پیدائش 29 باب (پہلا حصہ)

کلام میں سے آپ پیدائش 29 باب پورا خود پڑھیں۔

یعقوب جب مشرقی لوگوں کے ملک میں پہنچا تو اس نے وہاں کنوئیں پر چرواہوں کے تین ریوڑ بیٹھے تھے۔ یعقوب نے ان لوگوں سے پوچھا کہ وہ کہاں کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے کہا "ہم حاران کے ہیں۔” یعقوب نے ان سے نحور کے بیٹے لابن کے بارے میں پوچھا جس پر انھوں نے کہا کہ وہ اسے جانتے ہیں ۔ لابن کا باپ   بیتوایل تھا اور بیتوایل کا باپ نحور تھا، مگر اس کا گھرانہ نحور کے قبیلے سےمشہور ہوگا یا یہی انکی پہچان ہو گی تبھی یعقوب نے ایسے پوچھا اور اس کے پوچھنے پر انھوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں۔کلام میں کوئی غلطی نہیں ے ویسے ہی جیسے کہ یہودی، یشوعا کے زمانے میں اور ابھی بھی اپنے آپ کو ابرہام کی اولاد کہتے ہیں (یوحنا 8) نحور کے قبیلے کی بھی اپنی پہچان تھی۔

پھر چرواہوں نے اسے بتایا کہ لابن کی بیٹی راخل بھیڑ بکریوں کے ساتھ آ رہی ہے۔ یعقوب شاید ان کے سامنے راخل سے اس طرح سے بات نہیں کرنا چاہتا تھا اسلئے اس نے ان سے کہا ابھی تو بہت دن ہے اور چوپایوں کے جمع ہونے کا وقت نہیں۔ تم بھیڑ بکریوں کو پانی پلا کر پھر سے چرانے کو لے جاؤ۔ اس پر انھوں نے اسے بتایا کہ و ہ ایسا نہیں کر سکتے جب تک کہ سب ریوڑ جمع نہ ہوجائیں۔ تب وہ اس پتھر کو کنوئیں سے ڈھلکائیں گے اور بھیڑ بکریوں کو پانی پلائیں گے۔

پانی کی وہاں کثرت نہیں تھی اور یہ جمع کیا ہوا پانی تھا ۔ زیادہ تر امیر لوگ دوسروں کو پانی اپنے کنوئیں سے معاوضے پر بھرنے اور استعمال کرنے دیتے تھے۔ بھاری پتھر کو ایک آدمی کے لئے سرکانا کوئی آسان کام نہیں تھا تبھی وہ لوگ شایدانتظار کرتے تھے کہ سب آجائیں تو تب بھیڑ بکریوں کو پانی دیں۔

جب یعقوب نے اپنے ماموں لابن کے ریوڑ اور راخل کو دیکھا تو اس نے مدد کی ریوڑ کو پانی پلانے میں اور یعقوب شاید اپنے جذبات کو قابو میں نہ رکھ سکا یعقوب نے راخل کو چوما ، غیر ایسے نہیں ملتے بلکہ رشتےدار ملتے ہیں اور اس میں کوئی برائی نہیں ۔ یعقوب چلا چلا کر رویا۔ پچھلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یعقوب کو عیسو سے اپنی جان بچا کر بھاگ نکلنا پڑا تھا۔ راستے میں اس نے خدا سے ملاقات کی تھی اور خدا نے اسے یقین دلایا تھا کہ وہ اسکے ساتھ ہوگا اور جہاں کہیں وہ جائے گا خدا اسکی حفاظت کرے گا اور پھرواپس اسکو ملک کنعان لائے گا اور جو خدا نے اسے کہا تھا جب تک وہ اسے پورا نہ کر لے اسے نہ چھوڑے گا۔اس ملک میں پہنچ کر اگر یعقوب کو وہ لوگ ملے تھے جو کہ اسکے ماموں کو جانتے تھے تو یہ کوئی حادثہ نہیں تھا یہ خدا تھا جو کہ یعقوب سے اپنا کیا ہوا وعدہ نبھا رہا تھا۔ پھر جب راخل بھی اسی جگہ پہنچی تو یہ بھی کوئی حادثہ نہیں تھا خدا یعقوب کو دکھا رہا تھا کہ وہ اسکے ساتھ ہے۔جب یعقوب نے راخل کو بتایا کہ وہ اسکے باپ کا رشتے دار ،ربقہ کا بیٹا ہے تو وہ دوڑ کر گئی اپنے باپ کو خبر دینے گئی۔ لابن فوراً اس سے ملنے کو پہنچا اور اسکو گلے لگایا اور چوما اور اپنے گھر لایا۔ یعقوب نے لابن کو اپنا سارا حال بتایا۔ لابن نے اسے کہا تو واقعی میری ہڈی اور گوشت ہے۔ اس سے لابن کی مراد یہ تھی کہ یعقوب اسکے اپنے خاندان کا حصہ ہے اور وہ اسکے ساتھ رہ سکتا ہے۔ میں نے کسی کتاب میں یہ بھی پڑھا تھا کہ یہ جملہ کسی کو گود لینے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

یعقوب کو لابن کے ساتھ رہتے ہوئے مہینہ ہو گیا تھا جب لابن نے اس سے کہا (پیدائش 29:15):

تب لابن نے یعقوب سے کہا چونکہ تو میرا رشتہ دار ہے تو کیا اسلئے لازم ہے کہ تو میری خدمت مفت کرے؟ سو مجھے بتا کہ تیری اجرت کیا ہوگی؟

لابن کی دو بیٹیاں تھیں۔ بڑی والی کا نام لیاہ تھا اور چھوٹی کا راخل۔ لیاہ کی آنکھیں چندھی تھیں پر راخل خوبصورت تھی۔ یعقوب کو راخل پسند تھی اسلئے اس نے لابن کو کہا کہ تیری چھوٹی بیٹی کی خاطر میں سات برس تیری خدمت کرونگا۔ لابن نے کہا کہ غیر آدمی کو راخل دینے سے بہتر ہے کہ میں تجھے اپنی بیٹی دوں۔

لیاہ کے نام کے مطلب ہے "خستہ، تھکا ماندہ، اکتایا ہوا ، افسردہ یا غمگین” جبکہ راخل کا مطلب ہے "مادہ بھیڑ”۔ لابن نے یعقوب کو یہ کہنے کی کوشش نہیں کی کہ میں اپنی بیٹی کی شادی تو تیرے ساتھ ویسے بھی کرا سکتا ہوں مگر تو اپنی خدمت کے معاوضہ میں کچھ اور مانگ۔اسکو یعقوب کا یہ سودا مناسب لگا۔ ہم آگے اس بارے میں پڑھیں گے کہ راخل اور لیاہ نے کہا کہ انکے باپ نے انکو بیچ ڈالا۔

اگر "ابرہام، الیعزر اور اضحاق ـ خدا باپ ، روح القدس اور بیٹے "کےروپ میں نظر آتے ہیں تو یہاں یعقوب کا روپ یشوعا کی طرح ہے جس نے اپنی دلہن کے لیے معاوضہ دیا۔ ہمارے لوگوں بیٹیوں کی شادیوں پر جہیز دیتے ہیں جبکہ یشوعا نے ایک مثال اپنے لوگوں کے لیے رکھی کہ دلہن کو حاصل کرنے کے لیے معاوضہ دیا۔ یعقوب ہی پرانے عہد نامے میں واحد انسان نہیں جس نے اپنے لیے دلہن حاصل کرنے کا معاوضہ بھرا بلکہ داود بادشا ہ نے بھی ایسا کیا تھا (1 سموئیل 18 باب)۔ شادی کا مہر اور جہیز دو علیحدہ چیزیں ہیں اسکے بارے میں ہم آگے پیدائش 34 باب میں پڑھیں گے۔

یعقوب نے راخل کی خاطر سات برس لابن کی خدمت کی اور راخل کی محبت کے سبب اسے یہ عرصہ زیادہ لمبا عرصہ نہ لگا بلکہ اسے یہ سات برس چند دنوں کے برابر معلوم ہوئے۔ کلام کے مطابق کلیسیا یشوعا کی دلہن ہے(افسیوں 5:25، مکاشفہ 19:7 سے 9) یشوعا نے میری اور آپ کی خاطر جان دے کر بھاری قیمت چکائی تاکہ جب وہ ہمیں لینے کے لیے آئے تو ہم ہمیشہ اسکے ساتھ ہو سکیں۔ اس نے جو جسمانی تکلیف سہی وہ بیان سے باہر ہے مگر اس نے یہ تکلیف ہماری خاطر سہی۔ آپ جو کہ یشوعا کی دلہن ہیں کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جو محبت اس نے آپ کو دکھائی ہے بدلے میں آپ کیسے اس سے اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں؟ آپ اپنے کمنٹس اس بارے میں لکھ کر دوسروں کو بھی بتائیں کہ ہم کیسے اس سے اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں۔

ہم پیدائش 29 باب کا باقی حصہ اگلی بار پڑھیں گے۔ میری خدا سے آپ کے لیے اور اپنے لیے یہی دعا کہ جیسے ہم یشوعا کی آمد کا انتظار کر رہے ہیں ہم اس کی محبت میں قائم رہیں اور پاکدامن کنواری کی ماننداپنے آپ کو اسکے لیے تیار رکھیں۔ آمین