(پیدائش 22باب؛(پہلا حصہ
پیدائش 22 باب آپ پورا کلام میں خود پڑھیں میں وہی آیات لکھوں گی جس کی ضرورت سمجھوں گی۔
ابرہام خدا کی نظر میں راستباز انسان تھا اور اس کے متعلق اب تک ہم نے جتنا بھی پڑھا ہے وہ ان باتوں کا ثبوت ہے۔ ابرہام نے خدا کی بات مانی تھی اور اپنے گھر والوں کو چھوڑ چھاڑ کر ملک کنعان میں آ بسا تھا جس کے بارے میں خدا نے اسے کہا تھا کہ وہ ابرہام اور آگے اسکی نسل کو دے گا۔ ابرہام نے لوط کوترجیح دی کہ وہ چنے کہ کونسا علاقہ اسکے رہنے کے لیے اچھا ہے۔ ابرہام لوط کو چھڑانے کے لیے چار بادشاہوں سے لڑا۔ اس نے لوٹ کا مال لینے سے انکار کیا ۔ اس نے تین انجانے لوگوں کی مہمانداری کی جو اسکے لیے پھر سے باعث برکت ثابت ہوئی۔ ابرہام نے گنہگاروں کی خاطر خدا سے سدوم اور عمورہ کو نہ تباہ کرنے کی فریاد کی۔
جب خدا نے اسے سارہ سے اضحاق دیا تو کافی سالوں کے بعد خدا نے ابرہام کو آزمایا۔ آزمانے کے بارے میں ، میں نے دعائے ربانی کے مطالعہ میں بھی ذکر کیا تھا کہ
آزمائش – ہماری اپنی جسمانی خواہشات سے جنم لیتی ہیں۔
اور
امتحان – وہ ہے جو خدا ہمار ایمان آزمانےکے لیے لیتا ہے۔
پیدائش 22:1 میں جو لفظ "آزمایا” استعمال ہوا ہے وہ عبرانی زبان میں "נִסָּ֖ה، نسہ، Nasa” ہے میں نے دعائے ربانی کے مطالعہ میں ذکر کیا تھا کہ آزمائش کے لیے عبرانی میں ایک اور لفظ بھی ہے جسکو "מסה، مسہ، Massah” کہتے ہیں۔ یہاں "نسہ” امتحان کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔ ہم چونکہ کلام پڑھ رہے ہیں اسلیے جانتے ہیں کہ خدا نے ابرہام کو آزمایا مگر ابرہام کو علم نہیں تھا کہ خدا سے آزما رہا ہے۔ جب خدا نے اسے کہا ائے ابرہام!
ابرہام نے کہا "میں حاضر ہوں” ایک بار ہی پکارنے پر ابرہام نے خدا سے کہا "میں حاضر ہوں۔” پیدائش 22:2 میں ایسے لکھا ہے کہ خدا نے ابرہام کو کہا؛
تب اس نے کہا کہ تو اپنے بیٹے اضحاق کو جو تیرا اکلوتا ہے اور جسے تو پیار کرتا ہےساتھ لیکر موریاہ کے ملک میں جا اور وہاں پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ جو میں تجھے بتاونگا سوختنی قربانی کے طور پر چڑھا۔
اس سے پیشتر کے میں اس آیت کی تفصیل میں جاوں میں یہ بیان کرتی چلوں کہ اس باب کو جو کہ "پرشاہ ویرا، Parsha Vayera ” کا حصہ ہے اسکو عبرانی میں "عقیدہ، עֲקֵידָה، Akedah ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ عبرانی کلام کو 54 ہفتہ وار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کو عبرانی میں "פָּרָשָׁה، پرشاہ، Parshah” کہتے ہیں گو کہ ایک عام عبرانی سال میں 50 ہفتے ہوتے ہیں مگر لیپ سال کی بنا پر 54 حصے کیے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے عبرانی کلام کے مخصوص حصوں کو پڑھا جاتا ہے ۔ ہر ہفتہ وار حصہ کا اپنا ایک نام ہے۔ "پرشاہ ویرا” میں پیدائش 22 باب جس کو "عقیدہ ” کہا جاتا ہے اسکا مطلب عبرانی میں "باندھنا” بنتا ہے اور بعض اوقات اسے "اضحاق کو باندھنا ” سے بھی کلام کیا جاتا ہے۔
پیدائش 22 میں خدا کے لیے عبرانی لفظ "الوہیم” استعمال ہوا ہے۔ خدا نے ابرہام کو کہا کہ تو اپنے بیٹے اضحاق کو جو تیرا اکلوتا بیٹا ہے۔۔۔۔ خدا نے اضحاق کے علاوہ اسمعیل کو ابرہام کا بیٹا گننے کی ضرورت نہیں محسوس کی کیونکہ اضحاق خدا کے وعدہ کا فرزند تھا جو ابرہام کو خدا نے اسکی بیوی سارہ سے دیا تھا۔ یہ یاد دلا کر کہ وہ بیٹا جسکو ابرہام پیار کرتا ہے اسکی قربانی خدا کے حضور چڑھا کر خدا ابرہام کے ایمان کو آزما رہا ہے۔ متی 10:37 میں یشوعا نے کہا؛
جو کوئی باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ عزیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو کوئی بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ عزیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں۔
اور استثنا 6:4 کے مطابق کلام کہتا ہے؛
تو اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خداوند اپنے خدا سے محبت رکھ۔
میں نے نوحی شریعت کے متعلق بیان کیا تھا کہ خدا کے حکم کے مطابق "خون کرنا منع ہے۔” خدا ابرہام کو اسکے بت پرست گھرانے سے نکال کر دور لایا تھا۔ احبار 18:21 میں بھی خدا نے منع کیا ہے کہ” تو اپنی اولاد میں سے کسی کو مولک کی خاطر آگ میں سے گذارنے کے لیے نہ دینا اور نہ اپنے خدا کے نام کو ناپاک ٹھہرانا۔ میں خداوند ہوں۔” احبار 20 میں بھی کچھ اسی قسم کا حکم ہے۔ پھر آخر کیوں خدا نے ابرہام کو اس امتحان میں ڈالا جبکہ وہ خود خون نہ کرنے کے لیے کہتا ہے اور اپنی اولاد کی قربانی دینے سے منع کرتا ہے؟
پیدائش 22:2 میں جو سوختنی قربانی کا ذکر کیا گیا ہے وہ احبار کی کتاب میں بیان کی گئی پانچ مختلف قسم کی قربانیوں میں سے ایک قربانی ہے۔ سوختنی قربانی کو آگ پر چڑھایا جاتا ہے۔ آپ اس کے بارے میں احبار 1 باب میں پڑھ سکتے ہیں۔ میں ابرہام کی کشمکش کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی۔ ابرہام کو جب خدا نے اضحاق کے بارے میں بتایا تھا تو وہ اپنے دل میں خوشی سے ہنسا تھا۔ اب اسکی قربانی چڑھانا!!! ابرہام نے خدا سے سدوم اور عمورہ کے گناہ گار لوگوں کی جان بچانے کے لیے فریاد کی تھی پھر آخر اس نے اپنے اکلوتے اور پیارے بیٹے کے لیے فریاد کیوں نہیں کی تھی؟
ہم پیدائش 22:2 سے اپنا مطالعہ اگلی بار جاری رکھیں گے کیونکہ اس میں ہم نے ابھی کچھ اور باتوں کو بھی گہرائی میں دیکھنا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ نئے عہد نامے کے مطابق اضحاق کی قربانی ، مسیح /یشوعا ، خدا کے اکلوتے بیٹے کی کہانی سے جڑی ہوئی ہے۔ آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر آپ ابرہام کی جگہ ہوتے تو آپ کیا کرتے؟ آج خدا آپ سے کس قسم کی سوختنی قربانی کا کہہ رہا ہے؟
میری خدا سے دعا ہے کہ وہ آپ کو اپنے سے آپ کے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے محبت کرنا سکھائے یشوعا کے نام میں۔ آمین