(پیدائش 41 باب (دوسرا حصہ

پچھلے حصے میں ہم نے پڑھا تھا کہ  فرعون نے دو خواب دیکھے اور جب کوئی بھی اسکے خوابوں کی تعبیر بیان نہ کر سکا تو ساقی نے اسے یوسف کے بارے میں بتایا اور فرعون نے  یوسف کو قید سے  نکال کر بلوایا۔ جب اس نے یوسف سے کہا کہ اس کو خوابوں کی تعبیر جاننی ہے تو یوسف نے کہا کہ خدا تعبیر بتائے گا۔ اب ہم آگے  پڑھتے ہیں۔

واعظ 3:1 میں لکھا ہے؛

ہر چیز کا ایک موقع  اور ہر کام کا جو آسمان کے نیچے ہوتا ہے ایک وقت ہے۔

یوسف کا وقت آگیا تھا جب خدا نے اسکو استعمال کرنا تھا۔ جب فرعون نے  یوسف کو اپنا پہلا خواب بیان کیا  تو اس نے کہا  کہ اس نے اپنے آپ کو دریا کے کنارے کھڑا دیکھا اور دریا میں سے سات موٹی اور خوبصورت گائیں نکلیں اور نیستان میں چرنے لگیں۔ انکے بعد اور سات خراب اور نہایت بدشکل  اور دبلی گائیں نکلیں جنھوں نے ان موٹی گایوں کو کھا لیا۔ فرعون نے کہا کہ اس نے اس سے پہلے اتنی بری گائیں سارے ملک مصر میں کبھی نہیں دیکھیں اور ان موٹی گایو ں کو کھانے کے بعد بھی ایسا نہیں لگتا تھا کہ انھوں نے کچھ کھایا ہو۔ فرعون نے یوسف کو بتایا کہ وہ اسکے بعد جاگ گیا اور پھر خواب میں دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں سات بھری اور اچھی اچھی بالیں نکلیں اور انکے بعد اور سات سوکھی اور پتلی اور پوربی ہوا کی ماری مرجھائی بالیں نکلیں۔ اور پتلی بالوں نے اچھی بالوں کو نگل لیا۔

یوسف نے فرعون کو کہا کہ دونوں خوابوں کا مطلب ایک ہی ہے مصر سات گائیں اور سات اچھی بالیں، پیداوار کے سات اچھے سالوں کو ظاہر کرتی ہیں اور سات پتلی گائیں اور سات سوکھی ہوئی بالیں ، سات برس کے کال کو ظاہر کرتی ہیں۔  ساتھ ہی میں یوسف نے فرعون کو کہا کہ فرعون نے جو یہ خواب دو دفعہ دیکھے ہیں  تو اسکا مطلب یہ ہے کہ یہ بات خدا کی طرف سے مقرر ہوچکی ہے اور خدا اسے جلد پورا کرے گا۔ فرعون کے پوچھے بغیر ہی یوسف نے فرعون کو مشورہ دیا کہ اسلئے فرعون کو چاہئے کہ ایک دانشور اور عقلمند آدمی کو تلاش کر لے اور اسے ملک مصر پر مختار بنائے۔ تاکہ وہ ملک میں ناظروں کو مقرر کرے اور ارزانی کے سات برسوں میں سارے ملک کی پیداوار کا پانچواں حصہ لے لے اور سب کھانے کی چیزیں جمع کرے تاکہ جب کال پڑے تو وہ یہ جمع کیا اناج استعمال میں لاسکیں۔ اس طرح سے کال کی بنا پر ملک برباد نہیں ہوگا۔ یوسف نے تعبیر کا مطلب جان کر فرعون سے یہ نہیں کہا کہ "اگر میں اسکی تعبیر بتاوں تو تو مجھے قید سے رہا کر دینا” اور مشورہ دیتے وقت بھی اس نے فرعون پر یہ فیصلہ چھوڑا تھا کہ وہ کسے ملک مصر پر مختار بنائے۔شاید اس نے تو ان باتوں کا سوچا بھی نہ ہوگا۔

  فرعون اور اسکے خادموں کو یوسف کا مشورہ پسند آیا۔ سو فرعون نے اپنے خادموں سے کہا (پیدائش 41:38)

سو فرعون نے اپنے خادموں سے کہا کہ کیا ہمکو ایسا آدمی جیسا یہ ہے جس میں خدا کی روح ہے مل سکتا ہے؟

اور فرعون نے یوسف سے کہا کہ چونکہ خدا نے تجھے یہ سب کچھ سمجھا دیا ہے اسلئے تیری مانند دانشور اور عقلمند کوئی نہیں۔ اسلئے اسکی ساری رعایا یوسف کے حکم پر چلے گی۔ فقط تخت کا مالک ہونے کے سبب سے فرعون یوسف سے بزرگتر ہوگا۔  فرعون کو ذرا دیر نہیں لگی اس بات کو پہچاننے میں کہ یوسف میں خدا کی روح ہے۔ کلام مقدس میں 1 کرنتھیوں 6:19 سے 20میں لکھا ہے؛

کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارا بدن روح القدس کا مقِدس ہے جو تم میں بسا ہوا ہے اور تم کو خدا کی طرف سے ملا ہے؟ اور تم اپنے نہیں۔ کیونکہ قیمت سے خریدے گئے ہو۔ پس اپنے بدن سے خدا کا جلال ظاہر کرو۔

یہ علیحدہ بات ہے کہ فرعون کے لئے یہوواہ پاک ہی واحد خدا نہیں تھا۔ اسکو تو بس یہ نظر آ رہا تھا کہ خدا نے یوسف کو اتنی عقلمندی عطا کی ہوئی ہے کہ وہ بھید کو فاش کر سکتا ہے اور عقلمندی سے مستقبل کی پلاننگ کر سکتا ہے۔ فرعون کو یہ بھی علم ہو گیا تھا کہ جیسا یوسف کہہ رہا ہے کہ الوہیم یہ کر کے رہے گا چاہے مصریوں کا خدا کوئی بھی ہو۔ یوسف نے تو اپنے اعمال اور باتوں سے بارہا مصریوں کو دکھا دیا کہ خدا اسکے ساتھ ہے، کیا آپ یوسف کی طرح اپنے اعمال اور باتوں سے لوگوں پر ظاہر کرتے ہیں کہ کس قسم کا خدا آپ  میں بسا ہوا ہے ۔

 خدا نے ہمیں اپنا کلام دیا ہے تاکہ آپ اسکو پڑھ کر جان سکیں کہ آگے آنے والے دنوں میں کیا ہوگا اور ویسے ہی جیسے کہ یوسف نے فرعون کو مشورہ دیا کہ وہ اس کال سے بچنے کے لئے کیا کرسکتا ہے خدا نے بھی ہم لوگوں کو کلام کے ذریعہ بتایا ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں کہ آنےوالی   تکلیفوں سے بچ سکیں۔  اگر آپ نے مکاشفہ کی کتاب کبھی نہیں پڑھی ہے تو اس کتاب کو ایک دفعہ پڑھ کر سمجھنے کی کوشش ضرور کریں۔ میں ابھی مکاشفہ کی کتاب کا مطالعہ نہیں شروع کروں گی۔ اگر آپ نے مکاشفہ کی کتاب کا مطالعہ کرنا ہے تو آپ شہزادہ تحسین گل خان بھائی کی ویڈیوز فیس بک پر دیکھ سکتے ہیں۔   میں انکا فیس بک کے پیج کا لنک شئیر کر رہی ہوں تاکہ آپ انکی  ویڈیوز دیکھ کر اپنے اور اپنے گھرانے کے لئے خدا سے رہنمائی  کی دعا مانگ سکیں۔ https://www.facebook.com/YesuMasihTV?fref=pb&hc_location=profile_browser

میں پیدائش کے 41 باب کے باقی حصے کو اگلی دفعہ بیان کرونگی  تاکہ میرا یہ آرٹیکل بہت زیادہ لمبا نہ ہوجائے۔

میری دعا ہے کہ آپ حال کی باتوں کی فکرخدا پر  چھوڑ کر اپنے مستقبل کو خدا کے کلام کے مطابق  محفوظ کر سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین