اچھا ہے بلکہ اس بنیاد پر ہوتی ہیں کہ اس میں یہودیوں (خدا کے لوگوں یعنی بنی اسرائیل) کے لئے کیا اچھا ہے۔ زبور 133:1 میں لکھا ہے؛
دیکھو! کیسی اچھی اور خوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم ملکر رہیں۔
افرائیم اور منسی غیر لوگوں میں پیدا ہوئےاور وہیں پلے بڑھے مگر یوسف کی بنا پر ان پر خدا کا کرم رہا۔ ہم چاہے کسی بھی غیر ملک میں کیوں نہ ہوں، خدا کا کرم ہم پر ہمیشہ رہے گا اگر ہم اسکی نظر میں راستباز ہیں۔انسان راستباز خدا پر اپنے ایمان کے سبب سے ٹھہرتا ہے نہ کہ اپنے اعمال کے سبب سے(رومیوں 4:1 جو کہ پرانے عہد نامے کے حوالے سے بات کر رہا ہے)۔ اپنے بیٹوں کو کلام کی اس پیشن گوئی کے مطابق برکت دینا شروع کریں کیونکہ آپ بنی اسرائیل کا حصہ ہیں۔
آخر میں یعقوب نے یوسف کو کہا کہ وہ تو مرتا ہے لیکن خدا انکے ساتھ ہوگا اور انکو پھر سے انکے باپ دادا کے ملک میں لیجائےگا۔ یہ یعقوب نے اپنے بیٹوں کو خدا کے ابرہام سے کئے ہوئے وعدہ کے مطابق کہا تھا مگر اس نے جو یوسف کو اسکے بھائیوں سے زیادہ ایک حصہ دینے کا جو کہا تھا وہ کچھ عجیب تھا کیونکہ جب سکم میں اسکے بیٹوں (شمعون اور لاوی) نے قتل و غارت کی تھی اس میں اموری تو تھے نہیں اور نہ ہی یعقوب اور اسکے بیٹوں نے علاقے پر قبضہ کیا تھا بلکہ وہ تو اس جگہ کو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔یعقوب نے انکے اس عمل پر لعنت کی تھی۔ ہمیں کہیں اوربھی نہیں نظر آتا ہے کہ یعقوب کی اموریوں سے جنگ ہوئی ہو۔ یہ برکت یعقوب کی پیشن گوئی کاایک حصہ تھی جسکے بارے میں آپ یشوع 24 باب میں پڑھ سکتے ہیں کیونکہ یوسف کو وہاں دفنایا گیا جو اسکے باپ یعقوب نے سکم کے باپ حمور کے بیٹوں سے خریدا تھا۔ بعد میں چونکہ یعقوب اور اسکا خاندان ملک مصر چلے گئے تھے تو اس علاقے پر سے انکا قبضہ ختم ہوگیا تھا جنہوں نے اسے پیسہ دے کر خریدا تھا۔ یشوع اور بنی اسرائیل نے اموریوں سے جنگ لڑ کر کنعان کا یہ علاقہ فتح کیا تھا۔
ہم اگلی بار پیدائش 49 باب کا مطالعہ کریں گے۔
میری خدا سے دعا ہے کہ وہ آپ کو بھی آپکے حق کی زمین دلائے جس میں آپ کھل کر اپنے خداوند کی پرستش کر سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین